Tag: KCR

  • سرکلر ریلوے کے لیے 97 ملین سے زائد رقم جاری کرنے کی منظوری

    سرکلر ریلوے کے لیے 97 ملین سے زائد رقم جاری کرنے کی منظوری

    کراچی: سندھ کابینہ نے سرکلر ریلوے کے لیے 97 ملین سے زائد رقم جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لوکل گورنمنٹ نے سندھ کابینہ کو درخواست کی تھی کہ سرکلر ریلوے کے لیے 97.893 ملین روپے کی ضرورت ہے، سندھ کابینہ نے کے سی آر کے لیے یہ رقم جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    اس رقم کے ذریعے سرکلر ریلوے کی الائنمنٹ سے سیوریج سسٹم کے فلو میں تبدیلی لائی جائے گی۔

    سندھ کابینہ نے ملینیم انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے چارٹر دینے کی منظوری بھی دے دی، یو ایس ایڈ فنڈڈ پروجیکٹس کی پروکیورمنٹ کی سندھ سیلز ٹیکس سے استثنیٰ کی منظوری بھی کابینہ نے دے دی۔

    سرکلر ریلوے کا ٹھیکا ایف ڈبلیو او کو دے دیا ہے: شیخ رشید

    واضح رہے کہ کے سی آر شہر قائد میں ٹرانسپورٹ کے مسئلے کے حل کا ایک بڑا منصوبہ ہے، سرکلر ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

    تین دن قبل وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کا جائزہ لینے کے لیے شاہ لطیف اسٹیشن لیول کراسنگ کا دورہ کیا تھا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ منصوبے کا ٹھیکا فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کو دے دیا گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ منصوبے پر ساڑھے 10 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 1.8 ارب روپے پہلے فیز میں خرچ کریں گے۔

  • سرکلر ریلوے کا ٹھیکا ایف ڈبلیو او کو دے دیا ہے: شیخ رشید

    سرکلر ریلوے کا ٹھیکا ایف ڈبلیو او کو دے دیا ہے: شیخ رشید

    کراچی: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے آج کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کا جائزہ لینے کے لیے شاہ لطیف اسٹیشن لیول کراسنگ کا دورہ کیا، اس موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ منصوبے کا ٹھیکا فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کو دے دیا گیا ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ سرکلر ریلوے کا کام شروع ہو رہا ہے ہر 15 دن میں کراچی آیا کروں گا، کے سی آر کے فیز ون میں سٹی سے شاہ عبداللطیف تک ٹریک کلیئر کرا دیا ہے، 30 میں سے 12 کلومیٹر ٹریک کلیئر کرایا جا چکا ہے، سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ تمام لائنز کلیئر کرائی جائیں۔

    انھوں نے کہا بے دخل لوگوں کو بساناحکومت سندھ کی ذمے داری ہے، ریلوے محکمہ تو سپریم کورٹ کے فیصلے پر پورا عمل کرے گی، انھوں نے بتایا کہ منصوبے پر ساڑھے 10 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 1.8 ارب روپے پہلے فیز میں خرچ کریں گے، سندھ حکومت سے رابطے میں ہیں، کے سی آر پر کوئی جھگڑا نہیں، ہر 15 دن بعد کے سی آر منصوبے کا جائزہ لینے آتا رہوں گا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج میں صرف سرکلر ریلوے کے لیے آیا ہوں، سیاست پر کل بات کروں گا۔

    وزیر ریلویز شیخ رشید احمد نے سی ای او ریلوے نثار احمد میمن، ڈی ایس ریلوے ارشد اسلام خٹک کے ہم راہ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے شاہ لطیف اسٹیشن لیول کراسنگ نمبر 19 پر پریس کانفرنس کی۔

    انھوں نے کہا کہ میں نے مچھر کالونی اور گیلانی اسٹیشن کا وزٹ کیا ہے، سرکلر ریلوے کے لیے ہم نے کوچز بنا لی ہیں، کیریج فیکٹری میں بوگیاں تیار ہو رہی ہیں جس دن کوچز تیار ہو جائیں گی ایک ماڈل کوچ کینٹ اسٹیشن پر عوام کے لیے رکھ دی جائے گی، 24 بریجز لیول کراسنگ سندھ حکومت نے بنانے ہیں اور ایف ڈبلیو او کو ٹھیکا دے دیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا سپریم کورٹ آف پاکستان کا سخت حکم ہے کہ ریلوے لائنز کے ساتھ تجاوزات کو ختم کیا جائے، اس لیے جو لوگ گھروں سے بے دخل ہوں گے ان کے لیے سندھ حکومت سے درخواست کریں گے کہ ان کی سیٹلمنٹ کے لیے انتظامات کیے جائیں۔

