Tag: KE

  • کرنٹ لگنے سے 2 بھائیوں کی موت، سی ای او کے الیکٹرک و دیگر افسران ذمہ دار قرار

    کرنٹ لگنے سے 2 بھائیوں کی موت، سی ای او کے الیکٹرک و دیگر افسران ذمہ دار قرار

    کراچی (25 اگست 2025): شہر قائد میں کرنٹ لگنے سے 2 بھائیوں کی موت کے لیے سی ای او کے الیکٹرک اور دیگر افسران کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے سی ای او کے الیکٹرک اور دیگر افسران کے خلاف دو بھائیوں کی کرنٹ لگنے سے موت کے کیس میں ابتدائی رپورٹ سٹی کورٹ کے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں جمع کرا دی۔

    پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ فیصل کالونی تھانے میں سلطان کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں غفلت و لاپروائی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، اور ذمے داران میں سی ای او مونس علوی، آئی بی سی شاہ فیصل کے افسران شامل ہیں۔

    کراچی: کرنٹ لگنے سے بھائیوں کی موت، بچے تڑپتے رہے کوئی نہ بچاسکا، والدہ

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق کرنٹ لگنے سے 10 سالہ سراج، اور 20 سالہ مراد جاں بحق ہوئے، سراج سودا لینے نکلا تو گلی میں کے الیکٹرک کی کیبل سے کرنٹ لگا، بھائی مراد نے سراج کو بچانے کی کوشش کی اور خود بھی کرنٹ کی زد میں آ گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اہلِ محلہ نے کوشش کر کے دونوں بھائیوں کو نکالا، تاہم سراج موقع پر جاں بحق ہو گیا، جب کہ مراد بعد میں دم توڑ گیا، کیوں کہ بارش، پانی اور ٹریفک جام کے باعث اسے بروقت اسپتال نہ پہنچایا جا سکا۔

    دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہناہے کہ شاہ فیصل کالونی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں، حادثے میں کے الیکٹرک کا انفرا اسٹرکچر ملوث نہیں پایا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کرنٹ لیکیج جائے حادثہ کے سامنے والے گھر پر نصب لوہے کی گرل اور لوہے کے گیٹ میں کسٹمر کی میٹر پر نصب اندرونی تار سے پائی گئی۔

  • اگلے 36 گھنٹوں کے دوران شہر کو 100 ملین گیلن پانی کی کمی ہوگی، ترجمان واٹر کارپوریشن

    اگلے 36 گھنٹوں کے دوران شہر کو 100 ملین گیلن پانی کی کمی ہوگی، ترجمان واٹر کارپوریشن

    کراچی: واٹر کارپوریشن نے ایک بیان میں اطلاع دی ہے کہ اگلے 36 گھنٹوں کے دوران شہر کو 100 ملین گیلن پانی کی کمی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان واٹر کارپوریشن کا کہنا ہے کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر کے الیکٹرک کا بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا ہے، یہ بریک ڈاؤن رات 12 بجکر 20 منٹ پر پیش آیا، جس کی وجہ سے لائن نمبر 5 دو مقامات سے متاثر ہو گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق واٹر کارپوریشن حکام نے فوری مرمتی کام کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ اگلے 36 گھنٹوں میں مکمل کر لیا جائے گا، تاہم مرمتی کام کے دوران شہر کو 100 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہوگا۔


    حیدرآباد میں بجلی کی عدم فراہمی پر ترجمان حیسکو کی وضاحت


    ادھر حیدر آباد میں موسلادھار بارش کے بعد اندورن سندھ کے دیگر شہروں کوٹری، جامشورو اور دیگر کی شاہراہیں اوررہائشی علاقے ڈوب گئے ہیں، اور حیسکو کی جانب سے بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی ہے۔

    طوفانی بارش کے باعث کئی مقامات پر درخت گر پڑے جب کہ جیسکو کے سینکڑوں فیڈرز ٹرپ کر گئے، جس سے حیدر آباد کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہو گیا۔ اس حوالے سے ترجمان حیسکو نے میڈیا کو بتایا کہ بارش کے باعث ریجن کے 650 میں سے 350 فیڈرز بند ہو گئے ہیں۔

    بارش کے سبب 132 کے وی کے 11 ٹاورز بھی گرے ہیں، بجلی کے ٹاورز خان پور، سیہون، سلطان آباد سمیت مختلف مقامات پر گرے۔

  • ’’کے الیکٹرک کا مؤقف ہے جھگڑا کرنے والے معافی مانگیں‘‘ پنجاب چورنگی مکینوں کا بجلی بندش پر احتجاج

