Tag: Kashmir Issue

  • حکومت مسئلہ کشمیر پر ٹھوس اقدامات کرے، شاہ زین بگٹی

    حکومت مسئلہ کشمیر پر ٹھوس اقدامات کرے، شاہ زین بگٹی

    اسلام آباد : جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنا ہونگے، وزیر اعظم پارلیمنٹ میں واضح مؤقف پیش کریں، حافظ محمد سعید کی نظر بندی افسوسناک ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سابق وزیرِاعلیٰ بلوچستان نواب اکبر بگٹی کے پوتے نوابزادہ شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ صوبہ بلوچستان اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ اور پاکستانی حکومت خاموش ہے۔ پاکستان کو کشمیری بہن بھائیوں کا بھر پور ساتھ دینا ہو گا، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے بھارت کے کہنے پر حافظ محمد سعید کی نظر بندی افسوسناک ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما سید ظفر علی شاہ کا کہنا تھا کہ بد مست ہندوستانی فوج نے کشمیریوں کے قتل و غارت کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے ۔بھارتی مظالم پر دنیا کی خاموشی قابل مذمت ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرائے جا رہے ہیں جبکہ شہداء کو پاکستانی پرچموں میں لپیٹ کر دفن کیا جا رہاہے۔

    آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنماء احمد رضاقصوری کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر سیاسی نہیں قانونی مسئلہ ہے۔انکا کہنا تھا کہ حکومت عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو درست انداز میں پیش کرنے میں ناکام رہی ہے ۔حکومت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وزارت خارجہ میں خصوصی کشمیر سیل قائم کرے۔

  • مقبوضہ کشمیرکےسابق وزیراعلی نے مسئلہ کشمیر پرامریکا سے مدد مانگ لی

    مقبوضہ کشمیرکےسابق وزیراعلی نے مسئلہ کشمیر پرامریکا سے مدد مانگ لی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرکے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرحل کرنے کے لئے امریکا ثالثی کرے، مقبوضہ کشمیرکے بھارت سے الحاق میں میرے والد کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق وزیراعلی مقبوضہ کشمیر فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ بھارت تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے، امریکا ثالثی کرے، پاکستان اوربھارت کے درمیان پانی کا مسئلہ بھی امریکا نے ہی حل کرایا تھا۔ یہ معاملہ بھی حل کرائے۔

    فاروق عبداللہ نے کہا کہ مودی کو انسانیت،کشمیریت اور جمہوریت کا احساس ہے تو حریت رہنماؤں سے بات کیوں نہیں کرتے، بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو اقتدار کی بھوکی سیاست کی پالیسی کے تباہ کن نتائج تسلیم کرنے چاہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان سے مذاکرات شروع کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی، دو سال کے دوران کشمیر میں صورتحال بہت تبدیل ہوئی ہے، اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں فوجی نہیں سیاسی حل کی ضرورت ہے، حکومت کو نوجوانوں اور حریت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کرنی چاہیے اور حکومت کو پاکستان سے بھی بات کرنی ہوگی۔

    فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کشمیر سے الحاق میں میرے والد کا کوئی کردار نہیں تھا۔انہیں اندازہ ہوگیا تھا بھارتی جمہوریت کھوکھلی ہے، انھوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں مسئلہ کشمیر کےحل کی امید پیدا ہو گئی تھی۔


    مزید پڑھیں : بھارت ہوش کے ناخن لے ورنہ کشمیر گنوا دے گا، فاروق عبداللہ


    گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ بھارت کوجاگ جانا چاہیے ورنہ مقبوضہ کشمیر بھی پاکستان میں شامل ہوجائے گا۔

    فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ مودی سرکار آگ سے کھیل رہی ہے کیونکہ پتھراؤ کرنے والے کشمیری نوجوان کسی عہدے یا وزارت کے طلب گارنہیں بلکہ وہ بھارتی مظالم کے خلاف لڑ رہے ہیں، بھارتی حکومت نے ان سے ہر طرح کی آزادی چھین لی ہے اور وہ آزادی کےلیے ہی لڑ رہے ہیں۔

  • پاکستانی سیاستدان مسئلہ کشمیر کی بجائے زیادہ ٹوئٹ کرکٹ پر کرتے ہیں، لارڈ نذیر

    پاکستانی سیاستدان مسئلہ کشمیر کی بجائے زیادہ ٹوئٹ کرکٹ پر کرتے ہیں، لارڈ نذیر

    لندن : برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ نذیر احمد نے کہا ہے کہ بھارت تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے، پاکستانی سیاستدان مسئلہ کشمیر کی بجائے زیادہ ٹوئٹ کرکٹ پر کرتے ہیں۔

