Tag: kasur

  • افسوس کی بات ہے زینب کا قاتل اب تک نہیں پکڑا گیا، زینب کے والد

    افسوس کی بات ہے زینب کا قاتل اب تک نہیں پکڑا گیا، زینب کے والد

    قصور : ننھی زینب کے والد کا کہنا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب آئے تھے تو مجھے لگاکوئی اچھی خبر ہوگی مگر وہ دلاسہ دے کر چلے گئے، تفتیش کے عمل سے مطمئن ہوں لیکن قاتل کی گرفتاری چاہتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق زینب کے والد محمدامین نے وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس پر اظہار مایوسی کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی پریس کانفرنس بڑی امیدسےسنی تھی، امید تھی شاید ملزم کے پکڑے جانے کی بات ہوگی، مگر وہ دلاسہ دے کر چلے گئے۔

    محمدامین کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے زینب کاقاتل اب تک نہیں پکڑاگیا، ملزم کاابھی تک نہ پکڑاجاناباعث تشویش ہے، زینب قتل کیس کی تحقیقات سےمطمئن ہیں، لیکن قاتل کی گرفتاری چاہتا ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے بیان پربہت دکھ ہوا، وزیراعظم آزادکشمیرایسےبیان کےبجائےخاموش ہی رہتے، حکمران لوگوں کےجان ومال کی حفاظت کاذمہ دارہوتاہے، افسوس حفاظت کےبجائےہمیں ہی طعنے دیئے جارہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے قصور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی بیٹی زینب کیساتھ درندوں نے زیادتی کی، قاتل کی گرفتاری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی، ملزمان کو مثالی سزا دی جائیگی تاکہ آئندہ کوئی ایسا سوچ نہ سکے۔


    مزید پڑھیں : زینب کے قاتل کی گرفتاری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی، وزیراعلیٰ پنجاب


    انکا کہنا تھا کہ ملزم کی گرفتاری کے لئے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا، قابل آفیسرز کی موجودگی میں تحقیقات جاری ہیں، معاملےکی خود ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں، پنجاب حکومت،ادارے بھر پور کوشش کررہےہیں، کوشش ہے مجرموں کا جلد پتہ لگایاجائے ، مجرموں کو قانون کے مطابق کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

    خیال رہے کہ قصور کی زینب کے قتل کو 10 روز گزر گئے لیکن سفاک قاتل کا کوئی سراغ نہ مل سکا، سی سی ٹی وی فوٹیجز منظرعام پرآئیں لیکن اس میں نظر آتا مشتبہ شخص کسی کےہاتھ نہ آیا۔

    پنجاب پولیس نے درجنوں افراد کو حراست میں لیا، ڈی این اے بھی کروایا مگر اب تک نتیجہ صفر بٹا صفررہا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میری بچی کی قاتل مقامی پولیس ہے، والد زینب

    میری بچی کی قاتل مقامی پولیس ہے، والد زینب

    قصور : چار روز قبل قتل ہونے والی قصور کی زینب کے والد کا کہنا ہے کہ میری بچی کی قاتل مقامی پولیس ہے، اس کی نیت ٹھیک ہوتی تو زینب زندہ مل جاتی۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے زیر اہتمام قصور میں گزشتہ دنوں لاپتہ ہونے والی بچیوں کے والدین سے ملاقات اور پروگرام’’ سرعام‘‘ میں میزبان اقرار الحسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    اس موقع پر مقتولہ لائبہ کی والدہ، ایمان فاطمہ کی نانی، عائشہ کے والد ، نور فاطمہ کے والد تہمینہ کے والد اور چوہدری منظور، زینب کے اسکول کی پرنسپل اور علاقہ مکین بھی موجود تھے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد نے کہا کہ پولیس کی مجرمانہ غفلت کےباعث میری بچی چلی گئی، علاقے کو سیل کرکے سادہ لباس اہلکار تعینات کیے جانے چاہیے تھے۔

