Tag: kashmiris

  • بھارتی قابض افواج کی بربریت، کشمیریوں پر زندگی کے تمام دروازے بند!

    بھارتی قابض افواج کی بربریت، کشمیریوں پر زندگی کے تمام دروازے بند!

    مقبوضہ کشمیر، جو کبھی جنت نظیر کہا جاتا تھا، آج بھارتی ریاستی جبر اور ظلم و ستم کی ایسی بھیانک تصویر بن چکا ہے کہ جہاں جینا جرم اور موت ہی نجات نظر آتی ہے۔ کلگام کے علاقے میں پیش آنے والا حالیہ واقعہ اس سفاکی کی ایک اور دردناک مثال ہے، جہاں ایک نوجوان، امتیاز احمد ماگرے، مسلسل آپریشنز، ریاستی جبر، اور زندگی کی تمام امیدوں کے چھن جانے کے بعد دریائے جہلم میں کود کر زندگی کا چراغ گل کر گیا۔ یہ محض ایک خودکشی نہیں بلکہ ایک چیخ ہے، ایک احتجاج ہے، اور ایک سوال ہے بھارت کی نام نہاد جمہوریت سے۔

    بھارتی قابض افواج روزانہ کی بنیاد پر مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشنز اور گھروں پر چھاپے مار رہی ہیں۔ رات گئے دروازے توڑ کر نوجوانوں کو اغوا کیا جاتا ہے، بزرگوں کی توہین کی جاتی ہے اور خواتین کی عزتیں تک محفوظ نہیں۔ ان مسلسل مظالم نے کشمیریوں کو ایک ایسی نفسیاتی جنگ کا شکار بنا دیا ہے جہاں نہ نیند محفوظ ہے، نہ جاگنا آسان۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، اور اقوام متحدہ سمیت دنیا کے متعدد ادارے بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار تو کرتے ہیں، مگر عملی اقدامات سے گریزاں ہیں۔ اس خاموشی نے بھارت کو اور زیادہ بے خوف کر دیا ہے، اور مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے۔

    امتیاز ماگرے کی خودکشی صرف ایک شخص کا انجام نہیں بلکہ ہزاروں نوجوانوں کی اجتماعی بے بسی اور مایوسی کا عکس ہے۔ مسلسل نگرانی، ڈرونز کی پرواز، گھروں کا محاصرہ، اور ہر لمحہ موت کے سائے میں جینے کا تصور کشمیری نوجوانوں کو ذہنی طور پر مفلوج کر چکا ہے۔ ان کے لیے خودکشی اب احتجاج کا آخری اور واحد راستہ رہ گیا ہے۔

    5 اگست 2019 کے بعد سے 995 کشمیری بھارتی افواج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں، جب کہ 2465 افراد شدید زخمی ہیں۔ صرف اپریل 2025 میں 11 کشمیریوں کو زندگی سے محروم کیا گیا۔ آزادی کے نام پر بھارت نے کشمیریوں سے نہ صرف ان کی زمینی شناخت چھینی بلکہ ان کے سر سے چھت، روزگار، تعلیم، اور جینے کی امید تک چھین لی۔

    بھارتی ریاستی دہشتگردی کے خلاف اگر آج دنیا خاموش رہی تو یہ خاموشی تاریخ کا سیاہ باب بن جائے گی۔ امتیاز جیسے نوجوانوں کی موت پر بھارت سوال کرتا ہے کہ عوام ہمارے ساتھ کیوں نہیں؟ یہ سوال نہیں، ایک سفاک طنز ہے۔ کشمیریوں کو جبر، تشدد اور موت کی راہوں پر دھکیل کر پھر ان سے وفاداری کی توقع رکھنا ایک فرعونی رویہ ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت، مزید 24 فلسطینی شہید