  • کراچی سرکلر ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل تیاری کے آخری مراحل میں

    کراچی سرکلر ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل تیاری کے آخری مراحل میں

    کراچی: شہر قائد میں ٹرانسپورٹ کے مسئلے کے حل کے لیے سرکلر ریلوے کی بحالی کے سلسلے میں اچھی خبر آ گئی، ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل تیاری کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کے لیے بوگی کا ماڈل تیار ی کے آخری مراحل میں ہے، یہ بوگی ملک میں تیار کی جارہی ہے جس سے زر مبادلہ کی بچت ہوگی۔

    اس سلسلے میں کے سی آر کی پرانی بوگیوں کو جدید طریقے سے ری کنڈیشند بھی کیا جائے گا، منصوبے کے لیے پروٹو ٹائپ بوگی تیار کی جا رہی ہے، بوگی میں مسافروں کے بیٹھنے کے لیے زیادہ نشستیں رکھی جائیں گی۔

    بوگی نان اے سی ہوگی اور اس میں پنکھے لگائے جائیں گے اور باتھ روم بھی ہوگا، بوگی کا یہ ماڈل کیئرج فیکٹری اسلام آباد میں تیار کیا جا رہا ہے۔ بوگی کی حتمی شکل میں منظوری کے بعد کے سی آر منصوبے کے لیے مزید بوگیاں تیار کی جائیں گی۔

    کراچی سرکلر ریلوے منصوبے میں بڑی پیشرفت

    خیال رہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے عدالتی احکامات پر کے سی آر منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے، ایف ڈبلیو او نے بھی کراچی سرکلر ریلوے منصوبے میں پارٹنر شپ کر لی ہے، کے سی آر ٹریک پر 10 انڈر پاسز اور فلائی اوورز کی تعمیر ایف ڈبلیو او کرے گی۔

    اس سلسلے میں وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ نے کہا ہے کہ کے سی آر ٹریک پر بالائی اور زیر زمین گزر گاہوں کی تعمیر ایف ڈبلیو او کرے گی، جب کہ ٹریک پر حفاظتی دیوار کی تعمیر محکمہ ٹرانسپورٹ کرے گا، سندھ حکومت نے ٹریک پر انڈر پاسز، فلائی اوورز کی تعمیر کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

  • سرکلر ریلوے: 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے

    سرکلر ریلوے: 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے

    کراچی: کراچی سرکلر ریلوے کے ٹریک کو کلیئر کرنے کے لیے 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور بنائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ کی صدارت میں کراچی سرکلر ریلوے پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ ریلوے ٹریک کلیئر کرنے کے لیے 24 انڈر پاسز اور فلائی اوور تعمیر کیے جائیں گے، جس کے لیے سروے کمیٹی قائم کر لی گئی ہے۔

    چیف سیکریٹری نے اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو ہدایت جاری کی کہ ریلوے کے رائٹ آف وے کے دونوں اطراف فنسنگ کی جائے، اور اس کے لیے 3 روز میں ٹینڈر جاری کیا جائے۔ چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ سرکلر ریلوے کے لیے ریلوے اسٹیشن سے مارکیٹ تک بسیں بھی چلائی جائیں گی۔

    دریں اثنا، سندھ حکومت نے محکمہ ریلوے سے صوبے میں ریلوے پھاٹکوں پر گیٹ لگوانے کا مطالبہ کر دیا ہے، صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ محکمہ ریلوے کی نااہلی کی وجہ سے پھاٹکوں پر 50 سے زائد حادثات ہو چکے ہیں، پھاٹکوں پر کئی بار گیٹ لگانے کا کہا گیا لیکن کوئی سننے کو تیار نہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبے میں حادثات پر ریلوے انتظامیہ کوتاہی ماننے کو تیار نہیں، ملک میں تقریباً 2 ہزار سے زائد پھاٹکوں پر گیٹ ہی نہیں ہیں، کئی پھاٹکوں پر عملہ نہیں، ریلوے وفاق کا محکمہ ہے پھاٹک پر گیٹ صوبے نہیں وفاق کا کام ہے۔

