Tag: kenya

  • کینیا میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے 17 افراد ہلاک سینکڑوں زخمی

    کینیا میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے 17 افراد ہلاک سینکڑوں زخمی

    کینیا میں کرپشن کے خلاف اور حکومت مخالف ملک گیر احتجاج میں 17افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کینیا کے درالحکومت نیروبی سمیت مختلف شہروں میں حکومت مخالف مظاہرے میں پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور گولیاں برسا دیں جس میں سترہ افراد ہلاک اور چار سو سے زائد زخمی ہو گئے۔

    متنازع مالیاتی بل پر ملک گیر احتجاج کا ایک سال مکمل ہونے پر دارالحکومت نیروبی سمیت مختلف شہروں میں حکومت مخالف احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

    پولیس کی فائرنگ سے بھگ دڑ مچ گئی، متعدد افراد دھکم پِیل کے نتیجے میں زخمی ہوئے ہیں۔

    ایمنسٹی کینیا کی رپورٹ کے مطابق زخمیوں میں مظاہرین، صحافی اور پولیس اہلکار شامل ہیں جبکہ حکومت نے میڈیا کو احتجاج کی براہ راست کوریج سے روک دیا ہے۔

    کینیا میں متنازع مالیاتی بل پر ملک گیر احتجاج کا ایک سال مکمل ہوگیا، گذشتہ برس کے احتجاجی مظاہروں میں بھی کئی افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/homeless-people-in-london-increase-in-number/

  • پاکستان کینیا سے سالانہ 657 ملین ڈالر کی چائے درآمد کرتا ہے

    پاکستان کینیا سے سالانہ 657 ملین ڈالر کی چائے درآمد کرتا ہے

    کراچی: کینیا کے ڈپٹی ہائی کمشنر ڈینیئل نگانڈا نے کراچی کو پاکستان میں کینیا کی مصنوعات کے لیے گیٹ وے قرار دے دیا، کے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ضیا العارفین نے کہا کہ پاکستان کینیا سے چائے کی درآمد پر سالانہ تقریباً 657 ملین ڈالر خرچ کرتا ہے۔

    کینیا کے ڈپٹی ہائی کمشنر ڈینیئل نگانڈا نے کینیا اور پاکستان کے درمیان تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں کینیا کا مشن دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کے تمام امکانات کو کھولنے کے لیے حکومت اور نجی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے مصروف عمل ہے۔

    انھوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کا دورہ کیا، اجلاس سے خطاب میں انھوں نے کہا دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ہمیں تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے میکنزم تیار کرنا ہوں گے، تجارت صرف کاغذ پر نہیں بلکہ بلکہ ایک مقصد کے ساتھ کی جاتی ہے، اس کے لیے دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے۔

    کینیا

    انھوں نے کہا کہ ہمارے دوطرفہ تعلقات 1964 سے قائم ہیں جب کینیا نے آزادی حاصل کی تھی، اگر آپ کینیا کا دورہ کریں تو آپ کو پاکستانیوں کی ایک قابل ذکر آبادی ملے گی جن میں سے اکثریت نے شہریت حاصل کر لی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا ایک اہم شہر ہے جو ملک کے تجارتی مفادات میں ایک بڑا کردار ادا کرتا ہے، ہم کراچی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں کیوں کہ یہ پاکستانی مارکیٹوں میں کینیا کی مصنوعات بالخصوص چائے کے لیے ایک گیٹ وے کا کام کرتا ہے۔

