Tag: Kartarpur corridor

  • کرتارپور راہداری مذاکرات ،  پاکستان اوربھارت کا بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق

    کرتارپور راہداری مذاکرات ، پاکستان اوربھارت کا بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق

    اسلام آباد : کرتارپورراہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق کرلیا گیا ، راہداری پر وفود کی سطح کے مذاکرات ستمبر کے پہلے ہفتے ہونے میں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کرتارپورراہداری سے متعلق تکنیکی ماہرین کے مذاکرات کا چوتھا دور ہوا ، مذاکرات زیرو پوائنٹ ڈیرہ بابا نانک کے مقام پر ہوئے ، دونوں ممالک میں تکنیکی مذاکرات کا آغاز صبح 10 بجے ہوا، مذاکرات میں دونوں ملکوں کے تکنیکی ماہرین شریک تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بھارت تکنیکی ماہرین کےمذاکرات سوا4گھنٹےجاری رہے ، جس میں راہداری کی تعمیر سے متعلق تکنیکی امور پر گفتگو کی گئی ، مذاکرات میں پاکستان اوربھارت کابیشترتکنیکی پہلوؤں پراتفاق کرلیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب راہداری پرکام تکميل کےمراحل میں ہے جبکہ بھارت کی جانب راہداری پرابھی تک کام 50فیصدتک بھی نہیں کیاگیا۔

    راہداری پروفودکی سطح کےمذاکرات ستمبرکےپہلےہفتے میں ہونے کا امکان ہے، ستمبر کے پہلے ہفتے کی تاریخ بھارت کی جانب سےپیش کی گئی ہے۔

    خیال رہے واضح مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر پاکستان نے امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور راہداری پر جاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ نے کرتارپورکھولنے سے متعلق اپنا ہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا چوتھا مرحلہ رواں ہفتے ہونے کا امکان

    کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا چوتھا مرحلہ رواں ہفتے ہونے کا امکان

    اسلام آباد : کرتارپور راہداری پرپاک بھارت مذاکرات کاچوتھا مرحلہ رواں ہفتےہونےکاامکان ہے ، مذاکرات کادورڈیرہ باباگرونانک زیروپوائنٹ کے مقام  پر ہوگا، پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے 98 فیصد کام مکمل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری پر پاک بھارت تکنیکی مذاکرات کا چوتھادوررواں ہفتےہونےکاامکان ہے ، سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تکنیکی ماہرین کی مشاورت 30 اگست کو متوقع ہیں ، مذاکرات کادورڈیرہ باباگرونانک زیروپوائنٹ کےمقام پرہوگا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق مذاکرات میں دریائے راوی پر بنے پل کےتکنیکی پہلوؤں کاجائزہ لیا جائےگا اور پاکستانی وفد بھارتی حکام کو اپنی ورکنگ سے متعلق آگاہ کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے 98 فیصد کام مکمل کر لیا ہے اور تکنیکی ماہرین کے مذاکرات کیلئے بھارتی درخواست کاجواب دے دیا ہے جبکہ پاکستان نے مذاکرات کے اس مرحلے کیلئے 30 اگست کی تجویز دی ہے۔

    خیال رہے واضح مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر پاکستان نے امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور راہداری پر جاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    ذرائع کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ نے کرتارپورکھولنے سے متعلق اپنا ہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کا افتتاح11 نومبرکو پروقارتقریب میں کیا جائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سے متعلق ہوگی۔

