Tag: kartarpur-cooridor

  • کرتارپور راہدرای ، حکومت پاکستان نے سکھ یاتریوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    کرتارپور راہدرای ، حکومت پاکستان نے سکھ یاتریوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : حکومت پاکستان نے کرتارپورراہداری پھرسے کھولنے کا فیصلہ کرلیا  ، 16 مارچ کوکورونا وبا کے باعث کرتار پور راہداری کو بند کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان نے 29 جون کوکرتار پور راہداری کھولنے کے انتظامات مکمل کر لیے، مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پرکرتارپور راہدرای کھولنے کو تیار ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ انتظامات کی تیاری کے حوالے سے بھارتی حکومت کو باضابطہ آگاہ کر دیا ، دنیا بھر میں مذہبی مقامات کو بتدریج کھولا جا رہا ہے16 مارچ کو کورونا وبا کے باعث کرتار پور راہداری کو بند کیا گیا تھا۔

    معاون وزیراعظم کےمعاون خصوصی زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا  ہندی، اردو، انگریزی اور پنجابی میں دنیا بھر کی سکھ کمیونٹی کو خوش آمدید کہا ، کمہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر کرتارپورراہداری 29جون سے سکھ کمیونٹی کے لیے کھول رہے ہیں۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ کرتارپور صاحب میں پھرسے خوش آمدید کہتے ہیں ، کرتارپور راہداری کوسیاحتی ایس او پیز کے مطابق کھولا جائے گا۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ دنیا بھر میں کورونا کے باعث بند عبادت گاہیں کھولی جارہی ہیں، پاکستان سکھ یاتریوں کیلئےکرتارپورراہداری کھولنےکی تیاری کررہا ہے، بھارت کومطلع کردیا ہے کہ ہم 29 جون کو مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر کرتارپور کھولنے کیلئے تیار ہیں۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے پارلیمانی سیکرٹری انسانی حقوق سردارمہندر پال سنگھ کی ملاقات ہوئی ، سردار مہندر پال سنگھ نے اقلیتوں مسائل کے حل میں ذاتی دلچسپی پرشکریہ ادا کیا۔

    سردار مہندر پال سنگھ نے کہا پنجاب نےاقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے مثالی اقدامات کئے، حکومت نےعبادت گاہوں کی مرمت کیلئے فنڈز دے کر دل جیت لئے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزداراقلیتوں کی فلاح وبہبود کیلئے ممکنہ وسائل فراہم کریں گے ، تحریک انصاف کی حکومت اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کا وژن رکھتی ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کو آئین کے تحت برابر کے حقوق حاصل ہیں، اقلیتوں کے مذہبی مقامات کی ہر ممکن دیکھ بھا ل کی جائے گی

  • سردار گوپال سنگھ نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو بھارت اور بھارتی میڈیا کی تنگ نظری قراردے دیا

    سردار گوپال سنگھ نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو بھارت اور بھارتی میڈیا کی تنگ نظری قراردے دیا

    نئی دہلی : پنجابی سکھ سنگت کے چیرمین سردار گوپال سنگھ نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کو بھارت اور بھارتی میڈیا کی تنگ نظری قرار دیتے ہوئے کہا آرمی چیف پاکستان کے سپہ سالار ہیں ان سے مصافحہ کرنا قابل فخر ہے، کل بھی کہتا تھا آج بھی کہتا ہوں "پاکستان زندہ باد”۔

    تفصیلات کے مطابق پنجابی سکھ سنگت کے چیرمین سردار گوپال سنگھ نے کہا کہا مجھ پر ہونے والی تنقید بھارت اور بھارتی میڈیا کی تنگ نظری ہے، آرمی چیف پاکستان کے سپہ سالار ہیں ان سے مصافحہ کرنا قابل فخر ہے، سدھو پاکستان کا مہمان تھا اس لئے اس کے ساتھ تصویر بنوائی۔

    [bs-quote quote=” کل بھی کہتاتھا آج بھی کہتاہوں’پاکستان زندہ باد” style=”style-6″ align=”left” author_name=”سکھ رہنما "][/bs-quote]

    گوپال سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کے شکرگزار ہیں، کل بھی کہتاتھا آج بھی کہتاہوں’پاکستان زندہ باد۔

    یاد رہے اس سے قبل بھارتی میڈیا کی جانب سے سکھ رہنما کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کو غلط رنگ دیے جانے پر گوپال چاؤلہ نے کہا تھا کہ کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں پروگرام ہم نے ہی منعقد کیا تھا۔