    قبل ازیں کے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ضیا العارفین نے کہا کہ ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی شعبے کو وسعت دی جائے اور اس میں ویلیو ایڈڈ فوڈ مصنوعات شامل کی جائیں جیسے سبزیاں اور ترش پھل، ٹیکسٹائل مصنوعات، دواسازی، جراحی کے آلات، برقی آلات، کاسمیٹکس، چمڑے کی اشیا، آئی ٹی مصنوعات اور مالیاتی خدمات کے شعبوں میں تجارت کو فروغ دینے سے دونوں ممالک کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور اقتصادی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    ضیا العارفین کے مطابق پاکستان کینیا سے چائے کی درآمد پر سالانہ تقریباً 657 ملین ڈالر خرچ کرتا ہے، کینیا کی تکنیکی معاونت سے پاکستان تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے تاکہ ایسی اعلیٰ پیداوار اور بیماریوں سے بچنے والی چائے اور کافی کی اقسام کی کاشت کی جا سکیں جو اس کے موسمی اور زمینی حالات سے مطابقت رکھتی ہوں، جس سے نہ صرف پاکستان کو درآمدی چائے پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ مقامی صنعت کی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔

    انہوں نے بلیو اکانومی میں مواقع تلاش کرنے کے لیے تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک دونوں ممالک کو ماہی گیری، آبی زراعت، سمندری نقل و حمل، لاجسٹکس، ثقافتی سیاحت، تیل، گیس، معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے چاہیے۔ یہ شعبے فوڈ سیکیورٹی، روزگار کے مواقع اور طویل مدتی اقتصادی استحکام کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افریقا کے ساتھ پاکستان کے تجارتی تعلقات بھی بڑھ رہے ہیں کیونکہ کینیا جنوبی افریقا، مڈغاسکر، تنزانیہ، مصر اور نائیجیریا کے ساتھ برآمدات کا ایک اہم مقام ہے۔ مالی سال 2024 میں افریقا کے لیے پاکستان کی برآمدات 2.0 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو مجموعی برآمدات کا تقریباً 6.5 فی صد ہیں۔

  • کینیا نے اڈانی کے ساتھ ڈھائی ارب ڈالر کے معاہدے منسوخ کر دیے

    کینیا نے اڈانی کے ساتھ ڈھائی ارب ڈالر کے معاہدے منسوخ کر دیے

    نیروبی: کینیا نے امریکی فرد جرم کے بعد اڈانی کے ساتھ 2.5 ارب ڈالر سے زیادہ کے سودے منسوخ کر دیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیا کے صدر ولیم روٹو نے بھارت کے مشہور اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی پر امریکا میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد گروپ کے ساتھ ملٹی ملین ڈالر کے ہوائی اڈے کی توسیع اور توانائی کے معاہدے منسوخ کر دیے۔

    صدر ولیم روٹو نے قوم سے خطاب میں کہا کہ اڈانی گروپ سے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ ہماری تحقیقاتی ایجنسیوں اور شراکت دار ممالک کی طرف سے فراہم کردہ نئی معلومات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

    وزارت ٹرانسپورٹ، توانائی اور پیٹرولیم کی ایجنسیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جاری خریداری فوری طور پر معطل کر دیں۔ کینیا سے معاہدے کے تحت اڈانی گروپ کو ایک اضافی رن وے اور ٹرمینل تعمیر کرنے کے عوض ہوائی اڈے کو 30 سال تک چلانے کے حقوق حاصل ہونا تھے۔

    ولیم روٹو نے یہ بھی کہا کہ وہ اڈانی کے ساتھ 736 ملین ڈالر کی 30 سالہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو بھی منسوخ کر رہے ہیں، جس پر اڈانی گروپ کی ایک فرم نے گزشتہ ماہ وزارت توانائی اور پٹرولیم کے ساتھ پاور ٹرانسمیشن لائنوں کی تعمیر کے لیے دستخط کیے تھے۔

    صدر روٹو کے اعلان پر پارلیمنٹ میں خوشی کا اظہار کیا گیا اور قانون سازوں نے تالیاں بجائیں، اڈانی کے ساتھ معاہدوں پر بہت سے سیاست دان اور عوامی نمائندے ناخوش تھے، اور ان کی جانب سے ان پر تنقید کی گئی تھی کہ معاہدے شفاف نہیں ہیں، اور ان کے نتیجے میں کرنسی کی قدر گر جائے گی۔