    واضح رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    اسلام آباد : پاکستان نے کرتارپورراہداری کو پاک بھارت تناؤ کی نذر نہیں ہونے دیا، کرتارپورراہداری پر جاری کام 31 اگست تک مکمل کرلیا جائےگا جبکہ افتتاح11 نومبرکوپروقارتقریب میں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پر پاکستان کا امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرتارپورراہداری پرجاری کام آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے ، کرتارپورراہداری پرجاری کام31 اگست تک مکمل کرلیاجائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دفترخارجہ نےکرتارپورکھولنےسےمتعلق اپناہوم ورک تیزکردیا، کرتارپورراہداری کاافتتاح11 نومبرکوپروقارتقریب میں کیاجائے گا ، تقریب سکھ برادری کے بانی باباگرونانک کی سالگرہ سےمتعلق ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان راہداری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے جبکہ وزیر خارجہ اوردیگروزرابھی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    کرتارپورراہداری کے افتتاح کے بعد سکھ یاتری بغیر ویزا دربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔

    یاد رہے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا ہماری خواہش اور کوشش ہےکہ کرتاپورراہداری وقت پرکھل جائے، امید ہے کرتارپور راہداری پر جلد میٹنگ ہوگی۔

    واضح رہے 28 نومبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    خیال رہے جنوری2019میں پاکستان نے معاہدے کا مسودہ بھارت سےشیئرکیا تھا، کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    کرتارپور راہداری منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    نارووال: کرتارپور راہداری منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا، منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے، گوردوارہ سے زیرو لائن تک تمام سڑکیں مکمل کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورکوریڈورتکمیل سے گوردوارہ نیا شہر دیکھنے کو ملے گا، درشن پوائنٹ زیرو لائن ٹرمینل پرکام تیزی سے جاری ہے، کرتارپور راہداری سڑک پرکارپٹنگ کا کام شروع کردیا گیا۔

    گوردوارہ سے زیرو لائن تک تمام سڑکیں مکمل کی جا رہی ہے، کوریڈور سڑک پر دریائے راوی کا پل تعمیرکرلیا گیا، یاتریوں کی رہائش، لنگر خانے کا 70 فیصد کام مکمل ہوگیا، گوردوارہ داخل ہونے والی پہلی چیک پوسٹ کی سڑک مکمل ہوگئی۔

    کرتارپورراہداری منصوبہ: پاکستان اوربھارت کا معاہدے کے 80 فیصد نکات پر اتفاق

    یاد رہے کہ رواں ماہ 14 جولائی کو کرتارپور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا دور واہگہ بارڈر پر ہوا تھا، 13 رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی سارک اور ساؤتھ ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے جبکہ 8 رکنی بھارتی وفد کی نمائندگی جوائنٹ سیکرٹری خارجہ دیپک متل نے کی تھی۔

    پاکستانی اور بھارتی حکام نے کرتارپور راہداری کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے معاہدے کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ کوشش جاری ہے، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک میں 80 فیصد نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔

  • وزیر اعظم کی کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے میں حائل رکاوٹیں جلد سے جلد دور کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیز کرنے کی ہدایت کردی، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ستمبر تک منصوبہ مکمل کرنے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے ہدایت گورنر پنجاب سے کل ہونے والی ملاقات میں دی۔ ملاقات میں پنجاب حکومت کو حاصل کی گئی زمین کی قیمت کی فوری ادائیگی کی ہدایت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں گورنر نے وزیر اعظم سے 30 فیصد مقامی افراد کی ادائیگی نہ ہونے کی شکایت کی تھی۔

    وزیر اعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ منصوبے میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔ انہوں نے گورنر پنجاب کی سربراہی میں مذہبی کمیٹی کی کارکردگی کو بھی سراہا۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم کو 31 اگست کو گورنر ہاؤس میں ہونے والی سکھ کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی گئی۔

    خیال رہے کہ کہ نارووال میں کرتار پور راہداری منصوبہ پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، نومبر میں بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

    پاکستان کی جانب سے گوردوارہ سے بھارتی سرحد تک روڈ کی تعمیر 90 فیصد تک مکمل کرلی گئی ہے اور دریائے راوی پر بننے والا پل مکمل کر لیا ہے۔ کرتار پور گردوارہ دربار صاحب تک جانے والی سڑکوں پر کنکریٹ ڈال کر رولر چلایا جا رہا ہے، سڑک پر کنکریٹ ڈالنا بھی آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

