Tag: kasur

  • ایک سال میں قصور میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

    ایک سال میں قصور میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

    لاہور: ایک سال میں صرف قصور شہر میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف ہوا ہے۔

    لیسکو دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 26 ہزار مقدمات درج کرائے جانے کے باوجود پنجاب کے شہر قصور میں بجلی چوروں سے ریکوری نہیں ہو سکی ہے۔

    لیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کے 8 سرکلز میں سے سب سے زیادہ بجلی چوری قصور سرکل میں کی جا رہی ہے، جہاں سیاسی مداخلت کے باعث لیسکو افسران بجلی چوروں کے خلاف کارروائی نہیں کر پاتے۔

    لیسکو ذرائع کے مطابق قصور سرکل میں بجلی چوری کی وجہ سے پوری کمپنی کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔


    بجلی کی قیمتیں اور سولر پالیسی: صارفین کے لیے بڑی خوشخبری آگئی


    دستاویز کے مطابق قصور رورل ڈویژن میں 8 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ مالیت کی 20 کروڑ 31 لاکھ یونٹس بجلی کی چوری کی گئی، پھول نگر ڈویژن میں 9 ارب 62 کروڑ 90 لاکھ روپے کے 20 کروڑ 30 لاکھ یونٹس کی بجلی چوری کی گئی۔

    چونیاں ڈویژن میں 9 ارب 38 کروڑ 70 لاکھ روپے کے 19 کروڑ 80 لاکھ یونٹس، قصور سٹی ڈویژن میں 5 ارب 66 کروڑ، 70 لاکھ روپے کے 12 کروڑ یونٹس، کوٹ رادھا کشن ڈویژن میں 2 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے کے 6 کروڑ 10 لاکھ یونٹ کی بجلی چوری کی گئی۔

    لیسکو دستاویز کے مطابق بجلی چوروں سے ڈٹیکشن بل کی مد میں صرف 33 کروڑ 68 لاکھ روپے وصول کیے جا سکے ہیں، اس طرح قصور سرکل کی ریکوری محض 40 فی صد رہی۔

  • قصور: وکیل کے ڈیرے پر حملہ، خاتون سمیت 3 افراد قتل

    قصور: وکیل کے ڈیرے پر حملہ، خاتون سمیت 3 افراد قتل

    قصور: صوبہ پنجاب کے ضلع قصور میں وکیل کے ڈیرے پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کرتے ہوئے تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ قصور کے گاؤں حویلی مہتاب خان میں پیش آیا، پولیس کے مطابق اظہریاسین ایڈوکیٹ کے ڈیرے پر ثوبیہ بی بی اور مشتاق
    نامی شخص مشورے کے لئے آئے تھے کہ اس دوران نامعلوم مسلح افراد ڈیرے میں گھس آئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    پولیس کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں اظہریاسین ایڈوکیٹ، ثوبیہ بی بی اور مشتاق موقع پر جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا، واقعے کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    وکیل کے ڈیرے پر فائرنگ کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے حادثے پر پہنچی اور لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لئے اسپتال منتقل کیا جبکہ ڈیرے سے ابتدائی شواہد حاصل کرنے کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لئے کارروائی شروع کردی۔

    دوسری جانب قصوربار ایسوسی ایشن نے وکیل کےقتل پر آج ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔

  • قصور میں سفاک والدین کا اپنی بیٹی کو قتل کرنے کا منصوبہ ناکام

    قصور میں سفاک والدین کا اپنی بیٹی کو قتل کرنے کا منصوبہ ناکام

    قصور : آٹھ سالہ بچی کے اغوا کا ڈرامہ پکڑا گیا، مغویہ کے والدین ہی واردات میں ملوث نکلے، بچی کو قتل کرنے کا ارادہ تھا، مخالفین کو مقدمے میں پھنسانے کے لئے ڈرامہ رچایا گیا، پولیس نے والد سمیت چار ملزمان گرفتار کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مبینہ اغواء ہونے والی 8سال کی طیبہ کا ڈراپ سین ہوگیا، پولیس کا کہنا ہے کہ طیبہ بدھ کو علی پارک کے قریب سے لاپتہ ہوئی تھی۔

    قصور میں بچوں سے زیادتی کے واقعات کے پیش نظر پولیس نے اس معاملے کو نہایت سنجیدگی سے لیا اور ہر پہلو سے تفتیش کی گئی۔

    پولیس کے مطابق سفاک والدین نے مخالفین کو پھنسانے کیلئے اپنی ہی بیٹی کے اغواء اور قتل کا منصوبہ بنایا، سفاک والدین نے آج اپنی ہی بچی کو قتل کرنے کا منصوبہ بھی بنا رکھا تھا۔

    پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے فیصل آباد میں اس کے ماموں کے گھر سے آٹھ سال کی طیبہ کو بازیاب کرالیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ والد سمیت چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سیف سٹی کیمروں اورجدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کارروائی کی گئی جس نے سارا پول کھول دیا۔

  • چونیاں: عثمان بزدار کی متاثرین سے تعزیت، قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے قیام کا اعلان

    چونیاں: عثمان بزدار کی متاثرین سے تعزیت، قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے قیام کا اعلان

    چونیاں: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے چونیاں واقعے کے بعد قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے قیام کا اعلان کر دیا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے چونیاں میں متاثرین سے تعزیت کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہا تھا کہ چونیاں واقعے کی جیسے ہی اطلاع ملی، فوری اقدامات کی ہدایت کی.