    روئٹرز کا کہنا ہے کہ اڈانی گروپ کے نمائندوں نے اس پر تبصرے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ واضح رہے کہ گوتم اڈانی پر امریکی استغاثہ نے بدھ کو 250 ملین ڈالر رشوت کی اسکیم ترتیب دینے اور اسے چھپانے کے لیے دھوکا دہی کا الزام عائد کیا ہے، تاہم اڈانی گروپ کے نمائندوں نے ان الزامات کی تردید کی اور انھیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔

  • کینیا میں عوامی طاقت کے آگے حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور، 37 ریاستی ادارے تحلیل

    کینیا میں عوامی طاقت کے آگے حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور، 37 ریاستی ادارے تحلیل

    نیروبی: کینیا میں عوامی طاقت کے آگے حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئی، 37 ریاستی ادارے تحلیل کر دیے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی افریقی ملک کینیا میں عوامی طاقت نے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے، صدر مملکت ولیم روٹو نے جمعہ کو بڑے پیمانے پر سرکاری اخراجات میں کٹوتیوں کا اعلان کر دیا ہے۔

    مشیروں کی تعداد آدھی کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت نے 37 ریاستی ادارے بھی تحلیل کر دیے ہیں، جب کہ 60 سال کے سرکاری ملازمین کو بھی بغیر کسی توسیع کے فوری ریٹائر ہونا پڑے گا۔

    سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر ایک سال تک پابندی عائد کر دی گئی، ریاستی اہلکاروں کے غیر ضروری سفر پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ کینیا میں اضافی ٹیکس اور حکومتی اخراجات کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے تھے، نوجوانوں نے زبردست مظاہروں کی شان دار قیادت کی جس کی وجہ سے صدر روٹو کو ٹیکسز میں اضافے پر مشتمل فنانس بل ختم کرنا پڑا۔

  • کینیا کی متنازعہ ٹیکس تجاویز کیا ہیں؟

    کینیا کی متنازعہ ٹیکس تجاویز کیا ہیں؟

    نیروبی: کینیا میں ایک غیر مقبول فنانس بل کے خلاف مظاہروں کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ پارلیمنٹ کی عمارت کے ایک حصے کو مظاہرین نے نذر آتش کیا۔

    بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے جو بل منظور کیا اس سے عام شہریوں اور کاروباری اداروں پر ٹیکس کا بوجھ ناقابل برداشت حد تک بڑھ جائے گا، جو پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔

    پولیس نے منگل کو مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ شدید عوامی رد عمل کے بعد حکومت نے کچھ متنازعہ تجاویز واپس لے لیے ہیں تاہم عوام نے پورے بل کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    متنازعہ بل میں کیا ٹیکس تجاویز دی گئیں؟

    بنیادی اشیا پر ٹیکس

    بل میں ابتدائی طور پر روٹی پر 16 فی صد سیلز ٹیکس اور کوکنگ آئل پر 25 فی صد ڈیوٹی لگانے کی تجویز دی گئی تھی۔

    ایک منصوبہ بند طریقے سے مالیاتی لین دین پر بھی ٹیکس میں اضافہ تجویز کیا گیا تھا، اس کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی ملکیت پر گاڑی کی مالیت کا 2.5 فی صد نیا سالانہ ٹیکس بھی لگایا گیا تھا۔ تاہم عوامی مخالفت کے بعد حکومت نے کہا کہ وہ ان تجاویز سے دست بردار ہو جائے گی۔

    ایکو لیوی

    ایسی مصنوعات پر چارج لگانے کی تجویز دی گئی تھی جن سے ماحولیات کو نقصان پہنچتا ہے اور فضلے میں اضافہ ہوتا ہے، یہ بل کی ایک اہم شق تھی جس میں حکومت نے اب ترامیم تجویز کی ہیں۔

