Tag: Kartarpur corridor

  • کرتار پور راہداری : پاک بھارت تکنیکی ماہرین کا اجلاس 16 اپریل کو ہوگا

    کرتار پور راہداری : پاک بھارت تکنیکی ماہرین کا اجلاس 16 اپریل کو ہوگا

    اسلام آباد : پاکستان نے کرتار پور راہداری پر مذاکرات کیلئے بھارت کی تجویز منظور کرلی، پاک بھارت تکنیکی ماہرین کا اجلاس16 اپریل کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتار پور راہداری سے متعلق مذاکرات پر کسی نہ کسی بہانے سے جان چھڑانے والی مودی سرکار کو گھٹنے ٹیکنا پڑگئے، پاکستان کی جانب سے کشادہ دلی کا ایک اور مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے مطالبے کو منظور کرلیا گیا۔

    پاکستان نے کرتار پور راہداری کی تعمیر سے متعلق مذاکرات کیلئے بھارت کی تجویز منظورکرلی، پاک بھارت تکنیکی ماہرین کا اجلاس16اپریل کو ہوگا، اس بات کی تصدیق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے بھی کی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان چاہتا ہے کہ باباگرونانک کے550ویں یوم پیدائش سے قبل رتار پور راہداری کی تعمیر مکمل ہو جائے، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تعمیری رابطوں کے جذبہ کے تحت بھارتی تجویز پر اتفاق کیا ہے، ہم بھارت کی جانب سے بھی مثبت رویہ کی توقع رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کرتار پور راہداری مذاکرات، پاکستانی وفد شرکت کرے گا، بھارت نے مقام تبدیل کردیا

    واضح رہے کہ بھارت نے راہداری پر مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے شرط عائد کی تھی کہ پہلے ماہرین کی کمیٹی کا ایک اور اجلاس بلایا جائے، جس کے بعد بات چیت کو آگے بڑھایا جائے گا۔

  • کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے،ترجمان دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے،ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے، امید ہے کرتارپور راہداری منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے تقریب سے خطاب میں کہا ہمارا خطہ تاریخی، ثقافتی ورثہ کا گڑھ ہے، پاکستان میں یونیک ثقافتی تنوع ہے، خطے کی ثقافت کی ترویج بہت اہمیت کی حامل ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مختلف مذاہب کے اہم مقامات ہیں، عالمی ثقافتی ورثہ میں پاکستان کے6تاریخی مقامات شامل ہیں، وزارت خارجہ میں گندھارافورم منعقد کروایاگیاتاکہ ثقافت کو ترویج کی جائے۔

    ملک میں سیاحت خاص طور پر مذہبی سیاحت کےفروغ پر توجہ دی جارہی ہے

    ترجمان نے کہا ملک میں سیاحت خاص طور پر مذہبی سیاحت کےفروغ پر توجہ دی جارہی ہے، کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ امید ہے کرتارپور راہداری منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا، اس کامقصد سکھ کمیونٹی کو اپنےتاریخی مذہبی مقام تک رسائی دیناہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور بھارت کا کرتارپورراہداری پر دونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق

    خیال رہے کرتارپور رہداری پر آج پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کرتارپورراہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے جبکہ مذاکرات کااگلا دور2 اپریل کوواہگہ میں ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے۔

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔

  • پاکستان اور بھارت کا کرتارپورراہداری پر دونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق،  ذرائع

    پاکستان اور بھارت کا کرتارپورراہداری پر دونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق، ذرائع

    لاہور : کرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی ، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتارپورراہداری پردونوں جانب باڑ  لگانے پر  اتفاق کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری کھولنے کے حوالے سے پاک بھارت مذاکرات کاایک اور دور ختم ہوگیا ، مذاکرات زیرو لائن کرتار پور میں بابا ڈیرہ نانک کے مقام پرہو ئے، جو  3گھنٹے تک جاری رہے،  بھارت نے بابا ڈیرہ نانک کو زیروپوائنٹ قرار دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں دونوں طرف کے ٹیکنیکل ماہرین شریک ہوئے اور کرتارپور راہداری کے حوالے سے ٹیکنیکل امور کا جائزہ لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں راہداری کے حوالے سے نشاندہی مکمل کرلی گئی اور دونوں ممالک نے سڑک کےتکنیکی امور طے کرلئے گئے ، جس کے تحت دونوں جانب سےکرتار پور راہداری پر خاردارباڑ لگائی جائے گی۔

