Tag: Kashmir

  • کشمیری 17 ہفتوں سے نماز جمعہ سے محروم

    کشمیری 17 ہفتوں سے نماز جمعہ سے محروم

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں کشیدگی کوایک سوانیس روز ہوگئے، کشمیری عوام مسلسل سترہ ہفتے سے نمازجمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں، بھارتی کے غاصبانہ قبضے کیخلاف آج آزادی مارچ ہوگا۔

    بھارت کی ریاستی دہشتگردی نے کشمیر کی جنت نظیر وادی کو ویرانے میں تبدیل کردیا ہے، تعلیمی ادارے بند، کاروبار معطل اور دکانوں پر تالے جبکہ سڑکوں پر بھارتی فوجیوں کا پھرا ہے۔

    kash-1

    مقبوضہ کشمیرمیں یہ صورتحال ایک سوانیس دن سے جاری ہے، کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کو احتجاج سے روکنے کے لئے غیر اعلانیہ کرفیو لگا رکھا ہے، گھرگھر چھاپے مار کر نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں نامعلوم افراد کی جانب سے اسکولوں کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں کشمیری 3 ماہ سے نماز جمعہ سے محروم


    بھارتی کے غاصبانہ قبضے کیخلاف سرینگر میں آج آزادی مارچ ہوگا اور بھارت مخالف مظاہرے کئے جائیں گے۔

    دوسری جانب حریت کانفرنس کی اپیل پرمقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے، بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج دس نومبرتک بڑھا دیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ جمعے میرواعظ نے نمازجمعہ جامع مسجد میں ادا کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن بھارتی فوج نے اس سے قبل ہی میر واعظ عمر فاروق کو گرفتار کرلیا تھا۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو112 کا واں روز، نماز جمعہ جامع مسجد میں پڑھنے کا اعلان


    اس سے قبل حریت رہنما یاسین ملک نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی کو پاکستان کا شکر گزار ہونا چاہیئے کہ وہ کشمیر کی تحریک کی اسلحے سے مدد نہیں کرتا، بصورت دیگر بھارت کو کم از کم 20 ہزار مسلح حریت پسندوں کا سامنا کرنا پڑتا جو اس کے لیے ناممکن ہے۔

    واضح رہے کہ حریت رہنماء برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر میں ہزاروں افراد نے بھارتی تسلط کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا اور ایک سو انیس روز میں بھارتی فوج نے ایک سو سے زائد کشمیری شہید کردیئے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی اور اپنی بینائی سے محروم ہوچکے ہیں اور 9 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس کی احتجاج میں 10 نومبر تک توسیع

    مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس کی احتجاج میں 10 نومبر تک توسیع

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی 118 ویں روز میں داخل ہوگئی۔ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر بھارتی فورسز کا بیہمانہ تشدد جاری ہے جس سے 100 سے زائد مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں۔ حریت کانفرنس نے احتجاج میں 10 نومبر تک توسیع کردی۔

    کشمیریوں پر مسلط بھارتی جارحیت کو 118 روز ہوگئے۔ مقبوضہ وادی کو بھارتی فورسز کی بھاری نفری نے جیل میں تبدیل کردیا۔ کشمیریوں سے معمول کی زندگی گزارنے کا حق چھین لیا گیا۔

    مقبوضہ وادی میں غیر اعلانیہ کرفیو کے باعث تعلیمی ادارے بند، ٹرانسپورٹ معطل اور کاروباری مراکز پر تالے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں نامعلوم افراد کی جانب سے اسکولوں کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    بھارتی فورسز کی جانب سے گھر گھر تلاشی اور نہتے کشمیریوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی فورسز کے بہیمانہ تشدد سے 10 سے زائد مزید مظاہرین زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب حریت کانفرنس نے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج میں 10 نومبر تک توسیع کردی ہے۔ اس دوران مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کہہ چکی ہیں کہ کشمیر میں نسلی و مذہبی بھارتی امتیازی سلوک کو مسترد کرتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں لاکھوں افراد کا حق خودارادیت سے محروم ہونا اکیسویں صدی کا المیہ ہے۔

    اس سے قبل اسیر حریت لیڈر یاسین ملک نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ دہلی کو پاکستان کا شکر گزار ہونا چاہیئے کہ وہ کشمیر کی تحریک کی اسلحے سے مدد نہیں کرتا، بصورت دیگر بھارت کو کم از کم 20 ہزار مسلح حریت پسندوں کا سامنا کرنا پڑتا جو اس کے لیے ناممکن ہے۔

