Tag: KCCI

  • ویڈیو رپورٹ: مٹھائیوں اور بیکری آئٹمز کی برآمدات میں اضافہ ہو گیا

    ویڈیو رپورٹ: مٹھائیوں اور بیکری آئٹمز کی برآمدات میں اضافہ ہو گیا

    کراچی میں جاری نمائش ’مائی کراچی‘ میں شریک کمپنیوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے مقامی فروخت میں کمی آئی ہے، تاہم کنفیکشنری مٹھائیوں، فروزن فوڈ اور بیکری ائیٹم کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    مائی کراچی نمائش کراچی کا مثبت امیج اجاگر کرنے کے لیے ہر سال منعقد کی جاتی ہے، یہ نمائش نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں پہچانی جاتی ہے، نمائش میں شریک پاکستانی کمپنیوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوڈ آئٹم کی بیرون ملک مانگ میں اضافہ ہوا ہے، نمکو، بیکری اور مٹھائیوں کی کینڈا، امریکا اور آسٹریلیا کو ایکسپورٹ میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے۔


    کیا دودھ اور آئس کریم سے ڈراؤنے خواب آتے ہیں؟


    نمائش میں شریک تاجروں کا کہنا تھا کہ مائی کراچی نمائش کا انعقاد شہر میں مثبت تجارتی سرگرمیوں کا ثبوت ہے، نمائش میں ملکی اور غیر ملکی کمپنیاں اپنی مصنوعات رعایتی نرخوں پر پیش کر رہی ہیں، یہ تین روزہ نمائش کراچی والوں کو تفریح فراہم کرنے کے علاوہ بزنس ٹو بزنس میٹنگز کے لیے بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • کراچی چیمبر کا شٹر ڈاؤن ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان

    کراچی چیمبر کا شٹر ڈاؤن ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان

    کراچی چیمبر آف کامرس نے بھی 28 اگست کو تاجروں کی ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال کی حمایت کردی ہے۔

    کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری  کے صدر افتخار احمد شیخ نے چیمبر کے تمام ممبران کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 28 اگست کو تاجر برادری کی جانب سے اعلان کردہ ملک گیر ہڑتال کی مکمل حمایت کریں۔

     کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری  کے صدر افتخار احمد شیخ نے کہا کہ چیمبر کے تمام ممبران اپنے کاروبار مکمل طور پر بند رکھیں تاکہ حکومت کو فوری طور پر متنازعہ تاجر دوست اسکیم واپس لینے کے ساتھ ساتھ بجلی کے بھاری بلوں اور دیگر ٹیکسوں کو کم کرنے کے لئے مجبور کیا جاسکے۔

              جاری کردہ ایک بیان میں کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ تاجروں اور دکانداروں کو 60 ہزار روپے ماہانہ کے بھاری ایڈوانس ٹیکس کا مطالبہ کرنے کے لیے نوٹس دینا انتہائی غیر منصفانہ ہے جو کہ تمام مارکیٹوں میں ہراساں کرنے کا سبب بن گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس طرح کا ناقابل برداشت حد تک زیادہ ٹیکس پورے شہر کے 80 فیصد سے زیادہ دکاندار برداشت نہیں کر سکتے، اگرچہ یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ محض ایک ہزار سے بارہ سو روپے تک کا ٹیکس عائد کیا جائے گا لیکن ایف بی آر 60 ہزار کا مطالبہ کر رہا ہے جس کی کراچی چیمبر شدید مذمت کرتا ہے۔

              افتخار شیخ نے کہا کہ ہم ایک بار پھر حکومت سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ تاجر دوست اسکیم کو فوری طور پر کم از کم 3 ماہ کے لیے موخر کرے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے تاکہ متنازعہ اسکیم کو حقیقی معنوں میں دوستانہ بناکر اسے پورے ملک کے وسیع تر مفاد میں لاگو کیا جائے۔

              انہوں نے کہا کہ کراچی چیمبر نے پالیسی سازوں کو متعدد خطوط لکھے جن میں متنبہ کیا گیا ہے کہ اس تاجر دوست اسکیم کو غلط طریقے سے لاگو کرکے اس اسکیم کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن بدقسمتی سے اب تک اس اہم مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

