Tag: KDA

  • کے ڈی اے افسران کے خلاف مقدمہ درج، گرفتاری کے لیے چھاپے

    کے ڈی اے افسران کے خلاف مقدمہ درج، گرفتاری کے لیے چھاپے

    کراچی: کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسران کے خلاف ایک ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے چھاپے مارنا شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے کیس میں ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے کے ڈی اے افسران کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر محمد علی شاہ کی ہدایت پر تپے دار علی نواز نے سچل تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی، ایف آئی آر میں کے ڈی اے افسران پر سرکاری اراضی جعلی دستاویزات پر الاٹ کرنے اور اس پر تعمیرات کرانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کے حکم پر درج مقدمے میں نامزد سرکاری افسران کی گرفتاری کے لیے پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے۔

    اس مقدمے میں گریڈ 18 کے ڈائریکٹر اسٹیٹ اینڈ انفورسمنٹ ظہور مری بھی نامزد کیے گئے ہیں، جب کہ مقدمے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سخاوت شاہ اور رحمت شاہ کو قبضہ مافیا کے سہولت کار قرار دیا گیا ہے۔

  • سندھ حکومت ساڑھے 7 کروڑ روپے بھی جاری کرے: کے ڈی اے

    سندھ حکومت ساڑھے 7 کروڑ روپے بھی جاری کرے: کے ڈی اے

    کراچی: کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ 7 کروڑ 50 لاکھ روپے بھی جاری کرے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز سندھ حکومت نے کے ڈی اے کے لیے 20 کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کی تھی، یہ گرانٹ ادارے کے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں جاری کی گئی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے ملنے والی گرانٹ میں ساڑھے 7 کروڑ روپے کی کمی تھی، گرانٹ ملنے کے باوجود کے ڈی اے ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن میں تاخیر ہوگی، جس کے لیے 27 کروڑ 50 لاکھ روپے کی ضرورت ہے۔

    کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی ریکوری نہ ہونے کے برابر ہے، اس لیے اب بھی ادارے کو تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 7 کروڑ 50 لاکھ روپے کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا، اس تناظر میں کے ڈی ای حکام نے سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ فوری طور پر یہ ساڑے سات کروڑ روپے کی گرانٹ بھی جاری کیے جائیں تاکہ تمام ملازمین کو تنخواہیں جاری کی جا سکیں۔

    یاد رہے کہ تین ہفتے قبل اے آر وائی نیوز نے کے ڈی اے ملازمین کی کئی ماہ سے تنخواہوں کی محرومی سے متعلق خبر بھی چلائی تھی، ذرایع نے اس سلسلے میں بتایا تھا کہ ایک طرف ملازمین کو کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں، دوسری طرف من پسند افراد کو کئی کروڑ کا قرضہ جاری کیا گیا۔

  • سندھ حکومت نے کے ڈی اے کیلئے 20 کروڑ 40لاکھ کی گرانٹ جاری کردی

    سندھ حکومت نے کے ڈی اے کیلئے 20 کروڑ 40لاکھ کی گرانٹ جاری کردی

    کراچی: حکومتِ سندھ نے کے ڈی اے کیلئے 20 کروڑ40لاکھ کی گرانٹ جاری کردی۔ کے ڈی اے ملازمین کی تنخواہوں کے لیے گرانٹ جاری کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے ملنے والی گرانٹ میں 7کروڑ کی کمی کی گئی ہے۔ گرانٹ ملنے کے باوجود ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن میں تاخیر ہوسکتی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ تنخواہوں اور پنشن کے لیے 27کروڑ50لاکھ روپے کی ضرورت ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے کے ڈی اے کی ریکوری نہ ہونے کے برابر ہے۔ جبکہ ملازمین بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

    خیال رہے کہ کروناوائرس کے باعث نافذ العمل لاک ڈاؤن کے باعث کئی سرکاری دفتار بھی بند ہیں۔ جبکہ متعدد سرکاری مراکز میں ملازمین کو تنخواہوں کی فراہمی میں بھی دشواریوں کا سامنا ہے۔

    جبکہ صوبائی اور وفاقی سطح پر ملازمین کی پریشانی دور کرنے کے لیے قدامات کیے جارہے ہیں۔

  • کراچی : کے ڈی اے میں جعلی ٹینڈرز جاری کئے جانے کا انکشاف

    کراچی : کے ڈی اے میں جعلی ٹینڈرز جاری کئے جانے کا انکشاف

    کراچی : جعلی کاغذات اور دستخط کے ذریعے کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ٹینڈرز جاری کیے جانے لگے، سندھ کے وزیر بلدیات نے ملوث افسران کیخلاف کارروائی کیلئے محکمہ اینٹی کرپشن کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی ( کے ڈی اے) میں جعلی ٹینڈرز جاری کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی کاغذات بنا کر مختلف کمپنیوں کو ٹینڈرز جاری کیے جاتے تھے.