    پاک بھارت کرتارپور راہداری مذاکرات کااگلا دور2 اپریل کوواہگہ میں ہوگا۔

    مذاکرات کے بعددونوں ممالک کے وفود کی واپس روانہ ہوگئے ہیں ، نمائندگان اپنی اپنی حکومتوں کو آج کے مذاکرات پر رپورٹس دیں گے جبکہ تکنیکی ماہرین سروے رپورٹس بھی جمع کرائیں گے اور سروے رپورٹس کے بعد کراسنگ پوائنٹس پر اتفاق رائے کیا جائے گا۔

    یاد رہے اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے۔

    مزید پڑھیں : کرتار پور راہداری پر اگلا اجلاس انیس مارچ کو زیرو پوائنٹ پر ہوگا ، ڈاکٹر فیصل

    پاک بھارت مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا تھا ، جس کے مطابق بات چیت کے اگلے مرحلے میں بھارتی وفد 2 اہریل مارچ کو پاکستان آئے گا، جبکہ اُس سے قبل ماہرین کی 19 مارچ کو زیرو پوائنٹ کے مقام پر  بات چیت ہوگی۔

    پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

    منصوبہ مکمل ہونے پر یاتریوں کو کرتارپور کیلئے ویزے کی ضرورت نہیں پڑے گی تاہم اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان حتمی بات چیت ہونا باقی ہے۔

    خیال رہے کہ 7 فروری کو پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے 2 تاریخیں دی تھیں جس پر بھارت نے بھی مثبت جواب دیا تھا۔

    واضح رہے پاکستان نے کرتار پور بارڈر کھولنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بھارت بھی اس اقدام کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگیا تھا، نئی دہلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ دونوں ممالک کے عوام کو جوڑے گا اور ہم بہتر مستقبل کی طرف جائیں گے‘۔

    بعد ازاں 28 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے کرتارپوربارڈر کا افتتاح کرتے ہوئے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی اور کہا تھا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے۔

  • کرتارپورراہداری : پاک بھارت مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری

    کرتارپورراہداری : پاک بھارت مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری

    نئی دہلی : پاکستان اوربھارت کےدرمیان کرتارپور راہداری کھولنے کےمنصوبے پر ہونے والے مذاکرات کا پہلا مرحلہ ختم ہوگیا جس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کھولنے کےمنصوبے کوعملی جامہ پہنانے کیلئے وزارت خارجہ کی سطح پر پاک بھارت مذاکرات کا آغاز ہوا، جس کے تحت پاکستان کا 18 رکنی وفد دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کی سربراہی میں اٹاری پہنچا۔

    بھارت کے جنوبی علاقے اٹاری میں ہونے والی ملاقات میں  پاکستانی اور بھارتی وفود سکھوں کے مقدس مقام کرتارپورصاحب تک بھارتی یاتریوں کی آمد ورفت کھولنے کے سلسلے میں تفصیلات پربات چیت بھی ہوئی۔ مذاکرات میں دونوں ممالک کے تکنیکی اورقانونی ماہرین شامل تھے۔

    پاک بھارت مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس کے مطابق بات چیت کے اگلے مرحلے میں بھارتی وفد 2 اہریل مارچ کو پاکستان آئے گا، جبکہ اُس سے قبل ماہرین کی 19 مارچ کو زیرو پوائنٹ کے مقام پر  بات چیت ہوگی۔

    واہگہ واپسی پر صحافیوں سے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وفد کے سربراہ اور ترجمان دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ راہداری کے طریقہ کار اور اس کے ڈارفٹ پر تعمیری مذاکرات ہوئے، ملاقات انتہائی مثبت ماحول میں ہوئی۔ آئندہ ملاقات واہگہ میں دواپریل کوہوگی۔

    مزید پڑھیں : ہم مثبت پیغام لےکرجارہےہیں ، امید ہے بھارت بھی مثبت قدم آگے بڑھائے گا، ڈاکٹر فیصل

    روانگی سے قبل دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کرتارپورراہداری کھولنےکاایجنڈا لےکر جارہے ہیں،امید ہےبھارت بھی مثبت قدم بڑھائےگا،پاک بھارت کشیدگی میں کمی خطےکےامن کےلیےضروری ہے،راہداری پراجلاس وزیراعظم کےوژن کاعکاس ہے۔

