Tag: Kashmir Issue

  • پاکستان اور بھارت سے اپیل ہے پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں، ایران

    پاکستان اور بھارت سے اپیل ہے پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں، ایران

    تہران : ترجمان ایرانی دفتر خارجہ عباس موسوی نے کہا ایران کشمیر سے متعلق حالیہ بھارتی فیصلے کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے، دونوں ممالک سے اپیل ہے کہ پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور بھارتی فیصلے پر ایران نے کہا ہے کہ ایران کشمیر سے متعلق حالیہ بھارتی فیصلے کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے۔

    ترجمان ایرانی دفتر خارجہ عباس موسوی کا کہنا تھا کہ حالیہ صورتحال سے متعلق پاکستانی اور بھارتی حکام نے اپنا نقطہ نظر دیا ہے، جس پر ایران غور کررہا ہے۔

    عباس موسوی نے دونوں ممالک سے اپیل کی کہ علاقائی قوموں کی خوشحالی کے لئے پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔

    ترجمان ایرانی دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ہمارے علاقائی شراکت دار اور دوست ممالک ہیں، پاکستان اور بھارت کو چاہئے کہ خوش اسلوبی کے ساتھ تمام مسائل کاحل بات چیت سے تلاش کریں۔

    گذشتہ روز چین نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں آرٹیکل 370 کا خاتمہ اپنی خود مختاری کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔

    چین نے  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت ایسے اقدامات سے گریز کرے جو سرحدی مسائل مزید پیچیدہ کرنے کا سبب بنیں۔

    چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان  کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ متعلقہ مسئلے کو بات چیت سے پر امن طور پر حل کریں۔

    واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

  • مسئلہ کشمیر کے حل سے قبل بھارت کو کوئی سفری رعایت نہ دی جائے، سراج الحق

    مسئلہ کشمیر کے حل سے قبل بھارت کو کوئی سفری رعایت نہ دی جائے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے پاکستان میں بھارتی شہریوں کو سفری سہولیات دینے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلئہ کشمیر کے حل سے پہلے ہندوستان کو رعایت نہیں دی جاسکتی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے الحمرا کلچرل کمپلیکس میں کشمیری حریت پسندوں کی جدوجہد کے حوالے سے تصویری نمائش کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر پالیسی ماضی کی حکومتوں کا تسلسل ہے حکومت فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس مظفرآباد میں طلب کرے۔

    سینٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت واضح کرے کہ سینکڑوں ممالک کو پاکستان کے حوالے سے دی جانے والی سفری سہولیات یک طرفہ ہیں یا دو طرفہ؟ مسلئہ کشمیر کے حل تک بھارتی شہریوں کو پاکستان میں سہولیات نہیں دی جاسکتی۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزیدکہا کہ مسلئہ کشمیر پر حکومت کی غیر سنجیدگی کا عالم یہ کہ اب تک کشمیر کمیٹی کا چیرمین مقرر نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر کشمیر کی آزادی کیلئے ریاستی پالیسی کا اعلان اور اس مسلئے کے پائیدار حل کیلئے صرف اس معاملے پر نائب وزیر خارجہ مقرر کرے۔

  • کشمیری ہمارےجسم کاحصہ ہیں، مسئلہ کشمیر کو علاقے نہیں انسانیت کی نظرسے دیکھتے ہیں،فوادچوہدری

    کشمیری ہمارےجسم کاحصہ ہیں، مسئلہ کشمیر کو علاقے نہیں انسانیت کی نظرسے دیکھتے ہیں،فوادچوہدری

    اسلام آباد: وزیراطلاعات فوادچوہدری نے کہا کشمیری ہمارےجسم کا حصہ ہیں، مسئلہ کشمیر کو علاقے نہیں انسانیت کی نظر سے دیکھتے ہیں، وزیراعظم عمران خان اور فوج کی خواہش ہے کشمیر کا مسئلہ حل ہو، بھارت سمجھ لے مسئلہ کشمیر پر حقیقت پسندانہ فیصلہ کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فوادچوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان اور بھارت کے بہتر تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں، مسئلہ کشمیر کو علاقے نہیں انسانیت کی نظرسے دیکھتے ہیں، واحد راستہ امن کاہےاس کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کشمیر میں حالات لہولہو ہیں، بھارت کشمیر پر اپنا تسلط قائم رکھنا چاہتا ہے، ماضی میں ہم نے3جنگیں لڑیں بھارت کوکیافائدہ ہوا، کشمیرمیں پاکستان کی حمایت بہت زیادہ ہے۔