    میری بچی کی قاتل مقامی پولیس ہے، اس کےخلاف سخت اقدامات کیےجائیں، زینب کے والد نے بتایا کہ آج شام جے آئی ٹی کےارکان نے مجھ سےملاقات کی ہے، مجھے کہا گیا ہے کہ اطمینان رکھیں جلد معاملہ حل ہو جائے گا، میں نے اپنے تحفظات سے جےآئی ٹی کو آگاہ کردیا ہے۔

    اس موقع پر گزشتہ سال قصورمیں قتل کی گئی بچی نور فاطمہ کے والد کا کہنا تھا کہ میری بیٹی دودھ لینے گئی تھی پھر واپس نہیں آئی، ڈھونڈنے پر حاجی پارک کے علاقے سے بچی کی لاش ملی۔

    میں نے قاتل کی گرفتاری تک بچی کی تدفین سے انکارکیا تو پولیس نے48گھنٹے میں قاتل کو گرفتار کرنے کا یقین دلایا تھا،ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی یقین دہانی پر میں نے بچی کی تدفین کی، دفنانے کے بعد سے آج تک نہ تو قاتل گرفتار ہوا اورنہ ہی پولیس نے مجھ سے رابطہ کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • سانحہ قصور، وزیراعلیٰ پنجاب کا بچوں کےتحفظ کیلئےخصوصی کمیٹی بنانے کا اعلان

    سانحہ قصور، وزیراعلیٰ پنجاب کا بچوں کےتحفظ کیلئےخصوصی کمیٹی بنانے کا اعلان

    لاہور : سانحہ قصور کے بعد وزیر اعلٰی شہباز شریف نے صوبے بھر میں بچوں کی حفاظت اور انہیں درندگی سے بچانے کے لیے خصوصی کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔

    ذرائع کے مطابق سانحہ قصور انسانیت کو جھنجوڑ کر رکھ دیا، وزیراعلیٰ پنجاب نےبچوں کےتحفظ کیلئےخصوصی کمیٹی قائم کردی ہے، یہ خصوصی کمیٹی وزیر قانون کی سربراہی میں کام کرے گی۔

    کمیٹی قوانین پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ سکولوں میں بچوں کے حوالے سے خصوصی سلیبس بھی متعارف کروائے گی جبکہ بچوں کو جنسی تشدد سے آگاہی کے حوالے سے ماہرین تعلیم ، علماء ، ماہرین نفسیات اور این جی اوز کے نمائندگان سے بھی آراء لی جائیں گی۔

    کمیٹی روازنہ کی بنیادوں پر اپنے اجلاس طلب کرے گی، پہلےاجلاس میں پولیس افسران،علما،ماہرتعلیم شرکت کرینگے۔

    واضح رہے قصور میں 7 سالہ زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کرکے لاش کچرے میں پھینک دی تھی۔


    مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا قصور میں 7 سالہ بچی کے قتل کا نوٹس


    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے قصور میں آٹھ سال کی بچی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کاحکم دیتے ہوئے ، آئی جی کوجائےوقوعہ پرپہنچنے کی ہدایت کی تھی۔

    خیال رہے کہ زینب کے قتل کو چار روز گزر گئے لیکن قاتل کا سراغ نہ مل سکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • قصورمیں دوروزبعد معمولات زندگی بحال

    قصورمیں دوروزبعد معمولات زندگی بحال

    قصور : صوبہ پنجاب کے شہرقصور میں 7 سالہ زینب کے قتل کے بعد دو روز تک جاری احتجاجی مظاہرے تھم گئے اور شہرمیں حالات معمول پرآگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں 7 سالہ زینب کے قتل کے بعد دو روز تک جاری شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تھم گیا اور حالات معمول پرآنے لگے ہیں۔

    شہر میں دکانیں اور کاروباری مراکز کھلنا شروع ہوگئے، تعلیمی ادارے بھی کھل گئے، ٹرانسپورٹ کا پیہ بھی چل پڑا تاہم ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے بڑی مارکیٹیں بند ہیں۔

