Tag: karo kari

  • لاڑکانہ : کارو کاری کے الزام میں خاتون اور نوجوان کا بہیمانہ قتل

    لاڑکانہ : کارو کاری کے الزام میں خاتون اور نوجوان کا بہیمانہ قتل

    لاڑکانہ : سیاہ کاری کے الزام میں ملزمان نے فائرنگ کرکے خاتون اور نوجوان کو قتل کردیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ مقتول نوجوان کو کراچی سے اغوا کرکے قتل کیا گیا ہے،پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے نواحی گاؤں آگانی میں ملزمان نے فائرنگ کرکے 25 سالہ نوجوان تسیلم گاد اور 35 سالہ خاتون حنیفاں گاد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔

    ملزمان نے دونوں کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاشوں کو کھیتوں میں پھینک دیا تھا، اہل علاقہ کی جانب سے اطلاع دینے پر تھانہ ماہوٹہ کی پولیس نے پہنچ کر لاشوں کو چانڈکا اسپتال منتقل کیا اور پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ورثاء کے حوالے کیا۔

    مقتول تسیلم گاد کے بھائی وسیم گاد کا کہنا تھا کہ ان کے بھائی پر سیاہ کاری کا الزام جھوٹا تھا، میرا بھائی کراچی میں رہتا تھا جس کو حنیفاں کے ورثاء نے اغوا کرکے حنیفاں کے ساتھ قتل کیا اور لاشیں کھیتوں میں پھینک دیں۔

    ادھر واقعہ کا مقدمہ پانچ ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا تاہم پولیس نے مقدمے کے حوالے سے تاحال کوئی گرفتاری طاہر نہیں کی۔

  • سکھر: بیٹے کی سگی ماں کوکاری قراردے کر قتل کرنے کی کوشش

    سکھر: بیٹے کی سگی ماں کوکاری قراردے کر قتل کرنے کی کوشش

    سکھر: ظالم شوہر اور بیٹے نے مل کر پیسوں کے لئے ماں کو کاری قرار دینے کی کوشش کی ، متاثرہ خاتون انصاف کے لئے سکھر پریس کلب پہنچ گئی۔

    خان پور کی مکین متاثرہ خاتون مسماة قادر شر لالچی شوہر اور بیٹے کے خلاف سکھر پریس کلب میں خون کے آنسو رو پڑی۔

    خاتون نے صحافیوں کو بتایا کہ میرا شوہر اور بیٹا پیسوں کی لالچ میں رشتہ ہی بھلا بیٹھے۔ مسماة خاتون نے بتایا کہ میرے شوہر اور بیٹے نے برادری کے لطیف شر سے سات لاکھ روپے مانگے تھے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پیسے نہ ملنے پر انکے بیٹے اورشوہر نے انہیں لطیف کے ساتھ کاری قرار دے کر مارنے کی کوشش کی۔

    واضع رہے کہ جس کے ساتھ خاتون کو کاری قرار دیاگیا ہے وہ ان کے بیٹے کی عمر کا ہے۔

    خاتون نے بتایا کہ وہ ہائی کورٹ تک گئی مگر مایوسی ہی ملی۔ انہوں نے حکام بالہ سے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، ایک قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے لہذا انہیں تحفظ فراہم کیا جائے ۔

  • شکارپور: کاری قراردی گئی خاتون کاخود سوزی کا اعلان

    شکارپور: کاری قراردی گئی خاتون کاخود سوزی کا اعلان

    شکارپور: غیرت کے نام پرتین ماہ کی حاملہ خاتون کو قتل کرنے کوشش کے دوران ان کے والد جاں بحق ہوگئے جب کہ خود انہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    شکارپور کی مکین فرزانہ چانڈیو کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز شام کو وہ اور ان کے والد اور بچے حسب ِ معمول گھرپرموجود تھے کہ انکی ہی برادری کے رضا چانڈیو، شیروزچانڈیو، مولا بخش اور اسکے دیگر ساتھیوں نے گھر میں گھس کرانکے والد کے ساتھ جھگڑا و تکرارشروع کردیا۔