    [bs-quote quote=”وزیراعظم عمران خان اورفوج کی خواہش ہےکشمیرکامسئلہ حل ہو” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا مقبوضہ کشمیرمیں رہنےوالوں کوتکلیف ہوتی ہےتوہمیں بھی ہوتی ہے، مودی صاحب نےپیکج کااعلان کیا،آزادی پیسوں سےنہیں خریدی جاسکتی، مسئلہ کشمیرکسی بھی سیاسی وابستگی سےبالاترہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیری ہمارےجسم کاحصہ ہیں،ایک علاقےکانہیں انسانیت کامسئلہ ہے، کشمیرمیں لاکھوں لوگ گھروں سےنکلتےہیں کیونکہ وہ دکھی ہیں، گولیوں سے تحریک دبانے کی کوشش کریں گے تو یہ مزید ابھرے گی۔

    وزیراطلاعات نے کہا دل کے راستے کو فوجیں فتح نہیں کرتیں، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کوفروغ دےرہاہے، بھارت کشمیرمیں ناکامیوں کابوجھ پاکستان پرنہ ڈالے۔

    [bs-quote quote=” بھارت سمجھ لےمسئلہ کشمیر پر حقیقت پسندانہ فیصلہ کرنا ہوگا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کشمیرکےحالات دیکھتےہیں توبھارت سےتعلقات کاراستہ کٹھن ہوجاتاہے، جب سوشل میڈیا پر کشمیری عوام پر مظالم کی تصاویر آتی ہے تو دل دکھی ہوجاتاہے، کشمیر کے معاملے پر بھارت کوحقیقت پسندانہ رویہ اپناناہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اورفوج کی خواہش ہےکشمیرکامسئلہ حل ہو، ہم چاہتےہیں دونوں جانب پنجاب اورکشمیرمیں رہنےوالےملیںِ ہم چاہتے ہیں کھوکھراپار کھلے تاکہ لوگوں کے آپس میں رابطے بڑھیں، امن ہوگاتولوگوں کوفائدہ ہوگا،مسئلہ کشمیرکاحل ناگزیرہے، بھارت سمجھ لےمسئلہ کشمیر پر حقیقت پسندانہ فیصلہ کرنا ہوگا۔

  • اہل پاکستان اور اہل کشمیر کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں،وزیراعظم

    اہل پاکستان اور اہل کشمیر کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں،وزیراعظم

    مظفر آباد : وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا، 70 سال سےآزادی کی جنگ لڑنےوالوں کادرد سمجھتے ہیں ، اہل پاکستان اور اہل کشمیر کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، پاکستان کےتمام لیڈر کشمیر کے معاملے پر متفق ہیں اور رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری قوم نے آزادی کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں، ملک میں بہت اختلافات ہیں لیکن کشمیرکازپرسب متفق ہیں، پاکستان مقبوضہ کشمیرسےمتعلق اپنےمؤقف سے پیچھےنہیں ہٹےگا، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کشمیرکے معاملے پر تمام جماعتیں اور قوم متحد ہے، کشمیری ہمارے بھائی ہیں، دل ان کیلئے دھڑکتے ہیں، پاکستان کےتمام لیڈر کشمیر کے معاملے پر متفق ہیں اوررہیں گے، کشمیری اکیلے نہیں پاکستان کی20کروڑ عوام آپ کے ساتھ ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ایل اوسی پر پاکستانی شہری اور پاک فوج قربانیاں دے رہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھی ہمارے بھائی قربانیاں دے رہے ہیں، ہم متحد رہے تو کشمیری بھائیوں کی جدوجہد کو تقویت ملے گی،کشمیرمیں مسلمان بھارتی مظالم برداشت کر رہے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ 70سال سے آزادی کی جنگ لڑنے والوں کا درد سمجھتے ہیں ، سی پیک آزاد کشمیر کی عوام کےلئےسنگ میل ثابت ہوگا، ایل اوسی پر بنکرز کی تعمیر کے لئے حکومت فنڈز مہیا کرے گی، جہاں ساری دنیا فیل ہوئی پاکستانی فوج نےفتح حاصل کی۔


    مزید پڑھیں :  کشمیر کی ہرصورت حمایت جاری رکھیں گے: وزیراعظم


    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آزاد کشمیرانتخابات میں وفاقی حکومت نےکوئی مداخلت نہیں کی، نوازشریف نے کہا جو کشمیری عوام کا فیصلہ ہوگا قبول کرینگے، آزاد کشمیر کی ترقی کے لئے جو وسائل چاہئے وہ فراہم کرینگے، مسئلہ کشمیر کےپرامن حل کیلئےکل بھی کوشاں تھے آج بھی ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آزادکشمیر کےعوام کوبہترگورننس دینا حکومت کی ذمےداری ہے، مسئلہ کشمیرکو عالمی سطح پر اجاگر کرتے رہنا بھی ہماری ذمے داری ہے، اہل پاکستان اور اہل کشمیر کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سی پیک کی امریکی مخالفت سے مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا، ناصرجنجوعہ

