Tag: Kasur video scandal

  • قصورویڈیواسکینڈل : دوملزمان کوعمر قید اورجرمانے کی کی سزا

    قصورویڈیواسکینڈل : دوملزمان کوعمر قید اورجرمانے کی کی سزا

    لاہور : قصور ویڈیو اسکینڈل کیس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دو ملزمان کو عمر قید اور جرمانے کی کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق قصور ویڈیو اسکینڈل کیس کا فیصلہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری الیاس کی عدالت نے سنایا۔

    انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شواہد اور گواہان کے بیانات کے بعد جرم ثابت ہونے پرقصور ویڈیو اسکینڈل کیس کے مرکزی ملزمان حسیم عامر اور فیضان مجید کو عمر قید اور تین تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

    واضح رہے کہ قصور ویڈ یو اسکینڈل کیس میں کئی کمسن بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنا کر ملزمان نے متا ثرہ بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز بنائیں تھیں جس کا مقدمہ قصور کے تھانہ گنڈا سنگھ میں میں بلیک میلنگ ،بدفعلی اور بھتہ خوری کے الزامات پر درج کرایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ قصور میں ملک کے سب سے بڑا بچوں سے زیادتی کا گھناؤنہ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اس کو زمین کے تنازعہ کے معاملے کا رنگ دینے کی کوشش کی جاتی رہی لیکن قصور کے رہائشیوں نے حکومت کے اس دعویٰ کو مسترد کردیا کہ بچوں سے زیادتی اسکینڈل کا تعلق کسی زمینی تنازعہ سے ہیں۔

    بچوں کے ساتھ بدفعلی کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی۔

     

  • قصوروڈیواسکینڈل: دہشت گردی دفعات ختم کرنےکی درخواست مسترد

    قصوروڈیواسکینڈل: دہشت گردی دفعات ختم کرنےکی درخواست مسترد

    لاہور : عدالت نے قصور وڈیو اسکینڈل کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں قصوروڈیواسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی، قصورمیں بچوں کےساتھ زیادتی اور بلیک میل کرنےکے الزام میں پولیس نے بیس ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    ملزمان کی جانب سے کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے دوران سماعت فریقین کو سُننے کے بعد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی ملزمان کی درخواست مسترد کردی۔ ملزمان پر پچیس نومبر کو فرد جرم عائد کی جائےگی۔

  • قصورویڈیو اسکینڈل : لاہورہائیکورٹ میں جے آئی ٹی کی جانب سے رپورٹ جمع

    قصورویڈیو اسکینڈل : لاہورہائیکورٹ میں جے آئی ٹی کی جانب سے رپورٹ جمع

    لاہور : قصور ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی۔ جے آئی ٹی کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کروادی گئی۔

    لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منظور احمد ملک نے کیس کی سماعت کی۔ جے آئی ٹی کے سربراہ ملک خدا بخش ابوبکر نے موقف اختیار کیا کہ قصور ویڈیو اسکینڈل کیس کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے اور چالان ماتحت عدالتوں کو بھجوا دیئے گئے ہیں۔

    قصور ویڈیو اسکینڈل کے اکتیس مقدمات میں چالان مکمل کرلیا گیا ہے جن میں پچیس مقدمات انسداد دہشت گردی عدالت اور چھ مقدمات عام عدالتوں کو بھجوائے گئے ہیں۔

    سربراہ جے آئی ٹی نے عدالت کو بتایا کہ قصور ویڈیو اسکینڈل میں پچیس ملزمان ملوث ہیں، جن سے تفتیش مکمل کر لی گئی ہے۔

    عدالت نے سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے وکلاء کو حتمی بحث کے لئے طلب کرلیا۔ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ قصور ویڈیو اسکینڈل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے کیونکہ اس واقعہ سے پورے ملک میں خوف وہراس پھیلا اور سینکڑوں بچے متاثر ہوئے۔

  • قصور ویڈیو اسکینڈل: ملزمان چودہ روزہ ریمانڈ پر جیل روانہ

    قصور ویڈیو اسکینڈل: ملزمان چودہ روزہ ریمانڈ پر جیل روانہ

    لاہور : انسداد ہشت گردی عدالت نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے 15 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کے احکامات جاری کرد یئے۔

    عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو پولیس نے سخت سیکیورٹی میں عتیق الرحمان ،یحیٰی اور اسلم سمیت پندرہ ملزمان کو پیش کر کے موقف اختیار کیا کہ تفتیش اور ویڈیوز کی برآمدگی ابھی باقی ہے۔

    اس لئے عدالت مزید جسمانی ریمانڈ دے ۔ عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تمام ملزمان کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا ۔

    اس سے قبل عدالت نے ملزمان کا پینتیس روزہ جسمانی ریمانڈ دیا تھا ۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انھوں نے قصور میں کم سن بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ان کی ویڈیو ز بنائیں اور بعد میں ان کے خاندانوں کو بلیک میل کرتے رہے۔