    خیال رہے کہ کرتارپور راہ داری پر مذاکرات کی کوریج کے لیے پاکستان نے بھارت کو پاکستانی صحافیوں کو ویزا دینے کی درخواست کی تھی جسے انڈیا نے مسترد کر دیا تھا ، جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے اس اقدام کو افسوس ناک قرار دیا تھا اور کہا تھا کہا پاکستان نےکرتار پورراہداری کےسنگ بنیادپرتیس بھارتی صحافیوں کوویزے جاری کیےتھے۔

    یاد رہے 7 فروری کو پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے 2 تاریخیں دی تھیں جس پر بھارت نے بھی مثبت جواب دیا تھا۔

    واضح رہے پاکستان نے کرتار پور بارڈر کھولنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بھارت بھی اس اقدام کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگیا تھا، نئی دہلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ دونوں ممالک کے عوام کو جوڑے گا اور ہم بہتر مستقبل کی طرف جائیں گے‘۔

    بعد ازاں 28 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے کرتارپوربارڈر کا افتتاح کرتے ہوئے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی اور کہا تھا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے۔

  • کرتارپور راہداری پر مذاکرات کا اگلا دور 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگا ، ڈاکٹر فیصل

    لاہور : کرتارپورراہداری سےمتعلق پاک بھارت اجلاس پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ، ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری پر اگلا اجلاس انیس مارچ کو زیرو پوائنٹ پر ہوگا اور دو اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپورراہداری سےمتعلق پاک بھارت اجلاس پر مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا، کرتارپور راہداری پر اٹاری میں مذاکرات کے بعد پاکستانی وفد واپس وطن پہنچ گیا۔

    پاکستانی وفدکےسربراہ ڈاکٹرفیصل کی میڈیابریفنگ دیتے ہوئے کہ مشترکہ اعلامیہ جاری ہونا ایک بڑی کامیابی ہے، بھارتی وفد کی قیادت جوائنٹ سیکریٹری داخلہ نے کی، دونوں ملکوں میں تکنیکی امور پر ماہرین کا بھی اجلاس ہوا، فریقین میں راہداری سے متعلق تکنیکی نکات پر بات ہوئی۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اوراجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا، تکنیکی نکات پرایک اوراجلاس آئندہ منگل کوہوگا۔

    مزید پڑھیں : کرتارپورراہداری : پاک بھارت مذاکرات ختم

    خیال رہے پاکستان اوربھارت کےدرمیان کرتارپور راہداری کھولنے کےمنصوبے کوعملی جامہ پہنانے کیلئے مذاکرات بھارتی شہر اٹاری میں ہوئے، جس میں  مقدس مقام کرتارپورصاحب تک بھارتی یاتریوں کی آمد ورفت کھولنے کے سلسلے میں تفصیلات پربات چیت کی گئی۔

    روانگی سے قبل دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کرتارپورراہداری کھولنےکاایجنڈا لےکر جارہے ہیں،امید ہےبھارت بھی مثبت قدم بڑھائےگا،پاک بھارت کشیدگی میں کمی خطےکےامن کےلیےضروری ہے،راہداری پراجلاس وزیراعظم کےوژن کاعکاس ہے۔

  • کرتارپورراہداری منصوبہ، فیز ون کی تعمیر پر 45 فیصدکام مکمل

    کرتارپورراہداری منصوبہ، فیز ون کی تعمیر پر 45 فیصدکام مکمل

    نارووال: کرتارپور راہداری منصوبے کے فیز ون کی تعمیر پر 45 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے ، فیز ون میں گردوارے سے پاک بھارت زیرو پوائنٹ تک روڈ کی تعمیر شامل ہیں، سکھ یاتریوں کی سہولت کے لئےگردوارے کو وسیع کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور میں نارووال سے7 گنا بڑا شہرآباد کیا جارہا ہے، نارووال شہر 130 ایکڑ سے 150 ایکڑ اراضی پرمحیط ہے، کرتارپور راہداری منصوبے کے فیز ون کی تعمیر پر 45 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=” فیزون میں گردوارے سے پاک بھارت زیروپوائنٹ تک روڈ کی تعمیرشامل ہیں” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    منصوبے کے لئے 43 مربع، 8 ہزار 600 کنال زمین ایکوائرکی جارہی ہے، فیزون میں گردوارے سے پاک بھارت زیروپوائنٹ تک روڈ کی تعمیرشامل ہیں۔