    سی پیک کی امریکی مخالفت سے مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا، ناصرجنجوعہ

    اسلام آباد : قومی سلامتی کے مشیر ناصرجنجوعہ نے کہا ہے کہ سی پیک پورے خطے اوردنیا کیلئے معاشی خوشحالی کامنصوبہ ہے، اس کی مخالفت سے کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کر لیا گیا۔

    یہ بات انہوں نے سی پیک سے متعلق امریکی عہدیرارکے حالیہ بیان پر اپنے رد عمل میں کہی، انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع جیمس میٹ کے بیان سے بھارت کی طرفداری اور سی پیک کی مخالفت سے مسئلہ کشمیر پھر اجاگر ہوگیا ہے، امریکا بھارتی فریق بننے کےبجائے مسئلہ کشمیر کےحل میں کردارادا کرے۔

    ناصرجنجوعہ کا مزید کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیرحل ہونے سے انسانی حقوق کی پامالی ختم ہوگی، خطہ ہمیشہ کیلئے پرامن اور پاک بھارت جنگ کا خدشہ بھی ختم ہوجائے گا۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، مشیر وقومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان چین بذریعہ سلک روٹ 1960سے زمینی رابطے میں ہیں، پاک چین زمینی رابطے پراب اعتراض کا جواز کیا ہے؟


    مزید پڑھیں: پاکستان اور چین نے سی پیک پر امریکی اعتراض مسترد کردیا


    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ون بیلٹ ون روڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے معاشی اجارہ داری قائم کرنے اور دیگر ممالک کی خود مختاری کے خلاف قرار دیا گیا تھا۔

    امریکی وزیر دفاع جیمس میٹ نے گزشتہ روز اقتصادی راہداری کو متنازع منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ منصوبہ گلگت بلتستان سے گزرے گا اور یہ خطہ متنازع خطہ ہے، جبکہ بھارت کے مطابق یہ خطہ مقبوضہ جموں اینڈ کشمیر کا حصہ ہے پاکستان کا نہیں۔

  • وزیراعظم کا اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیرحل کرنےکا مطالبہ

    وزیراعظم کا اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیرحل کرنےکا مطالبہ

    نیو یارک : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کا مطالبہ کردیا، وزیر اعظم نے یو این سیکریٹری جنرل کو بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی، جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں وزیر اعظم نے سیکریٹری جنرل یواین کے سامنے مقبوضہ کشمیرکا معاملہ اٹھادیا۔

    وزیر اعظم نے انتونیو گوتریس کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں پر ڈوزیئر دیا، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر کا مسئلہ حل کرانے میں کردار ادا کرنے کیلئے کشمیر میں خصوصی نمائندے کا تقرر کرے۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند کر رکھے ہیں، رواں سال بھارت600بار سیز فائر کی خلاف ورزی کرچکا ہے، بھارتی فورسز کی فائرنگ سے آج بھی4افراد جان سے گئے۔

    وزیراعظم نے پاکستان بھارت کیلئے یو این فوجی مبصر گروپ میں توسیع کا مطالبہ بھی کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے یواین سیکریٹری جنرل سے افغانستان اور روہنگیا کی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔

    ملاقات میں افغانستان میں امن کیلئے مذاکراتی عمل کی اہمیت پراتفاق کیا گیا، وزیر اعظم نے میانمار میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ پاکستان میرے دل کےبہت قریب ہے، پاکستان کا کئی باردورہ کرچکا ہوں۔

    انتونیوگوتریس نے دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستانی اقدامات کا عینی شاہد اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کادل سےمعترف ہوں۔

    انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کا استحکام قابل تعریف ہے، انہوں نے اقوام متحدہ امن مشن میں پاکستان کے کردار پراظہار تشکرکیا، اس موقع پر انتونیوگوتریس نے سابق وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات کا بھی تذکرہ کیا۔

  • پاکستان کا اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کے حل کا پرزور مطالبہ

    پاکستان کا اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کے حل کا پرزور مطالبہ

    نیویارک : پاکستان نے اقوام متحدہ میں عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ایک بار پھر مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ایک بار پھر پرزور مطالبہ کردیا ہے۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ عالمی برادری خطےمیں امن کے لیے کئی دہائی پرانا مسئلہ کشمیرحل کرائے، کشمیریوں کی حالت زار پر عالمی ضمیر جاگ جانا چاہیے،کئی دہائیوں بعد بھی کشمیر اور فلسطین حق خودارادیت سے محروم ہیں۔