    ناقدین نے نشان دہی کی تھی کہ اس ٹیکس سے بچوں کی نیپیز کے ساتھ ساتھ سینیٹری پیڈ جیسی ضروری اشیا کی قیمت میں اضافہ ہو جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کی ایک کثیر تعداد کی پہنچ سے پہلے ہی سے یہ مصنوعات باہر ہیں، جس کی وجہ سے وہ اسکول جانے سے بھی محروم ہو جاتی ہیں۔

    تنقید کے بعد کینیا کی حکومت نے کہا کہ یہ محصول صرف درآمدی مصنوعات پر لاگو ہوگا۔

    ڈیجیٹل مصنوعات بشمول موبائل فونز، کیمرے اور ریکارڈنگ کا سامان بھی ایکو لیوی کا ہدف تھا، لیکن عوام کا کہنا ہے کہ وہ اپنی روزی روٹی کے لیے ان مصنوعات پر انحصار کرتے ہیں جو ڈیجیٹل معیشت کے لیے ضروری ہیں۔

    اسپیشلائزڈ اسپتالوں پر ٹیکس

    فنانس بل میں کم از کم 50 بستروں کی گنجائش والے اسپیشلائزڈ اسپتالوں کی تعمیر اور انھیں آلات سے لیس کرنے میں جس براہ راست سامان اور سروسز کی ضرورت پڑتی ہے، ان پر16 فی صد ٹیکس متعارف کرایا گیا ہے۔ تاہم عوام نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اس سے ہیلتھ کیئر کاسٹ بڑھ جائے گی۔

    اس سلسلے میں پارلیمانی فنانس کمیٹی کے چیئرمین نے صرف ایک دعوے کو ’جھوٹ‘ قرار دیا کہ اس بل کے ذریعے کینسر کے مریضوں پر ٹیکس لگایا جائے گا۔

    زیادہ درآمدی فیس

    بل میں درآمدی ٹیکس کی شرح 2.5 فی صد سے بڑھا کر 3 فی صد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو درآمد کنندہ کو ادا کرنا ہوگا۔ ایک سال قبل ہی یہ شرح 3.5 سے 2.5 فی صد کی گئی تھی، اب اسے پھر بڑھایا جا رہا ہے، جس پر مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں سے درآمدی مصنوعات کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔

    مظاہرین اب بھی ناراض کیوں ہیں؟

    اگرچہ حکومت نے کچھ تجاویز کو ختم کر دیا ہے لیکن کچھ باقی ہیں، بشمول اعلیٰ درآمدی ٹیکس۔ لیکن لوگوں کے خدشات اس بل سے کہیں زیادہ گہرے ہیں، کینیا کے عوام حکومت سے مایوس ہو چکے ہیں، وہ سوال اٹھا رہے کہ کینیا کے صدر کیوں چاہتے ہیں کہ لوگ ’ٹیکس مین‘ سے پیار کریں۔ انھوں نے دلیل دی کہ دیگر افریقی ممالک کے مقابلے میں کینیا کے ٹیکس نسبتاً کم ہیں، لیکن مظاہرین اس دلیل سے قائل نہیں ہوئے ہیں۔

    آگے کیا ہوگا؟

    یہ بل اب منظور ہو چکا ہے، صدر 14 دنوں کے اندر اس پر دستخط کر سکتے ہیں، یا اسے مزید ترامیم کی تجویز کے ساتھ پارلیمنٹ کو واپس بھیج سکتے ہیں۔ حکومت دباؤ کو کم کرنے کے لیے دیگر اقدامات کا بھی انتخاب کر سکتی ہے، بشمول بل کو مؤخر کرنا، تاہم بہ ظاہر اس کا امکان کم ہے۔

  • ویڈیو: کینیا میں‌ پولیس نے جال بچھا کر بچے فروخت کرنے والی عورت کو رنگے ہاتھوں‌ دھر لیا