    سردار گوپال سنگھ چاؤلہ کا کہنا تھا ’میں نے جنرل باجوہ سے ہاتھ ملایا، پاکستانی آرمی چیف ہمارے دلوں میں رہتے ہیں، آرمی چیف سے ملنے کو اپنی خوش قسمتی سمجھتا ہوں۔

    مزید پڑھیں : پاک آرمی چیف سے ملنا خوش قسمتی ہے، سکھ رہنما گوپال چاؤلہ کا بھارتی میڈیا کو منہ توڑ جواب

    سکھ رہنما نے بھارتی میڈیا سے کہا تھا کہ پاکستان کے آرمی چیف ہم سے ہاتھ ملاتے ہیں تو اسے اپنے لیے فخر سمجھتے ہیں، آرمی چیف تو محبتیں چاہتے ہیں، عمران خان اور سدھو صاحب کی بات کریں، منفی باتیں نہ کریں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے امن کا ہاتھ بڑھانا حسبِ معمول بھارتی میڈیا کے مزاج پر بے حد گراں گزرا، بھارتی میڈیا نے کرتار پور راہ داری کھولنے کو سفارتی دہشت گردی کا نام دیا اور سکھ رہنما گوپال چاؤلہ کی آرمی چیف کے ساتھ تصویر کو پسِ منظر سے کاٹ کر غلط رنگ دے دیا۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان نے کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ کر تاریخ رقم کر دی، کرتارپور راہ داری کے ذریعے بھارتی سکھ بغیر ویزے کرتارپور صاحب کے درشن کے لیے آ سکیں گے۔

  • پاکستان نے کرتارپورراہداری پر بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا

    پاکستان نے کرتارپورراہداری پر بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا

    اسلام آبا د: پاکستان نے کرتارپورراہداری پر بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا پاکستان کے مثبت قدم کو کسی اور معاملے سے جوڑنا بدنیتی ہے، کرتارپور کوریڈور پر بھارت سمیت عالمی سطح پرمثبت ردعمل ملاہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے کرتارپورراہداری پر بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا اور کہا پاکستان کو بھارتی میڈیا کے بعض حصوں کے منفی پروپیگنڈے پر افسوس ہے، پاکستان کامثبت قدم سکھ بھائیوں کی سہولت کے لئے ہے، مثبت قدم کو کسی اور معاملے سے جوڑنا بدنیتی ہے۔

    [bs-quote quote=” پاکستان کے مثبت قدم کو کسی اور معاملے سے جوڑنا بدنیتی ہے،” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کےمثبت فیصلے کو سکھ کمیونٹی نے کو سراہا ہے، پاکستان آئندہ برس بابا گرونانک کا جنم دن منانے کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، احسن کوشش کے خلاف بات کرنے والے اینٹی پاکستان ہیں جو ناکام ہوں گے۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا پاکستان اب زمینی ڈھانچے پر کام شروع کرےگا، امید ہے بھارت ویزہ سمیت دیگر ضروریات پر پاکستان سے بات چیت کرے گا، کرتارپور کوریڈور پر بھارت سمیت عالمی سطح پر مثبت ردعمل ملاہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مخالف عناصر اپنے پروپیگنڈے میں کامیاب نہیں ہوں گے، خوشی ہے تقریب میں بھارت کی مرکزی اور پنجاب حکومت کے نمائندگی تھی۔

    اس سے قبل ملتان میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سکھوں نے گوردوارہ کرتاپور جانے کی درخواست کی تھی، دنیا بھر کے سکھوں کی خواہش کو موجودہ حکومت نے پورا کردیا، ہم کرتاپور راہداری کھولی دنیا بھر میں ہمارا اقدام سراہا گیا، بھارتی حکومت کا شکر گزارہوں، انہوں نے اقدام پر رضامندی ظاہر کی، بھارتی حکومت نے کابینہ کا اجلاس بلایا اور راہداری منصوبے کی منظوری دی۔

    یاد رہے  28 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا دیا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    تقریب میں ،بھارتی وزیروں کا وفد، کئی ملکوں کے سفارتکار، عالمی مبصرین اور سکھ برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی، خصوصی مہمان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی تقریب میں موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔

    بعد ازاں  پاکستان کی جانب سے امن کا ہاتھ بڑھانا حسب معمول بھارتی میڈیا کے مزاج پر بے حد گراں گزرا، بھارتی  میڈیا نے کرتار  پور  راہداری کھولنے کو سفارتی دہشت گردی کا نام دیا تھا۔

  • کرتارپور رہداری فاصلے مٹانے کی زبردست کاوش ہے ، شاہ محمود قریشی

    کرتارپور رہداری فاصلے مٹانے کی زبردست کاوش ہے ، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ کرتارپوررہداری فاصلے مٹانے کی زبردست کاوش ہے، فاصلے کم ہونے اور آمدروفت میں اضافے سے تعلقات میں بہتری آئے گی۔

    تصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ کرتارپوررہداری راستہ کم کرکےفاصلہ چارکلومیٹر پر لے آئے گی، یہ رہداری فاصلے مٹانے کی زبردست کاوش ہے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ فاصلے کم ہونے اور آمدروفت میں اضافے سے تعلقات میں بہتری آئے گی ، لوگ واہگہ کے ذریعے آتے تھے، جو 400 کلومیٹرراستہ تھا، زیارت کے لئے گوردوارہ کرتارپورآنے والے سکھ یاتریوں کو ہر ممکن سہولت دی جائےگی۔

    گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرتارپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسےمنصوبے کی بنیادرکھی ہے کہ باہمی فاصلےکم ہوں، سکھ برادری کی دیرینہ خواہش کی تکمیل کرتے ہوئے منصوبے کا آغاز کیا۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کی مذہبی رسومات کی قدرکرتے ہیں، قائداعظم نے بھی فرمایا تھا آپ مندر، گردوارے اور گرجاگھر جانے میں آزاد ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کے کرتارپورکوریڈور فیصلے کا پوری دنیا نے خیرمقدم کیا ہے، وزیرخارجہ

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کےکرتارپورکوریڈورفیصلے کاپوری دنیانےخیرمقدم کیاہے، کرتارپورراہداری کھولنےکے پاکستانی فیصلے کی پوری دنیا میں پذیرائی ہورہی ہے، راہداری پاکستان اور بھارت کے لئےنادر موقع ہے کہ دوطرفہ تعلقات بہتر کرسکیں۔

    اس سے قبل بھی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا، کرتارپورراہداری کافیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے، راہداری دوریاں اور فاصلہ کم کرنےکادونوں ممالک کے درمیان راستہ ہے، لوگ واہگہ کے راستے آتے تھے، جو 400 کلومیٹرکا راستہ 4 کلومیٹر پر لے آئے۔

  • ایک مرتبہ پھرکہتاہوں بھارت دوستی کے لئے ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم آگے آئیں گے،وزیراعظم

    ایک مرتبہ پھرکہتاہوں بھارت دوستی کے لئے ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم آگے آئیں گے،وزیراعظم

    نارروال : وزیراعظم عمران خان نے کہا ایک مرتبہ پھرکہتاہوں بھارت دوستی کے لئے ایک قدم بڑھائے گا توپاکستان دو قدم آگے آئے گا، پختہ ارادہ کریں تومسئلہ کشمیربھی حل ہوسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا دنیابھرسےآنےوالےسکھ مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، مدینہ جا کر جتنی خوشی ہمیں ملتی ہے،آج سکھوں کےچہروں پراتنی خوشی دیکھ رہاہوں، کرتارپور گردوارے کے لئے بہترین انتظامات کیے جائیں گے اور آئندہ سال آنے والے سکھ یاتریوں کو بہترین سہولتیں میسر آئیں گی۔

    [bs-quote quote=”مدینہ جاکرجتنی خوشی ہمیں ملتی ہے،آج سکھوں کےچہروں پراتنی خوشی دیکھ رہاہوں، ” style=”style-6″ align=”left” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/11/ImranKhan60x60-1.jpg”][/bs-quote]

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوجوت سنگھ سدھو کے صوفی کلام سن کربہت متاثرہوا ہوں، کرکٹ کے دور میں 2 قسم کے کھلاڑیوں سے ملاقات ہوئی، ایک وہ کھلاڑی تھا، جو میدان میں قدم رکھتے ہوئے سوچتا تھا کہ شکست نہ ہو، ایک وہ کھلاڑی تھا جو قدم رکھتے ہوئے سوچتا تھا، میں کس طرح جیت جاؤں، ہمیشہ وہ کھلاڑی کامیاب ہوتا تھا جو سوچتا تھامیں کس طرح جیتوں۔