    ان کا کہنا تھا، ’گزشتہ ایک سال میں لگ بھگ 100 کے قریب جوانوں نے بھارتی فورسز سے اسلحہ چھینا اور مسلح جدو جہد کا راستہ اپنایا ہے جس کے لیے دہلی پاکستان کو مورد الزام ٹہراتا ہے‘۔

    یاسین ملک حالیہ کشیدگی کے بعد کئی روز بھارتی فوج کی قید میں رہے اور دوران علاج غلط انجکشن لگنے پر ان کی طبعیت ناساز ہوگئی تھی جس کے بعد بھارتی حکومت نے گزشتہ ہفتے انہیں چشمہ شاہی سب جیل سے رہا کیا تھا۔

  • دہلی کو پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہیے: یاسین ملک

    دہلی کو پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہیے: یاسین ملک

    سری نگر: جموں و کشمیر کی تحریکِ حریت کے رہنما یاسین ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کو پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہیے کہ وہ کشمیر کی تحریک کو اسلحہ فراہم نہیں کرتا۔

    کشمیری جدو جہدِ آزادی کے رہنما گزشتہ کئی دنوں سے قید میں تھے اور دورانِ علاج غلط انجکشن لگنے پر ان کی طبعیت ناساز ہوگئی تھی جس کے بعد بھارتی حکومت نے ہفتے کے روز چشمہ شاہی سب جیل سے رہا کیا تھا۔

    اتوار کو یاسین ملک نے میڈیا سے گفتگو کی جس میں انہوں نے کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر بے پناہ تشویش کا اظہار کیا‘ یاد رہے کہ گزشتہ چارماہ میں یاسین ملک دوسرے علیحدگی پسند لیڈر ہیں جنہیں میڈیا تک رسائی دی گئی ہے۔

    اب کشمیریوں کا کفن بھی پاکستانی پرچم ہوگا

    ان کا کہنا تھا کہ ’’گزشتہ ایک سال میں لگ بھگ سو کے قریب جوانوں نے بھارتی فورسز سے اسلحہ چھینا اور مسلح جدو جہد کا راستہ اپنا یا ہے جس کے لیے دہلی پاکستان کو موردِ الزام ٹھہراتا ہے‘‘۔

    یاسین ملک نے مزید کہا کہ’’ دہلی کو پاکستان کا شکر گزار ہونا چاہیئے کہ وہ کشمیر کی تحریک کی اسلحے سے مدد نہیں کرتا بصورت دیگر بھارت کو کم از کم 20 ہزار مسلح حریت پسندوں کا سامنا کرنا پڑتا جو اس کے لیے ناممکن ہے‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کشمیر میں جس پیمانے پر حریت کی تحریک چل رہی ہے ‘ اتنی بڑی تحریک کو کچھ افراد یا کوئی ملک نہیں چلا سکتا بلکہ ایسی تحریکیں مقامی آبادی کی مرضی سے ہی چل سکتی ہیں اور اس تحریک کا سبب وہ بھارتی افواج کا تشدد اورمظالم ہیں جو ایک طویل عرصے سے وادی میں روا رکھے گئے ہیں اور گزشتہ ایک سال سے ان میں مزید شدت آئی ہے۔

    یاسین ملک نے کشمیر کے شہریوں بالخصوص طلبہ کا شکریہ ادا کیا کہ جن کی مدد سے وادی میں چارماہ سے کامیاب ہڑتال جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ نوجوانوں کی زندگیوں اور آنکھوں کا صدقہ ہے کہ کشمیر کی آواز ایک بار پھر عالمی سطح پر سنی جانے لگی ہے‘‘۔

  • یاسین ملک کو اسپتال سے جیل منتقل کردیا گیا

    یاسین ملک کو اسپتال سے جیل منتقل کردیا گیا

    سرینگر : معروف حریت پسند رہنما یاسین ملک کو علاج مکمل کیے بغیر اسپتال سے سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا ہے حریت رہنما غلط انجیکشن لگنے کے باعث چھ روز قبل تشویشناک حالت میں اسپتال لائے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے زیر علاج چیئرمین محمد یاسین ملک کو بھارتی پولیس نے دوبارہ اسپتال سے سینٹرل جیل منتقل کردیا ہے،وہ صورہ اسپتال میں غلط انجیکشن لگنے کے باعث زیر علاج تھے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ محمد یاسین ملک کو 22اکتوبر کو سخت علالت کے بعد ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تا ہم ان کا علاج مکمل کرائے بغیر واپس جیل بھیج دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ حریت رہنما یاسین ملک کو ممتاز جواں سال حریت لیڈر برہاب وانی کی بھارتی فوج کے زیر حراست شہادت پر احتجاج کرنے کے جرم میں جولائی کے آخری دنوں میں نظر بند اور پھر حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    دوران حراست یاسین ملک کی صحت خطرناک حد تک بگڑ گئی تھی جس کے بعد انہیں جیل سے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا تا ہم ان کے اہل خانہ کو اس سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں اور حریت رہنما کے اہل خانہ نے یاسین ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بھارتی فوج کو غیر انسانی سلوک کی مذمت کی ہے۔