    ذمہ دارافسران کے خلاف کارروائی ہورہی ہے، متعلقہ افسران کے خلاف چارج شیٹ کردی ہے، ملزم کی اطلاع دینےوالے کے لئے انعام کااعلان کیا ہے.

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ اطلاع دینے والے کو 50 لاکھ نقد انعام دیاجائے گا اور اس  کا نام صیغہ رازمیں رکھا جائے گا.

    قصور میں ماضی میں بھی ایسے واقعات ہوچکے ہیں، اسی باعث قصورکو  فوری طور پر سیف سٹی سے جوڑا جا رہا ہے، قصور میں فوری طورپرچائلڈ پروٹیکشن بیورو کے قیام کی منظوری دی ہے.

    مزید پڑھیں: چونیاں میں ایک اور لڑکے کے اغوا کی کوشش، لڑکا بھاگنے میں کامیاب

    عثمان بزدار نے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے جوبھی ہوسکتا ہے، کریں گے، پولیس میں کالی بھیڑیں برداشت نہیں کریں گے، جوافسران فارغ ہو رہے ہیں، ان کی دوبارہ پوسٹنگ نہیں ہوگی.

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کررہے ہیں، بہترین اور قابل افسران پرمشتمل جے آئی ٹی بنائی ہے.

    سیاسی ہویاانتظامی کسی صورت کوتاہی برداشت نہیں کریں گے، چونیاں میں ڈولفن فورس بھی تعینات کر رہے ہیں.

  • قصور میں مکان کی چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق

    قصور میں مکان کی چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق

    قصور: صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں مکان کی چھت گرنے سے بچی سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور کے علاقے نورپورڈوگراں میں مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی اور 3 سال کی بچی جان کی بازی ہار گئی۔

    افسوس ناک واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں نکال لیں۔

    پولیس حکام کے مطابق جاں بحق افراد کی لاشوں کو ڈی ایچ کیواسپتال منتقل کردیا گیا ہے، مرنے والوں میں میاں بیوی اور ان کی تین سالہ بچی شامل ہے۔

    پشین میں مکان کی چھت گرنے سے4 بچے جاں بحق

    یاد رہے کہ رواں ماہ بلوچستان میں ضلع پشین کے علاقے یعقوب کالونی میں مکان کی چھت گرنے سے 4 بچے جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے بچوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

    صوابی میں مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ 28 جنوری 2019 کو صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہر صوابی میں مکان کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    افسوس ناک حادثے میں باپ اور بیٹا زخمی ہوگئے تھے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

  • قصور میں جنسی زیادتی کی روک تھام اور علاج کے لئے ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا قیام

    قصور میں جنسی زیادتی کی روک تھام اور علاج کے لئے ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا قیام

    لاہور : جنسی زیادتی کے کیسز کی روک تھام اور علاج کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں ری ہیبلیٹیشن سینٹر قائم کیا جارہا ہے، سرکاری سطح پر قائم کیا جانے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا سینٹر ہوگا۔

    لاہور سے اے آر وائی نیوز کی نمائندہ ثانیہ چودھری کی رپورٹ کے مطابق جنسی زیادتی یا ہراسگی معاشرے ایک اہم مسئلہ ہے، حالیہ سالوں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے ان جرائم کی روک تھام کے لئے نئے اقدامات اٹھانے کے لئے متعلقہ حکام دباؤ ڈالا ہے۔

    https://www.facebook.com/arystories/videos/290646391528210/

    اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں زیادتی سے متاثرہ بچوں کے علاج اور بحالی کے لئے بنایا جانے والا سینٹر انہیں اقدامات کی ایک کڑی ہے۔

    ری ہیبلیٹیشن سینٹر میں کام کرنے والے ڈاکٹرز، ماہر نفسیات اور دیگر عملے کو باقاعدہ تربیت فراہم کی جارہی ہے، ڈاکٹر حنا جسٹن بھی ان میں سے ایک ہیں۔