    ’’کے الیکٹرک کا مؤقف ہے جھگڑا کرنے والے معافی مانگیں‘‘ پنجاب چورنگی مکینوں کا بجلی بندش پر احتجاج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے پنجاب کالونی کی رہائشی عمارت کے مکین بجلی کی بندش پر احتجاج کرنے لگے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک عملے سے جھگڑا کسی اور نے کیا اور سزا کسی اور کو دی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب چورنگی پر رہائشی عمارت کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کی عمارت میں 80 فلیٹ ہیں جہاں جمعہ کی صبح 11 بجے سے بجلی بند کر دی گئی ہے، متعدد بار کمپلین کے باوجود کے الیکٹرک میں سنوائی نہیں ہو رہی۔

    مکینوں نے بجلی بندش پر احتجاج شروع کر دیا ہے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے پنجاب کالونی اور پی این ٹی کالونی میں کنڈا مافیا کے خلاف کارروائی کی تھی، جس پر پی این ٹی کالونی کے مکینوں اور کے الیکٹرک عملے میں جھگڑا ہوا، اس جھگڑے کے سبب ہماری عمارت کی بجلی بھی منقطع کر دی گئی۔

    مظاہرین کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک عملے کا مؤقف ہے کہ جھگڑے میں ملوث عناصر معافی مانگیں، تاہم مظاہرین نے شکایت کی ہے کہ مسئلہ کسی اور سے ہے مگر سزا انھیں مل رہی ہے۔

    احتجاج کے باعث پنجاب چورنگی اور اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہو گیا ہے، پنجاب کالونی سے ڈیفنس موڑ آنے جانے والے دونوں روڈ ٹریفک کے لیے بند ہو گئے ہیں، صبح سویرے دفاتر جانے والے شہری ٹریفک جام کے باعث مشکلات کا شکار ہوئے۔

    ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک کو گزری انڈر پاس سے متبادل راستہ فراہم کیا جا رہا ہے، اور کورنگی سے آنے والی ٹریفک کو خیابان جامی کی جانب موڑا جا رہا ہے۔

  • 18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر شہریوں کا پارہ ہائی، کورنگی میں سڑک بلاک کر دیے

    18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر شہریوں کا پارہ ہائی، کورنگی میں سڑک بلاک کر دیے

    شدید گرم موسم میں کراچی میں بجلی کا بحران بڑھنے لگا ہے، 18 سے 20 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ پر کورنگی کے مکینوں نے سنگر چورنگی کے قریب شدید احتجاج کیا۔

    لوڈ شیڈنگ پر پارہ ہائی ہونے پر شہریوں نے سڑک پر ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دیے، مظاہرین کہتے ہیں باقاعدگی سے بل جمع کرانے والے صارفین کو بجلی چوروں کی سزا کیوں دی جا رہی ہے؟ احتجاج کی وجہ سے کورنگی سنگر چورنگی اطراف کی شاہراہوں پر گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔

    ادھر کراچی میں ملیر اور شاہ فیصل کالونی میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا چھٹے روز میں داخل ہو گیا ہے، خواتین بھی شریک ہیں، دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شہر میں بجلی ہے نہ پانی اور حکومت ان مسائل سے لاتعلق کھڑی ہے۔

  • کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کی شکایات پر وفاقی محتسب نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کی شکایات پر وفاقی محتسب نے کیا کہا؟ ویڈیو رپورٹ

    وفاقی محتسب سیکریٹریٹ سندھ کے انچارج امیر احمد شیخ نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھیں کے الیکٹرک کے خلاف شکایات موصول ہوتی ہیں، لیکن کمپنی کی کارکردگی بہتر ہے، میں بہتری اور نتائج پر یقین رکھتا ہوں۔

    انھوں نے کہا صارفین کے پاس وفاقی محتسب کا فورم بھی ہے جو ان کی شکایات کا ازالہ کرتا ہے، میں تمام شہریوں سے کہوں گا کہ اس سے فائدہ اٹھائیں۔ اس موقع پر انھوں نے کے الیکٹرک کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی میں بہتری کے سفر کو جاری رکھے، نیز صارفین کے ساتھ احساسِ شراکت کے رویے کو بھی جاری رہنا چاہیے۔


    ‘جیسا بھارت کے خلاف آپریشن ہوا کے الیکٹرک کے خلاف بھی کیا جائے’


    کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کہا کہ ہم محتسب کے فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں۔ مونس علوی نے امیر احمد شیخ کو بجلی کے بلوں کی وصولی کے مسائل اور کمپنی کے 30 فی صد فیڈرز نیٹ ورک میں چوری جیسے چیلنجز کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دینا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، سعید غنی

    جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دینا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دینا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہر میں سیوریج کے مسائل ہو جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعید غنی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے کے الیکٹرک کو خطیر رقم دینے کی منظوری دی ہے، سندھ حکومت ڈیفالٹر نہیں، ریگولر ادائیگی کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کراچی الیکٹرک کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ وہاں کرتے ہیں جہاں ریکوری کم ہوتی ہے، تو ہمیں بلاتعطل بجلی فراہم کرنا کے الیکٹرک کی ذمہ داری ہے، جو پیسے پورے دے رہے ہیں انھیں بجلی دی جائے۔

    لیاری میں روڈ کٹنگ کے حوالے سے سعید غنی نے بتایا کہ سوئی سدرن نے گیس پائپ لائن ڈالی ہے، جس کی وجہ سے لیاری ٹاؤن میں روڈ کٹنگ کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روڈ کٹنگ کی مد میں ڈیڑھ ارب روپے رکھے ہیں، لیاری کی سڑکیں، گلیاں، پارک کو ٹھیک کریں گے۔


    کے الیکٹرک تاجروں کو بلوں کی ادائیگی کے باوجود بجلی کیوں نہیں دے رہی؟ ویڈیو رپورٹ


    واضح رہے کہ اردو بازار کے تاجروں نے بھیغیر علانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف اعلان کیا ہے کہ کہ 20 مئی کو کراچی ایم اے جناح روڈ پر دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور کے الیکٹرک کے خلاف عدالتوں میں قانونی جنگ کا آغاز ہوگا۔

    اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر ساجد یوسف نے کے الیکٹرک کی ناجائز اور طویل لوڈ شیڈنگ کو کاروبار، کراچی شہر اور ملکی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک حکام لوڈ شیڈنگ کی شکایت کرنے کے جواب میں کہتے ہیں کہ بجلی نہیں ہے، سڑکوں پر جا کر احتجاج کرو۔

  • کے الیکٹرک تاجروں کو بلوں کی ادائیگی کے باوجود بجلی کیوں نہیں دے رہی؟ ویڈیو رپورٹ

    کے الیکٹرک تاجروں کو بلوں کی ادائیگی کے باوجود بجلی کیوں نہیں دے رہی؟ ویڈیو رپورٹ

    اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے غیر علانیہ طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ بلوں کی بروقت ادائیگی کے باوجود اردو بازار اور اطراف کے علاقوں میں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

    اردو بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر ساجد یوسف نے کے الیکٹرک کی ناجائز اور طویل لوڈ شیڈنگ کو کاروبار، کراچی شہر اور ملکی معیشت کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک حکام لوڈ شیڈنگ کی شکایت کرنے کے جواب میں کہتے ہیں کہ بجلی نہیں ہے، سڑکوں پر جا کر احتجاج کرو۔


    پاکستان میں ہیٹ ویو پر ایک جامع ویڈیو رپورٹ، اقوام متحدہ 2025 میں‌ کتنے ڈالر خرچ کرے گا؟


    اردو بازار سمیت مختلف مارکیٹوں کی تاجر ایسوسی ایشنز نے کراچی الیکٹرک کو 72 گھنٹے کا نوٹس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اردو بازار اور تمام متعلقہ مارکیٹوں میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا، تو کمرشل اور گھریلو بلوں کی ادائیگی روکنے سمیت مارکیٹیں اور دکانیں بند کر دی جائیں گی۔

    تاجروں نے اعلان کیا کہ کہ 20 مئی کو کراچی ایم اے جناح روڈ پر دھرنا اور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور کے الیکٹرک کے خلاف عدالتوں میں قانونی جنگ کا آغاز ہوگا۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • جب دل چاہتا ہے کے الیکٹرک بجلی بند کر دیتی ہے، عوام سراپا احتجاج

    جب دل چاہتا ہے کے الیکٹرک بجلی بند کر دیتی ہے، عوام سراپا احتجاج

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی ایک نمبر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف عوام سراپا احتجاج بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی نمبر ایک میں علاقہ مکینوں نے بجلی کی طویل بندشوں سے تنگ آ کر احتجاج شروع کر دیا ہے، کے الیکٹرک کے خلاف مظاہرین کے احتجاج کے باعث دونوں ٹریک بند ہونے سے ٹریفک معطل ہو گیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک شیڈول کے علاوہ بھی جب دل کرے بجلی بند کر دیتی ہے، دن بھر لائٹ نہیں ہوتی اور رات میں بھی بجلی بند کر دی جاتی ہے۔