    ویڈیو: کینیا میں‌ پولیس نے جال بچھا کر بچے فروخت کرنے والی عورت کو رنگے ہاتھوں‌ دھر لیا

    نیروبی: کینیا میں پولیس نے جال بچھا کر بچے فروخت کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کر دیا، اور بچہ فروخت کرنے کی کوشش کرنے والی ایک خاتون کو رنگے ہاتھوں دھر لیا۔

    کینیائی میڈیا کے مطابق نیروبی میں پولیس نے 5 دن کا بچہ چوری کر کے فروخت کرنے والی کرسٹائن مسیکا نامی خاتون کو گرفتار کر لیا، خاتون 4 لاکھ کینیائی شلنگ میں بچہ فروخت کر رہی تھی۔

    کینیا کی ایسٹرن بائی پاس پر پولیس نے بچہ چوری کرنے والے گروہ کو پکڑنے کے لیے ایک خاتون سے بچہ خریدنے کے حوالے سے ایک ملاقات رکھی جہاں خاتون کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

    پولیس حکام نے اس سلسلے میں جو جال بچھایا تھا، اس کی ویڈیو بھی جاری کر دی ہے، جس میں اتوار کی سہ پہر کو ایسٹرن بائی پاس کے قریب دو خواتین کو گپ شپ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، گروہ کی رکن خاتون کی گود میں بچہ بھی ہے۔

    خاتون کے ساتھ دوسری عورت پولیس حکام کا ’ذریعہ‘ تھا جس کے بارے میں چور خاتون کو علم نہیں تھا اور وہ اسے اپنا دوست سمجھ رہی تھی۔ پولیس ذرائع نے خاتون کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کے لیے بچہ خریدنے کی بات چلائی تھی، جس پر وہ ان سے ملنے جا رہی تھی، تاہم خریدار نیروبی کے کسرانی تھانے کے پولیس اہل کار تھے۔

    سٹیزن ٹی وی نے پولیس کے اس جال کی پوری ریکارڈنگ بھی حاصل کی، جس میں خاتون کو رقم کی ادائیگی کے حوالے سے گفتگو کرتے سنا جا سکتا ہے۔ جب خریدار نے خاتون سے بچے کی ماں سے متعلق دریافت کیا تو کرسٹائن مسیکا نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ ماں 13 سالہ طالبہ ہے جو اپنے بچے کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں اٹھانے کے لیے تیار نہیں ہے۔

    کرسٹائن مسیکا نے خریداروں کو بتایا کہ بچے فروخت کرنے والا یہ کاروبار مڈل مینوں کے ذریعے ہوتا ہے، اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ خریداروں کو کسی بھی قسم کے رابطے کی تفصیلات فراہم نہ ہوں تاکہ سب کچھ نامعلوم رہے۔

    یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی، جس میں خریداروں نے خاتون کو راضی کیا کہ وہ ابھی 3 لاکھ شلنگ لے اور باقی کے ایک لاکھ روئسامبو ریسٹورنٹ میں وصول کرے۔ تاہم وہاں اسے گرفتار کر کے کاسرانی تھانے منتقل کر دیا گیا۔

    مسیکا نے گرفتاری کے بعد دعویٰ کیا کہ اس نے بچے کو ایک بس سے اس وقت بچایا تھا جب اس کی ماں نے اسے چھوڑ دیا تھا۔ پولیس حکام نے بچہ قبضے میں لے بچہ گھر منتقل کیا جب کہ بچے کی اصل ماں اور مسیکا کے ساتھیوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

