Tag: kashmor

  • گڈو بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کئی دیہات زیر آب، فصلیں تباہ

    گڈو بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کئی دیہات زیر آب، فصلیں تباہ

    کشمور : دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے اور اونچے درجے کے سیلاب کی صورتحال درپیش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں میں تباہی پھیلانے کے بعد سیلاب نے سندھ کے کچے کے علاقوں کو بھی اپنی لیپٹ میں لے لیا ہے۔ دریائے سندھ میں آنے والے سیلاب سے سب سے زیادہ کندھ کوٹ اور کشمور کے کچے کے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔

    اس حوالے سے کشمور کنٹرول روم ذرائع کا کہنا ہے کہ 24گھنٹے کےدوران گڈو بیراج میں 29 ہزار کیوسک پانی کی سطح میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق گڈو بیراج میں 5 لاکھ 17 ہزار 392 کیوسک کاریلا گزر رہا ہے، گڈو بیراج سے پانی کا اخراج پانچ لاکھ 17 ہزار 392 کیوسک ہے۔

    گزشتہ 24گھنٹے میں گڈو بیراج پر پانی کی سطح میں کمی ہونے کا امکان ہے تاہم کچے کے15 سے زائد گاؤں سیلاب کی زد میں آگئے ہیں جس کے نتیجے میں تیار کھڑی فصلیں زیرآب آگئیں۔

    اس کے علاوہ کندھ کوٹ میں کچے کے علاقوں میں پھنسے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر نقل مکانی کررہے ہیں، ضلع انتظامیہ کے جانب سے تاحال امدادی کارروائیاں شروع نہ ہوسکیں۔

  • گڈوپاورپلانٹ کے3 یونٹ شدید دھند کے باعث ٹرپ

    گڈوپاورپلانٹ کے3 یونٹ شدید دھند کے باعث ٹرپ

    کشمور: شدید دھند کے باعث گڈو تھرمل پاور ہاؤس میں 3 یونٹ ٹرپ کرگئے جس کے باعث رحیم یارخان، مظفرگڑھ اور دیگرعلاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شدید دھند کے باعث گڈو تھرمل پاور ہاؤس میں 3 یونٹ ٹرپ کرگئے جس کے باعث سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    گڈو تھرمل ذرائع کے مطابق یونٹ نمبر14،15،16 بند ہوگئے ہیں جس کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دھند کم ہونے کے بعد یونٹ کو بحال کردیا جائے گا جس کے بعد متاثرہ علاقوں کو معمول کے مطابق بجلی فراہم کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی دھند کے باعث 4 پاور پلانٹس گدو، بلوکی، نشاط اور نشاط چونیاں پاور پلانٹس ٹرپ کر گئے تھے جس سے مجموعی طور پر 2500 میگا واٹ بجلی کے شارٹ فال کا سامنا رہا۔

    واضح رہے کہ پنجاب کے میدانی علاقوں، بالائی سندھ اور پشاور ڈویژن میں دھند پڑنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں خشک سردی کی لہر برقرار ہے۔

  • نواب شاہ اور کندھ کوٹ میں بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار عوام کے نرغے میں آگئے

    نواب شاہ اور کندھ کوٹ میں بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار عوام کے نرغے میں آگئے

    کشمور: سندھ کے ضلع کشمور کے شہر کندھ کوٹ میں بھی پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار عوام کے نرغے میں آگئے، عوام نے امیدواروں کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کندھ کوٹ سے قومی اسمبلی کے حلقے 197 سے انتخابات کے لیے کھڑے ہونے والے امیدوار احسان الرحمان اور صوبائی حلقے پی ایس 4 سے امیدوار عبد الرؤف کو ووٹ مانگنا مہنگا پڑ گیا۔

    پیپلز پارٹی کے امیدوار احسان الرحمان اور عبد الرؤف اپنے انتخابی حلقے کا دورہ کر رہے تھے، عوام سے ووٹ مانگنا ان کے لیے مہنگا پڑ گیا، لوگوں نے ہاتھ پکڑ پکڑ کر سوال کرنے شروع کر دیے۔

    علاقہ مکینوں نے امیدواروں کو گھیر کر سوالات کی بوچھاڑ کردی، اقتدار میں آکرعلاقے کے لیے کیا سہولتیں فراہم کیں، اپنے علاقے کی بہتری کے لیے کیا کیا؟

    اپنے انتخابی حلقے کے لوگوں کے سوالات پر پی پی کے امیدوار گھبرا گئے، صوبائی اسمبلی کے امیدوار عبد الرؤف کھوسہ نے علاقہ مکینوں کے سامنے ہاتھ جوڑ لیے۔

