Tag: KE

  • اوورچارجنگ، صارف انصاف کے لیے کے الیکٹرک کو عدالت لے گیا

    اوورچارجنگ، صارف انصاف کے لیے کے الیکٹرک کو عدالت لے گیا

    کراچی: اضافی بل کی وصولی کے خلاف شہر قائد کے ایک شہری کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا ہے، عدالت نے کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے شہری کو بجلی بل میں اوور چارجنگ پر کنزیومر پروٹیکشن سیل نے شہری وجاہت مرزا کے معاملے کو عدالت بھیج دیا، شہری کی درخواست پر وسطی کے صارف عدالت نے کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کر دیے۔

    درخواست کے مطابق کنزیومر سیل کو صارف وجاہت مرزا کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی، ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے صارف کو اوور چارجز لگائے گئے۔

    شہری وجاہت مرزا کی شکایت کے مطابق ستمبر 2020 میں بجلی کا بل اچانک زیادہ آنا شروع ہوگیا، 27 نومبر 2020 تک اضافے بل آتے رہے، دراصل میٹر میں خرابی تھی جس کی وجہ سے اضافی بل ادا کرنے پڑے، تاہم 4 ماہ بعد میٹر تبدیل ہونے کے بعد بل درست آیا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ چار ماہ کے دوران صارف سے اضافی بل کے مد میں 69 ہزار روپے سے زائد وصول کیے گئے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ صارف کو اضافی بل کی مد میں لیے گئے پیسے واپس کیے جائیں، یا آئندہ کے بلوں میں ایڈجسٹمنٹ کی جائے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت 19 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کے الیکٹرک سے جواب طلب کر لیا ہے۔

  • ’صارف کو موبائل فون کی طرح الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا‘

    ’صارف کو موبائل فون کی طرح الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا‘

    کراچی: معاون خصوصی تابش گوہر نے کہا ہے کہ ہم کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے توانائی و پیٹرولیم تابش گوہر نے کہا ہے کہ ایک کمپنی کوڈھائی کروڑ آبادی کا شہر دینا خطرناک ہے، ہم کے الیکٹرک کی اجارہ داری کو ختم کر دیں گے۔

    وہ گزشتہ روز فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) میں خطاب کر رہے تھے، تابش گوہر نے کہا میں اس بات کے خلاف ہوں کہ کراچی کی چابی ایک کمپنی کے پاس ہو، ایک کمپنی کوڈھائی کروڑ آبادی کا شہر نہیں دیا جا سکتا۔

    انھوں نے کہا اگلے سال تک موبائل فون کی طرح صارف کو الیکٹرک کمپنی بدلنے کا بھی اختیار ہوگا، اگر کسی بجلی کمپنی سے بجلی نہیں خریدنی، تو صارف دوسری کمپنی سے خرید سکے گا۔

    تابش گوہر نے سندھ میں گیس بندش کے حوالے سے کہا کہ یہ عارضی ہے، اینگرو ٹرمینل کے جہاز کی مرمت کی جا رہی تھی جو ضروری تھی، تاہم مرمت کا کام مؤخر کرنے کی بھی بھرپور کوشش کی گئی۔ انھوں نے کہا اگلے دو دن ایل این جی کی سپلائی صفر ہوگی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ اگر سندھ کے حصے کی گیس سوئی نادرن کو غلطی سے گئی ہے تو اس کو چیک کروں گا۔

  • کے الیکٹرک کے خلاف عدالت کا بڑا فیصلہ

    کے الیکٹرک کے خلاف عدالت کا بڑا فیصلہ

    کراچی: سیشن عدالت نے کے الیکٹرک کی غفلت سے 12 سالہ لڑکے کو کرنٹ لگنے کے کیس میں فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی سیشن عدالت نے کے الیکٹرک انتظامیہ کو 12 سالہ متاثرہ بچے کو کرنٹ لگنے کے کیس میں ڈیڑھ کروڑ روپے ہرجانہ دینے کا حکم جاری کر دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا شواہد سے کے الیکٹرک کی غفلت ثابت ہوتی ہے، بجلی فراہم کرنے والا ادارہ تاروں کی مرمت کا بھی پابند ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا ٹوٹے اور کھلے تار انسانی زندگی کے لیے خطرناک ہیں، کے الیکٹرک متاثرہ فریق کو ہرجانہ ادا کرے۔