    مقبوضہ کشمیر میں آج انسانیت سسک رہی ہے، نوجوان خودکشی کو نجات سمجھ رہے ہیں، خواتین خوف میں زندگی گزار رہی ہیں اور بزرگ اس آس میں جی رہے ہیں کہ شاید کبھی دنیا جاگے گی۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ الفاظ سے آگے بڑھ کر اقدامات کرے، ورنہ کلگام جیسے واقعات معمول بن جائیں گے اور بھارت کی بربریت انسانیت کا منہ چڑاتی رہے گی۔

  • دنیا بھر میں کشمیری آج یومِ حق خود ارادیت منا رہے ہیں

    دنیا بھر میں کشمیری آج یومِ حق خود ارادیت منا رہے ہیں

    دنیا بھر میں کشمیری آج یوم حق خود ارادیت منارہے ہیں، کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید کا کہنا ہے کہ کشمیری حق خودارادیت کے حصول تک تحریک جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 جنوری حق خود ارادیت اور مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی یاد دہانی کا دن ہے، ہر سال 5 جنوری مقبوضہ کشمیر کے حق خود ارادیت کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔

    جنوری 1949 کو اقوام متحدہ نے ایک قرارداد منظور کی تھی ، جو مقبوضہ کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کی ضمانت دیتی ہے۔

    ہر سال اس دن کو منانے کا مقصد عالمی برادری کو یہ یاد دلانا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں اپنی ذمہ داری کو نظر انداذ نہیں کر سکتے، اقوام متحدہ کو 74 سال پہلے کیے گئے اپنے وعدوں کا احترام کرنا ہوگا۔

    مقبوضہ کشمیر کی عوام کو بھارتی قابض افواج کی جانب سے ایک اجتماعی سزا دی جا رہی ہے اور بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کو دنیا کے سب سے بڑے عسکری زون میں تبدیل کر دیا ہے۔

    ہندوستانی فورسز نے ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ، آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے مختلف قوانین کو رائج کر رکھا ہے ہے تاکہ کسی بھی فرد کو غیر معینہ مدت کے لیے گرفتار کیا جا سکے اور بغیر کسی قانونی طریقہ کار کے قتل کیا جا سکے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق بشمول جان، مال، صحت، اظہار رائے کی آزادی اور اسمبلی کے حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے اور 5 اگست 2019 کے بعد سے مسلسل غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ذریعے مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں خوف اور افراتفری کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔

    حق خود ارادیت اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایک بنیادی حق ہے، جس کی نفی اس عالمی اعلامیے اور اس کے معاہدوں کی نفی ہے، عالمی برادری کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیری عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرے۔

    بھارتی اقدامات کو عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے بڑے پیمانے پر مسترد کیا ہے، 5 اگست 2019 کے بھارتی غیر قانونی اقدامات اور سپریم کورٹ آف انڈیا کا حالیہ فیصلہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے تحت اس متنازعہ علاقے کو نوآبادیات بنانے کی کوشش ہے۔

    پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول تک مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

    اقوام متحدہ نے حال ہی میں عوام کے حق خود ارادیت کے عالمی احساس پر پاکستان کے زیر اہتمام ایک قرارداد منظور کی ہے ، جس کی بڑی تعداد میں ممالک نے حمایت کی ہے، اقوام متحدہ کا فرض ہے کہ وہ کشمیری عوام سے کیے گئے اپنے وعدوں کی تکمیل کو یقینی بنائے اور کشمیری عوام کو آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرنے کا موقع دے۔

    اس موقع پر کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسیدنے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ کشمیری حق خودارادیت کے حصول تک تحریک جاری رکھیں گے، بھارت اقوام متحدہ کی منظورشدہ قرارداد سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔اقوام متحدہ اپنے وعدے پرعملدرآمد کرائے۔

  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مئی میں 10 کشمیریوں کو شہید کیا

    مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مئی میں 10 کشمیریوں کو شہید کیا

    بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کے دوران مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ 10 کشمیریوں کو شہید کیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ مئی میں ایک خاتون سمیت 10 کشمیریوں کو شہید کیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے اعداد و شمار کے مطابق 10 میں سے 4 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔

    بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ ایک مکان کو نقصان پہنچایا جبکہ ایک خاتون کی بے حرمتی کی۔

  • بھارت سے تجارت کی تو یہ کشمیریوں سے غداری ہوگی، وزیراعظم

    بھارت سے تجارت کی تو یہ کشمیریوں سے غداری ہوگی، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کے خون پر پاکستان کی تجارت بہتر کرنے کا نہیں سوچ سکتے، بھارت سے تجارت کی تو لاکھوں کشمیری کا خون رائیگاں جائیگا۔

    تفصیلات کے مطابق "آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ” کی براہ راست نشریات میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگرہم بھارت سے تجارت کرینگے تو یہ کشمیریوں سے غداری ہوگی، بھارت سے تجارت کی تو لاکھوں کشمیری کاخون رائیگاں جائیگا، کشمیریوں کے خون پر پاکستان کی تجارت بہتر کرنے کانہیں سوچ سکتے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کیساتھ ہمارا ایک ہی مسئلہ ہے وہ کشمیر کا ہے، اقتدار میں آکر پوری کوشش کی کہ بھارت سے تعلقات اچھے ہوں، بھارت پانچ اگست کا فیصلہ واپس لےتوبات چیت ہوسکتی ہے۔

    مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطین میں بھی زمینوں پر قبضہ کیاہواہے، فلسطین تھوڑا سا رہ گیا ہے باقی علاقوں پر ان لوگوں نے قبضہ کرکےاپنے لوگ بٹھادیئے، اسرائیلی کب تک فلسطینیوں کو خوف سے ڈراتے رہیں گے یہ ظلم کا نظام ہے، سب کو معلوم ہے ظلم کا نظام نہیں چل سکتا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مغربی ممالک میں لوگ پہلے فلسطین کے حق میں بات نہیں کرتےتھے، اب امریکا میں بھی لوگ سوشل میڈیا پر کہہ رہےہیں کہ فلسطینیوں پر ظلم ہورہاہے، اب ایک تحریک چل پڑی ہے اب فلسطین کے مسئلے کے حل کی طرف بڑھیں گے۔

    اپوزیشن پر کڑی تنقید

    وزیراعظم نے عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اپوزیشن فوج کو کہتی ہے کہ منتخب حکومت کو گرادو، پہلے دن سے انہوں نے کہا کہ نااہل ہیں نکال دیناچاہیے، اپوزیشن نےساتھ ساتھ یہ کہا کہ این آر او دیں تو آپ نااہل نہیں ہونگے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن اورپی ڈی ایم اکٹھی ہورہی ہےپھر جارہی ہے پھر آرہی ہے، اپوزیشن اور پی ڈی ایم کا جو مقصد ہے وہ کبھی پورا نہیں ہوسکتا،ان کا مقصد ذات کا ہے یہ نظریئے یا ملک کیلئے نہیں اکٹھے نہیں ہوئے، یہ چاہتے ہیں کہ بلیک میل کرکے کرپشن کے مقدمات ختم کرادیں، جو سائیکلوں پر تھے آج لینڈ کروزر پر آگئے ہیں، جن کی سائیکل کی دکانیں تھیں انکی لندن میں جائیداد رولزرائس گاڑیاں ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں مشکل وقت میں حکومت ملی،کبھی کسی کو اتنےمسئلے مسائل نہیں ملے جتنے ہمیں ملے، خساروں کیساتھ قرضوں کا بوجھ برداشت کرناپڑرہاہے، عوام کو ایک مشکل وقت سے گزرنا تھا، اللہ نے ہمیں مشکل وقت سے گزارا ہے انشااللہ آگے مزید آگے بڑھتے دیکھیں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کے آپریشن میں 3 کشمیری شہید، 5 بھارتی اہلکار بھی ہلاک

    مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کے آپریشن میں 3 کشمیری شہید، 5 بھارتی اہلکار بھی ہلاک

