Tag: Kashmir

  • او آئی سی کا مقبوضہ کشمیرمیں اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ

    او آئی سی کا مقبوضہ کشمیرمیں اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ

    انقرہ : او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وستم کی شدید مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ کردیا، او آئی سی پارلیمانی فورم کے اعلامیے میں کشمیریوں کیلئے سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق مستقبل کے انتخاب کے حق کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

    ترک دارلحکومت انقرہ میں او آئی سی پارلیمانی فورم کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان کی نمائندگی اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے کی، اجلاس کے اعلامیے میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا اعادہ کیا گیا، او آئی سی رکن ملکوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم واستبداد کی شدید مذمت کی۔

    oic1

    او آئی سی اجلاس کے جاری اعلامیے میں اقوام متحدہ کافیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ وادی میں بھیجنے کا مطالبہ کیا اور کشمیریوں کو سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق مستقبل کے انتخاب کا حق دینے پر زور دیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ جموں کشمیر کا مسئلہ پاکستان اوربھارت کے درمیان بنیادی تنازع ہے، بھارت کشمیریوں کی جائز جدوجہد آزادی کو دہشتگردی کا نام دے کر دنیا کو گمراہ کررہا ہے اور عالمی برادری بھارتی مظالم کی مذمت تک نہیں کررہی۔

    اعلامیے میں مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کیا گیا، جموں کشمیر کے مسئلے کو بماکو کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل کرلیا گیا ہے۔

    پاکستانی دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ظلم پر مبنی دستاویزی فلم دکھائی گئی، اس موقع پر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کے تحت ظلم ڈھا رہا ہے اور کشمیری عوام کی جائز جدوجہد آزادی کو دہشتگردی سے منسوب کررہا ہے۔


    مزید پڑھیں : کشمیرمیں کرفیو کا 101 واں روز، سو افراد شہید


    ایاز صادق نے مزید کہا کہ مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جارہا ہے، انہوں نے شکوہ کیا کہ عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت نہیں کی۔

    انکا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے پورے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے، ایاز صادق نے اجلاس کو بتایا کہ بھارت اشتعال انگیز بیان بازی اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی بھی کررہا ہے۔

  • کشمیرمیں کرفیو کا 101 واں روز، سو افراد شہید

    کشمیرمیں کرفیو کا 101 واں روز، سو افراد شہید

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اپنے عروج پر ہیں، وادی میں کرفیو لگے ہوئے ایک سو ایک دن ہو گئے ہیں، اس دوران اب تک سو افراد ہلاک اور پندرہ ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ایک سو ایک دنوں سے جاری عوامی احتجاج میں اب تک سو افراد ہلاک اور پندرہ ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

    کشمیر میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک درجن سے زیادہ تنظیموں کے اتحاد سی سی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز نو ہزار سے زیادہ افراد کو گرفتار کر چکی ہیں۔ کشمیر میں لاگو خصوصی قوانین کے تحت گرفتار ہونے والوں کی اکثریت کو مختلف جیلوں میں بھیج دیا گیا ہے۔

    سکیورٹی فورسز کو اس حالیہ احتجاجی تحریک، جسے اب تک کشمیر میں ہونے والے مظاہروں میں شدید ترین قرار دیا جا رہا ہے، کے حوالے سے پانچ ہزار پانچ سو افراد مطلوب ہیں۔ سی سی ایس کی تحقیق کے مطابق پندرہ ہزار زخمی افراد میں سے چار ہزار افراد جن میں اکثریت نوجوانوں کی ہے ایسے ہیں جن کے چہرے پر چھروں کے زخمی آئے ہیں۔ سینکڑوں افراد آنکھوں میں چھرے لگنے سے جزوی یا مکمل طور پر بینائی سے محروم ہو گئے ہیں۔

    بینائی سے محروم ہونے والے افراد میں بچے اور بچیاں بھی شامل ہیں جو گلیوں اور محلوں میں کھیلتے ہوئے ان چھروں کی زد میں آگئے۔ کمشیر میں نہتے عوام پر چھروں والے کارتوسوں کو چلانے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت دنیا کی انسانی حقوق کی مختلف تنظیمیں شدید تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔

    بھارت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی گزشتہ ماہ کشمیر کےدورے کے بعد ‘پیلٹ’ یا چھرے والے کارتوس کے استعمال کو روکنے کی بات کی تھی اور ان کی جگہ چلی بم یا مرچوں والے کارتوس استعمال کرنے کا کہا تھا۔

    بھارتی حکومت نے یاسین ملک اور میر واعظ جیسے حریت کانفرنس کے سرکاردہ رہنماؤں سمیت حریت کے ایک ہزار سے زیادہ رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا ہوا ہے۔

    ان کے علاوہ ستاسی برس کے سید علی گیلانی اور شبیر احمد شاہ اپنے گھروں پر نظر بند ہیں۔ سی ایس ایس کے سرکردہ رہنما خرم پرویز بھی گزشتہ ایک ماہ سے جموں کی کوٹ بلوال جیل میں قید ہیں۔

     

  • رواں سال بھارت نے90مرتبہ ایل اوسی کی خلاف ورزی کی،نفیس ذکریا

    رواں سال بھارت نے90مرتبہ ایل اوسی کی خلاف ورزی کی،نفیس ذکریا

    اسلام آباد :ترجمان دفتر خارجہ کاکہنا ہےکہ بھارت نے رواں سال نوے مرتبہ ایل اوسی پر بلااشتعال فائرنگ کرکے سیزفائر معائدے کی خلاف ورزی کی۔

    تفصیلات کےمطابق ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک بار پھر سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور کنٹرول لائن پر دو مرتبہ بلااشتعال فائرنگ کی جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ بھارت نے رواں سال نوے سے زائد مرتبہ کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کرکے سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

    مزید پڑھیں:لائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت،پاک فوج کا منہ توڑجواب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فورسز نےصبح ساڑھے چار بجے سے سات بجے تک کنٹرول لائن کے کھوئی رٹہ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی۔پاکستانی فورسز نے بھارتی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن کی بندوقوں کو خاموش کرادیاتھا۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف کا لائن آف کنٹرول کا دورہ،جوانوں سےملاقات

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے لائن آف کنٹرول پر حاجی پیر سیکٹر کا دورہ کیا تھااور اگلے مورچوں پر جوانوں سے ملاقاتیں کیں اس موقع پر آرمی چیف نے جوانوں کے عزم وحوصلے کی تعریف کی تھی۔

  • عالمی برادری کشمیرمیں بھارتی مظالم رکوائے، ترجمان دفترخارجہ

    عالمی برادری کشمیرمیں بھارتی مظالم رکوائے، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کو عالمی برادری فوری طور پر رکوائے۔ گرفتارحریت رہنماؤں کو رہا کرایا جائے۔

    اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حریت رہنما یاسین ملک کی صحت بگڑرہی ہے،کشمیری رہنما آسیہ اندرابی بھی 2 ہفتوں سے قید ہیں۔

    نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد 150کشمیری شہید کیے گئے ہیں، بھارتی ظلم وبربریت سے اب تک15ہزارسے زائد کشمیری زخمی ہوچکے ہیں۔ بھارتی فورسز کشمیر میں نسل کشی کررہی ہیں، قابض بھارتی افواج جنگی جرائم کی مرتکب ہورہی ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پاکستان کے عوام اورحکومت کے لئے باعث تشویش ہے، مقبوضہ کشمیرمیں حقائق جاننے کے لیے مشن بھیجا جائے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کشمیر میں ڈیڑھ سو سے زیادہ افراد کو شہید اور ہزار کے قریب افراد کو بینائی سے محروم کردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کے کمشنر اور سلامتی کونسل بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔

     

  • مقبوضہ کشمیر،بھارتی فوج سرکاری عمارت کا قبضہ نہیں چھڑاسکی

    مقبوضہ کشمیر،بھارتی فوج سرکاری عمارت کا قبضہ نہیں چھڑاسکی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرکےعلاقے پامپورمیں مسلح افراد اور بھارتی سیکورٹی فورسزکے درمیان جھڑپ تیسرے روز بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سرجیکل اسٹرائیک کی دعوی دار بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں تین روز قبل چند مسلح افراد کی جانب سے ایک عمارت پرحملے کے بعد قبضہ کرنے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکی ہے۔