    اسلام آباد میں کشمیر کانفرنس سے خطاب میں لارڈ نزیر احمد کا کہنا تھا کہ گوگل سرچ انجن میں کشمیر پر پاکستان کا مناسب موقف سامنے نہیں آتا، بھارت میں مودی کے بعد اب یوگی بھی آ گیا ہے، بھارت میں انتہاء پسندی تیزی سے فروغ پا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں پر طرح طرح کے مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، نوازحکومت کے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے یکطرفہ فیصلے کے سخت خلاف ہوں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔


    مزید پڑھیں : کشمیریوں کو مولانا فضل الرحمن سے نجات دلائی جائے، لارڈ نذیر احمد


    لارڈ نذیر نے کہا کہ ہاؤس آف لارڈ میں بھارت میں بڑھتی انتہا پسندی پر سوال جمع کروا رکھا ہے، دنیا کو گوشت بر آمد کرنے والے بھارت میں مسلمانوں و مسیحوں کو گوشت کھانے کی آزادی نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کشمیر کاز کے لئے فٹ نہیں ہیں، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے پر وزیر اعظم سے رابطہ کرنے پر ملاقات سے معزرت کر لی گئی ہے ، مسئلہ کشمیر پر سنجیدگی دکھانے کیلئے یاسین ملک اور کشمیریوں کی حمایت کرنا ہو گی، پاکستانی سیاستدان مسئلہ کشمیر کی بجائے زیادہ ٹوئٹ کرکٹ پر کرتے ہیں۔

  • اقتصادی راہداری سے کشمیرکے مؤقف میں تبدیلی نہیں آئے گی، چین

    اقتصادی راہداری سے کشمیرکے مؤقف میں تبدیلی نہیں آئے گی، چین

    بیجنگ : چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے تنازعہ کو پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے حل کریں، سی پیک سے کشمیر پر چین کا مؤقف متاثر نہیں ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چین کا مؤقف اصولوں پر مبنی اور واضح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ میں کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اس تاریخی مسئلے کو دونوں فریقوں کی جانب سے مناسب طور پر مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سی پیک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر سے کشمیر کے مسئلے پر چین کے موقف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

    چین اور پاکستان کے درمیان دفاع، صنعت اور تجارت کے شعبوں میں معمول کا تعاون برقرار ہے، یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر کے مہینے میں چین نے اقتصادی راہداری منصوبے میں پاکستان کی جانب سے بھارت کو شمولیت کی پیشکش پر بھارتی رد عمل سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔

  • کشمیرپرعالمی اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، آل پارٹیزکانفرنس

    کشمیرپرعالمی اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، آل پارٹیزکانفرنس

    کراچی : جماعت اسلامی کے زیراہتمام یکجہتی کشمیر آل پارٹی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، ہر قوم کو اپنی تقدیر کے فیصلے کرنے کا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے تحت ادارہ نور حق کراچی میں یکجہتی کشمیر آل پارٹی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں شہرکے مختلف سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    کشمیرکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ حافظ سعید احمد کو نظر بند کرکے نوازشریف نے بھارت نوازی کا ثبوت دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورپ اور دیگر دنیا کو سب کچھ نظر ارہا ہے مگر کشمیر میں بھارت کی دہشت گردی نظر نہیں آتی، حافظ سعید کو نظر بند کیا گیا جبکہ بھارتی ایجنٹ کلبوشن یادیو کے ثبوت ہونے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جارہی، انہوں نے کہا کہ یوم کشمیر کے موقع پر بھارتی فلم پاکستانی سنیماؤں میں لگا کر کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی ہے۔

    پپپلز پارٹی کے رہنما این ڈی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر کے ایشو پر دو رائے نہیں، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اسے ہمارے ساتھ ہی ہونا چاہئیے۔

    سیکورٹی کونسل کی پاس کردہ قرارداد کے حوالے سے دنیا کو اگاہ کرنا ہوگا .آل پارٹی کانفرنس میں شریک رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پرعالمی اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ہر قوم کو اپنی تقدیر کے فیصلے کرنے کا حق ہے۔

    اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ متحرک شخصیت کو با ضابطہ اورباقاعدہ وزیر خارجہ مقرر کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کو قومی پالیسی کا مستقل حصہ رکھا جائے۔

  • مسئلہ کشمیر: وزیراعظم نے سلامتی کونسل کے 5 اراکین کو خطوط لکھ دیے

    مسئلہ کشمیر: وزیراعظم نے سلامتی کونسل کے 5 اراکین کو خطوط لکھ دیے

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم روکنے کے لیے سلامتی کونسل کے5 مستقل ارکان امریکا، چین، برطانیہ، روس اور فرانسکو خطوط ارسال کردیے جس میں بھاتی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔


    کشمیریوں کےحق خودارادیت کی حمایت کرتےرہیں گے،وزیراعظم نواز شریف


     تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے قتل و غارت گری کو فوری طور پر بند کروانے اور مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    انہوں نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق حل کرنے کےلیے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان ممالک امریکا، چین، برطانیہ، روس اور فرانس کو خطوط لکھے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال خطے اور بین الاقوامی امن وسلامتی کے لیے خطرناک ہے۔

    ارسال کردہ خطوط میں وزیراعظم نے بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کی بدترین خلاف ورزیوں پر سلامتی کونسل کے ارکان کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا کہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں‌: وزیراعظم نوازشریف جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیےامریکا روانہ

  • پاکستان کا اقوام متحدہ سے بھارتی مظالم کیخلاف تحقیقات کا مطالبہ

    پاکستان کا اقوام متحدہ سے بھارتی مظالم کیخلاف تحقیقات کا مطالبہ

    نیویارک : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور نہتے شہریوں کی شہادت پر اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لو دھی نے مقبوضہ کشمیرمیں ماورائےعدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور نہتے افراد کی قتل و غارت گری کا معاملہ پاکستان نے بین القوامی سطح اور اقوام متحدہ میں اٹھا دیا، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے یو این او کے انڈرسیکریٹری جنرل سے ملاقات کی، جسمیں ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال سے امن وسلامتی کوخطرات لاحق ہیں۔

    ملیحہ لودھی نے بتایا کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے چالیس سے زائد کشمیری شہید اور پندرہ سو سے زائدز خمی ہوئے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو سے معمولات زندگی متاثر ہیں جبکہ حریت رہنماؤں کو گھر میں نطر بند کر دیا گیا ہے۔

    انہوں نے عالمی برادری سے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

    انڈرسیکریٹری جنرل نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو بھی مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرتشویش ہے۔

  • اقوام متحدہ مسئلہ کشمیرپراپنی قراردادوں پرعمل درآمد کرانے میں ناکام رہا ہے، نوازشریف

    اقوام متحدہ مسئلہ کشمیرپراپنی قراردادوں پرعمل درآمد کرانے میں ناکام رہا ہے، نوازشریف

    اسلام آباد/ نیویارک: وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سترویں اجلاس سے خطاب کررہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر حل کرانے میں ناکام رہا ہے۔

    وزیراعظم عالمی رہنماوٗں کے سامنے آپریشن ضرب عضب، پاک بھارت کشیدگی اور سلامتی کونسل میں اصلاحات جیسے اہم معاملات پر گفتگو کی۔

    وزیراعظم کی تقریر میں افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کوششیں بھی زیر گفتگو آئیں۔

    وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سترویں اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماوٗں سے کی جانے والی تمام ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیرکو مرکزی اہمیت دی ہے اورعالمی سطح پر پاکستان کا موقف اجاگر کیا ہے۔

    انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سترویں اجلاس سے انگریزی زبان میں خطاب کیا۔


    وزیراعظم کا خطاب


     وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے آغاز میں اقوام متحدہ کے کردار کو مجموعی طور پرسراہتے ہوئے کہا کہ اقواممتحدہ نے سرد جنگ کے زمانے میں دنیا کو محفوظ جگہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ قیام امن کے لئے اقوام متحدہ کا کردار انتہائی اہم ہے پاکستان ایک زیادہ متحرک اور جمہوری سلامتی کونسل کا خواہاں ہے۔

    دہشت گردی کے خلاف جنگ

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا میں دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہونے والا ملک ہے اور ہمارے شہریوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانیاں دی ہیں، ہم ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور ہم دنیا بھر سےدہشت گردی کے خاتمے کے لئے کوشاں ہیں۔

    مسئلہ فلسطین

    وزیراعظم نے مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ مسئلہ فلسطین کے حل میں اپنا کردار ادا کرے اور پاکستان کی خواہش ہے کہ فلسطین اقوام متحدہ کا مستقل رکن بنے۔

    نواز شریف نے یہ بھی کہا ہے کہ مسلمان ساری دنیا میں مشکلات کا شکار ہیں، اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر فلسطین کا پرچم دیکھ کر خوشی ہوئی۔

    افغانستان میں قیام امن

    افغانستان میں قیام امن پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تنازعات دونوں میں سے کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہیں اور پر امن اور مستحکم افغانستان ہی پاکستان کی خواہش ہے۔

    افغانستان میں قیام امن کےلئے انہوں نے چین کےکردار کو بھی سراہا۔

    مسئلہ کشمیر

    وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر عالمی رہنماوٗں کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان 1947 سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ کی وجہ ہے۔

    اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود کشمیری آج بھی حقِ خود ارادیت سے محروم ہیں اور ان کے خلاف بدترینریاستی آپریشن جاری ہے جس کے سبب ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہیرد ہوچکے ہیں۔

     انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر کے معاملے میں اپنی قراردادوں پرعمل کرانے میں ناکام رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کا لازمی حصہ ہیں اور مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں پائیدار قیام امن ممکن نہیں ہے۔

    وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کو ان کا حقِ خود ارادیت دلانے کے لئے کوشاں ہے۔

    پاک بھارت کشیدگی

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ باوجود اسکے کہ ہم پر امن ہمسائیگی کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں  لیکن لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے جارحیت برھتی ہی جارہی ہے جوکہ کشیدگی میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت چھ امور پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں کیونکہ مذاکرات ہی تمام مسائل کا حل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا، سیاچن جو کہ دنیا کا بلند ترین میدان جنگ ہے وہاں سے فوجوں کی غیر مشروط واپسی ہونی چاہیئے۔

  • سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں میرواعظ عمرفاروق کی قیادت میں مظاہرہ

    سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں میرواعظ عمرفاروق کی قیادت میں مظاہرہ

    مقبوضہ کشمیر: حریت رہنماء مسرت عالم کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی ریلی میں بھارتی پولیس مظاہرین پر ٹوٹ پڑی، شیلنگ اور لاٹھی چارج سے چودہ کشمیری زخمی ہوگئے۔

    کشمیر میں پاکستان کا جھنڈا لہرانا جُرم بن گیا، مسرت عالم گرفتار ہوئے تو جنت نظیر وادی کی آزادی کے متوالے احتجاج کیلئے نکل آئے، حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی قیادت میں نکالی گئی۔

    ریلی غاصب بھارتی فوج کو ایک آنکھ نہ بھائی اور نہتے مظاہرین پر چڑھائی کردی، لاٹھی چارج ،شیلنگ اور فائرنگ سے کئی کشمیری زخمی ہوئے۔

    بزرگ کشمیری رہنماء سید علی گیلانی کو بھی پاکستان سے محبت کے جرم میں نظربند کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوزسے خصوصی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پر سڑسٹھ سال سے بھارت مظالم ڈھا رہا ہے، حریت رہنماء آسیہ اندرابی کاکہنا ہے کہ عالمی برادری کو بھارتی سفاکیت پر جاگنا ہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر کےکٹھ پتلی وزیرِاعلیٰ مفتی محمد سعید نے مظاہروں اور ریلیوں کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون اپنا کام کرے گا۔

  • بھارت مسئلہ کشمیرسمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے مذاکرات پرآمادہ

    بھارت مسئلہ کشمیرسمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے مذاکرات پرآمادہ

    اسلام آباد: بھارت نے مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل پرآٹھ ماہ سے معطل پاک بھارت مشروط مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی رضا مندی ظاہرکردی۔

    تفصیلات کے مطابق مذاکرات کی بحالی کا اعلان بھارتی دفترِخارجہ کی جانب سے کیا گیااور اعلان میں کہا گیا ہے کہ بھارت پاکستان سے براہِ راست اور مشروط مذاکرات کرے گا۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کشمیری رہنماؤں کے بغیر ہوں گے اورپاکستان سے بات چیت کے لئے حریت رہنماوٗں کا سہارا نہیں لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کہہ چکے تھے کہ پاک بھارت مذاکرات بھارت نے ختم کئے تھے اوراب بھارت ہی مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے گا۔

    پاکستان اوربھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر اورآبی ذخائرسمیت کئی معاملات تصفیہ طلب ہیں جن کے سبب دونوں ممالک خطے میں روایتی حریف کے طورپرجانے جاتے ہیں۔

    مسئلہ کشمیر ان تمام مسائل میں سب سے اہم ہے کیونکہ پاکستان تقسیمِ ہند کے اکثریتی فارمولے کے تحت کشمیرکا حقیقی دعوے دارہے اور کشمیری عوام بھی پاکستان کے ساتھ ہی الحاق چاہتے ہیں لیکن بھارت اسے اپنا اٹوٹ انگ قراردیتا ہے۔

    بھارت میں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد پاک بھارت تعلقات ایک بارپھرسرد مہری کا شکار ہوگئے تھے اور تقریباً آٹھ ماہ سے دنوں ممالک میں مذاکرات کا سلسلہ معطل تھا۔


    پاک بھارت سیکریٹریز کی ملاقات 


    گزشتہ دنوں اسلام آباد میں سارک ممالک کے خارجہ سیکریٹریز کی ملاقات کے فورم پردونوں ممالک کے سیکرٹیریز کی ملاقات کے بعد ایک بارپھردونوں ممالک کے تعلقات نرمی روی کی راہ پرگامزن ہوگئے ہیں۔

    بھارتی سیکرٹری خارجہ جے شنکر نے وطن واپس جاکر بھارتی میڈیا کو پاک بھارت مذاکرات سے متعلق مثبت اشارے دئیے تھے۔