    افتخار شیخ کا کہنا تھا کہ اس اسکیم پر فوری طور پر نظر ثانی کی جانی چاہیے اور صرف وہی اقدامات کیے جائیں جو قابل عمل ہو نے کے ساتھ ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے قابل قبول ہوں۔

              کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ کراچی چیمبر ایک اہم چیمبر اور پوری تاجر برادری کی سرکردہ آواز ہونے کے ناطے چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے تاکہ یہ مسئلہ تاجروں و دکانداروں کی امنگوں کے مطابق خوش اسلوبی سے حل ہوجائے۔

              انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے موجودہ دور میں دکانداروں کے لیے اپنا کاروبار جاری رکھنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے جبکہ حکومت نے ریلیف دینے کے بجائے بھاری ٹیکس لگا نے اور بجلی کے بلوں میں اضافے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جو کسی بھی تاجر کے لیے قابل قبول نہیں لہذا کراچی چیمبر نے صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے 28 اگست کو ملک گیر ہڑتال کی کال کی مکمل حمایت کا فیصلہ کیا۔

    واضح رہے کہ انجمن تاجران پاکستان سمیت دیگر تاجر تنظیموں نے مل کر 28اگست کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔

  • کراچی چیمبر کا توانائی نرخوں میں ناقابل برداشت اضافے پر تشویش کا اظہار

    کراچی چیمبر کا توانائی نرخوں میں ناقابل برداشت اضافے پر تشویش کا اظہار

    ایوان صنعت و تجارت کراچی نے گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے سی سی آئی کے صدر افتخار احمد شیخ کا کہنا ہے گیس اور بجلی کے نرخوں میں فوری کمی نہ کی گئی تو ایس آئی ایف سی کے تمام اقدامات ضائع ہوجائیں گے۔

    افتخار احمد کا کہنا تھا کہ گیس اور بجلی کے زائد ٹیرف سے جلد ہی ہزاروں بے روزگار سڑکوں پر نکل آئیں گے اس سے کراچی ہی نہیں پورے ملک میں سیکڑوں صنعتی یونٹس بند ہو گئے ہیں۔

    کے سی سی آئی کے صدر کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسی ساز ریلیف کے بجائے تشویشناک صورتحال پر کوئی توجہ نہیں دے رہے، پڑوسی ممالک ہمیں اپنے خصوصی اقتصادی زونز میں یونٹ قائم کرنے کی پیشکش کررہے ہیں اور دس سال کے  لیے توانائی کے نرخوں کو برقرار رکھنے کی ضمانت بھی دے رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر صورتحال پر توجہ نہ دی گئی تو صنعت کار پاکستان چھوڑ دیں گے اور انہیں وطن واپس لانا ناممکن ہوگا۔

  • پاک سری لنکا تجارت ڈالر کے بجائے مقامی کرنسی کرنے کی تجویز

    پاک سری لنکا تجارت ڈالر کے بجائے مقامی کرنسی کرنے کی تجویز

    کراچی : پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہونے والی تجارت امریکی ڈالر کے بجائے مقامی کرنسی میں کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قونصل جنرل سری لنکا جگتھ ایبی ورنا اور کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار احمد شیخ کے درمیان ملاقات میں دو طرفہ تجارتی امور پر گفتگو ہوئی۔

    اس موقع پر قونصل جنرل سری لنکا کا کہنا تھا کہ سری لنکا اور پاکستان کا تجارتی حجم بعض رکاوٹوں کی وجہ سے صرف 440ملین ڈالر تک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اچھے تعلقات کے باوجود دوطرفہ تجارتی حجم 440ملین ڈالر ہونا مایوس کن ہے، پاکستان اور سری لنکا تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے ایف ٹی اے پرنظرثانی کی جائے گی۔

    قونصل جنرل جگتھ ایبی ورنا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی درآمد کنندگان کینیا اور دیگر ممالک سے چائے درآمد کررہے ہیں، سری لنکا سے چائے اب پاکستان نہیں آتی ہے۔

    اس موقع پر صدر کراچی چیمبر افتخار احمد شیخ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں امریکی ڈالر کے بجائے مقامی کرنسیوں کا تبادلہ کرنے پر غور کرنا چاہیے۔

  • نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی خوشخبری سنادی

    نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں کمی کی خوشخبری سنادی

    کراچی : نگراں وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ڈالر کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، امید ہے پٹرول کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

    کراچی چیمبر آف کامرس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ ڈالر میں اضافے کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا، یکم اکتوبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق قوم کو خوشخبری ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ صنعت اور تجارت کا خیال رکھنا ہماری ذمہ داری ہے، کراچی کے تاجر پورے ملک کیلئے اہم ہیں، روپے کی قدر میں بہتری آرہی ہے، حکومت کے مؤثر اور فوری اقدامات کی وجہ سے کرنسی اپنی جگہ پر آگئی ہے، ہم اس لیے آئے ہیں کہ صنعت اور تجارت کا خیال رکھیں۔

    نگران وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، برآمدات 5سال میں 100ارب ڈالر تک لے جانے کا وژن ہے، فارما سیکٹر کی برآمدات صرف 250ملین ڈالر ہے۔

    گوہر اعجاز نے کہا کہ کون سا ملک 9 ارب آمدنی اور 9 ارب سود کے ساتھ چل سکتا ہے؟ ہمیں فنڈ کی ضرورت ہے، کیپیٹل مارکیٹ کو استعمال کریں۔

    انہوں نے کہا کہ 1986 میں جو باتیں کررہے تھے آج بھی وہی کررہے ہیں، انتظار کرتے ہیں کہ سعودی عرب، چین پیسے دے دے گا، جو کرنا ہے وہ ہمیں کرنا ہے، میرے پاس 90 دن ہیں میں آپ کو پائیدار حل دینا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان 300 سے 3000 ارب ڈالر کی معیشت ہے، ملک کو 25 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کی ضرورت ہے۔

     

  • دکانیں جلد بند کرنے کی تجویز: وزیر تجارت نے اپنا فیصلہ سنادیا

    دکانیں جلد بند کرنے کی تجویز: وزیر تجارت نے اپنا فیصلہ سنادیا

    کراچی : نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز نے شہر قائد میں دکانیں اور مارکیٹیں جلدی بند کرانے کے حوالے سے تاجروں کو اپنا فیصلہ سنا دیا۔

    کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر تجارت گوہراعجاز نے معاشی سرگرمیوں سے متعلق تاجروں کی شکایات کا ازالہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    اپنے خطاب میں گوہر اعجاز نے دکانیں جلد بند کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس سرپلس بجلی ہے، جلدی دکانیں بند کرانےسے حکومت کو نقصان ہوگا، اس حوالے سے ملک بھرکے تمام چیمبرز سے30روز میں تجاویز طلب کی گئی ہیں۔

    نگران وزیر تجارت نے کہا کہ بجلی چوروں کے بعد گیس چوروں کیخلاف بھی بڑا آپریشن کیا جائے گا، گیس چوری میں ملوث ملزمان کو نہیں چھوڑا جائے گا، ملک میں گیس نہیں ہے لہٰذا تاجروں کو اپنی ضد چھوڑنا ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے100بڑے برانڈز کو پاکستان لاکر کانفرنس منعقد کریں گے، تمام برانڈز کو اسٹیٹ گیسٹ کے ساتھ سرکاری مہمان کا درجہ دیا جائے گا۔

    ڈالر کی قیمت سے متعلق گوہراعجاز نے بتایا کہ آج ملک میں ڈالر کا حقیقی ایکسچینج ریٹ 260روپے ہے، ڈالر182پر تھااب 300تک پہنچ گیا ہے،350کا ڈالر آج 290روپے کے درمیان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان، ایران سے اسمگلنگ کا حجم 5ارب ڈالرز سے بڑھ گیا ہے، ایکسچینج کمپنی کے ذریعے سارا ڈالر اوپن مارکیٹ سے اسمگل ہونے لگا۔

    بیرونی سرمایہ کاری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ براہ راست سرمایہ کاری اس وقت آئے گی جب برآمدات میں اضافہ ہوگا، ہم آج بھی دبئی، سعودی عرب کا انتظار کرتے ہیں کہ وہ پیسے دینگے۔