    اسی سے متعلق : حریت پسند رہنما برہان وانی شہید

     

    ذرائع کے مطابق تین دن گذرنے کے باوجود مسلح افراد ابھی تک عمارت کے اندر موجود ہیں اور بھارتی فوج کے خلاف شدید مزاحمت کر رہے ہیں اور بھارتی فوج اب تک عمارت واگذار نہیں کروا سکی ہے۔

    kashmir1

    دوسری جانب بھارتی میڈیانےدعویٰ کیا ہےکہ مقابلے کےدوران ایک حملہ آورمارا گیا ہے جب کہ حملہ آوروں کی فائرنگ سے قابض بھارتی فوج کےتین اہلکارزخمی ہوگئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں : کشمیر میں شہید ہونے والوں کی تعداد نواسی ہوگئی

    بھارتی میڈیا نے بھی اس بات کا اقرار کیا ہے کہ مذکورہ عمارت میں دوحملہ آورتاحال عمارت کے اندر موجود ہیں اورسخت مزاحمت کر رہے ہیں۔

    تاہم تجزیہ کاروں نےاڑی اوربارہ مولا کے بعد اس حملےکو بھی کشمیریوں کے خلاف بھارتی پروپیگنڈےکی نئی قسط قراردیا ہے جو اپنی موت آپ مر جائے گا۔

    kashmir2

    واضح رہے 28 جولائی کو حریت پسند نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت کے مسلسل 96 روز سے کرفیو نافذ ہے. خوارک کی کمی اورروزمرہ زندگی کے معاملات معطل ہونے کے باعث کشمیری سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور بھارتی مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہے ہیں۔

    یہ پڑھیں : بھارت دہشت گرد ملک ہے،مشال ملک

    سیکولرازم کی دعوی دار بھارتی فوج نے کشمیریوں کو محرم الحرام میں جلوس نکالنے اور سبیلیں لگانے پر پابندی عائد کردی ہے جس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کے عوام صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے سڑکون پر نکل آئے ہیں اور ہر حال میں عاشورہ کا جلوس نکالنے کا اعلان کیا۔

     

  • کشمیرمیں فوجی مظالم روکنے کے لیے دباو ڈالا جائے گا، ترک وزیراعظم

    کشمیرمیں فوجی مظالم روکنے کے لیے دباو ڈالا جائے گا، ترک وزیراعظم

    استنبول: ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم انسانیت سوز ہیں جس کے خلاف جلد ترک اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی جانب سے کشمیر کے حوالے سے بنائے گئے خصوصی وفد نے استنبول میں ترکی کے وزیراعظم سے ملاقات کی اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے کیے گئے مظالم کے شواہد پیش کیے۔

    وزیر اعظم کی جانب سے بھیجے گئے خصوصی وفد نے ترک وزیر اعظم کو مقبوضہ کشمیر پر خصوصی بریفنگ کے علاوہ ڈوزیئر اور تصاویری شواہد اور مقبوضہ وادی میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

    پڑھیں:  پاکستان سے مسئلہ کشمیر پر ترکی کا اظہار یکجتی

     اس موقع پر ترکی وزیر اعظم نے کہا کہ ’’بھارتی مظالم انسانیت سوز اور قابلِ مذمت ہیں تاہم آئندہ ماہ ترک اسمبلی میں اس کے خلاف قرارداد منظور کی جائے گی اور او آئی سی کے ذریعے بھارت پر دباؤ ڈالا جائے گا‘‘۔

    انہوں نے پاکستانی وفد کو یقین دہانی کروائی کہ ترک صدر نے او آئی سی کے اجلاس میں کشمیر کے مسئلے پر بات کرنے کے احکامات دیے ہیں، ترک وزیر اعظم نے بھارتی افواج کے مظالم پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔

    مزید پڑھیں:  کشمیری بچہ بھارتی فوج کے سامنے سینہ تان کر کھڑا ہوگیا، فلک شگاف نعرے

