Tag: Kawasaki

  • ایسا روبوٹ "بکرا” جو وزنی سامان اٹھا کر بھی چل سکتا ہے، ویڈیو دیکھیں

    ایسا روبوٹ "بکرا” جو وزنی سامان اٹھا کر بھی چل سکتا ہے، ویڈیو دیکھیں

    آپ نے اب تک بہت سے روبوٹس کے بارے میں پڑھا اور سنا ہوگا جن کی جسامت کسی انسان یا کسی جاندار کی صورت میں ڈیزائن کی جاتی ہے۔

    آج ہم آپ کو ایسے روبوٹ سے ملواتے ہیں جو شکل سے سینگ والے پہاڑی بکرے کی مماثلت رکھتا ہے اس کے علاوہ وہ بچوں کو اپنی پیٹھ پر بٹھا کر سیر بھی کروا سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان میں کاواساکی کمپنی نے ایک 4 ٹانگوں والا روبوٹ بکرا "بیکس” تیار کیا ہے جس پر بیٹھ کر سفر بھی کیا جاسکتا ہے، اس روبوٹ کو ٹوکیو میں انٹرنیشنل روبوٹ نمائش کے دوران متعارف کرایا گیا۔

    یہ روبوٹ کسی بڑی سینگوں والے پہاڑی بکرے جیسا ہے جو یورایشیا اور افریقہ کے مختلف حصوں میں پایا جاتا ہے۔ "بیکس” روبوٹ کاواساکی کمپنی کے کالیڈو پروگرام کا حصہ ہے جس کے تحت 2015 سے بائی پیڈل روبوٹس تیار کیے جارہے ہیں۔

    اس پراجیکٹ میں کام کرنے والے انجنیئرز نے ایک ایسا روبوٹ تیار کرنے کا فیصلہ کیا جو سپاٹ سطح اور چٹانی راستوں دونوں جگہ برق رفتاری سے سفر کرسکے۔

    اس روبوٹ کے گھٹنوں میں پہیے لگے ہوئے ہیں تاکہ وہ سپاٹ سطح پر تیزی سے حرکت کرسکے جبکہ چٹانی حصوں وہ تیزی سے چلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    یہ روبوٹ لگ بھگ 100 کلوگرام وزن اٹھا کر چل سکتا ہے جبکہ تعمیراتی سامان اور دیگر کو بھی ایک سے دوسری جگہ پہنچایا جاسکتا ہے۔

    کاواساکی کے خیال میں یہ روبوٹ دور دراز کے مقامات کے لیے استعمال کیا جاسکے گا جہاں اسے نگرانی اور حفاظت کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

  • جاپان میں چاقو زنی کی واردات، تین افراد ہلاک

    جاپان میں چاقو زنی کی واردات، تین افراد ہلاک

    ٹوکیو : جاپان کے شہر کاواساکی میں ایک شخص نے چاقو سے حملہ کرکے دو افراد کو قتل جبکہ متعدد اسکول طلبہ کو زخمی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے دارالاحکومت ٹوکیوں کے کے جنوب میں واقع شہر کاواسکی میں چاقو زنی کی واردات کے دوران 18 افراد زخمی جبکہ دو افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک اسکول طالبہ اور 39 سالہ شخص شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے اہداف و مقاصد تاحال واضح نہیں ہوسکا ہے۔

    جاپانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں 16 اسکول طالبات شامل ہیں جو بس اسٹاپ پر کھڑی اسکول وین کا انتظار کررہی تھیں۔

    پولیس نے جائے وقوعہ سے دو خنجر برآمد کیے ہیں جن کا فورنسسک ٹیسٹ کےلیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔

    کاواساکی فائر بریگیڈ عملے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں آج صبح 7 بج کر 44 منٹ (جاپانی وقت کے مطابق) پر فون کال موصول ہوئی جس میں اسکول طلبہ پر چاقو سے حملے کی اطلاعات شامل تھیں۔

    اسکول وین کے ڈرائیور نے بیان دیا کہ ملزم نے قطار میں کھڑے طالب علموں پر چاقو سے حملہ کیا جو بس میں سوار ہونے کا انتظار کررہے تھے اور بعدازاں بس میں سوار بچوں کو بھی چاقو زنی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم نے بچوں کو زخمی کرنے کے بعد خنجر سے اپنی گردن پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو اس وقت جاپان کے سرکاری دورے پر ہیں نے بچوں کو چاقو زنی کی واردات میں نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا۔

    واضح رہے کہ جاپان میں جرائم کی شرح انتہائی کم ہے جس کے باعث اسے دنیا کے سب سے کم جرائم والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے تاہم کچھ برسوں میں یہاں چاقو زنی کی کئی واردات رونما ہوچکی ہیں۔

    سنہ 2016 میں ذہنی مریض شخص نے چاقو سے حملہ کرکے 19 افراد کو زخمی کردیا تھا جبکہ 2001 میں آٹھ طالب علم چاقو زنی واردات میں قتل ہوئے تھے۔