    قصور میں آج بھی شہری احتجاج کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال کے باہرجمع ہونا شروع ہوئے لیکن رینجرز اوراینٹی رائٹس فورس کی بھاری نفری نے شہریوں کو منتشر کردیا۔

    خیال رہے کہ شہر کی خراب صورت حال پر محکمہ داخلہ پنجاب اور آئی جی نے 2 روز قبل رینجرز کو طلب کیا تھا۔

    دوسری جانب مقتولہ زینب کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے آج بھی دن مختلف سیاسی، مذہبی وسماجی شخصیات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    واضح رہے کہ زینب قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی کے سربراہ کو تبدیل کردیا گیا، جے آئی ٹی کے نئے سربراہ آر پی او ملتان محمد ادریس ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • قصور میں صورتحال کشیدہ ، لیگی ایم پی اے کے ڈیرے پر حملہ، 2گاڑیاں نذر آتش

    قصور میں صورتحال کشیدہ ، لیگی ایم پی اے کے ڈیرے پر حملہ، 2گاڑیاں نذر آتش

    قصور: ننھی زینب کی تدفین کے بعد بھی کشیدگی برقرار ہے، شہر میں بھڑکی آگ ٹھنڈی نہ ہوسکی اور مظاہروں میں شدت آگئی، سڑکوں پر ڈنڈا بردار ہجوم کا گشت جاری ہے ، مشتعل افراد نے اسپتال کے باہر لگے حکومتی بینرز اور  بورڈ اکھا ڑدیئے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں دوسرے روز بھی گلی گلی میں احتجاج جاری ہے، آج صبح مظاہرین نے ڈی ایچ کیو اسپتال کے باہر توڑ پھوڑ کی اور اسپتال کے باہر لگے حکومتی بینرز اور بورڈاکھا ڑدیئے اور ٹائر نذرآتش کر کے شدید احتجاج کیا۔

    مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ زینب قتل کے ملزمان کو فوری گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔

    جس کے بعد شہری ایک مرتبہ پھر مشتعل ہوگئے اور شہباز پور روڈ پر لیگی ایم پی اے نعیم صفدر کے ڈیرے پر مشتعل افراد نے حملہ کردیا، مظاہرین نے ڈیرے کے دروازے اور کرسیاں توڑ دیں اور 2 گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

    پولیس کی بھاری نفری ایم پی اے کے ڈیرےپرپہنچ گئی اور مشتعل افراد کو منتشرکرنے کے لئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جبکہ مشتعل افرادنےبھی پولیس پر پتھراؤشروع کردیا اور سڑک پر ٹائر جلائے اور حکومت مخالف نعرے لگائیں۔

    مظاہروں کے باعث قصور کا دوسرے شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔

    کشمیر چوک سمیت کئی جگہوں پر پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے آئے، پولیس نے مشتعل مظاہرین پرآنسوگیس کی شیلنگ اورلاٹھی چارج کیا جبکہ مظاہرین کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔

    کراچی سے خیبر تک زینب کے لئے قوم متحد

    ننھی زینب کے بہیمانہ قتل کے خلاف ملک بھر میں غم و غصے کی لہر میں بچے بڑے سب ہی سراپااحتجاج ہوئے۔کراچی سے خیبر تک زینب کے لئے قوم متحد ہوگئی ہے۔

    سکھرمیں بچوں نے موم بتیاں جلا کر احتجاج کیا، فیصل آباداور تلمبا میں بھی ننھے ہاتھ دعا کیلئے اٹھے اور فاتحہ خوانی کی، گھوٹکی میں بچوں نے بینر اٹھاکر زینب کےوالدین کےساتھ اظہاریکجہتی کیا۔

    لاہورمیں پنجاب یونیورسٹی کے طلبا نے زینب کی غائبانہ نمازجنازہ اداکی، راولپنڈی میں بھی عوام سراپا احتجاج عوام ہوئے اور حکومت پنجاب کےخلاف نعرے لگائے ۔