    پاکستان کی مستقل مندوب نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین دنیا کے سامنے ناانصافی کی بدترین مثالیں ہیں، کشمیر اور فلسطین اقوام متحدہ کا نامکمل ایجنڈا ہیں،وسیع اقتصادی اورسماجی محرومی کی موجودگی میں امن کاحصول ممکن نہیں، مسائل کےحل کےلیے تعمیری مذاکرات کی طرف بڑھنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں : مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں، ملیحہ لودھی


    اس سے قبل ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن کا خواب شرمندہ تعبیر ہونا ممکن نہیں، اس لیے عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے اور کشمیریوں حق خو د ارادیت دیا جائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ عالمی برادری کشمیری عوام کی صورت حال پر ہنگامی ایکشن لے اور بھارت کو انسانیت سوز مظالم کرنے سے باز رکھے اور پلیٹ گنز کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کشمیرسمیت تمام معاملات پرمذاکرات کیلئےتیار ہیں، سشما سوراج

    کشمیرسمیت تمام معاملات پرمذاکرات کیلئےتیار ہیں، سشما سوراج

    نئی دہلی : بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کیلئےتیار ہیں لیکن تیسرافریق قبول نہیں،، پڑوسی ملک کےساتھ تمام معاملات بات چیت سے حل کرناچاہتےہیں۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، سشما سوراج کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں ۔پاکستان سے تعلقات میں اتارچڑھاؤ رہا ہے لیکن بات چیت کے لئے تیارہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت بات چیت میں تیسرا فریق قبول نہیں کریں گے، شملہ معاہدہ اورلاہور ڈکلیئریشن موجود ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر دوطرفہ معاملہ ہے، پاکستان اوربھارت مل کر ہی مسئلہ کشمیر حل کریں گے۔

    کشمیر پر پاکستان اوربھارت معاہدوں سےبندھےہیں، اس کا معاملہ دوطرفہ مذاکرات سےہی سلجھایا جاسکتا ہے لیکن دہشت گردی اوربات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات کے کوئی امکانات نہیں ہیں اور نہ ہی آستانہ میں مودی اورنوازشریف کی کوئی ملاقات پہلے سے طے ہوئی ہے۔

  • کشمیر کے فیصلے کے بغیر بھارت کی سی پیک میں شمولیت خطرناک ہوگی، فیصل محمد

    کشمیر کے فیصلے کے بغیر بھارت کی سی پیک میں شمولیت خطرناک ہوگی، فیصل محمد

    کراچی : عالمی مصالحت کار فیصل محمد نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے باضابطہ فیصلے کے بغیر بھارت کو اقتصادی راہداری میں شامل کرنا پاکستان کیلئے خطرناک ثابت ہوگا.یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کیلے گیم چینجر ہے تاہم مسلئہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت کو اس میں شامل کرنا خطرناک ہوگا۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے موجودہ وزیر اعظم نواز شریف کی وجہ سے گزشتہ دنوں چینی سفیر نے نیو دہلی میں بھارتی حکام سے ملاقات کی اور ہندوستان کو پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل کرنے پر رضا مندی ظاہرکی بلکہ اس کا نام بھی تبدیل کرنے کا عندیہ دیا۔

    فیصل محمد کے مطابق نواز شریف کا یہ اقدام پاکستان کی سیاسی اور اقتصادی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ختم کرکے اسے دوبارہ "آئی سو لیشن ” میں لے جاسکتا ہے۔

  • مسئلہ کشمیر پر ترک صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، دفترخارجہ

    مسئلہ کشمیر پر ترک صدر کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، دفترخارجہ

    اسلام آباد : مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کی پیشکش پر پاکستان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کا خیر مقدم کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ترک صدرکا بھارت میں مسئلہ کشمیر سے متعلق کا بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ترک صدر کی جانب سے بھارت میں کشمیر کے حوالے سے دیئے گئے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم فوری طور پر رکوائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں پر تشویش ہے۔ عالمی برادری کو بھی وادی کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا سختی سے نوٹس لیناچاہیے۔

    ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر بدترین مظالم کررہی ہے، اقوام متحدہ اور او آئی سی نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے۔

    یاد رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے دورہ بھارت کے موقع پر کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر کثیر الجہتی مذاکرات کرے اور خطے میں امن یقینی بنائے کیونکہ مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلے کا بہتر حل نکل سکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں مزید کسی معصوم کا خون نہیں بہنے دیں گے۔