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولہ میں بھارتی فورسز کے نام نہاد آپریشن کے دوران 3 کشمیری شہید گئے جبکہ 5 بھارتی فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولہ میں بھارتی فورسز کا نام نہاد آپریشن جاری ہے، بارہ مولہ میں نام نہاد آپریشن کے دوران 3 کشمیری شہید ہوگئے۔

    کشمیری میڈیا کے مطابق بارہ مولہ میں آپریشن کے دوران 5 بھارتی فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج اور کشمیری نوجوانوں کے درمیان ناکے پر جھڑپ شروع ہوئی۔

    خیال رہے کہ حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں کل یعنی بدھ کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے، ہڑتال کا اعلان سری نگر میں 3 کشمیری مزدوروں کے قتل کے خلاف کیا گیا ہے۔

    بھارتی فورسز نے 18 جولائی کو 3 کشمیریوں کو شہید کر کے تدفین کر دی تھی، مزدور کام ڈھونڈنے کے لیے سرینگر گئے تھے۔ قتل کیے گئے 3 کشمیریوں کے اہلخانہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کیا تھا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے 1 سال سے غیر قانونی محاصرے کے دوران 214 کشمیریوں کو شہید کیا جبکہ بھارتی فورسز کے تشدد سے 13 سو  90 کشمیری زخمی ہوئے۔

  • راولپنڈی کے لوگوں کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے، شیخ‌ رشید

    راولپنڈی کے لوگوں کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے، شیخ‌ رشید

    راولپنڈی : وفاقی وزیر شیخ رشید نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کہا کہ مودی نے کوئی گھناؤنہ کھیل کھیلا تو پنڈی کی عوام پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ پاکستان کے سربراہ اور وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے راولپنڈی لال حویلی کا باہر یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی کے لوگوں کا دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے بچے بچے کے ساتھ ہیں، لال حویلی کا رشتہ کشمیر کے لال چوک تک کشمیریوں کے ساتھ محبت کا ہے۔

    شیخ رشید نے بھارتی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے کوئی گھناؤنہ کھیل کھیلا تو پنڈی کے لوگ پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    وزیر ریلوے نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی پڑھے لکھے لوگوں کا شہر ہے، راولپنڈی کےعلاوہ پنجاب میں ایسا کوئی شہر نہیں جہاں 2 یونیورسٹیاں ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں وزارت کا بھوکا نہیں ہوں لیکن عزت کا بھوکا ضرور ہوں، راولپنڈی علم کی روشنی اور غیرت کا شہر ہے۔

    شیخ رشید نے وزیر اعظم سے متعلق کہا کہ عمران خان سے میرا محبت کا رشتہ ہے، خان صاحب کے سامنے اسد عمر کو واپس لاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ آٹا گھی مافیا کا ٹولہ ہے انہوں نے کبھی ووٹ نہیں دیا، اقتدار کا وقت کا پتہ نہیں چلتا کہ کیسے گزر جاتا ہے، احساس ہے کہ آج غریب بجلی، گیس کا بل نہیں دے سکتا۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے مزید کہا کہ آنے والے برسوں میں پاکستان چین کے ساتھ مضبوط دیوار کی طرح کھڑا ہوگا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا یوم جموریہ ‘یوم سیاہ’ کے طورپر منانے کا اعلان

    مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا یوم جموریہ ‘یوم سیاہ’ کے طورپر منانے کا اعلان

    سری نگر : حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق نے 26 جنوری کو بھارت کا یوم جموریہ یوم سیاہ کے طورپر منانے کا اعلان کردیا ہے، کشمیری قابض بھارت کیخلاف پر امن احتجاج سے اپنے غصے کا اظہارکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسزکی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، وادی میں لاک ڈاؤن کوایک سو تہتر روز ہوگئے اور معمولات زندگی بحال نہ ہوسکی، تعلیمی ادارے ، تجارتی مراکز اور ٹرانسپورٹ سروس بند ہے۔

    مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بدستورمعطل ہے جبکہ شدید سردی میں گھروں میں محصورکشمیری دواؤں اورکھانے پینے کی اشیا کی قلت کا شکارہیں۔

    پلواما میں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے ایک کشمیری نوجوان شہید ہوگیا،نوجوان کو گھرگھرتلاشی کے دوران شہید کیا گیا جبکہ پلواما سمیت دیگر اضلاع میں ناکہ بندی اور چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق کا کہنا ہے کہ بھارت کا یوم جمہوریہ،یوم احتجاج کے طورپرمنایا جائے گا، کشمیری قابض بھارت کیخلاف پرامن احتجاج سے  اپنے غصے کا اظہار کریں گے جبکہ حریت کانفرنس سمیت کشمیری تنظیموں نے26 جنوری کو بھارت کا یوم جموریہ یوم سیاہ کے طورپر منانے کا اعلان کیا ہے۔

    گزشتہ روز پلواما میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہیددونوجوانوں کے جنازے میں ہزاروں افراد نے کرفیوکی پابندیاں توڑ کرشرکت کی تھی۔

  • کشمیریوں کو گھٹنوں پرلانا ہندو قوم پرستوں کا خواب تھا، امریکی میڈیا

    کشمیریوں کو گھٹنوں پرلانا ہندو قوم پرستوں کا خواب تھا، امریکی میڈیا

    واشنگٹن: امریکی میڈیا نے کہاہے کہ پانچ اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل بی جے پی حکومت نے بڑے پیمانے پر شہریوں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا۔

    امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ پانچ اگست کے بعد سے اب تک کم از کم 2 ہزار کشمیری گرفتار ہوچکے ہیں جن میں تاجر رہنما، انسانی حقوق کے رضاکار، منتخب نمائندے، اساتذہ اور 14 سال کے طالبعلم تک شامل ہیں۔

    خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ گرفتار افراد اپنے اہلِخانہ اور وکلا سے رابطہ نہیں کر سکتے جبکہ انہیں کہاں رکھا گیا ہے یہ بھی کسی کو معلوم نہیں، ان میں سے زیادہ تر افراد کو آدھی رات کو اٹھایا گیا۔

    اس کے علاوہ بھارتی حکومت یہ بھی نہیں بتا رہی کہ حراست میں لیے گئے افراد پر کیا الزام ہے اور انہیں کب تک قید رکھا جائےگا؟رپورٹ کے مطابق کچھ افراد کو ایئرفورس کی خفیہ پروازوں کے ذریعے لکھنؤ، واراناسی اور آگرا کی جیلوں میں منتقل کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کشمیریوں کو گھٹنوں پر لانا ہندو قوم پرستوں کا خواب تھا کیونکہ یہ بھارت کی واحد مسلمان اکثریت والی ریاست تھی جہاں پاکستان اور بھارت دونوں حریفوں کو حمایت حاصل ہے۔

    اس کے علاوہ ہندو اکثریت والے بھارت میں قوم پرستی کی تحریک کے لیے کشمیر ایک زخم کی حیثیت رکھتا تھا جس سے بھارتی وزیر اعظم کو غیر معمولی عروج ملا۔

  • ‘کشمیری ہمیشہ خاموش نہیں رہیں گے’

    ‘کشمیری ہمیشہ خاموش نہیں رہیں گے’

    نیویارک : امریکی میگزین فارن پالیسی نے کہاہے کہ کشمیری ہمیشہ خاموش نہیں رہیں گے ، وہ چاہتے ہیں کہ دنیا جان لے کہ وہ فائٹ بیک کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میگزین فارن پالیسی نے مقبوضہ کشمیرسے متعلق رپورٹ میں کہا ہے کہ کشمیری ہمیشہ خاموش نہیں رہیں گے، کشمیری چاہتے ہیں کہ دنیا جان لے کہ وہ فائٹ بیک کریں گے۔