    نوشہروفیروز اورنارووال میں بھی شہریوں نےریلی نکالی جبکہ پشاورمیں بھی خواتین سراپا احتجاج ہیں۔

    قصور میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق افراد کا نماز جنازہ ادا

    دوسری جانب زینب کے قتل کے خلاف احتجاج کے دوران گزشتہ روز پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شعیب اور محمد علی کی نماز جنازہ کالج گراؤنڈ میں ادا کردی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب زیادتی و قتل: بچوں کے تحفظ کے لیے سوچنا ہوگا‘ شہزاد رائے

    زینب زیادتی و قتل: بچوں کے تحفظ کے لیے سوچنا ہوگا‘ شہزاد رائے

    کراچی: معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے کا کہنا ہے کہ زینب کا قتل انسانیت کی تذلیل ہے۔ ملک میں ہر پانچواں بچہ زیادتی کا شکار ہورہا ہے‘ بچوں کو گھر اور اسکول میں تربیت دے کر ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی کارکن شہزاد رائے نے آج کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قصور کے سانحے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزم کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ سانحہ انسانیت کی تذلیل ہے‘ زینب تو دنیا سے چلی گئی لیکن ہمیں بچوں کے تحفظ کے لیے سوچنا ہوگا‘ شہزاد رائے کے مطابق ہر پانچواں بچہ زیادتی کا شکا ر ہورہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں بچوں کو صحیح اور غلط کی پہچان کرانا ہوگی‘ بچوں سےزیادتی‘ مارپیٹ کرنے والےکوسخت سزا دینی چاہئے۔ایسےواقعات سےبچنےکے لیے اسکولوں میں بچوں کوآگاہی ضروری ہے‘ بچوں سے زیادتی میں90فیصدقریبی لوگ ملوث ہوتے ہیں ۔

    شہزاد رائے کے مطابق والدین اور بچوں کےدرمیان اس معاملے پر بات چیت ہونی چاہئے۔گھر اور اسکول میں بچوں کوتربیت دے کرایسےواقعات سےبچایاجاسکتاہے۔ ایسےاکثرواقعات ہیں جوسامنےنہیں آتےجبکہ اس سلسلے میں قوانین بھی موجودہیں۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل اغوا ہونے والی ننھی زینب کو درندوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا کردیا تھا‘ سات سالہ بچی زینب کو گزشتہ روز آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا‘ ننھی پری کی نمازجنازہ علامہ طاہرالقادری نے پڑھائی تھی۔

    اغوا کے وقت زینب کے والدین عمرےکی سعادت کے لیے سعودیہ عرب میں موجود تھے اور وہ اپنی خالہ کے گھر مقیم تھی‘ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران قصورمیں بچیوں کواغواکےبعد قتل کرنے کا یہ دسواں واقعہ ہے اور پولیس ایک بھی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ننھی زینب کاقصورکیاتھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، والد زینب

    ننھی زینب کاقصورکیاتھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، والد زینب

    قصور : معصوم بچی زینب کے والد کا کہنا ہے کہ ننھی زینب کا قصور کیا تھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، ملزم پکڑنے کے لئے جو سرکاری طور پر کوششیں ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں معصوم بچی زینب کے والد محمد امین نے اے آر وائی نیوز کے اینکر اقرار الحسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، ہماری مدد اور یکجہتی کرنیوالوں کاشکرگزارہیں، زینب معصوم بچی تھی کوئی انسان ایسا نہیں کرسکتا۔

    محمد امین کا کہنا تھا کہ ملزم پکڑنےکے لئے جو سرکاری طورپرکوششیں ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہوئی، بچی کی گمشدگی کے بعد پولیس کوشش کرتی تو اغوا کاروں کو پکڑا جا سکتا تھا، ہمارا آج تک کسی کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں ہوا۔