    گوردوارہ صاحب کمپلیکس پر بلڈنگ کا تعمیراتی کام بھی 60 فیصد تک مکمل ہے جبکہ رواں سال نومبر میں کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تقریبات تک مکمل کر لیا جائے گا۔

  • کرتارپورراہداری منصوبہ:  پاکستان اوربھارت کا معاہدے کے 80 فیصد نکات پر اتفاق

    کرتارپورراہداری منصوبہ: پاکستان اوربھارت کا معاہدے کے 80 فیصد نکات پر اتفاق

    لاہور: کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور میں مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے، دونوں ممالک معاہدے کے 80 فیصد نکات پر متفق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا دور واہگہ بارڈر پر ہوا، 13 رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی سارک اور ساؤتھ ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے کی جبکہ 8 رکنی بھارتی وفد کی نمائندگی جوائنٹ سیکرٹری خارجہ دیپک متل نے کی۔

    پاکستانی اور بھارتی حکام نے کرتارپور راہداری کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے معاہدے کے مسودے پر تبادلہ خیال کیا۔

    مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ کوشش جاری ہے، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک میں 80 فیصد نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ عالمی قوانین کے تحت اتفاق تک تفصیل سے آگاہ نہیں کیا جاسکتا، ہوسکتا ہے اس معاملے پربھارت سے ایک میٹنگ اورکرنی پڑے۔

    ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ معاہدہ ہونے تک تفصیلی جزئیات سے آگاہ نہیں کرسکتا، باقی کے معاملات طے کرنے کے لیے آخری میٹنگ ہوگی۔

    ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے راہداری امن کے لیے ہے اور کرتارپور راہداری منصوبے پر وزیراعظم کے ویژن کے مطابق کام جاری ہے۔

    قبل ازیں ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے پہلے دور کے بعد دوسرا دورخوش آئند ہے، امید ہے آج کے مذاکرات کے نتائج اچھے نکلیں۔

    ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت اورگرونانک کی سالگرہ پرکرتارپور راہداری کھولی جا رہی ہے، کرتار پور راہد اری پر 70 فیصدکام مکمل ہوچکا ہے

    کرتارپور راہداری منصوبے پر مذاکرات کا پہلا مرحلہ 14 مارچ کو بھارت میں اٹاری کے مقام پر ہوا تھا جس میں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کی قیادت میں 18 رکنی پاکستانی وفد نے شرکت کی تھی۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے مشترکہ اعلامیے کے مطابق کرتارپور راہداری کے طریقے اور مسودے سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی اور تعمیری مذاکرات کیے تھے۔

  • کرتارپور راہداری منصوبے پر کام آخری مراحل میں داخل

    کرتارپور راہداری منصوبے پر کام آخری مراحل میں داخل

    نارووال : پاکستان نے اپنا وعدہ پورا کردیا ، نارووال کرتارپور راہداری منصوبہ پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے، نومبر میں بابا جی گرونانک جی کے 550 ویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا ۔

    تفصیلات کے مطابق کرتار پور راہداری منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے ، پاکستان کی جانب سے گوردوارہ سے بھارتی سرحد تک روڈ کی تعمیر نوے فیصد تک مکمل کرلی گئی ہے اور دریائے راوی پر بننے والا پل مکمل کر لیا ہے۔

    کرتارپور گردوارہ دربار صاحب تک جانے والی سڑکوں پر کنکڑیٹ ڈال کر رولر چلایا جا رہا ہے، سڑک پر کنکریٹ ڈالنا آخری مراحل میں داخل ہوگیا ہے۔

    گوردوارہ صاحب کمپلیکس پر بلڈنگ کا تعمیراتی کام بھی ساٹھ فیصد تک مکمل ہے جبکہ رواں سال نومبرمیں کرتارپورراہداری منصوبے پر کام تقریبات تک مکمل کر لیا جائے گا ۔

    مزید پڑھیں : کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل واہگہ بارڈرپر ہوں گے

