Tag: Kartarpur corridor

  • کرتارپور راہداری،  بھارتی مطالبات تسلیم، یاتریوں کیلئے فیس مقرر

    کرتارپور راہداری، بھارتی مطالبات تسلیم، یاتریوں کیلئے فیس مقرر

    اسلام آباد :کرتارپورراہداری پر پاکستان نے معاہدے کے حتمی مسودے میں ہر یاتری کیلئے 20 ڈالر کی فیس برقراررکھی ہے اور   بھارتی مطالبات بھی تسلیم کرلئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری پر پاکستان نے معاہدےکا حتمی مسودہ بھارت بھجوادیا، دوطرفہ معاہدے کا حتمی مسودہ جمعہ کی شام بھارتی ہائی کمیشن پہنچا۔

    ذرائع کا کہنا یے کہ پاکستان نے ہر یاتری کیلئے20 ڈالر کی فیس برقراررکھی ہے اور حتمی معاہدے میں بھارتی مطالبات بھی تسلیم کئے گئے ہیں، کرتارپور کوریڈور کے ذریعے کوئی نانک نام لیوک آسکتا ہے۔

    معاہدے کے مسودے کے مطابق 5ہزار یاتری روزانہ کرتارپور آسکتےہیں، گنجائش ہو تو تعداد پر کوئی پابندی نہیں، بھارت10 روز پہلے یاتریوں کی فہرست پاکستان  کےحوالےکرے گا اور پاکستانی حکام اس فہرست کی تصدیق کریں گے۔

    مسودے میں کہا گیا یاتریوں کی آمد سے 4 روز  پہلے فہرست کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے مسودے کی منظوری کےبعد معاہدے پر دستخط لازم ہے ، معاہدے پردوطرفہ اتفاق سے معاہدےکی کابینہ سے منظوری لی جائے گی، معاہدے پر واہگہ بارڈر یا کرتارپورکے مقام پر دستخط کی تقریب ہوگی۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں کرتارپورراہداری پر بھارت نے معاہدے کا مسودہ پاکستان کو بھجوایا تھا ، جس میں پاکستان نے تقریباً تمام شرائط مان لیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : کرتارپورراہداری ، پاکستان نے بھارت کی تقریباً تمام شرائط مان لیں

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کا 20ڈالر سروس فیس کا مطالبہ شامل نہیں، پاکستان کی جانب سے بھارتی مسودے کا جواب دیے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔

    پاکستان کی جانب سے بھارت کوبھیجےجانےوالےجوابی مسودے میں کرتارپورراہداری سروس فیس بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل کرتار پور راہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آئی تھی، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزار سکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کیا تھا ۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر 10 ہزار یاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا تھا۔

    یاد رہے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو ہوگا، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا، 9نومبر سے بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے ، 5 ہزار یاتریوں کے داخلے اور اخراج کے لیے 76 امیگریشن کاؤنٹرز ہوں گے جبکہ دس ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کاؤنٹر بنائے جائیں گے۔

    بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری بغیر ویزہ مفت داخلہ ہو گا جبکہ امیگریشن ٹرمینل پرآمد کیساتھ مخصوص شناختی کارڈ کا اجراہو گا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کرآزادانہ مذہبی رسومات اداکر سکیں گے۔

  • کرتارپورراہداری ، پاکستان نے بھارت کی تقریباً تمام شرائط مان لیں

    کرتارپورراہداری ، پاکستان نے بھارت کی تقریباً تمام شرائط مان لیں

    اسلام آباد : کرتارپورراہداری پر پاکستان نے بھارت کی تقریباً تمام شرائط مان لیں تاہم کرتارپورراہداری سروس فیس بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری پر بھارت نے معاہدے کا مسودہ پاکستان کو بھجوا دیا ہے ، مسودہ گزشتہ ہفتے بھجوایا گیا، جس میں پاکستان نے تقریباً تمام شرائط مان لیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کا 20ڈالر سروس فیس کا مطالبہ شامل نہیں، پاکستان کی جانب سے بھارتی مسودے کا جواب دیے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔

    پاکستان کی جانب سے بھارت کوبھیجےجانےوالےجوابی مسودے میں کرتارپورراہداری سروس فیس بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل کرتار پور راہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آئی تھی، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزار سکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کیا تھا ۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر 10 ہزار یاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا تھا۔