  • کشمیر پربھارتی تسلط کے 69 سال مکمل، عوام یوم سیاہ منا ر ہے ہیں

    کشمیر پربھارتی تسلط کے 69 سال مکمل، عوام یوم سیاہ منا ر ہے ہیں

    آج کے دن کشمیر کے ڈوگرہ راجا نے عوامی رائے اور تقسیم ہند کے فارمولے کے برخلاف ایک معاہدے کے تحت بھارت میں شمولیت اختیار کی تھی، کشمیر ی عوام آج یومِ سیاہ مناہ رہے ہیں۔

    تقسیمِ ہند کے وقت کشمیر کی ریاست پر ڈوگرہ نامی ہندو راجہ کی حکومت تھی جبکہ ریاست کی اکثریتی آبادی مسلمان تھی۔ انگریز حکومت کی جانب سے تیار کردہ تقسیم کے فارمولے کے تحت مسلم اکثریتی علاقوں کا الحاق پاکستان کے ساتھ اور غیر مسلم علاقوں کا الحا ق ہندوستان کے ساتھ ہونا تھا۔

    کشمیر کے راجا ڈوگرہ نے تقسیم کےفارمولے اور عوامی امنگوں کو نظر انداز کیا اور بھارت کے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو سے ساز باز کرکے الحاق کا معاہدہ کرلیا۔

    ریاست کشمیر اور جواہر لعل نہر و کے درمیان معاہدہ ہوتے ہی ہندوستانی فوجوں نے 27 اکتوبر 1947 کو کشمیر ایئر پورٹ پر اتر کر سب سے پہلے اس کا نظم و نسق اپنے اختیار میں لے لیا اور اس کے بعد ہندوستانی افواج مختلف راستوں سے کشمیر میں داخل ہوگئیں۔

    آج ا س واقعے کے 69 سال بعد بھی کشمیر ی عوام اس فیصلے کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہیں اور بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر کیے جانے والے مظالم کے خلاف صف آراء ہیں۔

    بھارتی فوج نے 69 سال کے طویل عرصے میں کشمیری عوام پر ظلم و ستم ڈھا کر ان کی رائے اپنے حق میں کرنے کی ناکام کوشش کرنے کی تاریخ رقم کی ہے، بھارتی مظالم کے ساتھ ساتھ کشمیر ی عوام کا جوش و ولولہ اور آزادی کا جذبہ بھی بڑہتا ہی جارہا ہے۔

    رواں سال جون میں کشمیر کی جنگِ آزادی کے نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت نے کشمیری عوام میں آزادی کی نئی روح پھونک دی‘ کرفیو کے باوجود لاکھوں افراد نے جنازے میں شرکت کی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔

    اس واقعے کے بعد سے وادی میں کشیدگی عروج پر ہے اور بھارتی غاصب افواج نے تین ماہ سے زائد عرصے سے کرفیو نافذ کررکھا ہے جس کے سبب کشمیری عوام اپنے بنیادی حقوق اور ضروریاتِ زندگی سے بھی محروم کردیے گئے ہیں۔

    تین ماہ کے اس عرصے میں بھارت نے ظلم وستم کی انتہا کردی ہے اوراب تک 100 سے زائد شہری شہید ہوچکے ہیں ۔ کشمیریوں کے خلاف بے دریغ ممنوعہ گنوں کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے سینکڑوں کی تعداد میں کشمیر یوں کی آنکھیں ضائع یا متاثر ہوچکی ہیں۔

    کشمیر ی عوام آج 69 سال کا طویل عرصہ ظلم وبربریت اورجبر سہنے کے بعد بھی اپنا حق ِ رائے دہی ترک کرنے پر تیار نہیں ہیں اور بھارتی مظالم کے خلاف آج دنیا بھر میں یومِ سیاہ منا رہے ہیں۔