    جعل سازی کا دھندا کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے جاری تھا، اس سلسلے میں وزیربلدیات سندھ ناصر شاہ نے کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کیلئے محکمہ اینٹی کرپشن کو خط ارسال کیا ہے.

    ناصر شاہ نے نجی کمپنی کی شکایت پر چیئرمین اینٹی کرپشن کو خط لکھا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بعض افسران جعلی کاغذات جعلی دستخط اور مہریں لگا کر رقم کماتے تھے۔

    مزید پڑھیں : کے ڈی اے انجینئر، ایس بی سی اے افسران کے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہونے کا انکشاف

    وزیر بلدیات سندھ ناصر شاہ نے اپنے خط کے متن میں کے ڈی اے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ افسران کیخلاف سخت کارروائی کی درخواست کی ہے۔

  • کراچی : ایک اور سرکاری افسر قتل : ٹارگٹ کلر کے ڈی اے ملآزم کو گولیاں مار کر فرار

    کراچی : ایک اور سرکاری افسر قتل : ٹارگٹ کلر کے ڈی اے ملآزم کو گولیاں مار کر فرار

    کراچی : شہر قائد میں ایک اور سرکاری افسر دن دہاڑے قتل ہوگیا، پی ای سی ایچ سوسائٹی میں مسلح ملزمان نے چلتی ہوئی کار پر گولیاں برسادیں، کے ڈی اے کا ملازم موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری ایک بار پھر ٹارگٹ کلرز کے نشانے پر آگئے، ناملوم موٹر سائیکل سواروں نے ایک اور سرکاری افسر کو دن دہاڑے قتل کردیا۔

    کراچی کے پوش علاقے پی ای سی ایچ ایس بلاک ٹو میں مسلح افراد نے چلتی گاڑی پر گولیاں برسادیں، گاڑی میں موجود کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( کے ڈی اے) کا گریڈ پندرہ کا افسر محمد علی شاہ موقع پر ہی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    پولیس کو جائے وقوعہ سے تیس بور پستول کا ایک خول ملا ہے جبکہ مزید شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں، ابتدائی تفتیش میں پولیس نے واقعہ کو ذاتی دشمنی قرار دیا۔

    مزید پڑھیں : کراچی، سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم ٹی ٹی پی کا ٹارگٹ کلر نعیم باجوڑی گرفتار

    ملزمان کے فرار ہونے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی، تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی موٹر سائیکل پر سوار ٹارگٹ کلرز کی شناخت ممکن نہ ہوسکی۔

  • رفاہی پلاٹوں پرغیرقانونی شادی ہالوں کے خلاف آپریشن جاری

    رفاہی پلاٹوں پرغیرقانونی شادی ہالوں کے خلاف آپریشن جاری

    کراچی : سپریم کورٹ کے حکم پر کے ڈی اے کی جانب سے کراچی کے مختلف علاقوں میں رفاہی پلاٹوں پر قائم شادی ہالز کو بلڈوز کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    غیر قانونی شادی ہالوں کیخلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بھی متحرک ہوٓگئی، رفاہی پلاٹوں پرغیر قانونی شادی ہالز پر کے ڈی آے کا آپریشن جاری ہے۔

    کراچی کے علاقے کورنگی میں پارک کی زمین پر بنے شادی ہال کو بلڈوز کردیاگیا، اوکھائی میمن جماعت نے کے ڈی اے حکام کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے سخت احتجاج کیا۔

    مظاہرین نے ڈی اے حکام کیخلاف نعرے لگائے اور افسران کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، میڈیا سےے گفتگو کرتے ہوئے صدر اوکھائی جماعت عبدالوحید میمن نے الزام لگایا کہ کے ڈی اے حکام عدالتی حکم کی آڑ میں غنڈہ گردی کر رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں: غیرقانونی تعمیرات، کراچی میں 40 سے زائد شادی ہال مسمار


    عبدالوحید میمن نے مزید بتایا کہ مسمارکی جانیوالی اوکھائی جماعت کی عمارت فلاحی کاموں میں استعمال ہورہی تھی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بھی تجاوزات کیخلاف متحرک ہے۔ ایس بی سی اے کورنگی، نارتھ ناظم آباد، جمشید ٹاؤن، گلشن اقبال میں کارروائیاں کرے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • غیرقانونی تعمیرات کےخلاف آپریشن کے لئے رینجرز کی مدد طلب

    غیرقانونی تعمیرات کےخلاف آپریشن کے لئے رینجرز کی مدد طلب

    کراچی : کے ڈی اے کی دس کھرب روپے کی زمین پر قبضہ چھڑانے کیلئے رینجرز سے مدد مانگ لی گئی، کے بی سی اے کے ڈائریکٹر نے ڈی جی رینجرز کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد قبضہ مافیا کی جنت بن گیا ہے، کراچی میں سرکاری پلاٹس بھی محفوظ نہ رہے۔ قبضہ گروپ نے کے ڈی اے کی دس کھرب روپے کی زمینیں بیچ ڈالیں۔