    فرزانہ چانڈیو نے بتایا کہ مذکورہ اشخاص نے میرے والد کوڑا خان چانڈیو کو دو گولیاں ماری جس کو برداشت نہ کرتے ہوئے وہ ﷲ کو پیارے ہوگئے جبکہ انہیں بھی پانچ گولیاں مارکرشدید زخمی کردیا۔

    فرزانہ چانڈیو کا کہنا تھا کہ ’’یہ لوگ مجھے کاری قراردیکر غیرت کے نام پہ قتل کرنا چاہتے ہیں اورمجھے، میرے شوہر اورمیرے بھائی کو ان سے جان کا خطرہ ہے‘‘ ۔

    فرزانہ کے مطابق واقع کی خبر پرپولیس پہنچی تو ضرور لیکن جوابداروں کو گرفتار کرنے کے بجائے انکے گھر کی بھینسیں اٹھا کے لے گئی ۔

    متاثرہ خاتون نے ڈی آئی جی سندھ سمیت دیگراعلیٰ حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ میرے والد کے قاتلوں کو کیفرِکردار تک پہنچایا جائے بصورت دیگر ایس پی آفس کے سامنے خود کو آگ لگا لوں گی۔

  • گھوٹکی میں جرگے نے نوبیاہتا جوڑے کو’کاروکاری‘ قراردے دیا

    گھوٹکی میں جرگے نے نوبیاہتا جوڑے کو’کاروکاری‘ قراردے دیا

    گھوٹکی: ڈہرکی کے نواحی علاقے میں جرگے نے پسند کی شادی کرنے پرگیارویں جماعت کی طالبہ کو ونی قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ ڈھرکی کے نواحی گاؤں جان محمد بھگیو میں پیش آیا جہاں رستم خان بھگیو نے جرگے کی صدارت کرتے ہوئے پسند کی شادی کرنے پر جوڑے کو ’کاروکاری‘ قرار دے دیا۔

    گیارویں جماعت کی طالبہ نگینہ نے انتظار حسین سے پسند کی شادی کی تھی اورنکاح رجسٹر کرایا تھا۔

    جرگے نے اپنے فیصلے میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے پر بارہ لاکھ روپے جرمانہ اورایک بچی ونی کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔

    ذرائع کے مطابق جرگے کے حکم کی تکمیل نہ ہونے کی صورت میں انتظار حسین اورنگینہ کو قتل بھی کیا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے اس قسم کی کسی بھی نجی عدالت اور سزائے سنانے پر پابندی ہے جبکہ جیدعلماء کرام کی جانب سے کئی بارکاروکاری، ونی اور سوارا جیسی رسموں کو غیراسلامی اورغیرشرعی قرار دیا جاچکاہے۔

    انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی ملک میں اس نوعیت کے واقعات کے خلاف احتجا کرتی رہتی ہیں لیکن ملک کے دیہی علاقوں میں بالخصوص سندھ کے دیہی علاقوں میں حکومت کی جانب سے موثر حکمت عملی نہ اپنائے جانے کے باعث اس نوعیت کے واقعات عام ہیں۔

  • گھو ٹکی: پسند کی شادی، جرگے نے طالبہ کو کاری قرار دے دیا

    گھو ٹکی: پسند کی شادی، جرگے نے طالبہ کو کاری قرار دے دیا

    گھوٹکی : سندھ میں جرگے کا راج،قانون کہاں کھو گیا، غیرقانونی جرگے کا ظالمانہ فیصلہ،گھوٹکی میں پسند کی شادی  کرنے پر جرگے نے طالبہ کوکاری قرار دےدیا ، بچی ونی کرنے کا حکم، بارہ لاکھ روپے جرمانے کی سزا۔

    تفصیلات کے مطابق کھوٹکی میں جرگے نے گیارہویں جماعت کی طالبہ نگینہ کو پسند کی شادی کرنے کے جرم میں کاری قرار دے دیا۔

    جرگے کے فیصلے کے مطابق بارہ لاکھ روپے جرمانہ اور ایک بچی کو ونی کرنے کی سزا دی گئی ہے، اور جرمانے کی عدم ادائیگی پر جرگے نے قتل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