  • سرکلر ریلوے: شیخ رشید، مراد علی شاہ کی اہم ملاقات، سندھ اور وفاق ایک پیج پر

    سرکلر ریلوے: شیخ رشید، مراد علی شاہ کی اہم ملاقات، سندھ اور وفاق ایک پیج پر

    کراچی: سرکلر ریلوے کے حوالے سے سندھ اور وفاق ایک پیج پر آ گئے ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اور وزیر اعلیٰ سندھ میں آج اہم ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر ریلوے شیخ رشید کی قیادت میں 5 رکنی وفد نے آج ملاقات کی، جس میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں پر بات ہوئی، اور کے سی آر کی جلد تکمیل پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میٹنگ میں کہا کہ 2018 میں الیکشن ہوا، نئی حکومت آئی تو سی پیک کی رفتار کم ہو گئی، کے یو ٹی سی اب سندھ کو ٹرانسفر کیا جائے، اس سلسلے میں ایس ای سی پی کو درخواست بھی دے دی ہے، شیئرز 60 فی صد وفاق اور 40 فی صد سندھ حکومت کے پاس ہیں، چین کا وفد بھی مئی میں آ رہا ہے، جب کہ اپریل میں سی پیک پر جے سی سی بیجنگ میں ہوگی، اس اجلاس سے قبل معاملات طے کرنے ہیں۔

    شیخ رشید کے سی آر کے ٹریک کا معائنہ کر رہے ہیں

    انھوں نے کہا کہ ریلوے ٹریکس کے آس پاس تجاوزات 40 کلو میٹر پر تھیں، 38 کلو میٹر حصہ کلیئر ہو گیا، تاہم متاثرہ لوگوں کی آبادکاری کرنی ہے۔

    اس موقع پر شیخ رشید نے کہا کہ کے یو ٹی سی فارملٹیز پوری کر کے سندھ کو دینے کے لیے تیار ہیں، متاثرہ لوگوں کو ریلوے کی کسی زمین پر گھر بنا کر دیں گے۔ دریں اثنا اجلاس میں ایک کمیٹی قائم کی گئی جس میں کمشنر کراچی اور ڈی ایس ریلویز کو شامل کیا گیا۔

    بعد ازاں وزیر ریلوے اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کی، مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کے سی آر سی پیک میں شامل کر دیا گیا ہے، یہ 200 ارب کا منصوبہ ہے، چین سے بات کی جائے گی، عوامی مسائل کے حل کے لیے وفاق اور صوبائی حکومت ایک پیج پر ہے۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مسائل پر اتفاق کیا گیا، کے سی آر منصوبے پر کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں، کوشش ہے کراچی سرکلر ریلوے جلد شروع ہو، اس کا کام سندھ حکومت کی نگرانی میں ہوگا، جے سی سی میٹنگ سے پہلے مسئلہ حل کریں گے، 12 فروری کو سپریم کورٹ میں مشترکہ بیان دیں گے، کسی نے ہماری گردن نہیں پکڑی، اچھے ماحول میں بات ہوئی، وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگلی بار اسلام آباد آ کر ملاقات کروں گا۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ پھرشروع کرنے کا اعلان

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ پھرشروع کرنے کا اعلان

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے چینی قونصل جنرل سے ملاقات کے بعد کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ ایک بار پھر شروع کرنے کا اعلان کردیا، ایک علیحدہ ملاقات میں گرین لائن منصوبے کی تکمیل سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چینی قونصل جنرل نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی ، ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ کراچی سرکلرریلوےکاکام جہاں رکاتھا،وہیں سےشروع کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھابیجی اکنامک زون اورکیٹی بندرمنصوبےسی پیک کاحصہ ہیں،منصوبےوفاقی حکومت کے ساتھ بات کرکےبڑھاناچاہتےہیں،وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا کہ چین کےساتھ کینال لائننگ منصوبےپربھی بات کرچکےہیں۔

    چینی قونصل جنرل نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو یقین دہانی کرائی کہ سندھ کےساتھ کیے وعدے پورےکریں گے،چین کے تعاون سے شروع ہونے والے منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچیں گے۔

    دوسری جانب کمنشنر کراچی صالح فاروقی نے گرین لائن پراجیکٹ پر بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ گرین لائن پروجیکٹ سرجانی تامیونسپل پارک80فیصدمکمل ہوچکا ہے ،منگھوپیرروڈ کی بحالی جبکہ نشترروڈکی سڑکوں کا کام15فیصد مکمل ہوچکاہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سرجانی تاگرومندرکوریڈورپراجیکٹ فیز 1 کی لمبائی 21 کلومیٹر ہے، جبکہ اس راہ میں آنے والے 21 بی آر ٹی اسٹیشنوں کا کام مکمل ہونےوالاہے۔ کمشنر کراچی نے بتایا کہ گرین لائن بس ڈپوسرجانی کاواشنگ،ریفلنگ ،دیکھ بھال کاکام60فیصدمکمل ہوچکا ہے جبکہ آپریشن کمانڈاینڈکنٹرول بلڈنگ مکمل ہوچکی ہے۔ بریفنگ کے مطابق پراجیکٹ کی فنشنگ کا 80 فیصد کام پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے۔