    بارہ ہزار کمرشل اوررہائشی پلاٹس بھی ٹھکانےلگادیئے گئے، سرجانی ٹاؤن، کورنگی، نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد کے علاقوں میں اراضی فروخت کی گئی، گلشن ٹاؤن اور ناظم آباد بھی قبضہ مافیا کے نشانے پر رہا۔

    ذرائع کے مطابق کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی چار سو ایکڑ زمین پر قبضہ کیا گیا ہے۔ ان پلاٹس کو چائنہ کٹنگ کرکے کوڑیوں کے دام بیچا گیا۔

    سیاسی جماعتوں نے بھی بہتی گنگا میں خوب ہاتھ دھوئے۔ تمام زمینوں کےریکارڈ کو کے ڈی اے کے مختلف محکموں نے مرتب کرلیا، قبضہ مافیا سے اراضی واگزار کرانے اور غیرقانونی تعمیرات کےخلاف آپریشن کے لئے رینجرز کی مدد بھی طلب کر لی گئی ہے۔

    کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ڈی جی رینجرزکو خط لکھ کر اسکیم تینتیس اور گلشن اقبال میں غیرقانونی تعمیرات کےخلاف آپریشن کیلئے مدد کی درخواست کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • کے ڈی اے نے پلےلینڈ سندباد کو سیل کردیا

    کے ڈی اے نے پلےلینڈ سندباد کو سیل کردیا

    کراچی : کے ڈی اےنےرفاہی پلاٹ پرقائم مشہورپلےلینڈ سندباد سیل کر دیا۔اس کے علاوہ  کے ایم سی نے کلفٹن میں ایک بنگلہ کو بھی سربمہرکردیا ہے،ترجمان کا کہنا ہے کہ کرپٹ افسران نےجعلی لیز بناکرایک ارب روپے مالیت کی سرکاری زمین فروخت کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع تفریحی پارک سند باد کو سیل کر دیا گیا۔ کے ڈی اے کی ٹیم نے چھاپے کے وقت وہاں تفریح کیلئے آئے ہوئے لوگوں کو باہر نکال دیا۔

    کے ڈی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ پلاٹ رفاہی مقاصد کیلئے دیا گیا تھا جس کا استعمال تجارتی بنیادوں پر کیا جا رہا تھا، اس کے علاوہ سند باد انتظامیہ نے گزشتہ کئی سال سے اس کا چالان بھی نہیں بھرا تھا۔

    علاوہ ازیں ایڈمنسٹریٹر کراچی شعیب احمد صدیقی کے احکامات پر کے ایم سی لینڈ اور انسداد تجاوزات سیل نے اولڈ کلفٹن میں ایک ارب روپے مالیت کا بنگلہ سیل کرکے قبضے میں لے لیا ۔

    چار ہزار گزاراضی پر قائم یہ بنگلہ جعلی لیزحاصل کرکے چالیس سال قبل فروخت کیا گیا تھا، بنگلے سے پہلے یہاں پر کے ایم سی کی نرسری قائم تھی تاہم سرکاری افسران نے نرسری کا خاتمہ کرکے غیر قانونی طریقے سے لیز حاصل کی اور یہاں پر بنگلہ تعمیر کرایا گیا ۔

    کے ایم سی لینڈ اور ڈائریکٹر انسداد تجاوزات نے آج کارروائی کرتے ہوئے دو ہزار گز پر قائم نرسری اور دو ہزار گز پر قائم بنگلے کو سیل کرکے تالا لگا دیا اور قبضہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو دیدیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق بنگلے میں مقیم فیملی اس وقت دبئی میں موجود ہے جبکہ کاروائی کے وقت گھر میں ملازمین موجود تھے جنھیں گھر سے باہر نکال دیا گیا۔

    ایڈمنسٹریٹر کراچی نے اے آروائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کے یا دیگر اداروں کے سرکاری افسران اس غیر قانونی لیز میں ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے گی۔

  • کے ڈی اے کا افسر نوّے روز کے ریمانڈ پر رینجرزکےحوالے

    کے ڈی اے کا افسر نوّے روز کے ریمانڈ پر رینجرزکےحوالے

    کراچی : چائناکٹنگ کے الزام میں گرفتارکےڈی اےافسرعاطف کو90روزکیلئےرینجرزکےحوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چائناکٹنگ کے الزام میں گرفتارکے ڈی اے کےافسرعاطف احمد کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نوے روزکیلئے رینجر ز کے حوالے کردیا۔

    ملزم عاطف کے ڈی اے میں اٹھارہ گریڈ کا افسر ہے جسے رینجرز نے چند روز پہلے گرفتار کیا تھا۔ ملزم کو آج سخت سیکیورٹی میں کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیاگیا۔

    رینجرز کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ ملزم چائنا کٹنگ اور غیر قانونی الاٹمنٹ میں ملوث ہے۔ جس سے مزیدتفتیش کرنی ہے۔ عدالت نے وکیل کی استدعا منظورکرتے ہوئے ملزم کو رینجرز کی تحویل میں دےدیا۔