  • کینیا جاپان کا تیار کردہ بائیو میٹرک نظام کیوں اپنانا چاہتا ہے؟

    کینیا جاپان کا تیار کردہ بائیو میٹرک نظام کیوں اپنانا چاہتا ہے؟

    ٹوکیو: مشرقی افریقی ملک کینیا چاہتا ہے کہ جاپان کے تیار کردہ بائیو میٹرک نظام کو اپنالے، تاکہ ملک میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کو روکا جا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیا نوزائیدہ بچوں کی زندگی بچانے کی شرح بہتر بنانے کے لیے جاپانی انجینئروں کے تیار کردہ بائیو میٹرک طبی ریکارڈ والے نظام کو رواں سال کے اختتام تک اپنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق یونیسف کا کہنا ہے کہ ایک تخمینے کے مطابق 2020 میں 24 لاکھ شیر خوار بچے اپنی زندگی کے پہلے 28 دنوں کے اندر ہلاک ہو گئے تھے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ملکوں میں ہونے والی ایسی بیش تر اموات کو ویکسینشن جیسی عمومی طبی تدابیر استعمال کر کے روکا جا سکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ نیا نظام جاپان کے الیکٹرونکس بنانے والے ادارے این ای اسی اور ناگاساکی یونیورسٹی نے کینیا کے محققین کے ساتھ مل کر تیار کیا ہے۔

    یہ نظام بچوں کا طبی ریکارڈ رکھتا ہے اور ان بچوں کی پیدائش کے وقت لیے گئے انگلیوں کے نشانات کو اس ریکارڈ سے منسلک کر دیتا ہے۔ نوزائیدہ بچوں کی انگلیوں کے نشانات چوں کہ مکمل طور پر بنے نہیں ہوتے لہٰذا ان کی ماؤں کی آواز سے تصدیق کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔

    اگر یہ نظام کامیاب ہو جاتا ہے تو دنیا میں پہلی بار ایسا ہوگا کہ نوزائیدہ بچوں کی انگلیوں کی تکنیکی طور پر مشکل تصدیق کو طبی نظام کے لیے عملاً استعمال کیا جائے گا۔

  • کینیا: خشک سالی سے 40 نایاب زیبرے ہلاک، ہاتھی بھی دم توڑ رہے ہیں

    کینیا: خشک سالی سے 40 نایاب زیبرے ہلاک، ہاتھی بھی دم توڑ رہے ہیں

    نیروبی: کینیا میں خشک سالی سے 40 نایاب زیبرے ہلاک ہو چکے ہیں، ہاتھی بھی بڑی تعداد میں دم توڑ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کینیا میں خشک سالی جنگلی حیات پر بھاری پڑنے لگی، چار دہائیوں میں ہونے والی بدترین خشک سالی نے تین مہینوں میں دنیا کے نایاب زیبرے کے تقریباً 2 فی صد مار دیے، اسی عرصے کے دوران معمول سے 25 گنا زیادہ ہاتھی مارے گئے ہیں۔

    خشک سالی سے کینیا کی مشہور وائلڈ لائف خوراک کے ذرائع سے محروم ہو رہی ہے، جس کے سبب جانوروں کو اپنے علاقوں سے نکلنا پڑ رہا ہے اور اس طرح انسانوں کے ساتھ ان کا مہلک آمنا سامنا ہو رہا ہے، زیبرے اور ہاتھ پانی اور خوراک کی تلاش میں انسانی قصبوں اور دیہات کے کناروں تک پہنچ جاتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر جنگلی حیات کو بچانے کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے، اور بارشیں نہ ہوئیں تو مشرقی افریقی ملک کے بہت سے حصوں میں جانوروں کو وجودی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق گریوی کا زیبرا، عام میدانی زیبرے سے بڑا جانور ہے، اس کے جسم پر دھاریاں زیادہ قریب ہوتی ہیں، اور اس کے کان چوڑے ہوتے ہیں، یہ انواع میں سب سے نایاب ہیں، دنیا میں یہ صرف 3 ہزار باقی بچے ہیں، جن میں سے ڈھائی ہزار کینیا میں ہیں۔

    جون سے لے کر اب تک خشک سالی سے تقریباً 40 گریوی ہلاک ہو چکے ہیں، یہ اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ پورے سال میں کتنے زیبرا مرے ہوں گے۔