    یاد رہے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو ہوگا، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا، 9نومبر سے بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے ، 5 ہزار یاتریوں کے داخلے اور اخراج کے لیے 76 امیگریشن کاؤنٹرز ہوں گے جبکہ دس ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کاؤنٹر بنائے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری بغیر ویزہ مفت داخلہ ہو گا جبکہ امیگریشن ٹرمینل پرآمد کیساتھ مخصوص شناختی کارڈ کا اجراہو گا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کرآزادانہ مذہبی رسومات اداکر سکیں گے۔

    خیال رہے گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے ، پاکستان نے منصوبےپر مقامی وسائل خرچ کئے،کوئی بیرونی امداد نہیں لی۔

  • کرتارپور راہداری کی تقریب، پاکستان کا من موہن سنگھ کو دعوت دینے کا فیصلہ

    کرتارپور راہداری کی تقریب، پاکستان کا من موہن سنگھ کو دعوت دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان نے کرتارپور راہداری کی تقریب میں سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کو دعوت دینے کا فیصلہ کیا ہے ، شاہ محمود قریشی نے کہا کرتارپورراہداری باباگرونانک کے550ویں جنم دن پرکھولی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کرتارپورراہداری کی تقریب میں پاکستان نے سابق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کو دعوت دینے کا فیصلہ کیا ہے ، من موہن سنگھ کو باضابطہ طور پر دعوت نامہ بھیجا جائے گا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ من موہن سنگھ کی کرتارپور کے حوالے سے مذہبی عقیدت بھی ہے، کرتارپورراہداری باباگرونانک کے550ویں جنم دن پر کھولی جائے گی اور سکھ یاتریوں کا بھرپور استقبال کیا جائے گا۔

    یاد رہے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو ہوگا، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا، 9نومبر سے بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے ، 5 ہزار یاتریوں کے داخلے اور اخراج کے لیے 76 امیگریشن کاؤنٹرز ہوں گے جبکہ دس ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کاؤنٹر بنائے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری بغیر ویزہ مفت داخلہ ہو گا جبکہ امیگریشن ٹرمینل پرآمد کیساتھ مخصوص شناختی کارڈ کا اجراہو گا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کرآزادانہ مذہبی رسومات اداکر سکیں گے۔

    خیال رہے گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے ، پاکستان نے منصوبےپر مقامی وسائل خرچ کئے،کوئی بیرونی امداد نہیں لی ۔

  • کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، منصوبے کا 69فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ، منصوبہ مکمل ہونے پرپاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کے پراجیکٹ ڈائیریکٹر نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا وزیراعظم نے گزشتہ سال 28نومبر کومنصوبے کاسنگ بنیاد رکھا تھا ، 9 نومبر کو منصوبے کا افتتاح ہوگا اور 12نومبر کو بابا گرونانک کا جنم دن ہے۔

    پراجیکٹ ڈائیریکٹر کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں بھارت سے5ہزار یاتریوں کی آمدکاانتظام کیا گیا ہے ، منصوبے کا 69فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ، 45 دن میں باقی ماندہ کام مکمل کرلیا جائے گا ، منصوبہ مکمل ہونے پرپاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

    انھوں نے بتایا 9نومبر سے بھارت سے یاتری آنا شروع ہو جائیں گے ، 5 ہزار یاتریوں کے داخلے اور اخراج کے لیے 76 امیگریشن کاؤنٹرز ہوں گے جبکہ دس ہزار یاتریوں کی آمدورفت کے لئے کل 152 کاؤنٹر بنائے جائیں گے۔

    پراجیکٹ ڈائیریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ بارڈر ٹرمینل زیرو پوائنٹ سے 350میٹرپر تعمیر کیاگیا ہے ، ٹرمینل کے باہر بسوں کےذریعے گردوارہ تک یاتریوں کو لایا جائے گا ، تعمیراتی ایریا دس لاکھ مربع فٹ پر محیط ہے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری: پاکستان نومبر میں افتتاحی تقریب کے لیے تیار ہے، دفتر خارجہ