    قبل ازیں پاکستانی وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی علی بن یلدرام سے ملاقات کی اور لائن آف کنٹرول پر جاری بھارتی کشیدگی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے ترکی کی جانب سے پاکستان کی حمایت پر اُن کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • مظفرآباد : سردارعتیق نے سیز فائرلائن توڑنے کا اعلان کردیا

    مظفرآباد : سردارعتیق نے سیز فائرلائن توڑنے کا اعلان کردیا

    مظفرآباد : آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم اور مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے بھارتی مظالم کا شکار کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 24 نومبر کو 3 مقامات سے سیزفائرلائن توڑ کا اعلان کر دیا ہے۔

    مظفرآباد کے مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سردار عتیق احمد خان نے آزاد کشمیرکے 3 ڈویژن مظفرآباد، پونچھ اور میرپور سے 24 نومبرکو بیک وقت سیزفائرلائن توڑ کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم کانفرنس نے سیزفائر لائن توڑنے کی تیاریاں آج سے شروع کر دی ہیں۔

    سردارعیتق احمد نے 5 مختلف کمٹیوں کے چیئرمینوں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمٹیاں 11 محرم الحرام سے رابطہ مہم کا آغاز کریں گی انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین، وکلاء ،دانشوروں ، سول سوسائیٹی، طلبہ اور سیزفائر لائن کے قریبی علاقوں میں بسنے والے عوام کے تعاون سے سیزفائر لائن کو توڑ کر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کی جائے گی۔

    سردار عتیق احمد خان نے کہاکہ ہم پرامن مارچ کریں گے کیوں کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل اور خطہ میں امن چاہتے ہیں۔ ان کا کنہا تھا کہ سیزفائر لائن کی طرف مارچ کسی سیاسی جماعت کے جھنڈے کے بجائے صرف آزا د کشمیر کے پرچم کے نیچے ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 700 کلومیٹر لمبی سیز فائر لائن پر بھارت حملے کے لیے تیار کھڑا ہے وہ حملہ کرتا ہے کہ نہیں یہ اور بات ہے ا لبتہ کشمیریوں کو بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا بھارت پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش میں خود تنہا ہو رہا ہے وہ ہمارا پانی بند کررہا ہے جبکہ چین نے اس کا پانی بند کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روس کی فوج پاکستان میں مشترکہ مشقوں میں مصروف ہے پاکستان کو تنہا کرنے کی اس کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

    سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں بھارت نے کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں کی ہندوستان اپنی کمزوریوں پر پردہ ڈالنے کے لیے جھوٹا دعویٰ کر رہا ہے۔

    ان کا کنہا تھا کہ سی پیک منصوبہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔سی پیک پاکستان کی اقتصادی ترقی اور دفاع استحکام کے حوالے سے انتہائی اہم منصوبہ ہے۔

     

  • خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، یوسف رضا گیلانی

    خطے میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، یوسف رضا گیلانی

    لاہور : سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے ، پیپلز پارٹی نواز شریف یا ان کی حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ آئین کے ساتھ کھڑی ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے نجی یونیورسٹی کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیروں پرہونے والے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے بلوچستان پر باتیں کرر ہا ہے مگر مقبوضہ وادی میں ہونے والے ظلم پر انسانی حقوق کی تنظیمیں آواز کیوں نہیں آٹھا رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دفاع وطن کیلئے قوم اور فوج یکجا ہیں کوئی طاقت پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتی.

    یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نواز شریف یا ان کی حکومت کے ساتھ نہیں آئین کے ساتھ کھڑی ہے اور پانامہ لیکس یا کرپشن جیسے مسائل کے حل کیلئے انکی جماعت نے سینٹ میں بل بھی متعارف کروایا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا پارلیمنٹ کی مضبوطی اداروں اور ملک کی مضبوطی ہے۔ اس موقع پر سید یوسف رضا گیلانی نے نہ صرف سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے روئیے پر شکوہ کیا بلکہ ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف بھی بدعنوانی کے مقدمات تھے مگر کسی نے تب ٹی۔او۔آرز بنانے کی بات نہیں کی۔

     

