Tag: kashmir youm e siyah

  • کشمیری آج بھارت کے یومِ جمہوریہ پر یومِ سیاہ منائیں گے

    کشمیری آج بھارت کے یومِ جمہوریہ پر یومِ سیاہ منائیں گے

    کشمیر: بھارت میں یومِ جمہوریہ کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    بھارتی فوج کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں بدترین ظلم وستم جاری ہے، ایسی صورت میں جمہوریت کے دعوے دار بھارت کا یومِ جمہوریہ منانا کسی مذاق سے کم نہیں ہے، کشمیری آج بھارت کے یومِ جمہوریہ کے موقع پر یومِ سیاہ  منائیں گے۔

    اس موقع پر عام ہڑتال ہو گی اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائینگی، ہڑتال اور یومِ سیاہ کی اپیل حریت کانفرنس اور متحدہ جہاد کونسل نے دے رکھی ہے، تمام کاروباری ادارے اور سرکاری دفاتر ، بینک، تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

    ریاست جموں و کشمیر کے دونوں اطراف جلسے، جلوس، ریلیاں، احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے جائیں گے۔

    بھارتی یومِ جمہوریہ پر مقبوضہ وادی میں سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں، اضافی نفری تعینات کر دی گئی، ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔

    حریت رہنماء اور دیگر کشمیری سری نگر سمیت سرحدوں کے پار احتجاج کریں گے اور بھارت سے مطالبہ کریں گے کہ وادی سے فوج کو واپس بلا کر کشمیریوں کی نسل کشی بند کرے ۔

    یہ پہلا موقع ہوگا کہ 26 جنوری کو بھارت کے ریپبلک ڈے کی تقریب میں کوئی امریکی صدر بطور مہمان خصوصی شریک ہوگا۔

    گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے ہاتھوں شہریوں کے قتل عام کی برسی کے موقع پر اتوار کو ہندواڑہ قصبے میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

    یاد رہے کہ بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے 25جنوری 1990کو قصبے میں پُرامن مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 17بے گناہ شہریوں کو شہید جبکہ درجنوں کو زخمی کر دیا تھا۔

  • بھارتی قبضہ، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

    بھارتی قبضہ، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

    مقبوضہ کشمیر: بھارتی تسلط کے خلاف کشمیری عوام آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منارہے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قبضے کے خلاف آج دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ کے موقعے پر مکمل ہڑتال کی جائے گی۔.

    ستائیس اکتوبر 1947 کو  بھارت نے ریاست جموں و کشمیر میں فوجیں اتار کر ریاست کے ایک حصے پر ناجائز قبضہ کیا، جس کے خلاف لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پوری دنیا میں بسنے والے  کشمیری آج  یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

    اس دن بھارت نے اپنی افواج کشمیر میں داخل کی اور کشمیریوں کا حق آزادی چھین لیا۔

    ستائیس اکتوبر انیس سو سینتالیس میں بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف وزری کرتے ہوئے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف اپنی فوج سری نگر ائیر پورٹ پر اتاری اور کشمیر پر قابض ہوگیا۔ بھارتی سرکار نے کہا کہ فوج کو ڈوگرا مہاراج ہری سنگھ کے مطالبے پر بھیجا گیا ہے اور حالات معمول پر آتے ہی فوج واپس چلی جائے گی تاہم کئی دہائیاں گزر گئیں فوجیوں کو حق خود ارادیت نہ ملا، بھارت کی جانب سے ظلم و تشدد ابھی تک جاری ہے۔

    بھارت نے آئے روز کی سرحدی خلاف ورزیوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ بھی شروع کر رکھی ہے جبکہ وہ عالمی برادری میں بھی پاکستان کو تنہا کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے اس صورتحال میں ہمارے پاس یہی چارہ رہ گیا ہے کہ بھارتی جارحیت کے توڑ کیلئے اپنے دفاع کو ہر لحاظ سے مضبوط کیا جائے اور عالمی سطح پر کشمیری عوام کے کاز کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی جائے۔

    کشمیر بلاشبہ پاکستان کی شہ رگ ہے، جس کے بغیر پاکستان کا وجود مکمل نہیں ہوتا بلکہ اس کی سالمیت کو بھی مسلسل خطرہ لاحق ہے۔

    یہی وہ واحد تنازعہ ہے، جس پر پاکستان اور بھارت کے مابین تقسیمِ ہند کے وقت سے ہی کشیدگی جاری ہے جبکہ بھارت پاکستان پر دو جنگیں بھی مسلط کر چکا ہے، سقوطِ ڈھاکہ کی شکل میں اس کا ایک بازو بھی کاٹ چکا ہے اور باقی ماندہ پاکستان کی سالمیت کے بھی درپے ہے۔

    بھارت کی جانب سے گذشتہ کم و بیش ایک سال سے جاری کنٹرول لائن کی خلاف ورزیوں اور پاکستان کی سرحدی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ رکنے میں نہیں آیا۔

    کشمیری رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہٹ دھرمی ترک کر کے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے آگے آئے ، اگر نئی دہلی مسئلہ کشمیر پر بات چیت کرنا چاہتا ہے تو پہلے جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی بند کرے ۔

  • میرپور:شہریوں کابھارتی فوج کی بربریت کیخلاف یوم سیاہ

    میرپور:شہریوں کابھارتی فوج کی بربریت کیخلاف یوم سیاہ

    میرپور: ورکنگ باؤنڈری اورلائن آف کنٹرول پربھارتی فوج کی بربریت کے خلاف میرپورآزاد کشمیر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے،گزشتہ کئی روز سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال گولہ باری اور سیز فائرکی خلاف ورزی سے ہونے والے جانی نقصانات کے خلاف وزیراعظم آزاد کشمیرکی کال پر شہری یوم سیا ہ منارہے ہیں۔

    ا س موقع پرمیرپور آزاد کشمیر اور کوٹلی میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جس میں مختلف سیاسی جماعتوں، انجمن تاجران، سرکاری ملازمین، سول سوسائٹی اور طلباء سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نےشرکت کی اوربھارتی جارحیت کےخلاف شدید نعرےبازی کی۔

    احتجاج میں شریک افراد نےاقوام متحدہ سےمطالبہ کیا کہ بھارتی اشتعال انگیزی کا فوری نوٹس لیا جائے۔

  • بھارت کے یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیرمیں یوم سیاہ

    بھارت کے یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیرمیں یوم سیاہ

    مقبوضہ کشمیر: بھارت کے یوم آزادی پر  مقبوضہ جموں وکشمیر میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے، وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔

    دنیا بھرمیں رہنے والے کشمیری بھارت کا یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پرمنا رہے ہیں، یوم سیاہ منانے کا مقصد بھارت کو یہ پیغام دینا ہے کہ اس کے پاس جموں و کشمیر میں اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں ۔

    حریت کانفرنس نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ آج مقبوضہ وجمو ں کشمیر میں مکمل ہڑتال کر کے ثابت کر دیں کہ وہ جموں کشمیر پر بھارتی تسلط کو تسلیم نہیں کرتے، تعلیمی ادارے، دکانیں اورکاروباری مراکز بند ہیں۔ ٹریفک غائب ہے اورسڑکیں سنسان ہے۔

    قابض بھارتی انتظامیہ نے احتجاجی ریلیاں روکنے کے لئے سیکورٹی سخت کردی ہے اور فوج کے دستے گشت کررہے ہیں، متعدد کشمیری رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کردیا گیا ہے۔

    مسئلہ کشمیرکی جانب دنیا کی توجہ دلانے کے لئے دنیا بھرمیں ریلیوں اورمختلف پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا۔