Tag: Karnataka

  • دو قوی الحبثہ مچھلیوں کا شکار : دیکھنے والے خوف اور حیرت میں مبتلا

    دو قوی الحبثہ مچھلیوں کا شکار : دیکھنے والے خوف اور حیرت میں مبتلا

    کرناٹک : ماہی گیروں نے گینٹ مان ٹارے نامی دو دیوہیل مچھلیاں پکڑلیں، جن کا وزن750 اور250کلوگرام ہے، مچھلیوں کو نکالنے کیلئے بڑی کرین منگوائی گئی۔

    بھارت کے شہر کرناٹک میں ماہی گیر نے انتہائی بڑے سائز کی دو مچھلیوں کا شکار کیا، گینٹ مانٹارے نامی دو دیوہیل مچھلیاں ساحل پر دیکھ کر لوگوں کا ہجوم لگ گیا، ویڈیوق سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، ان قوی الحبثہ مچھلیوں کا وزن 750کلو جبکہ دوسری 250کلو گرام ہے۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ماہی گیر جس کی شناخت سبھاش سیلن کے نام سے ہوئی ہے نے ان مچھلیوں کا اس وقت شکار کیا جب وہ مالپے بندرگاہ سے دور منگلورو میں گہرے سمندر میں گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق دونوں گینٹ مانٹارے نامی دو دیوہیل مچھلیاں اتنی بڑی تھیں کہ انہیں عام طور پر کیے جانے والے طریقے سے ٹرک میں ڈالنا ناممکن تھا اس لیے ایک بڑی کرین کا بندوبست کرنا پڑا۔

    اس منظر کو دیکھنے کیلیے علاقہ مکینوں کے علاوہ آس پاس کے لوگ بھی بندرگاہ پر جمع ہوگئے اور اس حیرت ناک منظر کو اپنے موبائل فونز میں محفوظ کرلیا۔

    کرناٹک میں فشرمین ایسوسی ایشن کے سابق صدر یتیش کمپی نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ پہلی بار نہیں ہوا اس سے بڑی مچھلیاں بھی اکثر ماہی گیروں کی پکڑ میں آجاتی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ مالپے میں ہوا ہے اگر یہ کسی دور دراز کے علاقے میں ہوتا تو اس کی اطلاع بھی نہیں ملتی لیکن مالپے میں بہت زیادہ ہجوم اور سوشل میڈیا کی وجہ سے یہ وائرل ہوچکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل جولائی میں ماہی گیروں کے ایک گروہ نے800 کلو وزنی وزنی مچھلی کو اڈیشہ بنگال سرحد کے قریب ڈیگھا ساحل سے پکڑا تھا۔

    اطلاعات کے مطابق یہ مچھلی 8 فٹ لمبی اور 5 فٹ چوڑی تھی اور اسے مقامی لوگوں نے ‘شنکر فش’ یا ‘چلی شنکر’ کہا تھا۔ یہ مغربی بنگال میں ایک فشینگ ٹریڈ فرم کو 50،000 روپے میں فروخت کیا گیا تھا۔

    مچھلی بہت ہاتھی کے کان یا بہت بڑے کنارے کی طرح دکھائی دیتی تھی۔ ماہرین نے بتایا کہ یہ ایک نایاب نسل سے ہے جس کو مقامی ماہی گیروں نے کبھی نہیں دیکھا۔ اس کے بے حد سائز اور وزن کی وجہ سے اسے ساحل سے منتقل کرنے کے لئے رسیاں استعمال کی گئیں۔

  • بھارت: شادی کی سائٹ کے ذریعے متعدد خواتین سے لاکھوں روپے کا فراڈ

    بھارت: شادی کی سائٹ کے ذریعے متعدد خواتین سے لاکھوں روپے کا فراڈ

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک میں ایک شخص نے شادی کی ویب سائٹس کے ذریعے متعدد غیر شادی شدہ، طلاق یافتہ اور بیوہ خواتین کو دھوکا دے کر ان سے لاکھوں روپے ہڑپ کرلیے، پولیس نے فراڈ شخص کو گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مہیش عرف جگناتھ رشتوں کی سائٹ کے ذریعے خواتین سے رابطے میں آتا اور ان سے لاکھوں روپے ہڑپ کر غائب ہوجاتا۔ پولیس کے مطابق وہ خواتین کو یہ باور کرواتا کہ وہ ایک امیر شخص ہے۔