    دریائے راوی پر پل اورامیگریشن ٹرمینل کی تعمیرکی جارہی ہے، پل کے لیے پلر اور کالم تیار کیے جارہےہیں جبکہ چاروں اطراف سڑکوں کے بیڈ تیار کر دیئے گئے ہیں۔

    سکھ یاتریوں کی سہولت کیلئےگردوارےکووسیع کیاجارہاہے اور نارووال میں شاپنگ مال، 5 اسٹار اور 7اسٹار ہوٹل بھی تعمیر کیے جائیں گے۔

    یاد رہے نومبر 2018 کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی،بھارتی وزیروں کا وفد، کئی ملکوں کے سفارتکار، عالمی مبصرین اور سکھ برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی، خصوصی مہمان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی تقریب میں موجود تھے۔

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کرتارپوربارڈرکھلناخطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، کوریڈور اورگیٹس پُرامن لوگوں کی قانونی گزرگاہیں ہیں۔

    خیال رہے کرتار پور راہداری ایک سال میں مکمل ہوگی، ساڑھے چار کلو میٹر طویل سڑک دریائے راوی پر آٹھ سومیٹرطویل پل اورپارکنگ ایریابھی بنایا جائے گا، اگلے سال نومبر میں بابا گرو نانک کے پانچ سو پچاسویں جنم دن سے پہلے کام مکمل کرلیا جائے گا، جس کے بعدسکھ یاتری بغیر ویزادربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔

  • کرتار پور راہداری معاملہ: پاکستان نے بھارتی حکومت کو اسلام آباد دورے کی دعوت دے دی

    کرتار پور راہداری معاملہ: پاکستان نے بھارتی حکومت کو اسلام آباد دورے کی دعوت دے دی

    اسلام آباد:کرتار  پور راہداری معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پاکستان نے بھارتی حکومت کو اسلام آباد دورے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے بھارت کو دورے کی باقاعدہ دعوت دے دی گئی، دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارت کو کرتار پور معاہدے پر مذاکرات کے لئے جلد وفد اسلام آباد بھیجے کا کہا ہے.

    پاکستان نے بھارتی وفد کے ساتھ مذاکرات سے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی تجویز دی ہے، پاکستان نے ڈاکٹر فیصل کو کرتار پور پر فوکل پرسن تعینات کردیا، کرتار  پور معاہدے کا ڈرافٹ بھارت کو بھجوا دیا گیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق ڈرافٹ بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کردیا گیا ہے، پاکستان باباگرو نانک کے 550 ویں جنم دن پرکرتار پورراہداری کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے.

    پاکستان نے موقف اختیار کیا کہ یہ فیصلہ اسلامی اصولوں کے مطابق کیا گیا، اسلامی اصولوں کے مطابق تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں، قائد کے وژن کے مطابق پر امن ہمسائیگی پر یقین رکھتے ہیں.

    کرتارپورکوریڈورکھول کر پاکستان نے بھارت کو چت کردیا، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان علاقائی امن و ترقی کے لئے کام کرتا رہے گا.

    یادر  رہے کہ گزشتہ برس 28 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا  اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان ایک قدم بڑھائے، ہم دوبڑھائیں گے، بارڈر کھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی۔

  • امریکا کا پاکستان کی جانب سےکرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم

    امریکا کا پاکستان کی جانب سےکرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم

    واشنگٹن : امریکہ نے پاکستان کی جانب سے کرتارپور سرحد کھولنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا پاکستان بھارت کے بہتر تعلقات خطے کے لئے ضروری ہیں۔

    امریکا میں متعین اے آروائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی کے مطابق پاکستان کی جانب سے کرتار پور سرحد کھولنے پر امریکی محکمہ خارجہ نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاک بھارت عوام کے رابطے بڑھانے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت مذاکرات اعتمادسازی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، پاکستان بھارت کےبہترتعلقات خطے کے لئے ضروری ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا دیا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی،بھارتی وزیروں کا وفد، کئی ملکوں کے سفارتکار، عالمی مبصرین اور سکھ برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی، خصوصی مہمان نوجوت سنگھ سدھو نے بھی تقریب میں موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ کرتارپوربارڈرکھلناخطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، کوریڈور اورگیٹس پُرامن لوگوں کی قانونی گزرگاہیں ہیں۔