    سکھ یاتریوں کی سہولت کیلئےگردوارےکووسیع کیاجارہاہے اور نارووال میں شاپنگ مال، 5 اسٹار اور 7اسٹار ہوٹل بھی تعمیر کیے جائیں گے۔

    بابا جی گرونانک دیو جی کے پانچ سو پچاسویں جنم دن تک تزئین و آرائش کا کام مکمل کر لیا جائے گا، جس کے بعدسکھ یاتری بغیر ویزا دربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔

    واضح رہے نومبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    خیال رہے کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کررہا ہے، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل  واہگہ بارڈرپر ہوں گے

    کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل واہگہ بارڈرپر ہوں گے

    اسلام آباد : کرتارپورراہداری منصوبے پر مذاکرات کل واہگہ بارڈرپرہو ں گے، مذاکرات میں کرتارپورراہداری کےافتتاح کی تاریخ اوروقت پربات ہوگی جبکہ وزیر اعظم  اور آرمی چیف کی افتتاحی تقریب میں شرکت متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کرتارپورراہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کل واہگہ بارڈرپرہو ں گے، پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمدفیصل اور بھارتی وفدکی قیادت جوائنٹ سیکرٹری خارجہ دیپک متل کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے14 جولائی کومذاکرات کے پروگرام کوحتمی شکل دے دی ہے، بھارت نےمنصوبے سےمتعلق نکات تیارکرلیے ہیں ۔

    ذرائع کے مطابق کرتارپورراہداری کےافتتاح کی تاریخ اوروقت پربات ہوگی، دونوں ممالک کےشریک اہم رہنماؤں کےنام فائنل کیےجائیں گے۔

    سفارتی ذرائع نے کہا وزیر اعظم عمران خان  اورآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی افتتاحی تقریب میں شرکت متوقع ہے جبکہ مذاکرات میں منصوبےکےافتتاح پرکتنےبھارتی یاتری پاکستان آئیں گے اور سکھ یاتریوں کی رجسٹریشن کےطریقہ کار پر بھی بات ہوگی۔

    مذاکرات میں بھارت سےیاتری کتنی کرنسی ساتھ لاسکتے ہیں تعین ہوگا۔

    پاکستان بھارت کے ساتھ ہونے والی کرتارپور راہ داری مذاکرات کے لیے بھارتی میڈیا کو دعوت دے چکا ہے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری مذاکرات: پاکستان نے بھارتی میڈیا کو دعوت دے دی

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلی سطح کاسفارتی رابطہ ہوا تھا ، جس سے پاک بھارت وزرائےاعظم کی جلد ملاقات کا امکان پیدا ہوگیا ہے ، بھارتی وزیراعظم کرتار پورکوریڈور کی تقریب میں شرکت پرتیار ہوگئے، بابا گرو نانک کی سالگرہ پر مودی کرتار پورہ کوریڈور ک دورہ کریں گے، کرتار پور کوریڈور تقریب میں پاک بھارت وزرائے اعظم شریک ہوں گے۔

    خیال رہے پاکستان باباگروناننک کے550ویں سالگرہ پرراہداری آپریشنل کرناچاہتاہے، پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

    واضح رہے پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتار پور راہداری پر دوسرا اجلاس 14جولائی کو واہگہ پر ہوگا، ترجمان دفتر خارجہ

    کرتار پور راہداری پر دوسرا اجلاس 14جولائی کو واہگہ پر ہوگا، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کرتار پور راہداری پر دوسرااجلاس 14جولائی کوواہگہ پرہوگا، پاکستان کرتار پور اجلاس کےمعاملات کی جلد تکمیل کا خواہاں ہے، اجلاس ٹیکنیکل ایشوز بھی زیر بحث لائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے کرتار پور راہداری پر دوسرے اجلاس کاشیڈول بھارت کودے دیا، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کرتار پور راہداری پر دوسرا اجلاس 14جولائی کوواہگہ پرہوگا، دوسرے اجلاس میں معاہدے کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    اجلاس میں کرتارپور راہداری سے متعلق ٹیکنیکل ایشوز بھی زیر بحث لائے جائیں گے، پاکستان کرتار پور اجلاس کےمعاملات کی جلد تکمیل کاخواہاں ہے۔