    اس سے قبل زینب کے والد نے کہا تھا کہ معصوم زینب کیلئےانصاف چاہتےہیں اورکوئی مطالبہ نہیں، ملزمان کوگرفتارکرکےعبرت کانشان بناناچاہیے، ملزمان کو ایسی سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کرسکے۔

    انکا کہنا تھا کہ معلوم ہوا ہے، آرمی چیف اورچیف جسٹس نےنوٹس لیا ہے، اغوا کے بعد کی فوٹیج دیکھی تو زینب کو شناخت کرلیا تھا، انتظامیہ کو پتہ چل گیا تھا، بیٹی زینب اسی علاقے میں ہے، حکومت کی رٹ کہیں بھی نہیں، معلوم ہونے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    محمد امین نے کہا تھا کہ بچی کےساتھ بہت بڑاظلم ہوا، میری دعا ہے ایسا واقعہ کسی کی بیٹی کے ساتھ نہ ہو، معلوم ہونے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    یاد رہے کہ زینب کے والدین نے ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میری بچہ کےساتھ پیش آنےوالاواقعہ اندوہناک ہے، رشتےداروں نے بچی کو ڈھونڈنے کیلئے دن رات ایک کیا، پولیس نے ہمارے رشتےداروں سے تعاون نہیں کیا، سیکیورٹی جاتی امرا پر ہے ہم کیڑے مکوڑے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • زینب توچلی گئی مگراس ظالمانہ نظام کیخلاف آوازبن گئی، سراج الحق

    زینب توچلی گئی مگراس ظالمانہ نظام کیخلاف آوازبن گئی، سراج الحق

    قصور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ زینب توچلی گئی مگراس ظالمانہ نظام کیخلاف آواز بن گئی، زینب کیساتھ وہ سلوک ہوا جو جنگل کے درندے بھی نہیں کرتے ہونگے، زینب کے قاتل، فائرنگ کرنیوالے اہلکاروں کو بھی پھانسی دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق قصور میں زینب کے گھر پہنچے اور بچی کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ، اس موقع پر سراج الحق کا کہنا ہے کہ زینب کےوالدین عمرےکی ادائیگی کےلئےمدینےمیں موجودتھے، زینب کیساتھ وہ سلوک ہواجوجنگل کےدرندے بھی نہیں کرتے ہونگے۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ زینب کاخون ہم سےتقاضہ کرتاہےکہ ظالمانہ نظام کیخلاف باہرنکلیں، زینب توچلی گئی مگراس ظالمانہ نظام کیخلاف آوازبن گئی، پنجاب حکومت اور وزیراعظم سے پوچھتا ہوں آپ کا ضمیرکیوں نہیں جاگا۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہبازشریف سے کہتا ہوں قصور،لاہورسےایک گھنٹہ دورہے شہبازشریف مصروفیات ترک کرکےکیوں نہیں آئے، انھوں نے سوال کیا کہ وزیراعلیٰ صاحب آپ کی ایلیٹ فورس کہاں گئی تھی؟، وزیراعلیٰ سے پوچھتا ہوں آپ کی ڈولفن فورس کہاں تھی۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ میرے ملک میں غریبوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں ہے، سنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب رات کے اندھیرے میں قصور آئے ، زینب کے قاتل، فائرنگ کرنیوالے اہلکاروں کو بھی پھانسی دی جائے، پنجاب پولیس کو شرم آنی چاہئے۔

    سراج الحق نے کہا کہ یزیدوں جواب دو ،قصور کوکربلا کیوں بنایا ہے، اب کارواں امام حسین کا ہوگا اوریزید کا گریبان ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب کا قتل: قصورشہرکی فضا دوسرےروزبھی سوگوار

    زینب کا قتل: قصورشہرکی فضا دوسرےروزبھی سوگوار

    قصور: زینب قتل کیس پرقصورمیں آج دوسرے روز بھی حالات کشیدہ ہیں جبکہ شہر کا دوسرے شہروں سے زمینی راستہ بھی منقطع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس پرقصور میں آج دوسرے روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور شہرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال ہے اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔

    قصورکا فیروز پور روڈ پر ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بند ہے اورمظاہرین کا کالی پل چوک پردھرنا جاری ہے جبکہ مظاہرین نےشہرکےداخلی اورخارجی راستےسیل کردیے، کسی قسم کی ٹریفک کوشہرسے باہر جانے نہیں دیا جا رہا۔

    وکلا نے قصور میں 7 سالہ زینب کے قتل کے خلاف آج ہڑتال اور یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ پنجاب بارکونسل کا کہنا ہے کہ مقتولہ زینب کے والدین کو مفت قانونی معاونت فراہم کی جائے گی۔


    وزیراعلیٰ پنجاب کی مقتولہ زینب کےگھرآمد‘ اہلِ خانہ سےتعزیت


    دوسری جانب معصوم زینب کے قتل کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے احتجاجاً ہڑتال کا اعلان کیا ہے، سیکریٹری اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ آج وکلا احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔


    شیخوپورہ: بچی سےزیادتی کامطلوب ملزم مقابلےمیں ماراگیا


    سیکریٹری اسلام آباد ہائی کورٹ نے قصور میں ہونے والے گھناؤنے واقعےکی مذمت کرتے ہوئےمجرموں کوجلد قانون کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ادھر قصور واقعے کے خلاف پنجاب بار کونسل کی کال پر گوجرانوالہ بار نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے، اظہاریکجہتی کے لیے وکلا آج عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔


    قصور، زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی پری زینب سپرد خاک


    خیال رہے کہ زیادتی کے بعد قتل ہونے والی سات سالہ کمسن بچی زینب کو گزشتہ روز آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ زینب کے والدین عمرےکی سعادت کے لئے سعودیہ عرب میں تھے کہ خالہ کے گھر مقیم کمسن زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا۔

    قصورمیں گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران بچیوں کواغواکےبعد قتل کرنے کا یہ دسواں واقعہ ہے اور پولیس ایک بھی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔

     

  • آرمی چیف کی معصوم زینب کے قتل کی مذمت، مجرموں کی فوری گرفتاری کی ہدایت

    آرمی چیف کی معصوم زینب کے قتل کی مذمت، مجرموں کی فوری گرفتاری کی ہدایت

    راولپنڈی: آرمی چیف کی جانب سے معصوم زینب کے وحشیانہ قتل کی پرزور مذمت کرتے ہوئے فوجی حکام کو سول انتظامیہ سےمکمل تعاون کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے ظلم اور بربریت کا شکار بننے والی زینب کے والدین کی اپیل پر فوجی حکام کو سول انتظامیہ سے مکمل تعاون کی ہدایت کی ہے۔

    ISPR

    آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ آرمی چیف نے زینب کے والدین کی اپیل پر ردعمل دیتے ہوئے مجرموں کو گرفتار کرکے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی خصوصی ہدایت جاری کی ہیں، یاد رہے کہ مقتول زینب کے والد  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب حکومت پرعدم اعتماد کااظہار کرتے ہوئےآرمی چیف آف پاکستان سے انصاف کی فراہمی میں مدد کی اپیل کی تھی۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل اغوا ہونے والی ننھی زینب کو درندوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا کردیا تھا‘ سات سالہ بچی زینب کو گزشتہ روز آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا‘ ننھی پری کی نمازجنازہ علامہ طاہرالقادری نے پڑھائی تھی۔

     اغوا کے وقت زینب کے والدین عمرےکی سعادت کے لیے سعودیہ عرب میں موجود تھے اور وہ اپنی خالہ کے گھر مقیم تھی‘  گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران قصورمیں بچیوں کواغواکےبعد قتل کرنے کا یہ دسواں واقعہ ہے اور پولیس ایک بھی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