    نگران وزیر تجارت نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی پالیسیز کو بہتر کرنا ہوگا، تمام صنعت کار دبئی کا خواب ذہنوں سے نکال دیں صرف پاکستان کا سوچیں، میں نے اسمگلنگ رکوا دی ہے، پیسوں کو ڈالرمیں تبدیل کرکے دبئی مت بھیجیں۔

  • بجٹ میں تاجروں کی تجاویز شامل کی جائیں گی: وزیر خزانہ کی یقین دہانی

    بجٹ میں تاجروں کی تجاویز شامل کی جائیں گی: وزیر خزانہ کی یقین دہانی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد کی ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت کے سی سی آئی کی بجٹ تجاویز پر غور کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد کی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں بجٹ 24-2023 کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے معاشی ترقی میں کے سی سی آئی کے اہم کردار کو سراہا، انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت کے سی سی آئی کی بجٹ تجاویز پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کاروبار کرنے میں آسانی اور کاروباری برادری کی مشکلات کو دور کرنے کے لیے مدد فراہم کرے گی۔

  • کےالیکٹرک بجلی کی پیداوار بہتر بنانے میں ناکام رہا، چیئرمین نیپرا

    کےالیکٹرک بجلی کی پیداوار بہتر بنانے میں ناکام رہا، چیئرمین نیپرا

    کراچی : چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) توصیف حسن فاروقی نے کہا ہے کہ کےالیکٹرک کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ وہ اپنی بجلی کی پیداوار کو بہتر نہیں بناسکا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا، وائس چیئرمین بی ایم جی جاوید بلوانی، صدر کے سی سی آئی محمد طارق یوسف، توصیف احمد، محمد حارث اگر، محمد ادریس اور دیگر اراکین بھی موجود تھے۔

    چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور مقابلہ ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، ٹیکنالوجی پہلے سے موجود ہے لیکن مقابلہ کہیں نظر نہیں آرہا چونکہ کےالیکٹرک کی اجارا داری جولائی 2023 تک ختم ہو جائے گی اور سی ٹی بی سی ایم کراچی کے تاجروں کو اجازت دے گا کہ وہ اپنی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یا تو اپنے پاور پلانٹس لگا کر یا اپنی مرضی سے کسی اور پاور پروڈیوسر سے حاصل کرسکیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کمپیٹیٹیو ٹریڈنگ بائلٹرل کنٹریکٹ مارکیٹ (سی ٹی بی سی) پاکستان کی ہول سیل الیکٹرسٹی مارکیٹ کھولنے کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرتا ہے جس کا مقصد بجلی کے بلک صارفین کو ڈسکوز یا اپنی پسند کے مسابقتی سپلائر سے بجلی خریدنے کا انتخاب فراہم کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ساڑھے تین سال کے دوران یہ ان کی اولین ترجیحات میں سے ایک رہی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی درآمدی ایندھن پر مبنی پراجیکٹ یا پھر ٹیک یا پے پر مبنی پراجیکٹ کو لگانے کی اجازت نہ دی جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت توانائی کی بدترین صورتحال سے گزررہا ہے کیونکہ پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود ملک بجلی پیدا کرنے سے قاصر ہے کیونکہ بجلی کی پیداوار کے لیے درآمدی ایندھن خریدنے کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔

    چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کی جانب سے بندصنعتوں سے وصول کیے جانے والے فکسڈ چارجز کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ متعلقہ قوانین کے تحت ایسی تمام بند صنعتوں کے پاس کنکشن منقطع کرنے کے لیے درخواست دینے کا اختیار ہے جس سے وہ فکسڈ چارجز سے بچ جائیں گے۔

    کے الیکٹرک ان صنعتوں کی جانب سے درخواست موصول ہونے پر کسی بھی وقت سیکیورٹی ڈپازٹ اور سسٹم ڈیولپمنٹ چارجز کے بغیر انہیں دوبارہ کنیکشن بحال کرنے کا ذمہ دار ہے۔

  • چینی تاجروں کا دھابیجی اکنامک زون میں اظہار دلچسپی

    چینی تاجروں کا دھابیجی اکنامک زون میں اظہار دلچسپی

    کراچی : عوامی جمہوریہ چین کے کمرشل و اکنامک قونصلر یانگ گوانگ یوان نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے برآمد کنندگان و درآمد کنندگان کے درمیان تاجر اتحاد کا انعقاد کرنے کے لیے کام جاری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں کے سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف، سینئر نائب صدر توصیف احمد، نائب صدر محمد حارث اگر اور دیگر بھی موجود تھے۔