    چند روز قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلی سطح کاسفارتی رابطہ ہوا تھا ، جس سے پاک بھارت وزرائےاعظم کی جلد ملاقات کا امکان پیدا ہوگیا ، دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات کے لئے رابطے جاری ہیں۔

    مزید پڑھیں : بھارتی وزیراعظم کرتار پورکوریڈور کی تقریب میں شرکت کریں گے

    بھارتی وزیراعظم کرتار پورکوریڈور کی تقریب میں شرکت پرتیار ہوگئے، بابا گرو نانک کی سالگرہ پر مودی کرتار پورہ کوریڈور کا دورہ کریں گے، کرتار پور کوریڈور تقریب میں پاک بھارت وزرائے اعظم شریک ہوں گے جبکہ وزیراعظم عمران خان خصوصی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

    یاد رہے 16 اپریل کوکرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات ہوئے تھے ، مذاکرات میں سڑک کی تعمیر ، باڑ لگانے اور نقشوں پرتبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 19 مارچ کو کرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی تھی ، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتارپورراہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

    خیال رہے پاکستان باباگروناننک کے550ویں سالگرہ پرراہداری آپریشنل کرناچاہتاہے، پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

    واضح رہے پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری :  پاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات جاری

    کرتارپور راہداری : پاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات جاری

    لاہور : کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات جاری ہے ، مذاکرات میں سڑک کی تعمیر ، باڑ لگانے اور نقشوں پرتبادلہ خیال کیا جارہا ہے جبکہ پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری پرپاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات جاری ہے، پاکستان اور بھارتی ماہرین کےدرمیان مذاکرات کرتاپور زیرو لائن پر ہو رہے ہیں، مذاکرات میں سڑکوں اور زمین کے لیول ، باڑ لگانے اور نقشوں سمیت مختلف امور پر بات کی جارہی ہیں۔

    کرتاپور میں تکنیکی ماہرین کےمذاکرات کا یہ دوسرا دور ہے تاہم پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

    یاد رہے بھارت نے کرتار پور راہدری پر دو اپریل کو واہگہ پر ہونے والے مذاکرات ملتوی کردیئے تھے، بھارتی وزارت خارجہ نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا تھا مذاکرات سے پہلے پاکستان راہداری سے متعلق تجاویز پر وضاحت دے، جواب آنے کے بعد مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا: دفتر خارجہ

    بھارتی وزرات خارجہ نے کرتار پور سے متعلق کمیٹی کی تشکیل پر بھی اعتراض اٹھایا تھا اور مذاکرات سے پہلے ماہرین کی کمیٹی کا ایک اور اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

    پاکستانی دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت وفود کی سطح پر ملاقات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا آخری وقت پر بھارت کا ہمارامؤقف جانےبغیر مذاکرات ملتوی کرنا سمجھ سے بالاہے۔

    بعد ازاں پاکستان نے کرتار پور راہداری کی تعمیر سے متعلق مذاکرات کے لیے بھارت کی تجویز منظور کرلی تھی ، جس کے بعد اعلان کیا گیا تھا پاک بھارت تکنیکی ماہرین کا اجلاس 16 اپریل کوہوگا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش سے قبل کرتار پور راہداری کی تعمیر مکمل ہو جائے، پاکستان نے تعمیری رابطوں کے جذبہ کے تحت بھارتی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے واہگہ میں کرتار پور راہدری کیلئے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلی

    خیال رہے 19 مارچ کوکرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی تھی ، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتار پور راہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

    اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے، بھارت نے اٹاری میں اجلاس کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کوویزےنہیں دیےتھے۔

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔

    واضح رہے پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