Tag: kashmir rally

  • سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں میرواعظ عمرفاروق کی قیادت میں مظاہرہ

    سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں میرواعظ عمرفاروق کی قیادت میں مظاہرہ

    مقبوضہ کشمیر: حریت رہنماء مسرت عالم کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی ریلی میں بھارتی پولیس مظاہرین پر ٹوٹ پڑی، شیلنگ اور لاٹھی چارج سے چودہ کشمیری زخمی ہوگئے۔

    کشمیر میں پاکستان کا جھنڈا لہرانا جُرم بن گیا، مسرت عالم گرفتار ہوئے تو جنت نظیر وادی کی آزادی کے متوالے احتجاج کیلئے نکل آئے، حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی قیادت میں نکالی گئی۔

    ریلی غاصب بھارتی فوج کو ایک آنکھ نہ بھائی اور نہتے مظاہرین پر چڑھائی کردی، لاٹھی چارج ،شیلنگ اور فائرنگ سے کئی کشمیری زخمی ہوئے۔

    بزرگ کشمیری رہنماء سید علی گیلانی کو بھی پاکستان سے محبت کے جرم میں نظربند کر دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوزسے خصوصی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پر سڑسٹھ سال سے بھارت مظالم ڈھا رہا ہے، حریت رہنماء آسیہ اندرابی کاکہنا ہے کہ عالمی برادری کو بھارتی سفاکیت پر جاگنا ہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر کےکٹھ پتلی وزیرِاعلیٰ مفتی محمد سعید نے مظاہروں اور ریلیوں کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون اپنا کام کرے گا۔

  • ترجمان دفترِ خارجہ تسنیم اسلم نے کشمیریوں پر تشدد کی مذمت

    ترجمان دفترِ خارجہ تسنیم اسلم نے کشمیریوں پر تشدد کی مذمت

    اسلام آباد: ترجمان دفترِ خارجہ تسنیم اسلم نے کشمیریوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پُر امن ریلی کے شرکاء پر تشدد انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کشمیریوں کی آواز کو جبر سے نہیں دبایا جاسکتا

    مبقوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وستم بھی پاکستان کی حمایت اور محبت کم نہ کرسکا، مقبوضہ وادی میں نکالی گئی ریلی میں پاکستانی پرچم لہرایا گیا اور فضاء پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔

    مقبوضہ کشمیر کے باسیوں کے دل پاکستان کی محبت میں دھڑکتے ہیں اوراس کا ثبوت وہ اکثر دیتے رہتے ہیں، سرینگر میں منقعدہ ریلی میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی اور پاکستان زندہ باد، کشمیر بنے گا پاکستان اور گوانڈیا گو کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔

    ریلی میں پاکستانی پرچم لہرایا گیا اور بھارت سے نفرت اور پاکستان سے لگاؤ کا اظہار کیا گیا، قابض بھارتی فوج کے مظالم کے باوجود کشمریوں کی جرات نے مقبوضہ وادی کی کٹھ پتلی انتظامیہ اور بھارتی میڈیا کو آگ بگولہ کردیا۔

    ریلی کے مظاہرین پر پولیس تشدد سے متعدد افراد زخمی ہوگئے جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتارکرلیا گیا، جن میں ممتاز کشمیری رہنما مسرت عالم بھی شامل تھے، جن کوچار سال بعد بھارتی قید سے رہائی ملی تھی ۔