    علاقہ مکینوں نے امیدواروں کو آڑے ہاتھوں لے کر سوال کیے کہ یہاں نہ بجلی ہے نہ ہی روڈ بنائے گئے ہیں، نہ ہی عوام کے لیے نوکریاں دستیاب ہیں، پھر بھی ووٹ مانگنے آگئے۔

    پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو علاقہ مکینوں نے گھیر کر کہا کہ آپ یہاں ووٹ مانگنے آگئے ہیں اور جب ہم آپ کے بنگلے پر کسی مسئلے کے لیے آتے ہیں تو منشی دھکے دے کر بھگا دیتے ہیں۔

    نواب شاہ


    این اے 214 نواب شاہ سے بھی پیپلز پارٹی کےامیدوار کو اپنے حلقے میں ووٹ مانگنے کے لیے جانا مہنگا پڑگیا، ووٹرز نے سید غلام مصطفیٰ شاہ کو گھیر لیا۔

    پیپلز پارٹی کے امیدوار سید غلام مصطفیٰ شاہ پر ووٹرز نے سوالات کی بوچھاڑ کر دی، عوام کے سامنے کبھی خود کو جواب دہ نہ سمجھنے والے بری طرح گھبرا گئے۔

    لیاری میں بلاول بھٹو کے قافلے پر پتھراؤ، مظاہرین نے پیپلز پارٹی کا جھنڈا جلا دیا


    ووٹر نے سوال کیا کہ آپ ہمارے ووٹوں سے دو بار قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، لیکن ایک بار بھی علاقے میں دکھائی نہیں دیئے، آپ علاقے میں کیوں نہیں آئے؟

    ووٹرز کے سامنے بے بس ہونے والے امیدوار سید غلام مصطفیٰ شاہ کو ہاتھ جوڑنے پڑ گئے، پی پی امیدوار ووٹرز سے معافیاں مانگتے رہے۔

    واضح رہے کہ آج لیاری میں بلاول بھٹو زرداری کی ریلی پر بھی لیاری کے مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے شدید پتھراؤ کردیا تھا، مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ لیاری کو ایک عرصے سے پانی سے محروم رکھا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کشمور: کچے کے علاقے میں پولیس مقابلہ،ایک اہلکار شہید

    کشمور: کچے کے علاقے میں پولیس مقابلہ،ایک اہلکار شہید

    کندھ کوٹ : کشمور میں کچے کے علاقے میں پولیس مقابلے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا، پولیس نے دس مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

     تفصیلات کے مطابق پولیس کی کارروائی ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن میں بدل گئی۔ کشمورمیں بھینس کی چوری کی اطلاع پر پولیس نے کندھ کوٹ کے کچے علاقے میں کارروائی کی تو وہاں موجود ڈاکوؤں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔

    دونوں جانب سے فائرنگ کے باعث علاقہ گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گونج اٹھا، اس دوران ایک پولیس اہلکار صادق گولی لگنے سے موقع پر ہی شہید ہو گیا۔

    اس کے علاوہ تھانیدار سمیت مزید تین اہلکاروں کو بھی گولیاں لگیں۔ پولیس نے مقابلہ جاری رکھا، پولیس کے پیچھے نہ ہٹنے پر ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم پولیس نے سرچ آپریشن کرکے علاقے سے دس مشتبہ افراد کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔

    پولیس نے ڈاکوؤں کی کمین گاہوں کو مسمار کرتے ہوئے کچے کے علاقے درانی مہر کی بھی ناکہ بندی کرلی۔

  • کندھکوٹ اور شکارپور میں مقابلے کے دوران 4 ڈاکو ہلاک

    کندھکوٹ اور شکارپور میں مقابلے کے دوران 4 ڈاکو ہلاک

    کشمور : کندھکوٹ اور شکارپور میں ڈاکوؤں سے مقابلے میں پولیس نے چار ڈاکو ہلاک کر دیئے ،ڈاکوؤں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔

    ایس ایس پی کشمور کے مطابق کندھکوٹ کےقریب پولیس اور اشتہاری ڈاکوؤں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دو ڈاکومارے گئے۔

    اشتہاریوں کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیاہے۔ ہلاک ڈاکو سندھ ،پنجاب اوربلوچستان میں متعددوارداتوں میں مطلوب تھے۔

    دوسری جانب پولیس کے مطابق شکار پور میں ناصرکوٹ تھانے کی حدود میں پولیس مقابلے میں دو ڈاکو ہلاک ہوگئے۔ ڈاکوؤں کے قبضے سے اسلحہ بر آمد ہوا ہے۔