    کشمیر کی تاریخ کا سیاہ دن ‘ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے

    kashmir


    #KashmirBlackDayInHistory


    https://twitter.com/Nomysahir/status/791172500956782592

    https://twitter.com/JawadKPak/status/791176593012101120

    https://twitter.com/jangojadoon/status/791170233465724928

    https://twitter.com/sadamengr/status/791170059750244352

    https://twitter.com/KhatijahFatima/status/791154644873601024

  • حریت رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے،نفیس ذکریا

    حریت رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے،نفیس ذکریا

    اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ نے حریت رہنما یاسین ملک کو بہتر طبی سہولت فراہم نہ کرنے اور بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کیے جانے والے بائیس سا لہ طالب علم کے قتل کی بھی شدیدمزمت کی۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں دفترخارجہ کےترجمان نفیس ذکریا نے بتایا کہ حریت رہنما یاسین ملک کی حالت تشویشناک ہےانہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہناتھاکہ حریت رہنمایاسین ملک کوبہترطبی سہولت نہ دینےکی مذمت کرتےہیں۔

    تفیس ذکریا نے بتایاکہ علی گیلانی، میرواعظ اور آسیہ اندرابی بھی بھارتی فوج کی حراست میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حریت رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔

    مزید پڑھیں:میرے شوہر کی زندگی کوسخت خطرہ ہے،مشعال ملک

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کیے جانے والے22 سالہ طالب علم جاوید میر کے قتل کی بھی شدید مزمت کی اور کہا جاوید میر مقبوضہ کشمیر کے ضلع بٹگرام کے ایک کالج میں زیر تعلیم تھااور وہ کسی بھی احتجاجی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا۔

    مزید پڑھیں: حریت رہنما یاسین ملک کی حالت تشویش ناک، آئی سی یو منتقل

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے اسیر حریت رہنما یاسین ملک کو تشویش ناک حالت میں اسپتال کے آئی سی یو منتقل کردیا گیاتھا جہاں ان کے بائیں بازوں نے کام کرنا چھوڑ دیا،یہ خبرسن کر ان کی اہلیہ بے ہوش ہو گئی تھیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کشمیری 3 ماہ سے نماز جمعہ سے محروم

    مقبوضہ کشمیر میں کشمیری 3 ماہ سے نماز جمعہ سے محروم

    سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری کیشدگی کو تین ماہ ہوگئے۔ کشمیری تین ماہ سے زائد عرصے سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر آج احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں جاری کشیدگی کو 3 ماہ سے زائد ہوگئے۔وادی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور معمول کی زندگی مفلوج ہے۔

    بھارتی فورسز کی جانب سے سرچ آپریشن کے بہانے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے آزادی مارچ میں شرکت پر درجنوں سرکاری ملازمین کو برطرف کردیا۔

    حریت کانفرنس کی اپیل پر آج نام نہاد اسمبلی کے ارکان کے گھر کی جانب مارچ کیا جائے گا اور دھرنا دیا جائے گا۔

    بھارت کشمیر میں جاری ظلم و بربریت کو فوری بند کرے، او آئی سی *

    مقبوضہ کشمیر میں 3 ماہ سے زائد عرصے میں 9 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 100 سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب اسیر کشمیری رہنما یاسین ملک کی طبیعت خراب ہونے کے باوجود انہیں اسپتال میں داخل نہیں کیا گیا۔ کشمیری رہنماؤں نے یاسین ملک کی حالت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہیں اسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت روکنے اور حریت قائدین کی فوری رہائی ممکن بنانے کے لیے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو خط بھی لکھا ہے اور ان سے مدد کی اپیل کی ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے باعث اب تک 100 افراد شہید اور 15 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، مشعال ملک نے روسی صدر سے مدد مانگ لی

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، مشعال ملک نے روسی صدر سے مدد مانگ لی

    اسلام آباد : حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت روکنے اور حریت قائدین کی فوری رہائی ممکن بنانے کیلئے روسی صدر سے مدد مانگ لی جبکہ ہندوستان نے مشعال ملک کو ویزا دینے سے انکار کردیا ہے۔

    اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران مشعال ملک کا کہنا تھا کہ روسی صدر کو ارسال کئے گئے خط میں ولادی میر پیوٹن کو آگاہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کر رہا ہے، ایک سو تین روز سے جاری کرفیو کے دوران کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، کشمیریوں کو صحت جیسی بنیادی سہولیات فراہمی معطل کرنے سمیت انہیں ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے جبکہ بچوں اور عورتوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔


    مزید پڑھیں : بھارت نے جنت نظیروادی مقبوضہ کشمیر کو کشمیریوں کیلئے جہنم بنا دیا ہے، مشال ملک