    ایسی ہی ایک کارروائی کے دوران مہیش نے 29 سالہ ایک خاتون سے روابط قائم کیے، کچھ عرصہ بعد مہیش نے اپنے معاشی حالات خراب ہونے کا ڈرامہ رچایا، خاتون نے اس پر یقین کرلیا اور اسے 7 لاکھ روپے دیے۔

    رقم ملنے کے بعد مہیش نے اپنا فون بند کیا اور غائب ہوگیا۔

    فراڈ کا علم ہونے پر خاتون نے پولیس کو شکایت درج کروائی، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جلد ہی مہیش کو گرفتار کرلیا۔

    ابتدائی تحقیقات میں پولیس کو علم ہوا کہ مہیش نے کم از کم 10 سے زائد خواتین کو دھوکہ دے کر ان سے 25 لاکھ روپے لوٹے، علاوہ ازیں 5 خواتین سے شادی بھی کی۔

    پولیس نے مہیش کے قبضے سے 6 لاکھ روپے مالیت کی کار، 2 موبائل فون، 25 سم کارڈز، 22 اے ٹی ایم کارڈز، اور 3 مختلف شناختی دستاویز ضبط کی ہیں۔

  • بھارت: 500 روپے کے پراسرار نوٹوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    بھارت: 500 روپے کے پراسرار نوٹوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران سڑکوں پر پراسرار نوٹ نظر آنا شروع ہوگئے، لوگ ان نوٹوں کو چھونے سے گریز کر رہے ہیں اور خوف و ہراس کا شکار ہیں۔

    بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر رائچور میں پراسرار طور پر سڑک پر 500 کے نوٹ نظر آنا شروع ہوگئے، لوگ ان نوٹوں کو چھونے سے گھبرا رہے ہیں۔

    کئی افراد نے اس بارے میں پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس مذکورہ مقام پر پہنچ گئی۔ پولیس نے نوٹوں کو اپنے قبضے میں لے کر لوگوں سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ نوٹوں پر کرونا وائرس بھی ہوسکتا ہے اور کوئی جان بوجھ کر اسے پھیلانے کے لیے یہ عمل کر رہا ہے، علاقے کے لوگ خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے ان نوٹوں کو جانچ کے لیے لیباریٹری روانہ کیا گیا ہے۔ رائچور کے ضلع ایس پی ڈاکٹر وید مورتی نے اپیل کی ہے کہ یہ پراسرار نوٹ کہیں بھی دیکھے جائیں تو فوراً پولیس کو اطلاع دی جائے۔

    پولیس نے عوام سے نوٹوں کو نہ چھونے کی اپیل بھی ہے اور کہا ہے کہ لوگ افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔

  • بی جے پی رہنما نے پاکستان پر حملے کو مودی کا انتخابی حربہ قرار دے دیا

    بی جے پی رہنما نے پاکستان پر حملے کو مودی کا انتخابی حربہ قرار دے دیا

    کرناٹک : بی جے پی رہنما بی ایس یہدی یراپہ نے پاکستان پر حملے کو انتخابی حربہ قرار دیتے ہوئے کہا حملےسے مودی کی اٹھائیس میں سے بائیس سیٹس پکی ہوگئیں، بی جے پی کرناٹک میں کلین سوئپ کرےگی۔

    تفصیلات کے مطابق بی جےپی کے ہی رہنما نے مودی سرکارکا بھانڈا پھوڑدیا، کرناٹک میں بی جے پی کے رہنما بی ایس یہدی یراپہ نے کہا پاکستان پر جعلی حملے کا ناٹک صرف انتخابی حربہ تھا ، حملے اور جنگ کے بعد بی جے پی کو کرناٹک میں بائیس سیٹس مل جائیں گی۔