    زینب قتل کیس کے بعد کی جانے والی ریسرچ کے مطابق زیادتی کا شکار ہونے والے دس سال سے کم عمر بچوں میں69فیصد تعداد لڑکوں کی تھی جبکہ ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور کے مطابق اب بھی ہر مہینے جنسی تشدد کے چار سے پانچ واقعات رپورٹ ہوتے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    ثانیہ چودھری کے مطابق ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں ری ہیبلیٹیشن سینٹر کے قیام کے بعد حکومت صوبے کی سطح پر ایسے ہی دیگر شعبے بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

  • قصور کی ننھی زینب کی پہلی برسی

    قصور کی ننھی زینب کی پہلی برسی

    قصور : ننھی زینب کی آج پہلی برسی منائی جارہی ہے، گزشتہ سال زینب کوزیادتی کے بعد قتل کیاگیا تھا جبکہ زینب کے قاتل کوپھانسی دی جاچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی گئی معصوم زینب کی آج پہلی برسی منائی جارہی ہے، برسی کے موقع پر مختلف شخصیات اور اہل علاقہ تعزیت کے لئے آرہے ہیں جبکہ اہم سیاسی اور سماجی شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال قصور کی ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا، چار جنوری ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا، جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی اور دس جنوری کو بچی کا جنازہ اور تدفین کی گئی تھی۔

    زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور قصور میں مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 2 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    زینب قتل کیس


    بعد ازاں زینب قتل کیس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے از خود نوٹس لیا تھا۔

    زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں مکمل کیا گیا تھا ، انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے خلاف جیل میں روزانہ تقریباً 10 گھنٹے سماعت ہوئی اور اس دوران 25 گواہوں نے شہادتیں ریکارڈ کروائیں، اس دوران مجرم کے وکیل نے بھی اس کا دفاع کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد اسے سرکاری وکیل مہیا کیا گیا۔

    مجرم عمران  کو سزائے موت


    17 فروری کو انسداد دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کو چار مرتبہ سزائے موت، عمر قید، سات سال قید اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں۔ عدالتی فیصلے پر زینب کے والد امین انصاری نے اطمینان کا اظہار کیا اور اس مطالبے کو دہرایا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    عمران نے زینب سمیت 7 بچیوں کے ساتھ زیادتی اور ان کے قتل کا اعتراف کیا تھا ، جس پر مجرم کو مجموعی طور پر 21 بار سزائے موت کا حکم جاری کیا گیا تھا، بعد ازاں زینب کے قاتل نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی جسے عدالت نے مسترد کردیا، اس کے بعد عمران نے صدر مملکت سے رحم کی اپیل کی تھی۔

    اسی دوران ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کردی جائے۔

    زینب قتل کیس کے مجرم کو پھانسی


    6 اکتوبر کو چیف جسٹس نے زینب کے قاتل کی سزائے موت پر عمل درآمد نہ ہونے پر ایک بار پھر از خود نوٹس لیتے ہوئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    12 اکتوبر کو انسداد دہشت گردی عدالت نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کے ڈیتھ وارنٹ جاری کیے تھے ، جس کے بعد مجرم عمران کو 17 اکتوبر کو پھانسی دی گئی۔

  • صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی  کے کیسز ہوئے،  رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

    اسلام آباد : وفاقی محتسب نے رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف کیا ہے کہ صرف قصور میں دس برس میں دو سو باہترکیسز ہوئے، لیکن چند ملزمان کو سزا  ہوئی،  زیادتی کرنے والوں میں  بااثر سیاستدان،دولت مند اورپڑھے لکھے افراد شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قصوراسکینڈل معاشرے کاالمیہ نکلا، وفاقی محتسب کی سرچ رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف کیا گیا کہ پنجاب میں زیادتی کے واقعات بڑھ گئے، صرف قصور میں دس برس میں دو سو باہتر کیسز ہوئے لیکن چند ملزمان کو سزا ہوئی، واقعات کی تحقیقات اثرو رسوخ کے استعمال اور پولیس کو پیسے دے کر دبا دی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا زیادتی کا نشانہ بننے والے بیشتر  بچے غریب، ان پڑھ اور پسماندہ خاندانوں کے ہیں، جو پیسے اور دھونس دھمکی پر دباؤ میں آگئے جبکہ بچوں سے زیادتی کے شرمناک واقعات میں زیادہ تر بااثر سیاستدان، دولت مند اور پڑھے لکھے افراد ملوث نکلے۔

    [bs-quote quote=”بچوں سے زیادتی کرنے والوں میں بااثر سیاستدان،دولت مند اورپڑھے لکھے افراد شامل ہیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”رپورٹ "][/bs-quote]

    رپورٹ میں زیادتی کے واقعات کی بڑی وجہ منشیات کا استعمال، جسم فروشی، فحش فلموں کی دستیابی قرار دیا اور کہا گیا قصور میں بڑھتے واقعات کا جائزہ لینے کے لیے سینٹر قائم کیا گیا ، قصور واقعے پر ریسرچ رپورٹ صدر پاکستان کو بھجوا دی ہے۔

