Tag: Kashmir Cell

  • کشمیر سیل کا اجلاس، سول و عسکری حکام کی شرکت، کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا عزم

    کشمیر سیل کا اجلاس، سول و عسکری حکام کی شرکت، کشمیریوں کی حمایت جاری رکھنے کا عزم

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے کشمیر سیل کے چوتھا اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. وزیر اعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر، شیخ رشید، چیئرمین کشمیر کمیٹی فخرامام کے علاوہ سول اورعسکری حکام اور وزارت خارجہ کے افسران نے اجلاس  میں شرکت کی.

    وزیرخارجہ نے شرکا کو وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا سے متعلق آگاہ کیا، مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتوں پربریفنگ دی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ میٹنگزکی تفصیلات بتائیں.

    زیرخارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم امریکا میں 120 کے قریب ملاقاتیں اور رابطےکیے، وزیر اعظم نے بھارتی جھوٹے بیانیے کو بھرپور طریقے سے بے نقاب کیا، جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کامقدمہ پیش کیا.

    آج بھارت کے سفاکانہ طرزعمل کے خلاف دنیا میں آوازیں اٹھ رہی ہیں، جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پراوآئی سی رابطہ گروپ اجلاس بھی ہوا، جس کا مقبوضہ کشمیر سےمتعلق مشترکہ اعلامیہ خوش آئند ہے.

    مزید پڑھیں: معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی ضروری ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اوراخلاقی معاونت جاری رکھے گا.

    اجلاس میں مسئلہ کشمیرکوعالمی فورمزپرمزید اجاگر کرنے سے متعلق مشاورت کی گئی، شرکا نے کامیاب دورہ امریکا پروزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کومبارک باد دی.

  • کشمیر سیل کا مقصد کشمیر کی صورتحال پر لائحہ عمل مرتب کرنا ہے، شاہ محمود قریشی

    کشمیر سیل کا مقصد کشمیر کی صورتحال پر لائحہ عمل مرتب کرنا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیر سیل کے قیام کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر لائحہ عمل مرتب کرنا ہے، مسئلہ کشمیر کو مختلف فورمز پر اٹھانے کے لیے روابط تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیرسیل کے دوسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت کشمیر سیل کا دوسرا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔

    اجلاس میں صدر آزاد کشمیر مسعود خان، وزیرقانون فروغ نسیم، سیکریٹری خارجہ ،سول، عسکری اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیرمیں جاری صورتحال اور اب تک کاوشوں سے آگاہ کیا، وزیر خارجہ نے اپنی کوششوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر سیل کے قیام کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرنا ہے۔ نہتے کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی معاونت جاری رکھیں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ میں ہیومن رائٹس کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے آج جینوا روانہ ہوں گا جہاں دنیا بھر سے آئے ہوئے مندوبین کے سامنے نہتے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کروں گا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی ضمیر جھنجوڑیں گے،اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر عالمی میڈیا اور انسانی حقوق تنظیموں کے کردار کو سراہا گیا۔

    اس حوالے سے سفاتری ذرقائع کا کہنا ہے کہ تہمینہ جنجوعہ خصوصی مندوب کےطور پر پہلےہی جنیوامیں موجود ہیں، تہمینہ جنجوعہ انسانی حقوق کی صورتحال پرمندوبین کو اعتماد میں لے رہی ہیں۔

  • وزیر خارجہ کی زیر صدارت کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    وزیر خارجہ کی زیر صدارت کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔ سیل وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کام کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں سینئر سفارتکار اور کشمیری قیادت شریک ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی کشمیر پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں مؤثر خارجہ پالیسی کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ کشمیر سیل میں مسئلہ کشمیر کو عالمی فورم پر اجاگر کرنے کے لیے تجاویز دی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق کشمیر سیل کی تجاویز کو خارجہ پالیسی کا حصہ بھی بنایا جائے گا۔ سیل وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کام کرے گا۔

    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب میولود چاؤش اوغلو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔ دونوں کے درمیان مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ تاریخی، سماجی اور ثقافتی تعلقات ہیں، خطے سے متعلقہ امور پر پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ممالک نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