Tag: Kentucky

  • امریکی طوفان سے ہلاکتیں 94 ہو گئیں، زندہ بچ جانے والوں کی تلاش اور تیز

    امریکی طوفان سے ہلاکتیں 94 ہو گئیں، زندہ بچ جانے والوں کی تلاش اور تیز

    کینٹکی: امریکی طوفان سے ہلاکتیں 94 ہو گئی ہیں، امدادی کارکنوں نے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش اور تیز کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کینٹکی میں ہلاکتیں 94 ہو گئیں، اتوار کے روز حکام نے کہا کہ تباہی کے دو دن بعد لاپتا افراد کو زندہ تلاش کرنے کی امیدیں کم ہوتی جا رہی ہیں۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کا کہنا ہے کہ ہفتے کو حکام نے بتایا کہ کینٹکی میں کم از کم 100 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے، تباہ کن بگولوں نے وسط مغربی اور جنوبی امریکی علاقوں میں 200 میل کے علاقے کو ادھیڑ کر رکھ دیا ہے، گھر مسمار ہو چکے، کاروبار ختم ہو گئے، اور ملبے کے نیچے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے جدوجہد کی ایک دوڑ شروع ہے۔

    اتوار کی رات کو امریکی صدر جو بائیڈن نے ریاست کینٹکی میں آنے والی تباہی کو بڑی آفت قرار دیا، ریاست کے گورنر کی درخواست پر بائیڈن نے پہلے کے ہنگامی اعلان کو اب "بڑی آفت” میں بدل دیا ہے تاکہ اضافی وفاقی امداد کے لیے راہ ہموار ہو سکے۔

    ادھر ہنگامی کارکنوں نے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری رکھی ہوئی ہے، تاہم وفاقی اور مقامی حکام نے خبردار کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد، جو ابھی تک 94 ہے، مزید بڑھ سکتی ہے۔ کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر نے کہا کہ مردہ اجسام کو تلاش کرنے والے کتے ابھی تک لاشیں تلاش کر رہے ہیں۔

    میفیلڈ کی میئر کیتھی اونن نے کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کی امید ہمیشہ زندہ رہتی ہے، اس لیے ہمیں ایک معجزے کی امید ہے۔

    دوسری جانب تباہی کی شکار ہونے والی موم بتی کی فیکٹری کے مالک، کمپنی کے سی ای او ٹرائے پروپس نے طوفان کے قریب آنے پر اسے بند نہ کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا۔ انھوں نے کہا ہم نے وہ سب کچھ کیا جو کیا جانا چاہیے تھا، میرا دل ہر ایک کے لیے خون کے آنسو رو رہا ہے۔

    واضح رہے کہ تباہی کو مدنظر رکھتے ہوئے میفیلڈ کو حکام نے گراؤنڈ زیرو (زمین پر عین وہ جگہ جہاں جوہری دھماکا ہوا ہو) کے طور پر بیان کیا ہے، جب بگولہ چلا گیا تو لوگوں نے دیکھا کہ شہر کے سبھی بلاکس ملیا میٹ ہو چکے تھے، تاریخی مکانات اور عمارتیں اپنی بنیادوں پر اوندھے منہ پڑی تھیں، درختوں کے تنےشاخوں اور پتوں سے محروم ہو چکے تھے اور گاڑیاں کھیتوں میں الٹی پڑی تھیں۔

  • امریکا: خوف ناک بگولوں‌ نے گھروں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، 50 ہلاک

    امریکا: خوف ناک بگولوں‌ نے گھروں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، 50 ہلاک

    کینٹکی: امریکی ریاست کینٹکی میں خوف ناک بگولوں‌ نے گھروں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، بگولوں کی زد میں آ کر 50 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کینٹکی میں بگولے سے ہلاکتوں کی تعداد 50 ہوگئی، غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے کئی ریاستوں میں شدید بارشوں اور طوفانی ہواؤں نے تباہی مچا دی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق مختلف حادثات میں پچاس افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے، کئی گھر ہوا کے بگولوں سے ملبے کا ڈھیر بن گئے، اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا، متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    امریکی ریاست کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر نے خبردار کیا ہے کہ رات بھر آنے والے طوفان سے پچاس سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں، یہ تعداد 100 تک بڑھ سکتی ہے، انھوں نے اسے ریاست کی تاریخ کا بدترین طوفان بھی قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہلاک افراد کی تعداد دراصل ستر سے سو کے درمیان ہے۔