    وفاقی محتسب کا کہنا ہے کہ عام طور  پر  بچوں سے زیادتی کے واقعات رپورٹ نہیں ہوتے،  2018  میں بچوں سے زیادتی کے 250 سے زائدکیس درج ہوئے جبکہ 2017 میں زیادتی کے 4 ہزار  139 واقعات رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ پنجاب میں 1  ہزار  89کیس رپورٹ ہوئے۔

    یاد رہے جنوری 2018 میںقصور کی ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا، ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی تھی۔

    بعد ازاں اکتوبر 2018 میں  قصور کی زینب اور دیگر معصوم بچیوں کے قاتل عمران علی کو لکھپت جیل کے پھانسی  دے دی گئی تھی۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں مکمل کیا گیا تھا۔

  • قصورمیں مکان کی چھت گرنےسے3 بچے جاں بحق

    قصورمیں مکان کی چھت گرنےسے3 بچے جاں بحق

    قصور: صوبہ پنجاب کے شہرقصور میں مکان کی چھت گرنے سے 3 بہن بھائی جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق قصور کے نواحی علاقے گنڈا سنگھ میں مکان کی چھت گرنے سے 3 بچے جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔

    ریسکیو اہلکاروں کے مطابق چھت کے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہونے والے بچوں میں دو بھائی اور بہن شامل ہے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق افسوس ناک حادثے میں زخمی اور جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    نگراں وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری نے قصور میں 3 بچوں کے جاں بحق ہونے پراظہارافسوس اور لواحقین سے تعزیت کی ہے۔

    انہوں نے حادثے میں زخمی ہونے والے بچے کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے انتظامیہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

    شیخوپورہ : بارش کےباعث گھرکی چھت گرگئی ‘3 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرگئی تھی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    لاہور: مکان کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت چھ افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ رواں سال 6 جنوری کو لاہور کے علاقے اندرون دہلی گیٹ میں بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے دو بچوں سمیت چھ افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • جنگلات کی تباہی سے پاکستان تباہ ہو رہا ہے، عمران خان

    جنگلات کی تباہی سے پاکستان تباہ ہو رہا ہے، عمران خان

    کوٹ رادھا کشن: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے جنگلات کو تباہ کردیا ہے، درخت کم ہیں، پاکستان تباہ ہو رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ ضلع قصور کے شہر کوٹ رادھا کشن میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے کہا پہلی بار کسی حکومت نے آنے والی نسلوں کے لیے سوچا ہے۔

    عمران خان نے کہا ’جنگلات کی تباہی سے گرمی بڑھے گی، بارشیں کم ہوں گی، پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا، کے پی حکومت نے تاریخ میں پہلی بار 1 ارب سے زائد درخت لگائے۔‘

    پی ٹی آئی چیئرمین نے قصور کے کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک چھوٹے کسانوں کو اہمیت نہیں دی جائے گی غربت بڑھتی جائے گی، ہم آپ کے لیے ریسرچ سینٹر بنائیں گے، کسانوں اور کاشت کاروں کا کیس لڑیں گے۔

    قبل ازیں عمران خان کوٹ رادھا کشن کے جلسے میں دیر سے پہنچے، انھوں نے دیر ہونے پر عوام سے معذرت کی اور کہا ہم کسانوں کی مدد کریں گے تاکہ وہ اپنی پیداوار سے پیسا کما سکیں۔

    پی ٹی آئی کا صوابی کرکٹ اسٹیڈیم میں جلسہ، نقصان کی صورت میں 10 لاکھ روپے دینے کی یقین دہانی


    ان کا کہنا تھا کہ شہروں میں پانی نہیں ملتا، کراچی اور اسلام آباد میں پانی کی قلت ہے، آئندہ سالوں میں پانی کی قلت میں مزید اضافہ ہوگا، ہم بھاشا ڈیم پر فوری طور پر کام شروع کریں گے۔

    عمران خان نے کہا ’یہاں حکمران صرف یہ سوچتے ہیں کہ الیکشن کس طرح جیتنا ہے، کوئی یہ نہیں سوچتا عوام کو بنیادی سہولتیں کس طرح فراہم کریں، ہم ایسے جدید طریقے اپنائیں گے جن کی مدد سے کسان کم پانی سے بھی پیداوار بڑھاسکیں گے۔‘

    انھوں نے کہا ’میں اور میری بہنیں میو اسپتال میں پیدا ہوئے ، پیسے والے لوگ سرکاری اسپتالوں میں نہیں جاتے، حکمرانوں نے سرکاری اسپتالوں کو تباہ کردیا ہے، پہلی بار کے پی میں ہم نے سرکاری اسپتالوں کا نظام ٹھیک کیا ہے، اب لوگ انھیں نجی اسپتالوں پر ترجیح دے رہے ہیں۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