    ساڑھے 3سال کی مدت کامنصوبہ صرف 10ماہ میں مکمل کیاجا رہا ہے، ہرپاکستانی اوربھارتی سکھ یاتری فنگر پرنٹس کے بعدگردوارہ میں داخل ہوسکے گا۔

    خیال رہے گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے ، پاکستان نے منصوبےپر مقامی وسائل خرچ کئے،کوئی بیرونی امداد نہیں لی ، بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری بغیر ویزہ مفت داخلہ ہو گا جبکہ امیگریشن ٹرمینل پرآمد کیساتھ مخصوص شناختی کارڈ کا اجراہو گا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کرآزادانہ مذہبی رسومات اداکر سکیں گے۔

  • پاکستان کا  کرتارپورراہداری سے آنے والے سکھ یاتریوں  کے لئے بڑا فیصلہ

    پاکستان کا کرتارپورراہداری سے آنے والے سکھ یاتریوں کے لئے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : کرتار پور راہداری سے پاکستان آنے والے سکھ زائرین کے لیے ویزہ کا سسٹم آسان کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، سکھ زائرین کو ویزہ 7 اور زیادہ سے زیادہ 10 دن میں جاری ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کرتار پور راہداری سے پاکستان آنے والے سکھ زائرین کے لیے ویزہ کا سسٹم آسان کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، سیکرٹری داخلہ کی زیر صدارت کرتاپورا راہداری سے سکھ زائرین کو ویزہ فراہمی سے متعلق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا۔

    وزارت داخلہ نے کہا ویزہ کی آسانی سکھ کمیونٹی کے لیے خیر سگالی کا اقدام ہو گا، سکھ زائرین کو سہولت دینے کے لیے آن لائن ویزہ سسٹم میں مذہبی سیاحت کی کیٹگری شامل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ مذہبی سیاحتی ویزہ کیٹگری میں دو قسم کے سکھ زائرین کو سہولت دی جائے گی، سکھ زائرین کو ویزہ کم سے کم سات اور زیادہ سے زیادہ دس دن کے اندر جاری کیا جائے گا-

    نادرا وزارت خارجہ جلد از جلد آن لائن سسٹم کے ذریعے سکھ زائرین کو سہولت کا طریقہ کار طے کریں گے جبکہ وزارت خارجہ کو بیرون ملک پاکستانی مشنز کو نئی پالیسی اور طریقہ کار سے اگاہی کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل کرتار پور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح کے مذاکرات کا تیسرا دور ہوا تھا ، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری سے متعلق تکنیکی مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں، بھارتی حکام کو آئندہ مذاکرات کے لیے پاکستان مدعو کیا گیا ہے۔ بھارتی حکام کی جانب سے ڈوزیئر دیا گیا تھاجس کا جواب دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمداورویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کرلیا

    اس سے قبل کرتار پور راہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آئی تھی، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزار سکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کیا تھا ۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر 10 ہزار یاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا تھا۔

    خیال رہے پاکستان نے راہداری کھولنے کے لیے 95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا ہے، کرتار پور راہداری کا افتتاح 11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا، مذکورہ تقریب سکھ برادری کے بانی بابا گرو نانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی

  • کرتارپور راہداری: پاکستان نومبر میں افتتاحی تقریب کے لیے تیار ہے، دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری: پاکستان نومبر میں افتتاحی تقریب کے لیے تیار ہے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: کرتار پور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح کے مذاکرات کا تیسرا دور اختتام پذیر ہوگیا، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری سے متعلق تکنیکی مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرتار پور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح کے مذاکرات کا تیسرا دور اختتام پذیر ہوگیا جس کے بعد پاکستانی وفد اٹاری سے واپس واہگہ پہنچ گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری سے متعلق تکنیکی مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں، بھارتی حکام کو آئندہ مذاکرات کے لیے پاکستان مدعو کیا گیا ہے۔ بھارتی حکام کی جانب سے ڈوزیئر دیا گیا تھاجس کا جواب دیا گیا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ ڈوزیئر کی تفصیل ابھی نہیں بتا سکتا، 5 ہزار سکھ یاتری پاکستان آسکتے ہیں۔ پاکستان مزید یاتریوں کے لیے بھی تیار ہے۔ نومبر میں تقریب سے متعلق ہم تیار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرتار پور راہداری سے متعلق پاکستان کے تمام انتظامات مکمل ہیں، بھارت کی جانب سے تھوڑی لچک دکھانا ہوگی۔ سکھ یاتری بذریعہ سڑک آئیں گے، برج تیار ہوچکا ہے۔ کرتار پور راہداری پر مذاکرات پر امن ماحول میں ہوئے۔