    امریکی میگزین کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں سیاستدانوں،وکلا،صحافیوں سول سوسائٹی ارکان کوگرفتارکیا، انٹرنیٹ، موبائل سروس بند کرکے کمیونیکیشن کا شٹ ڈاؤن کیا گیا، بھارتی حکومت کے اقدامات کا مقصد معلومات کومقبوضہ وادی سے باہرآنا روکنا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے قبل پلواما میں بھارتی فوج نے کریک ڈاؤن کیا گیا، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کوسڑکوں پرگھیسٹا اورہندو مذہبی نعرے لگانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

    گذشتہ روز نیویارک ٹائمز نےمقبوضہ کشمیرپرخصوصی رپورٹ میں کہا تھا کہ بھارت نےدنیا کومقبوضہ کشمیرکی صورتحال سے بےخبر رکھنے کیلئے ہرممکن حربہ استعمال کیا لیکن ناکام رہا۔

    مودی سرکارنے کشمیرکودنیا سے کاٹ رکھا ہے، بھارتی فوجی کشمیر کی سڑکوں پر شہریوں کو پیلٹ گنز، آنسو گیس سے نشانہ بنارہے ہیں، بھارتی حکام کا اپنا دعویٰ ہے کہ 2 ہزار کشمیریوں کو حراست میں لیا ہے، نوجوانوں کوبغیروجہ بتائےگرفتارکیا جارہاہے۔گھروالوں کوکچھ پتا نہیں چل رہا کہ ان کے پیارے کہاں ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا پول کھول دیا

    نیویارک ٹائمز کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کو جھکانا ہندو انتہا پسندوں کا پرانا خواب ہے، مقبوضہ کشمیر بھارت کی واحد مسلم اکثریت آبادی ہے، کشمیریوں کی بھارت کے خلاف جدوجہد دیہائیوں سے جاری ہے، وادی میں ’کشمیر کا حل صرف بندوق‘ کے نعروں کی گونج ہے، کشمیر کی سرحد کے دونوں پار صورت حال خطرناک ہے۔

    رائٹرز نے دکھایا کہ کس طرح کشمیری خواتین،بچے اورنوجوان آزادی کے لئے شہادت کے جذبے سے سرشارمقبوضہ وادی کی سڑکوں پروقت کے فرعون کوچیلنج کررہے ہیں، سرینگرسمیت ہرگلی کوچے میں ایک ہی نعرہ گونج رہا ہے۔

    وائس آف امریکا نے مقبوضہ کشمیرکی اصل صورتحال دکھائی، کشمیری نوجوانوں پربھارتی فورسزکی فائرنگ اورپیلیٹ گنزکے استمعال سے متعددنوجوان زخمی ہوئے، اپنے لہوسے آزادی کی تحریک کوآگے بڑھانے والے کشمیریوں کی آواز دبانا اب بھارت سرکار کیلئے ممکن نہیں رہا۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں بیس روزسے جاری مسلسل کرفیونے کشمیریوں کوگھروں میں قید کررکھا ہے۔ مقبوضہ کشمیرسے گرفتارمزیدتیس کشمیری نوجوانوں کوآگرہ جیل منتقل کردیا گیا ہے ، مسلسل لاک ڈاؤن سے لوگوں کو دواؤں اورکھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی

    او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی

    اسلام آباد : اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارتی پارلیمنٹ سے آرٹیکل 370 کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ او آئی سی کا کشمیریوں کی حق خودارادیت کی حمایت کرنا بھارت کی شکست ہے۔

    جموں اور مقبوضہ کشمیر پر جاری بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کی مذمت کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اوآئی سی کا اظہار یکجہتی دنیا کے لیے فوری مؤثر کردار ادا کرنے کا پیغام ہے۔

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا قتل عام مہذب دنیا کا امتحان ہے،او آئی سی کی حمایت نے دنیا کو پھر کشمیریوں کے جمہوری حق کی طرف متوجہ کیا۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    آرٹیکل 370 کیا تھا؟ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو کیا نقصان ہوگا؟

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