  • چینی ماہرین نے کینیا کے لوگوں کے ڈھائی گھنٹے بچا لیے

    چینی ماہرین نے کینیا کے لوگوں کے ڈھائی گھنٹے بچا لیے

    نیروبی: چینی ماہرین نے کینیا کے لوگوں کے ڈھائی گھنٹے بچا لیے، چین کی تعمیر کردہ سڑکوں نے لمبے سفر کو مختصر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیا نے نیروبی ایکسپریس وے کو عوامی آزمائش کے لیے کھول دیا ہے، کینیا کے صدر اوہورو کینیاٹا نے اپنے ملک میں ترقی کو فروغ دینے اور سفری اوقات میں کمی کے لیے چینی تعمیر کردہ سڑکوں کو قابل تعریف قرار دیا۔

    چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن نے 27 کلومیٹر نیروبی ایکسپریس وے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل کے تحت تعمیر کیا ہے، اس سڑک کی آزمائش مئی میں شروع ہوئی تھی۔

    کینیاٹا نے نیروبی ایکسپریس وے اور نئے بنائے گئے نیروبی ایسٹرن بائی پاس کی کمیشننگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اب ماچاکوس کاؤنٹی کے ملولونگو سے کیمبو کاؤنٹی کے ریرونی تک سفر میں 15 سے 24 منٹ لگتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایکسپریس وے سے پہلے، اس سفر میں کم از کم 3 گھنٹے لگتے تھے جو ادیس ابابا جانے اور واپس آنے کے فضائی سفر کے برا بر ہے۔

    نیروبی ایسٹرن بائی پاس کا منصوبہ چائنا کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی نے جنوری میں شروع کیا تھا اور اس نے بائی پاس کو اصل 2 لین والے سنگل کیرج وے سے چوڑا کر کے 4 لین اور6 لین والے دوہرے کیرج وے میں تبدیل کر دیا ہے۔

  • کرپٹو کرنسی: کینیا کے شہریوں کے ساتھ کروڑوں ڈالرز کا فراڈ

    کرپٹو کرنسی: کینیا کے شہریوں کے ساتھ کروڑوں ڈالرز کا فراڈ

    کرپٹو کرنسی کی بڑھتی مالیت کی وجہ سے جہاں ایک طرف تو لوگ راتوں رات امیر بن رہے ہیں، وہیں ایسے افراد کی بھی کمی نہیں جو اس کی سرمایہ کاری کے پیچھے زندگی بھر کی جمع پونجی گنوا بیٹھے۔

    دنیا بھر کی طرح افریقہ کے پسماندہ ملک کینیا میں بھی کرپٹو کرنسی خصوصاً بٹ کوائن کو بہت مقبولیت حاصل ہے، تاہم حکومتی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جعل سازوں نے کرپٹو کرنسی کی آڑ میں کینیائی شہریوں کو 120 ملین ڈالر کی خطیر رقم سے محروم کردیا۔

    اس حوالے سے کینیا کی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کیبنٹ سیکریٹری جومو کیرون کا کہنا ہے کہ لوگوں کو کرپٹوکرنسی کے بارے میں بہت کم معلومات ہے۔

    دھوکے باز گروہ شہریوں کی اسی لاعلمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گزشتہ سال ان سے لاکھوں ڈالر کی رقم لوٹ کر فرار ہوچکے ہیں۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ افریقی ممالک نائجیریا، کینیا، تنزانیہ اورجنوبی افریقہ میں کرپٹو مارکیٹ کی نمو 12 سو فیصد تک بڑھ چکی ہے، ایک سال کے عرصے میں ڈیجیٹل کرنسی کی مارکیٹ 106 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

    تجارتی حجم کے لحاظ سے کینیا دیگر افریقی ممالک کی نسبت پہلے نمبر پر ہے۔