    گزشتہ روز کرتار پور راہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آئی تھی، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزار سکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کیا ہے۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر 10 ہزار یاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا تھا، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتار پور آنے کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی تسلیم کرلیا۔

    بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو کرتار پور میں لنگر، پرساد کی تیاری اور تقسیم کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ جنوری 2019 میں پاکستان کی جانب سے بھارت سے شیئر کیے گئے معاہدے کے مسودے کے مطابق کرتار پور میں نارووال سے 7 گنا بڑا شہر آباد کیا جارہا ہے۔ نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پر محیط ہے۔

    پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتار پور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

    پاکستان نے راہداری کھولنے کے لیے 95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا ہے، کرتار پور راہداری کا افتتاح 11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا، مذکورہ تقریب سکھ برادری کے بانی بابا گرو نانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

  • کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پر کیا گیا، ڈاکٹر فیصل

    کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پر کیا گیا، ڈاکٹر فیصل

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پر کیا گیا، اس سے سکھ برادری کوبہت فائدہ ہوگا ، امید ہےمعاملات کوخوشگواراندازمیں حل کرلیاجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کرتارپورراہداری سےمتعلق میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کرتارپورراہداری پرپاکستان کی جانب سےتیاریاں مکمل ہیں، پرامید ہیں معاملات کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پرکیاگیا، کرتارپورراہداری کھولنےکا فیصلہ سکھ برادری کی خواہش پرکیاگیا، کرتارپورراہداری سے سکھ برادری کوبہت فائدہ ہوگا۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا امیدہےمعاملات کوخوشگواراندازمیں حل کرلیاجائےگا، پاکستان کی جانب سے مکمل وفد بھارت جارہا ہے ، وزیراعظم عمران خان نے بھارتی اقلیتوں کےلیےاقدام کیا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری، پاک بھارت اعلیٰ سطحی مذاکرات کا تیسرادور آج ہوگا

    یاد رہے کرتارپورراہداری پرپاکستان بھارت مذاکرات کاتیسرادورآج ہوگا ، دونوں ملکوں میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات واہگہ اٹاری سرحد پر ہوں گے، دفترخارجہ کے ڈی جی ساؤتھ ایشیاڈاکٹرفیصل پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

    خیال رہے پاکستان نے راہداری کھولنے کے لئے95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا اور کرتار پور راہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

  • کرتارپور راہداری، پاک بھارت  اعلیٰ سطحی مذاکرات کا تیسرادور آج  ہوگا

    کرتارپور راہداری، پاک بھارت اعلیٰ سطحی مذاکرات کا تیسرادور آج ہوگا

    اسلام آباد : کرتارپورراہداری پرپاک بھارت اعلیٰ سطحی مذاکرات کا تیسر دور آج ہوگا ، مذاکرات میں یاتریوں کی تعداد، امیگریشن اورسفری دستاویزات کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری پرپاک بھارت مذاکرات کا تیسرا دور آج ہوگا ، دونوں ملکوں میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات واہگہ اٹاری سرحد پر ہوں گے، پاکستانی وفدکی قیادت ڈی جی جنوبی ایشیا وسارک ڈاکٹرفیصل کریں گے۔

    ذرائع کےمطابق سڑک، پل اور دیگر سہولیات سے متعلق بات ہو گی،یاتریوں کی تعداد،امیگریشن اورسفری دستاویزات کا معاملہ بھی زیرغورآئےگا۔

    پاکستان کی مخلصانہ کوشش ہے کہ حتمی مسودے پر اتفاق رائے طے پا جائے، کرتارپور راہداری منصوبے کے مسودے پر تاحال 80 فیصداتفاق رائے ہے۔

    دوسری جانب کرتارپورراہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آ گئی ، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر10 ہزاریاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتارپور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتارپورآنے کی اجازت دینے کا مطالبہ تسلیم کرلیا۔