    عمران خان نے کہا سیاست میں آیا تو دو قسم کے سیاست دانوں کو دیکھا، ایک وہ سیاست دان ہوتا تھا جوصرف اپنی ذات کے لئے سیاست کرتے تھے، 22 سال دیکھتارہا، سیاست دان اپنی ذات کے لئے عوام کو قربان کر دیتے تھے، دوسرا سیاستدان اپنی ذات کا فائدہ نہیں سوچتا تھا، لوگوں کو جمع کرتا تھا، وہ سیاست دان جرات مندانہ فیصلے کرتا تھا،عوام کے لئے کام کرتا تھا اور اپنے کے لئے لوگوں کےخواب پورےکرنے کی کوشش کرتاتھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم کہتےہیں بھارت کی غلطی ہے اور بھارت کہتا ہے، پاکستان کی غلطی ہے، دونوں جانب سے غلطیاں ہوئی ہیں، ماضی میں پھنسے رہیں گے تو ہم کبھی آگے نہیں بڑھیں گے، ماضی صرف سیکھنے کے لئے رہنے کے لئے نہیں،ماضی آگے بڑھنے کا سبق سکھاتا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا ایک دوسرے پر بلیم گیم سے کچھ نہیں ہوگا کوئی فائدہ نہیں ہے، ہمیں فیصلہ کرنا ہے جو بھی ہو ہمیں اپنے تعلقات ٹھیک کرنے ہیں، ہمیں اچھے ہمسایوں کی طرح رہنا ہے، جرمنی اور جاپان نے کتنی جنگیں لڑیں لیکن آج بہترین تعلقات ہیں، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو سمجھا اور بہترین تجارتی تعلقات ہیں، فرانس اور جرمنی ایک یونین بناکر آگے بڑھ سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں بڑھ سکتے۔

    [bs-quote quote=” پختہ ارادہ کریں تومسئلہ کشمیربھی حل ہوسکتاہے” style=”style-6″ align=”right” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/11/ImranKhan60x60-1.jpg”][/bs-quote]

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی ایک دوسرے کے لوگ مارے ہیں بلیم گیم کا فائدہ نہیں، ماضی میں رہیں گے تو ہم کبھی آگے نہیں بڑھ سکتے، پاکستان کے تمام ادارے ،تمام پارٹیاں ایک پیج پرکھڑےہیں، ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ماضی سے نکلنا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا انسان چاند پر پہنچ گیا،کون سا مسئلہ ہے، جو انسان حل نہیں کرسکتا، ہم تمام مسائل حل کرسکتے ہیں، صرف ارادہ مضبوط ہونا چاہیے، ہماری تجارت شروع اور  تعلقات اچھے ہوجائیں تو کتنا فائدہ ہوگا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برصغیر میں دنیا کی سب سے بڑی غربت ہے، بارڈرکھل جائے  اور تجارت شروع ہوجائے تو غربت ختم ہوسکتی ہے، چین نے 30سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، غربت کے خاتمے کے لئے بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتےہیں، چین نے غربت کے خاتمے کے لئے وہ کام کیا جو تاریخ میں کسی نے نہیں کیا۔

    عمران خان نے کہا ہمیں سوچنا چاہیے کتنے لوگ ہیں جو غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزارتے ہیں، ہماری تجارت کھلے گی اور ایک دوسرے سے سیکھیں گے، ہم دونوں ملک آگے بڑھ سکتے ہیں،ترقی کرسکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ پھر کہتا ہوں دوستی کے لئے ایک قدم کے جواب میں دو قدم بڑھائیں گے، ارادہ کریں تو مسئلہ کشمیربھی حل ہوسکتا ہے لیکن ارادہ پختہ ہونا چاہیے۔

    سدھو کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا سدھو3 ماہ پہلے پاکستان آئے اور واپس گئے تو ان پر بہت تنقید کی گئی، سمجھ نہیں آتی سدھو پر تنقید کیوں کی گئی، سدھو ایٹمی ہتھیار رکھنے والے دو ممالک میں امن اوردوستی کی بات کرنے آئے تھے، ایٹمی ہتھیار دونوں رکھتے ہیں، جنگ توکسی صورت ہو ہی نہیں سکتی۔

    [bs-quote quote=”دوستی کیلئے ہمیں نوجوت سنگھ سدھوکاوزیراعظم بننےکاانتظارنہ کرناپڑے” style=”style-6″ align=”left” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/11/ImranKhan60x60-1.jpg”][/bs-quote]