    کرتار پور راہداری ایک سال میں مکمل ہوگی، ساڑھے چار کلو میٹر طویل سڑک دریائے راوی پر آٹھ سومیٹرطویل پل اورپارکنگ ایریابھی بنایا جائے گا، اگلے سال نومبر میں بابا گرو نانک کے پانچ سو پچاسویں جنم دن سے پہلے کام مکمل کرلیا جائے گا، جس کے بعدسکھ یاتری بغیر ویزادربار پر حاضری دینے آسکیں گے۔

  • کرتارپور راہداری: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    کرتارپور راہداری: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    اسلام آباد: پاکستان کے جذبہ خیرسگالی کے باوجود بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری کے سنگ بنیاد کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا، پاک فوج اور پاکستانی قیادت کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا.

    شاہ محمود قریشی کی دعوت کے باوجود پاکستان نہ آنے والی بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کھولنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان سے مذاکرات کریں گے۔ 

    واضح رہے کہ پاکستان نے سارک کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کومدعوکرنے کا اعلان کیا تھا۔


    کرتارپور راہداری خطے میں امن کی جانب بڑا قدم ہے، آرمی چیف


    بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کی جانب سے کرتار پورراہداری کھولنے کا کریڈٹ لینے کی بچگانہ کوشش بھی کی گئی، سشما سوراج کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ بھارت ایک عرصے سے یہ راہداری کھولنے کی پیش کش کر رہا تھا، پاکستان نے اب مثبت جواب دیا ہے.

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آج کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انھوں کہا تھا کہ دنیا بھر سے آنے والے سکھ مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، مدینہ جا کر جتنی خوشی ہمیں ملتی ہے، آج سکھوں کےچہروں پراتنی خوشی دیکھ رہاہوں.

  • کرتار پور راہداری: بھارت سے امن کا فروغ برداشت نہ ہوا

    کرتار پور راہداری: بھارت سے امن کا فروغ برداشت نہ ہوا

    پاکستان کی جانب سے امن کا ہاتھ بڑھانا حسب معمول بھارتی میڈیا کے مزاج پر بے حد گراں گزرا، بھارتی میڈیا نے کرتار پور راہداری کھولنے کو سفارتی دہشت گردی کا نام دے دیا۔

    دنیا بھر میں آباد سکھ برادری کے لیے پاکستان کی جانب سے کرتار پور راہداری کھولنے سے بھارت بوکھلا گیا۔ بھارتی میڈیا نے اس بات کو قطعاً نظر انداز کرتے ہوئے کہ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں بھارتی وزرا بھی شریک ہیں، پاکستان کے اس احسن اقدام کو سفارتی دہشت گردی قرار دے دیا۔

    گو کہ بھارت پاکستان کے اس امن دوست اقدام کی مخالفت کر کے بھارت میں آباد 12 کروڑ سکھوں کی مخالفت نہیں مول لے سکتا، تاہم اپنی فطری تنگ نظری کے باعث وہ اس اقدام کی تعریف بھی نہیں کر پا رہا اور حسب معمول بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر نفرت کا پرچار شروع کردیا ہے۔

    تعصب کی آگ میں بھارت نے اپنے ہی ملک میں آباد سکھوں کو بھی دہشت گرد کہنا شروع کردیا اور ان کی خوشی کا باعث بننے والے منصوبے کو سفارتی دہشت گردی قرار دے دیا۔

    بھارت اپنے تعصب اور نفرت کے ہاتھوں اس قدر مجبور ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج آج کی تقریب میں شرکت کرنے کی دعوت پہلے ہی ٹھکرا چکی ہیں۔

    خیال رہے کہ آج پاکستان میں سکھوں کے مذہبی مقام کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا جس میں وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وفاقی وزرا نے شرکت کی۔

    تقریب میں بھارت سے آئے وفد نے بھی شرکت کی جس میں وزرا اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھی شامل ہیں۔

    بھارتی میڈیا اس سے پہلے بھی نوجوت سنگھ سدھو کو اپنی نفرت کا نشانہ بنا چکا ہے جب وہ وزیر اعظم عمران خان کی حلف برادری کی تقریب میں شرکت کرنے آئے تھے۔