    بھارت نے سکھ یاتریوں کوکرتارپورمیں لنگر،پرساد تیاری اور تقسیم کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کرتارپورراہداری جلدکھولنےکیلئےپُرعزم ہے، پاکستان، بھارت معاہدے کے مسودے کو حتمی شکل دینا کوشش ہے۔

    یاد رہے تین روز قبل کرتارپورراہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق کرلیا گیا تھا۔

    خیال رہے پاکستان نے راہداری کھولنے کے لئے95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا اور کرتار پور راہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمداورویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کرلیا

    پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمداورویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کرلیا

    اسلام آباد : کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات کل ہوں گے ، پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا بھارتی مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری پرپاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات کا تیسرا دور کل ہوگا ، جس میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ و ڈی جی ساؤتھ سارک ڈاکٹر فیصل کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات واہگہ ،اٹاری سرحد بھارتی علاقے میں ہونا طے پائے ہیں، دوطرفہ مذاکرات پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوں گے، پاکستان کی مخلصانہ کوشش ہے کہ حتمی مسودے پر اتفاق رائے طے پا جائے، کرتارپور راہداری منصوبے کے مسودے پر تاحال 80 فیصداتفاق رائے ہے۔

    کرتارپورراہداری سے متعلق بھارتی مطالبات کی مکمل فہرست سامنے آ گئی ، سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک دن میں 5 ہزارسکھ یاتریوں کی آمد اور ویزہ فری انٹری کا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے۔

    بھارت نے خصوصی مواقع پر10 ہزاریاتریوں اور بھارت کے دیگر عقائد کے لوگوں کو بھی کرتارپور آنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، پاکستان نے یاتریوں کو گروپس یا انفرادی طور پر پیدل کرتارپورآنے کی اجازت دینے کا مطالبہ تسلیم کرلیا۔

    بھارت نے سکھ یاتریوں کوکرتارپورمیں لنگر،پرساد تیاری اور تقسیم کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری مذاکرات ، پاکستان اوربھارت کا بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق

    یاد رہے تین روز قبل کرتارپورراہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق کرلیا گیا تھا۔

    پاکستان نے راہداری کھولنے کے لئے95 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا اور کرتار پور راہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپورراہداری سکھوں کی 70سال کی دعائیں ہیں،جو عمران خان کےصدقے مل رہی ہے، سکھ رہنما

    کرتارپورراہداری سکھوں کی 70سال کی دعائیں ہیں،جو عمران خان کےصدقے مل رہی ہے، سکھ رہنما

    نارروال : سکھ رہنما گوپال سنگھ چاؤلا نے کہا کرتارپورراہداری سکھوں کی 70سال کی دعائیں ہیں،جو عمران خان کےصدقے مل رہی ہے، ہندو برہمن برادری کبھی نہیں چاہےگی کہ سکھ مسلم دوستی پروان چڑے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ رہنما گوپال سنگھ چاؤلا کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری سکھوں کی ستر سال کی دعائیں ہیں، جو عمران خان کےصدقے مل رہی ہے۔

    گوپال سنگھ چاؤلا کا کہنا تھا کہ کرتاپورراہداری کھولنےپرقمر باجود،عمران خان اورحکومت پاکستان کےتہہ دل سےشکرگزارہیں، ہندو برہمن برادری کبھی نہیں چاہےگی کہ سکھ مسلم دوستی پروان چڑے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ساتھ ہندؤوں کی چھوٹی برادر ی بھی محفوظ نہیں، بھارت مودی کی وجہ سے ٹکڑے ٹکڑے ہوگا، کشمیربھی ضرور بنےگا اور خالصتان بھی بن کے رہےگا۔

    خیال رہے پاکستان کی جانب سے کرتارپورراہداری پرجاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام31 اگست تک مکمل کرلیاجائے گا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ نےکرتارپورکھولنےسےمتعلق اپناہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کاافتتاح11 نومبرکوپروقارتقریب میں کیاجائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سےمتعلق ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے جبکہ وزیر خارجہ اوردیگروزرابھی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    کرتارپورراہداری کے افتتاح کے بعد سکھ یاتری بغیر ویزا دربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