    عمران خان کا کہنا تھا کہ سدھو دونوں ممالک میں امن کی بات کرنے آئے تھے، ان پر تنقید کیوں کی گئی، نوجوت سنگھ سدھو کو کہتا ہوں آپ یہاں سے الیکشن لڑیں جیت جائیں گے، سدھو بھارتی پنجاب سے الیکشن لڑیں تو بڑے مارجن سے جیت جائیں گے۔

    انھوں نے کہا سدھو جیسی قیادت ہوگی تو ہر ملک سے دوستی ہوگی، کہیں دوستی کے لئے ہمیں نوجوت سنگھ سدھو کا وزیراعظم بننے کا انتظار نہ کرنا پڑے، دونوں ملک کے عوام دوستی چاہتے ہیں صرف لیڈرشپ کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔

    امیدکرتاہوں بھارت میں امن دوست لیڈرشپ آئے، ایٹمی ہتھیاررکھنے والے ممالک میں جنگ کا سوچنا بھی بےوقوفی ہے، بھارت سے مضبوط تعلقات چاہتاہوں، دونوں طرف ایسی قیادت ہونی چاہیےجومسائل کاحل نکالے۔

  • پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا،وزیرخارجہ

    پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا،وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا، کرتارپورراہداری کافیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے،پہلے دن سے وزیرعظم کی خواہش تھی کہ خطے میں امن ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کرتارپور راہداری فاصلہ مٹانے کی ایک زبردست کاوش ہے، راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا راستہ ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دو ایٹمی طاقتیں ہیں،لڑائی کرنا تو خودکشی کے مترادف ہوگا، جنگ تو مسائل کا حل نہیں ہے، پہلے دن سے وزیراعظم کی خواہش تھی کہ خطے میں امن ہو، وزیراعظم کی سوچ ہے،ہمارے بھارت سے مسائل ہیں تو ان کا حل کیا ہے؟

    [bs-quote quote=”راہداری بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا راستہ ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی   نے کہا کہ  پاکستان پرکرتارپور راہداری بنانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا ، راہداری دوریاں اور فاصلہ کم کرنےکادونوں ممالک کے درمیان راستہ ہے، لوگ واہگہ کے راستے آتے تھے، جو 400 کلومیٹرکا راستہ 4 کلومیٹر پر لے آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  لندن میں ایک ہی محلے میں بھارتی اور پاکستانی اکھٹے رہتے ہیں، کرتارپور راہداری کا فیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے، وزیراعظم بھارت اورپاکستان میں پہلی ویزافری راہداری کاسنگ بنیادرکھ رہے ہیں۔

    ، وزیرخارجہ نے کہا کرتارپورراہداری سےایک خوش آئند تبدیلی آئےگی، لوگوں کے رابطے بڑھتے ہیں توتاثرات تبدیل ہوتےہیں، سوچ کی تبدیلی دوریوں کوکم کرتی ہے، سکھ برادری کاردعمل بتاتا ہے فیصلہ کتنا مقبول ہے، سرحد کے دونوں طرف سمجھ دار لوگ رہتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ  پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم، گورننس اور کرپشن کے مسائل حل کریں گے، یہ سب امن کی صورت میں ممکن ہوگا، ہماری مشرقی اورمغربی سرحدیں محفوظ ہوں گی توامن بھی قائم ہوگا، کابل اورنئی دہلی سے کہہ رہے ہیں آؤ بیٹھو، ملو اور مل کر مسائل کو حل کرتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کرتارپور راہداری کا فیصلہ ذہن اورسوچ کی تبدیلی ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا سشماسوراج کی نیت پرشبہ نہیں کروں گا، ان کی مصروفیات ہوں گی، جملےبازی کرنا بہت آسان ہے، معاملے کوسیاست کی نظرنہیں کرنا چاہتے، سیکیورٹی اور احتیاط کے لیے راہداری کے دونوں طرف باڑ لگائی جائے گی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ  چاہیں گے جو آئیں خیرو خیریت سے آئیں اورخیریت سےواپس جائیں، خطےمیں بےپناہ مواقع ہیں بدقسمتی سےاستعمال نہیں کرسکے، حالات بہترہوں تویہاں سےبھی بہت سےلوگ اجمیرشریف جاناچاہیں گے، سیاسی قیادت کی سوچ میں وسعت ہے اور ارادہ پختہ ہے تو سب کچھ ہوسکتا ہے۔