    واضح رہے کہ 12 سالہ سفیر 26 نومبر 2013 کو کرنٹ لگنے سے بری طرح متاثر ہوا تھا، اس واقعے میں عارف محمد نامی شہری جاں بحق بھی ہو گیا تھا۔

    کے الیکٹرک اپنی غفلت کے باعث معذور بچے کا مکمل علاج کروانے کی پابند قرار

    یاد رہے کہ 25 اگست 2018 کو بھی کراچی کے علاقے احسن آباد کے سیکٹر 4 کے رہائشی 8 سالہ عمر کو گھر کی چھت پر کھیلتے ہوئے 11 ہزار وولٹ کی کیبل سے کرنٹ لگا تھا جس سے اس کے دونوں بازو شدید متاثر ہوئے اور ڈاکٹرز کو ا س کی جان بچانے کے لیے دونوں بازو کاٹنے پڑے تھے۔

    کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ آٹھ سالہ عمر کے والد محمد عارف کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، جس میں کے الیکٹرک گڈاپ ٹاؤن کی انتظامیہ کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

  • بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کے الیکٹرک سے معاہدہ کر لیا

    بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کے الیکٹرک سے معاہدہ کر لیا

    کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی اور کے الیکٹرک کے درمیان باہمی تعاون کی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ کے الیکٹرک کے ساتھ بھرپور ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں، اس لیے پہلے قدم کے طور پر غیر پیچیدہ معاملات پر پیش رفت کی گئی ہے۔

    انھوں نے کہا کے ایم سی اور کے الیکٹرک کی مشترکہ کمیٹی بجلی کے بلوں کی ادائیگی، انفرادی میٹرز کی تنصیب اور دیگر باہمی معاملات حل کرے گی۔

    ایڈمنسٹریٹر نے کہا کے ایم سی اپنے زیر انتظام مختلف رہائشی و دیگر مقامات کے لیے درکار بجلی کے نئے یا اضافی کنکشنز کی فہرست کے الیکٹرک کو مہیا کرے گی، کے ایم سی کے فلیٹس میں انفرادی میٹرز لگائے جائیں گے جس کے بل کی ادائیگی وہاں رہائش پذیر افراد خود کریں گے۔

    لئیق احمد کا کہنا تھا پہلے مرحلے میں عباسی شہید اسپتال، کالونی فلیٹس اور سینٹرل فائر بریگیڈ اسٹیشن کے فلیٹس میں انفرادی میٹر نصب ہوں گے۔

    بلدیہ عظمیٰ کراچی میٹرز کی تنصیب اور نگرانی کے کاموں میں کے الیکٹرک کو مکمل تعاون فراہم کرے گی، انھوں نے کہا کام کو جلد از جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں تاکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مفادات کا تحفظ اور غیر قانونی کاموں کو روکا جا سکے۔

    ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا ہماری پوری کوشش ہے کہ کے الیکٹرک کے ساتھ جو بھی چھوٹے یا بڑے تنازعات ہیں انھیں باہمی طور پر طے کر لیا جائے۔

  • صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    صارفین کو کے الیکٹرک کے پنجے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا اہم خط

    اسلام آباد: کے الیکٹرک ثالثی معاہدے پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے پاور ڈویژن کو اہم خط لکھ کر عوامی مفاد کے حق میں سوال اٹھا دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی تابش گوہر نے کے الیکٹرک صارفین کے حقوق کے تحفظ کے مقصد کے پیش نظر پاور ڈویژن کو خط لکھا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک سے پاور پرچیز معاہدے میں سود کی ادائیگیوں کا فارمولا طے شدہ ہے، اور وزارت خزانہ کے الیکٹرک کے ذمے واجبات کی ادائیگیوں کا پابند نہیں ہے۔

    انھوں نے لکھا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے کے ٹی او آرز میں شفافیت اور مساوی اصولوں کا ذکر کیا جا رہا ہے، اس ذکر کا قانونی جواز نہیں، اگر یہ نکتہ تنازع کا سبب بن جائے تو اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟

    کے الیکٹرک کے سابق سی ای او تابش گوہر نے واضح کیا کہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایگریمنٹ کے تحت ادائیگیوں کی مد میں تاخیر پر سود ادا کرنا ہوگا، اور کس کے ذمے کیا واجبات ہیں اس کا تعین ثالث کرے گا۔

    انھوں نے لکھا کے الیکٹرک کے ذمے سے پی پی اے کو ہونے والی ادائیگیاں ٹیرف کے فرق سے منہا ہوں گی، اگر ایسا نہ ہوا تو کئی سوال اٹھتے ہیں، کیا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں سود کا پورا بوجھ صارفین پر ڈلوانا چاہتی ہے؟ کیا کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں اپنے ذمے واجبات پر سود کی ادائیگی سے فرار چاہتی ہے؟

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کراچی کے لیے وفاق نیشنل گرڈ سے 2 ہزار میگا واٹ بجلی دینا چاہتا ہے، لیکن کے الیکٹرک تیار نہیں ہے، کے الیکٹرک ثالثی معاہدے میں ادائیگی کے لیے گارنٹی دینے پر رضا مند نہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کے الیکٹرک وفاق کی جانب سے 800 میگا واٹ بجلی پر 250 ارب روپے کی نادہندہ بھی ہے۔

  • فیول ایڈجسٹمنٹ، صارفین کے لیے بجلی کس ماہ کتنی مہنگی؟ ہوش رُبا تفصیلات

    فیول ایڈجسٹمنٹ، صارفین کے لیے بجلی کس ماہ کتنی مہنگی؟ ہوش رُبا تفصیلات

    کراچی: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی 11 ماہ کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جولائی 2019 کے لیے کے الیکٹرک صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی 1.21 روپے مہنگی کی گئی ہے، جب کہ اگست 2019 کے لیے صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی 75 پیسے مہنگی کی گئی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ستمبر 2019 کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 30 پیسے مہنگی کی گئی، اکتوبر 2019 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 10 پیسے مہنگی کی گئی۔

    نومبر 2019 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 2 روپے 12 پیسے سستی کی گئی، دسمبر 2019 کی ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی ایک روپے 75 پیسے سستی کی گئی ہے۔

    غریب عوام پر بجلی بم گرا دیا گیا

    جنوری 2020 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی 94 پیسے مہنگی کی گئی، فروری 2020 کے لیے فی یونٹ بجلی 50 پیسے مہنگی کی گئی ہے۔

    مارچ 2020 کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت فی یونٹ بجلی کی قیمت معمولی کم کی گئی ہے، اپریل کے لیے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں 78 پیسے کمی کی گئی، مئی 2020 کے لیے فی یونٹ بجلی ایک روپے 35 پیسے سستی کی گئی۔

    جولائی 2019 اور مئی 2020 کی ایڈجسٹمنٹ اضافہ اور کمی مارچ کے بلوں میں ہوگی، جب کہ اگست ستمبر 2019 اور فروری اپریل 2020 کا اضافہ اور کمی اپریل کے بلوں میں ہوگی۔

    اکتوبر دسمبر 2019 اور جنوری مارچ 2020 کا اضافہ اور کمی مئی کے بلوں میں ہوگی۔

  • کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کے الیکٹرک نے ایک بار پھر ایس ایس جی سی کو ذمہ دار قرار دے دیا

    کراچی: بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک نے ایک بار پھر کراچی کے لاکھوں لوگوں کو بدترین لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں دھکیلنے کی ذمہ داری سوئی سدرن گیس کمپنی پر ڈال دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کے ترجمان نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس صرف گیس پر ہی چلائے جا سکتے ہیں، جب کہ گیس پریشر میں کمی کے سبب مذکورہ دونوں پلانٹس اپنی استعداد کے مطابق کام کرنے سے قاصر ہیں۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گیس سے چلنے والے پلانٹس کے لیے متبادل ایندھن کے طور پر آر ایل این جی استعمال کی جاسکتی ہے، لیکن ایس ایس جی سی کی جانب سے مطلوبہ پریشر پر آر ایل این جی فراہم نہیں کی گئی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ہم آر ایل این جی خرید رہے ہیں، لیکن مناسب پریشر پر ایندھن کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے، کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 2018 کے فیصلے کے مطابق کے الیکٹرک کو گیس اور آر ایل این جی کی فراہمی ایس ایس جی سی کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا سائٹ اور کورنگی کے پاور پلانٹس کو آج بہتر گیس پریشر کی فراہمی کی گئی ہے، جس سے بجلی کی صورت حال میں بہتری آئی۔