    یہ طوفان امریکا کی متعدد ریاستوں میں تباہی مچا رہا ہے، ریاست الینوائے میں ایمیزون کے گودام میں بھی کارکن پھنسے ہوئے ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ جمعہ کی رات جنوبی الینوائے میں ایڈورڈز ول میں ایمیزون کے گودام کو طوفان کے دوران نقصان پہنچا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ چھت گرنے سے کتنے لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، تاہم مقامی ایمرجنسی سروسز نے فیس بک پر اسے "بڑے پیمانے پر ہلاکت کا واقعہ” قرار دیا ہے۔

    نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 100 سے زیادہ لوگ ریاست کینٹکی کے شہر مے فیلڈ میں ایک موم بتی فیکٹری کے اندر موجود تھے، جب طوفان آیا۔ گورنر بیشیر کا کہنا تھا کہ قوی خدشہ ہے کہ ہم ان میں سے درجنوں افراد کو کھو دیں گے۔

  • مسلمان باپ نے بیٹے کے امریکی قاتل کو معاف کردیا

    مسلمان باپ نے بیٹے کے امریکی قاتل کو معاف کردیا

    مسلمان پیزا ڈیلیوری بوائے کے معمر والد نے بیٹے کے امریکی قاتل کو معاف کرتے ہوئے گلے سے لگا لیا‘ ملزم اپنےکیے پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے رو رو کر معافی مانگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں مقیم ایک مسلمان شخص عبدالمنیم جتمعود نے بیٹے کے قاتل معاف کرتے ہوئے اس کے قاتل الیگزینڈر ریلفورڈ سے کہا کہ ’میں نے تمہیں اسلام کی اصل روح کے لئے معاف کیا ہے‘۔

    عبدالمنیم کا کہنا تھا کہ ’اسلام میں خدا جب تک کسی انسان کو معاف نہیں کرتا جب تک کہ اس کا بندہ اس گناہ کو معاف نہ کرے، خدا کے ہاں ہمیشہ معافی کا در کھلا رہتا ہے تو بس انسان اس در تک پہنچے اور ایک نئی زندگی کا آغاز کرے‘۔ تاہم معافی ملتے ہی امریکی شہری الیگزینڈر ریلفورڈ زار و قطار رونے لگا۔

    واضح رہے کہ امریکی ریاست کنٹکی میں واقع ایک پیزا شاپ میں کام کرنے والے صلاح الدین جتمعود کو اپریل 2015 میں اس وقت قتل کیا گیا جب وہ رات دیر تک اپنی آخری ڈیلیوری دینے گیا اور اسے ایک بلڈنگ کے قریب ڈکیتی کی غرض سے روکا گیا، بعدازاں چھریوں کے وار کر کے قتل کیا گیا تھا۔

    عدالت کی جانب سے تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم کی تھی جس نے تینوں ملزمان میں سے الیگزینڈر ریلفورڈ کو مجرم ٹھہرایا تھا، تاہم الیگزینڈر ریلفورڈ کا کہنا تھا کہ وہ صرف ڈکیتی کے جرم کا مرتکب ہوا ہے نہ کہ اس نے صلاح الدین کو قتل کیا ہے۔

    جس کے بعد عدالت نے الیگزینڈر ریلفورڈ کو ڈکیتی، قتل اور ثبوتوں کے ہیر پھیر کے جرائم کے بدلے میں 31 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    صلاح الدین کے والد عبدالمنیم نے الیگزینڈر ریلفورڈ کو بتایا کہ انہوں نے اسے اپنی اور صلاح الدین کی والدہ کی جانب سے معاف کیا ہے جن کا دو سال قبل انتقال ہوچکا ہے۔

    الیگزینڈر ریلفورڈ نے مقتول کے والد سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میں آپ کا نقصان تو پورا نہیں کرسکتا لیکن اپنے کئے پر آپ اور آپ کے خاندان سے دل سے معافی مانگتا ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