    انکا کہنا تھا کہ خط میں کہا گیا ہے کہ خطے کا اہم ملک اور سلامتی کونسل کا اہم رکن ہونے کے ناطے روس پاک بھارت مذاکرات کی بحالی، کرفیو کے خاتمے سمیت حریت قائدین کی رہائی کیلئے کردار ادا کرے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے معطل کی گئی انٹرنیٹ سروسز اور ذرائع ابلاغ کی بحالی سمیت تجارتی پابندیاں اٹھانے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

    مشعال ملک کا کہنا تھا کہ تاشقند اور شملہ معاہدے میں روس کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل تھا جبکہ روس کی جانب سے فلسطینیوں کی تحریک آزادی کو سپورٹ کرنے کے اعلان کے بعد کشمیریوں کو بھی سپورٹ فراہم کرے۔


    مزید پڑھیں : میرے شوہر کی زندگی کوسخت خطرہ ہے،مشعال ملک


    انھوں نے مزید کہا کہ یاسین ملک کی صحت انتہائی تشویشناک ہے، اسیری کے دوران یاسین ملک کی صحت مزید خراب ہوچکی ہے اور بھارت انہیں اور انکی بیٹی کو مقبوضہ کشمیر جانے کیلئے گذشتہ تین سال سے ویزہ فراہم نہیں کر رہا، مقبوضہ کشمیر اور کشمیریوں کا بھرپور ساتھ دینے کے حوالے سے عزیز دوست چین کی محبت اور تعاون ناقابل فراموش ہے ۔

    مشعال ملک نے کہا کہ وہ جلد سلامتی کونسل کے دیگر مستقل ممبران کو بھی خط ارسال کریں گی۔

     

     

  • بھارت کشمیرمیں جاری ظلم وبربریت کوفوری بندکرے،اوآئی سی

    بھارت کشمیرمیں جاری ظلم وبربریت کوفوری بندکرے،اوآئی سی

    تاشقند: او آئی سی کے 43ویں اجلاس میں بھارت کی جانب سے کشمیر میں جاری جارحیت کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے43 ویں اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کشمیریوں کے حق کےلیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

    اجلاس میں بھارتی مظالم کے خلاف منظور کی گئی قرارد میں کہا گیا ہے عالمی برادری کشمیرسےمتعلق اپنی خاموشی توڑےاوربھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں پرفوری عمل کرے۔

    او آئی سی کےاجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کشمیرمیں جاری ظلم وبربریت کوفوری بندکرےبھارت مقبوضہ کشمیرکی ریاستی صورت حال تبدیل نہ کرے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت اوآئی سی کےخصوصی نمائندوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کومقبوضہ کشمیرجانےکی اجازت دے۔بھارت اورپاکستان کشمیرسمیت تمام مسائل پرمذاکرات کریں کشمیری عوام کےلیےانسانی بنیادوں پرخصوصی فنڈقائم کیاجائے۔

    مزید پڑھیں:او آئی سی کا کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر اظہار مذمت

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال جولائی میں  او آئی سی کی جانب سے کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: او آئی سی کا مقبوضہ کشمیرمیں اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز انقرہ میں او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وستم کی شدید مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • بھارتی فوج کی نکیال سیکٹر پر فائرنگ، 1 شہری شہید 2 بچوں سمیت 5 زخمی

    بھارتی فوج کی نکیال سیکٹر پر فائرنگ، 1 شہری شہید 2 بچوں سمیت 5 زخمی

    راولپنڈی: بھارتی فوج کی جانب سے نکیال سیکٹر سمیت مختلف علاقوں پر بلااشتعال فائرنگ سے 1 شہری شہید دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے، پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی توپیں خاموش کرادیں جبکہ د فترخارجہ نے واقعے کی مذمت کی ہے۔

    آئی ایس پی آر سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بھارتی فوجیوں نے لائن آف کنٹرول کی ایک بار پھر خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نیتجے میں پالانی کا عبدالرحمان نامی رہائشی شہید اور دو بچے سمیت 5 زخمی ہوگئے جواب میں پاک فوج نے بھرپور جوا ب دیا اور دشمن کی پوپیں خاموش کروائیں۔

    بھارتی فائرنگ کے نیتجے میں زخمی ہونے والی حلیمہ نامی خاتون کو تشویشناک حالت میں کوٹلی اسپتال منتقل کر دیا گیاہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے بتایا کہ بچوں کی عمریں تین اور گیارہ سال ہیں،واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے دو بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں فائرنگ کی جس کے بعد پاک فوج نے جواب دیا اور دشمن کی توپوں کو خاموش کروایا۔