    کے الیکٹرک نے دفتر پر حملہ کرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا


    واضح رہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے بارے میں یہ مؤقف پیش کیا جاتا ہے کہ جن علاقوں سے ریکوری نہیں ہوتی یا بہت کم ہوتی ہے، وہاں لوڈ شیڈنگ بھی زیادہ کی جاتی ہے۔


    گارڈن میں مشتعل افراد کا کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ


    ادھر سندھ کے شہر حیدر آباد میں آندھی اور بارش سے حیسکو ریجن کے 79 فیڈر ٹرپ کر گئے ہیں، حیسکو ترجمان نے بتایا کہ متاثرہ فیڈرز سے بجلی کی فراہمی بحال کی جا رہی ہے، حیدر آباد کے 100 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی بحال کی جا چکی ہے، جب کہ دیگر پر کام جاری ہے۔

  • گارڈن میں مشتعل افراد کا کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ

    گارڈن میں مشتعل افراد کا کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ

    کراچی: گارڈن میں مشتعل افراد نے کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن میں مشتعل افراد نے 20 گھنٹوں سے زائد وقت کے لیے بجلی کی عدم فراہمی پر کے الیکٹرک کے دفتر پر پتھراؤ کر دیا ہے۔

    مکینوں کے مطابق گارڈن کے علاقے میں گزشتہ بیس گھنٹوں سے بجلی بند ہے، کے الیکٹرک کی جانب سے شکایات کی شنوائی نہ ہونے پر علاقہ مکینوں نے صبر کھو دیا اور احتجاج شروع کیا، مظاہرین نے دفتر کے سامنے جمع ہو کر نعرے لگائے اور دفتر پر پتھر پھینک کر مارے۔

    کے الیکٹرک دفتر کے باہر احتجاج کرنے والوں کا کہنا تھا کہ اتوار کی صبح 6 بجے سے علاقے میں بجلی نہیں آ رہی، شکایات درج کرائی گئیں لیکن بجلی تقسیم کار کمپنی کی جانب سے کوئی عملی اقدام دیکھنے میں نہیں آیا۔


    کراچی : پولیس مقابلہ، 3 ڈاکو ہلاک، چوتھا گرفتار


    شہریوں کا شکوہ ہے کہ کے الیکٹرک ان کی شکایات نہیں سن رہی، بیس گھنٹوں سے زائد وقت سے بجلی کی بندش کی وجہ سے علاقہ مکین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔

  • بجلی بلوں میں کے ایم سی چارجز وصولی کے حوالے سے اہم خبر

    بجلی بلوں میں کے ایم سی چارجز وصولی کے حوالے سے اہم خبر

    کراچی: بجلی بلوں میں کے ایم سی چارجز کی وصولی کے لیے کیے گئے معاہدے کی کاپی سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی اور کے الیکٹرک کے معاہدے کی کاپی سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئی، کے ایم سی چارجز وصول کرنے پر کے الیکٹرک کو 7.5 فیصد ملے گا۔

    معاہدے کے تحت وصول کی گئی رقم میں سے 50 فی صد کے الیکٹرک کے واجبات کی مد میں ادا ہوں گے، کے ایم سی کے ذمے کے الیکٹرک کے ڈیڑھ ارب واجبات ہیں، اس معاہدے کا اطلاق کنٹونمنٹ ایریاز پر نہیں ہوگا۔

    کے الیکٹرک ایک ماہ کی پیشگی اطلاع پر بغیر کسی وجہ معاہدہ ختم کر سکتا ہے، یہ معاہدہ جون 2022 میں ہوا تھا، معاہدے پر جماعت اسلامی کے اعتراضات بھی عدالت میں جمع کر دیے گئے، وکیل نے کہا کہ بجلی کے کھمبوں اور انڈر گراؤنڈ تاروں کے کوئی چارجز نہیں ہیں، یہ معاہدہ کے الیکٹرک کو نوازنے کے لیے کیا گیا ہے، اور یہ عوامی مفاد میں نہیں، اسے غیر قانونی قرار دیا جائے۔

    کے الیکٹرک کے بلوں میں کے ایم سی چارجز پر حکم امتناع ختم کرنے کی استدعا مسترد

    واضح رہے کہ 26 ستمبر 2022 کو سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک بلوں میں کے ایم سی ٹیکس کی وصولی روکنے کا حکم دے دیا تھا۔