Tag: Keenjhar Lake

  • کینجھر جھیل پر عالمی معیار کا سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ

    کینجھر جھیل پر عالمی معیار کا سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے کینجھر جھیل پر عالمی معیار کا سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کی زیر صدارت اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کویت انویسٹمنٹ ایجنسی نے جدید ریزورٹ کے حوالے سے بریفنگ دی۔

    امتیاز شیخ نے کہا کہ حکومت کینجھر جھیل کو پرکشش سیاحتی مقام بنانے کے لیے پرعزم ہے، جہاں سیاحوں کو تمام جدید سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ جدید ریزورٹ جدید ترین سہولیات سے مزین ہوگا، اور اس کی تعمیر سے ملکی اور غیر ملکی سیاح اس تفریحی مقام کی جانب مائل ہوں گے۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ کینجھر جھیل 24 کلو میٹر رقبے پر محیط ہے، جدید ریزورٹ کی تعمیر کے لیے مناسب جگہ کا تعین کیا جا رہا ہے، اس منصوبے کی تکمیل سے ملکی اور غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوگا۔

  • کینجھر جھیل سانحہ : 9خواتین اور ایک بچی کی نماز جنازہ آج ہوگی، ملاح گرفتار

    کینجھر جھیل سانحہ : 9خواتین اور ایک بچی کی نماز جنازہ آج ہوگی، ملاح گرفتار

    ٹھٹھہ: کینجھر جھیل میں کشتی الٹنے سے جاں بحق ہونے والی 9خواتین اور ایک بچی کی نماز جنازہ آج محمود آباد میں ادا کی جائے گی، پولیس نے ملاح کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹھٹہ کے تفریحی مقام کینجھر جھیل میں گزشتہ روز ہونے والے کشتی الٹنے کے المناک حادثے میں 13 افراد ڈوب گئے تھے جن میں تین خواتین کو بچا لیا گیا تاہم نو خواتین اور ایک بچی جاں بحق ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق کشتی میں حادثے کے وقت 14افراد سوار تھے جن میں سے اکژیت خواتین کی تھی، حادثے کا شکار افراد کا تعلق محمود آباد سے ہے۔

    پولیس نے جائے وقوعہ سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے ملاح عبدالجبار کو گرفتار کرلیا ہے جس پر الزام ہے کہ کشتی میں سوراخ ہونے کے باوجود وہ اسے گہرے پانی میں لے گیا، ملاح کےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، ملاح کے خلاف مقدمہ میں لالچ اور غفلت سے متعلق دفعات شامل ہیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کینجھرجھیل میں ڈوبنے والے افراد کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر ادا کی جائے گی، جاں بحق ہونے والے تمام10افراد کی لاشیں ایدھی سرد خانہ کورنگی میں موجود ہیں، ورثا کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کی تدفین محمودآباد کے مقامی قبرستان میں کی جائے گی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اہل خانہ نے بتایا کہ گزشتہ روز خاندان کے 28 افراد پکنک منانے کیلئے کینجھر جھیل گئے تھے، جھیل کی سیر کیلئے دو کشتیاں بک کرائی تھیں، واقعہ انتظامیہ کی غفلت کے باعث پیش آیا، اہلخانہ کا کہنا ہے کہ
    اسپاٹ پر لائف جیکٹ سمیت کوئی خاص انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : کینجھرجھیل میں کشتی الٹ گئی، 8 خواتین سمیت دس افراد جاں‌ بحق

    مقامی لوگوں نےانسانیت کا مظاہرہ کرتے ہوئےبہت مدد کی، اہلخانہ کا شکوہ ہے کہ کراچی آنے کے بعد کسی منتخب نمائندے، حکومتی رکن نے رابطہ نہیں کیا، صوبائی وزیر سعید غنی اس علاقے سے منتخب ہوئے، ان کے بھائی ناظم بنے، سعید غنی نہ ہی ان کے بھائی نے ہم سے رابطہ کیا۔

  • کینجھر جھیل میں فضلے کی آمیزش اور کراچی کو زہریلے پانی کی فراہمی، سندھ حکومت کو ہوش آگیا

    کینجھر جھیل میں فضلے کی آمیزش اور کراچی کو زہریلے پانی کی فراہمی، سندھ حکومت کو ہوش آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ کی جھیل کینجھر میں فیکٹریوں کے فضلے کی آمیزش اور زہریلا پانی کراچی کو سپلائی کیے جانے کی خبروں پر صوبائی وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت جام اکرام اللہ دھاریجو نے کینجھر جھیل میں فیکٹریوں کا زہریلا پانی پھینکے جانے کا نوٹس لے لیا۔ صوبائی وزیر نے سیکریٹری انڈسٹریز سندھ سمیت متعلقہ افسران سے رپورٹ طلب کی ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ سیکریٹری صنعت سندھ اور متعلقہ افسران کل جگہ کا دورہ کر کے رپورٹ ارسال کریں گے، اگر فیکٹریز ٹریٹمنٹ پلانٹ استعمال کیے بغیرزہریلا پانی کینجھر میں چھوڑ رہی ہیں تو فیکٹری مالکان کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ نوری آباد اور کے بی فیڈر کوٹری میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب ہیں، ٹریٹمنٹ پلانٹ سے فیکٹریوں کا پانی گزر کر صاف ہو جاتا ہےجس سے خطرہ نہیں ہوتا۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کینجھر جھیل نوری آباد سے 35 کلو میٹر کے مفاصلہ پر ہے، جھیل کی حفاظت ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ سندھ حکومتکینجھر جھیل کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کینجھر جھیل میں فیکٹریوں کا زہریلا فضلہ پھینکے جانے کی خبریں سامنے آئی تھیں اور جھیل کا پانی کراچی میں فراہم کیے جانے کی وجہسے شہریوں کی صحت کے حوالے سے سنگین خطرات کا خدشہ لاحق ہوگیا تھا۔

    اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کوٹری انڈسٹریل ایریا میں 116 فیکٹریز ہیں ان تمام فیکٹریز کا فضلہ اور مقامی آبادی کا فضلہ کلری بگار فیڈر میں براہ راست ڈالا جارہا ہے، یہ وہ نہر ہے جو دریائے سندھ سے کینجھر جھیل کو آتی ہے۔

    ان کے مطابق یہاں پر 95 کروڑ روپے کی لاگت سے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا گیا تھا جو ناکارہ ہوچکا ہے۔ اس زہریلے پانی میں مرکری سمیت بے شمار زہریلے اجزا موجود ہیں جس کی وجہ سے کراچی شہر میں جگر کی خرابی، آنکھوں کی بیماریاں، ہیپاٹائٹس حتیٰ کہ کینسر جیسی بیماریاں بھی پھیل رہی ہیں۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سو رہی ہے اور کینجھر کی آلودگی سمیت کسی مسئلے کی طرف توجہ نہیں دے رہی۔