Tag: Kashif Mehmood

  • قومی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ سے متعلق کاشف محمود کا مشورہ

    قومی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ سے متعلق کاشف محمود کا مشورہ

    کراچی : پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار کاشف محمود نے کہا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کی بیٹنگ لائن میں ٹیکنیکل مسائل ہیں ان پر کام ہونا چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جس ٹیم میں بابر اعظم ہوں وہ میری سب سے پسندیدہ ٹیم ہوتی ہے، مجھے امید ہے کہ بابر بہت جلد اپنی بہترین پرفارمنس دکھائیں گے، انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل10میں اسلام آباد یونائیٹڈ ٹیم کا اسکواڈ زبردست ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں اداکار کاشف محمود نے کہا کہ کرکٹ مائنڈ اور اسکل کا کھیل ہے یہ طاقت کا گیم نہیں، آج کل ہم سمجھتے ہیں کہ جو تیز بلا گھماتا ہے وہی اچھا بلے باز ہے لیکن ایسا نہیں ہے، قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن میں ٹیکنیکل مسائل ہیں اس پر کام کرنا چاہیے۔

    اداکارکاشف محمود نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کا اچھا وقت بہت جلد ضرور واپس آئے گا، سب لوگ تعریف کریں گے، شائقین انتظارکریں،

    گزشتہ دنوں اسٹیج اور ٹی وی کے انتقال کرجانے والے اداکار جاوید کوڈو کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جاوید کوڈو کو یہ گلہ تھا کہ ان کو کام نہیں مل رہا تھا۔

    اداکارکاشف محمود نے بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ اداکارجاوید کوڈو کا علاج نہیں ہوا،ان علاج ان کا جاری تھا،جو لوگ ان سے پیار کرتے تھے وہ اپنی طرف سے ان کی مالی مدد بھی کیا کرتے تھے۔

  • پی ٹی آئی کی حمایت: اداکار کاشف محمود کی گرفتاری و رہائی

    پی ٹی آئی کی حمایت: اداکار کاشف محمود کی گرفتاری و رہائی

    لاہور: پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کرنے والے اداکار کاشف محمود کو ان کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا بعدازاں انہیں رہا کردیا گیا۔

    لاہور پولیس نے ویلنشیاء ٹاؤن میں ٹی وی اداکار اور پی ٹی آئی رہنماء کاشف محمود کے گھر پر چھاپہ مارا اور انہیں گرفتار کرکے لے گئی، اداکار کے بھائی رحمن محمود نے کہا ہے کہ پولیس سیڑھی لگا کر گھر میں داخل ہوئی ،اہل خانہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور بھائی کو گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئی۔

    بعدازاں کچھ دیر بعد کاشف محمود کو رہا کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے اداکار کاشف محمود کا کہنا تھا کہ پتا نہیں مجھے اور میرے گھر والوں کو کس جرم کی سزا دی گئی، پولیس نے میرے گھر ایسے دھاوا بولا جیسے ہم بہت بڑے مجرم ہیں، مجھے رہا تو کردیا گیا لیکن مجھے جو تکلیف پہنچ گئی وہ واپس نہیں آسکتی۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں میں برداشت ختم ہوتی جارہی ہے، ہم سب کو برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے، بالخصوص حکومت کو، اگر عمران خان کو ووٹ دینا اور انہیں سپورٹ کرنا جرم ہے تو میں یہ جرم بار بار کرتا رہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی کو ووٹ دینا یا سپورٹ کرنا ہمارا حق ہے، ایک اداکار کو ایسے پکڑا گیا بلکہ کارکنوں کو بھی ایسے گرفتار کرنا غلط ہے، مجھے جو تکلیف دی گئی میں اسے زندگی بھر نہیں بھولوں گا اور اتنا ہی کہوں گا کہ اختلافات اپنی جگہ لیکن برداشت پیدا کی جائے۔