  • مسئلہ کشمیر کا واحد حل آزادی ہے، سراج الحق

    مسئلہ کشمیر کا واحد حل آزادی ہے، سراج الحق

    کوئٹہ : جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل آزادی ہے ،ملک میں اسٹیٹس کو کا نظام ختم کرنا ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی وجہ سے بھارت تقسیم ہو رہا ہے، وہ ہوش کے ناخن لیں ،بھارتی وزیر اعظم کی جنگ کی خواہش ان ہی کے گلے پڑ جائے گی۔

    سراج الحق نے کہا کہ بلوچستان کے عوام آج بھی پانی کے لیے ترس رہے ہیں ،صوبے میں باغات خشک ہو گئے ،قدرتی وسائل ہونے کے باوجود بلوچستان مسائل کا شکار ہے.

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام ایک سے دوسری جگہ ہجرت کرنے پر مجبور ہے لیکن تمام تر مسائل کے باوجود بلوچستان کے عوام پاکستان کے وفادارہیں.

    مزید پڑھیں : مسئلہ کشمیر حل ہونے تک بھارتی فلموں پر پابندی لگانے کی درخواست

     اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کوئی غریب آدمی اس سسٹم میں حکومت کا حصہ نہیں بن سکتا، موجودہ قیادت سے بھی بے روز گاری اور مسائل کے حل کی کوئی توقع نہیں ہے.
     ان کا کہنا تھا کہ بے روز گاری اور دیگر مسائل کی وجہ حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں ،ملک میں طبقاتی نظام کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

     

  • کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشا ل ملک

    کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں، مشا ل ملک

    اسلام آباد: حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مہاتما گاندھی سے منسوب عدم تشدد کے عالمی دن کو کشمیریوں کے نام کرے کیونکہ دنیا میں کشمیریوں سے ذیادہ عدم تشدد کا علمبردار کوئی نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر عدم تشدد کے عالمی دن کے موقع پر منعقد ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشال ملک کا کہنا تھاکہ ہندوستان کو عددم تشدد کا عالمی دن منانے کا کوئی حق حاصل نہیں کیونکہ دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ تشدد بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر کیا ہے۔

    عدم تشدد کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی مظاہرے میں شریک لوگوں نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر کی آزادی اور بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔

    پڑھیں:  کشمیر‌ میں کرفیو کا 85 واں روز، ایک اور نوجوان شہید، تعداد 108 ہوگئی

    اس موقع پر مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قابض فوجیوں اور اُن کے ملک کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ مشال ملک نے بڑی تعداد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا، حریت رہنماء کی زوجہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’عدم تشدد کا عالمی دن منانے کے سب سے زیادہ حقدار مظلوم کشمیری ہیں جو پر امن انداز میں حق خود ارادیت کی جدوجہد کررہے ہیں اور قابض فوجیوں کے مظالم کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کاحصہ نہ تھااورنہ ہوگا

    انہوں نے عالمی دنیا سے کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ کر سلامتی کونسل کی قرار دادوں کو پامال کررہا ہے جبکہ کشمیری اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق اپنا حق طلب کررہے ہیں‘‘۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر اور حریت رہنماء برہان مظفر وانی کی حراست کے دوران شہادت کے بعد عوام کی بڑی تعداد مقبوضہ وادی میں سڑکوں پر نکل آئی تھی، جس کے بعد قابض فوجیوں کی جانب سے انہیں منتشر کرنے کے لیے مظالم کا سلسلہ شروع کیاگیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

     مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے قابض فوجیوں نے پیلٹ گن کا استعمال کیا جن کے چہروں سے متاثر ہونے والے سینکڑوں بچے، خواتین، بزرگ اور نوجوان اپنی بینائی کھو چکے ہیں تاہم مختلف علاقوں میں فائرنگ سے شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی ہے۔

    بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں انتظامیہ کی جانب سے مسلسل 86 روز سے کرفیو نافذ ہے، جس کے باعث ہزاروں کشمیری نمازِ جمعہ کی ادائیگی کرنے سے قاصر رہے تاہم کرفیو کے باعث کشمیریوں کو غذائی قلت، ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