    بی جے پی رہنما نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا اٹھائیس میں سے بائیس سیٹس پکی ہوگئیں ہیں ،پاکستان پرحملہ مودی کےحق میں ثابت ہواہے اور پورے ملک میں جاری مودی مخالف ہوا تھم جائےگی۔

    پاکستان پرحملہ مودی کےحق میں ثابت ہوا

    بی ایس یہدی یراپہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر حملے سے بھارت کے نوجوانوں میں جوش اور جذبہ ابھرا ہے، یہ جذبہ مودی کی جیت کا باعث بنے گا، مودی کےحق میں فضادن بدن بہترہورہی ہے۔

    بی جے پی رہنما کا کہنا ہے کہ اس وقت کرناٹک میں مخلوط حکومت ہے، جس میں سے سولہ سیٹیں بی جےپی کےپاس ہیں، پاکستان پر حملے کے بعد بی جے پی کرناٹک میں کلین سوئپ کرےگی۔

    دوسری جانب بی جی پی رہنما بی ایس یہدی یراپہ کے بیان پر بھارتی میں تمام بڑی جماعتیں سیخ پا ہیں۔

    خیال رہے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہے ، پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر 2 بھارتی طیارے مار گرائے تھے اور بھارتی پائلٹس کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔

    اس سے قبل بھارتی طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی ، پاک فضائیہ کے بروقت ایکشن پر بھاگنے پر مجبور ہوگئے تھے اور جلد بازی میں اپنا پے رول گراگئے تھے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

    بعد ازاں بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی طیاروں نے جیش محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ، جس میں 200 دہشت گرد مارے گئے۔

  • بھارت میں ہندو لڑکی سے بات کرنے پر مسلمان لڑکے پر بہیمانہ تشدد

    بھارت میں ہندو لڑکی سے بات کرنے پر مسلمان لڑکے پر بہیمانہ تشدد

    کرناٹک: بھارت میں ایک مسلم نوجوان کو ہندو لڑکی سے بات کرنے کی پاداش میں برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک کے علاقے منگلور میں ایک مسلمان کو صرف اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ اس نے ایک ہندو لڑکی سے بات کرنے کی غلطی کی تھی۔ نوجوان کو مجمع نے ایک کھمبے سے باندھ کر اسے برہنہ کردیا، کوڑے لگائے اور بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    پولیس جائے وقعہ پر اس وقت پہنچی جب نوجوان کے ساتھ ہونے والے اس بہیمانہ تشدد کی ویڈیو بھارتی ٹی وی چینلز پر براہ راست نشر ہونے لگی۔ پولیس نے بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے 14 افراد کو نوجوان پر تشدد کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔

    متاثرہ شخص ایک اسٹور میں مینجر کی حیثیت سے کام کرتا ہے اور ہندو لڑکی اسی اسٹور میں سیلز گرل ہے۔ متاثرہ شخص نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ لڑکی نے اس سے 2 ہزار روپے ادھار مانگے تھے، وہ اور لڑکی نزدیکی اے ٹی ایم کی جانب جارہے تھے کہ 30 کے قریب مسلح افراد نے اس پر حملہ کردیا جن کے پاس لاٹھیاں اور چاقو بھی تھے۔

    واقعے کے دوران ہندو لڑکی کو بھی مسلمان لڑکے کی حمایت کرنے پر بارہا طمانچے مارے گئے۔

    واضح رہے کہ منگلور میں مذہبی انتہا پسندی کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں۔ وہاں بجرنگ دل، شری راما سین، ہندو جگارانا ودیک اور ایک اسلامی گروہ ان واقعات میں پیش پیش رہتے ہیں اور وقتاً فوقتاً ایک دوسرے پرحملے کرتے ہیں۔