    انہوں نے کہا کہ اس اتحاد کا مقصد دونوں دوست ممالک کے تاجروں کو سہولیات فراہم کرنا ہے کہ تاکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 20 سے زائد چینی تاجر اتحاد میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

    کمرشل قونصلر نے کہا کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زونز یک پرکشش منصوبہ ہے، اس منصوبے کے حوالے سے ایک تھنک ٹینک اور چین کی مختلف کمپنیوں نے اس بات کا جائزہ لیا ہے کہ چینی کمپنیاں دھابیجی اسپیشل اکنامک زونز میں کیسے اور کیا کام کرسکتی ہیں۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرکراچی چیمبر طارق یوسف نے کہا کہ پاک چین دوستی کو صنعتی شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے برآمد کنندگان ودرآمد کنندگان کے درمیان اتحاد کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

    طارق یوسف نے کہا کہ چین کی مجموعی درآمدات میں پاکستان کاحصہ ایک فیصدسےبھی کم ہے، چینی تاجر برادری کو پاکستان میں مصنوعات کی تیاری کیلئے منصوبوں پر غور کرنا چاہیے۔

  • کراچی چیمبر پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر مایوس

    کراچی چیمبر پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر مایوس

    کراچی: کراچی چیمبر آف کامرس نے پٹرولیم قیمتوں میں اضافے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے چیئرمین زبیر موتی والا نے پٹرولیم قیمتوں میں 10.49 روپے فی لیٹر اضافے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ عالمی منڈی میں بڑھتی قیمتوں کو سبسڈائز کیا جائے۔

    زبیر موتی والا نے کہا ہمیں اچھی طرح علم ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتیں زیادہ ہیں، لیکن اس کا اثر عوام پر نہیں پڑنا چاہیے، جولائی 2008 میں پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 87 اور 65 روپے فی لیٹر تک تھی، جب کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام پیٹرول کی قیمت 147.27 ڈالر فی بیرل تھی، اور اب جب کہ خام پٹرول کی قیمت 85 ڈالر کے لگ بھگ ہے، تو پاکستان میں پٹرولیم کی قیمتیں 137.79 روپے فی لیٹر تک بڑھا دی گئی ہیں، یہ ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔

    کراچی چیمبر کے سابق صدر نے کہا موجودہ حکومت کی ہمیشہ یہ خواہش رہی ہے کہ کاروبار کی لاگت کم ہو سکے لیکن اس طرح کے اقدامات حکومت کی پالیسی کی نفی کرتے ہیں، عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے حکومت سبسڈی کے ذریعے بڑھتی عالمی قیمتوں سے خود نمٹے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 سے 12 روپے تک اضافہ

    زبیر موتی والا نے ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں نمایاں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 17 مئی 2021 کو امریکی ڈالر کی قیمت 152.30 روپے تھی، جو آج 171.20 روپے تک پہنچ چکا ہے، اور یہ 12.4 فی صد اضافے کو ظاہر کرتا ہے، روپے کی قدر میں حد سے زیادہ کمی نے کاروباری لاگت بے انتہا بڑھا دی ہے، اور مہنگائی میں بھی ہوشربا اضافہ کر دیا ہے، اس لیے اقتصادی منیجرز کی طرف سے جاری موجودہ حکمت عملی کا جائزہ لینا واقعی اہم ہے۔

    انھوں نے مزید کہا حکومت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ صرف 8 فی صد ہے، جب کہ مقامی تجارت اور درآمدات بقیہ 92 فی صد کی حصے دار ہیں، لہٰذا روپے کی قدر میں کمی تکلیف دہ ہے اور یہ اب اس سطح پر جا پہنچی ہے جہاں یہ قابلِ برداشت نہیں رہی۔

    دریں اثنا صدر کے سی سی آئی محمد ادریس نے سندھ حکومت کی جانب سے اتوار کو کاروبار کرنے پر عائد پابندی ہٹانے کے فیصلے کو سراہا جو سیف ڈے کے طور پر عائدکی گئی تھی۔