    واضح رہے کہ کراچی کے شہری ایک عرصے سے کے الیکٹرک کی من مانیوں اور بدترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سخت اذیت سے دوچار ہیں، ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس صورت حال میں لوگوں کو نفسیاتی مسائل کا بھی سامنا ہونے لگا ہے، دوسری طرف اب گیس کی بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ادھر بجلی جاتی ہے تو ساتھ ہی گھروں میں گیس کی سپلائی بھی بند ہو جاتی ہے۔

  • ہیکرز نے کے الیکٹرک کو ڈارک ویب سائٹ کے ذریعے رابطے کرنے کا کہہ دیا

    ہیکرز نے کے الیکٹرک کو ڈارک ویب سائٹ کے ذریعے رابطے کرنے کا کہہ دیا

    کراچی: بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کے سسٹم کو ہیک ہوئے آج دوسرا دن ہے، ہیکرز نے انتظامیہ کو ڈارک ویب سائٹ کے ذریعے رابطے کرنے کا کہہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سسٹم کی ہیکنگ کے سلسلے میں کے الیکٹرک نے ایف آئی اے سائبر کرائم سے رابطہ کر لیا ہے، ایف آئی اے کو دی گئی درخواست میں کے الیکٹرک نے کہا کہ ادارے کا سسٹم گزشتہ روز سے تاحال ہیک ہے، کے الیکٹرک کا آئی ٹی سسٹم 2 سال پہلے بھی اگست میں ہیک ہو چکا ہے۔

    کے الیکٹرک کے مطابق ہیکرز نے انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے، ہیکرز نے کے الیکٹرک کے سسٹم میں ایکسل شیٹ کے ذریعے پیغام دیا، ہیکرز نے انتظامیہ کو ڈارک ویب سائٹ کے ذریعے رابطے کرنے کا کہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ہیک ہونے کے بعد کے الیکٹرک کا بلنگ کا نظام مکمل بند ہو چکا ہے، مختلف ریجن کے بل جاری نہیں ہو سکے ہیں۔

    کے الیکٹرک کی بلنگ سمیت کئی ویب سائٹ ہیک

    ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک ہیکنگ کے کیس پر کام کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز دوپہر کے وقت کے الیکٹرک کے آئی ٹی سسٹم پر سائبر حملہ ہوا تھا، جس کے باعث کے الیکٹرک کا نظام مفلوج ہو گیا تھا اور بینکوں سے رابطے سمیت انٹرنل کمیونیکیشن رک گئی تھی۔

    آج معلوم ہوا کہ کے الیکٹرک کی بلنگ سمیت کئی ویب سائٹس ہیک کر لی گئی ہیں، جس کے باعث کے الیکٹرک کا شہر بھر میں بلنگ سمیت دیگر نیٹ ورکس منقطع ہو گئے ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کو کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی کی بریفنگ

    وزیر اعلیٰ سندھ کو کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی کی بریفنگ

    کراچی: کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ علاقوں میں 4 فٹ پانی کھڑا ہے ہم کیسے بجلی بحال کریں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں آج تیسرے دن سے بجلی معطل ہے اور شہری بارش کے پانی کے ساتھ ساتھ بجلی کی عدم موجودگی سے بھی اذیت میں مبتلا ہیں، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے الیکٹرک کے دفتر پہنچے اور مونس علوی سے بریفنگ لی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ کیسی سروس ہے جس میں 35 گھنٹوں سے بجلی غائب ہے، ڈیفنس، کلفٹن سمیت شہر کے بیش تر علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہیں ہوئی، لوگ تنگ آ کر امن و امان کی صورت حال پیدا نہ کر دیں، بجلی نہ ہونے سے لوگوں نے مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔

    کے الیکٹرک کے سی او اے نے انھیں بریفنگ میں کہا کہ 1900 میں سے 1615 فیڈرز کام کر رہے ہیں، تاہم شہر کے علاقوں میں پانی جمع ہونے کے باعث بجلی کی بحالی ممکن نہیں ہے، خیابان شہباز اور راحت ڈوبا ہوا ہے، لوگ بجلی چلانے سے خود منع کر رہے ہیں۔ جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا میں واٹر بورڈ سے ڈی ایچ اے کے علاقے صاف کرواتا ہوں۔ انھوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو فون کر کے کہا کہ فوری طور پر ڈی واٹرنگ شروع کی جائے۔

    بعد ازاں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شہر کے دورے پر نکلے، انھوں نے مختلف علاقوں میں بارش کے پانی کی نکاسی کا جائزہ لیا اور احکامات دیے، وزیر اعلیٰ نے للی برج کے نیچے والے حصہ کا معائنہ کیا، اور ڈی سی جنوبی کو اسے سیلانی تک صاف کرنے کی ہدایت کی، خلیق الزماں روڈ پر پانی کی نکاسی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نکاسی کی ہدایت کی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیر کی صبح پھر بارش کی پیش گوئی ہے، اب کی بارش نے پرانے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، میں کے الیکٹرک دفتر بھی گیا تھا، سب اسٹیشن بھی ڈوب گئے ہیں، ہم کے الیکٹرک کی مدد کر رہے ہیں تاکہ بجلی بحال ہو سکے۔ انھوں نے کہا میں سی بی سی کے دفتر بھی گیا، واٹر بورڈ اور کے ایم سی کو متحرک کیا تاکہ وہ سی بی سی کی مدد کریں۔

  • بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا

    کراچی: مختلف علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، شہر کے بیش تر علاقوں میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی معطل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد کئی گھنٹوں تک بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، گزشتہ شام ہونے والی بارش کے بعد متعدد علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے، کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقوں شاہ فیصل کالونی نمبر ایک اور 2 میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی کی فراہمی بند ہے، ملیر کے مختلف علاقوں میں 10 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے، گلستان جوہر بلاک 10 اور اطراف کے علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی کا سلسلہ برقرار ہے۔

    آج بھی موسلا دھار بارش کی پیش گوئی، کل کہاں کتنی بارش ہوئی؟

    شہر کے مضافاتی علاقوں لانڈھی، کورنگی، قائد آباد، ملیر سٹی، گلستان رفیع، جعفر طیار، درخشاں سوسائٹی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے، ضلع وسطی کے مختلف علاقوں نیو کراچی، نارتھ کراچی سیکٹر الیون سی میں ہر ایک گھنٹے بعد 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، لیاقت آباد، گولیمار، کشمیری محلہ، شاہجہانی محلہ بھی بدترین لوڈ شیڈنگ کی زد میں ہے۔

    سائٹ بلدیہ ٹاؤن سمیت صدر بولٹن مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ، کھوڑی گارڈن، خداداد کالونی سمیت دیگر علاقوں میں بھی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ ادھر ملیر سعود آباد کی پی ایم ٹی کا ارتھ ٹوٹنے کی وجہ سے مارکیٹ کی دکان میں کرنٹ لگنے سے 35 سالہ زاہد خان جاں بحق ہو گیا، متوفی بارش کے بعد دکان کا شٹر کھول رہا تھا، علاقے کے لوگ پی ایم ٹی کے ٹوٹے ارتھ کی کئی بار شکایت کر چکے ہیں۔

    ادھر کے الیکٹرک نے ایک بار پھر مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے، برساتی پانی کے باعث چند مقامات پر بجلی کی بحالی کا عمل جاری ہے، ترجمان نے بتایا کہ نکاسی اور سیفٹی کلیئرنس کے بعد متاثرہ علاقوں کی بجلی بحال ہوگی۔

    واضح رہے کہ کل بارش کے بعد سے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے گھروں میں پانی کی قلت بھی ہو گئی ہے۔