Tag: kenya

  • ایتھوپین ایئرلائن کا مسافر بردار طیارہ حادثے کا شکار، 157 مسافر ہلاک

    ایتھوپین ایئرلائن کا مسافر بردار طیارہ حادثے کا شکار، 157 مسافر ہلاک

    نیروبی : ایتھوپین ایئر لائن کا طیارہ بوئنگ 737 کینیا جاتے ہوئے گر کر تباہ ہوگیا، متاثرہ طیارے میں سوار تمام 157 مسافر ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایتھوپیا کے دارالحکومت اددیس آبابا کے ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے والا ایتھوپین ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ نامعلوم وجوہات کے باعث ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد اچانک ایتھوپین ٹاؤن بِس ہوفتو میں گر کر تباہ ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایتھوپین ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ ’ای ٹی 302‘ 149 مسافروں عملے کے آٹھ افراد کو دارالحکومت سے کینیا کے دارالحکومت نیروبی لے جار ہا تھا۔

    ایتھوپین حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حادثہ صبح 8 بج کر 44 منٹ پر پیش آیا تھا، ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن کیا اور تمام لاشوں کو اسپتال منتقل کیا۔

    طیارے میں ایئرلائن کے 8 عملے سمیت کل 157مسافر سوار تھے، طیارے میں کینیا کے سب سے زیادہ مسافرجبکہ سات مسافر برطانوی اور چار بھارتی مسافروں سمیت دیگر ممالک کے مسافر بھی سوار تھے۔ ترجمان ایئرلائن نے بتایا کہ طیارے میں 35 ممالک کے مسافر سفر کر رہے تھے۔

    ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابھی احمد نے سماجی احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’حادثے کا شکار ہونے افراد کے اہلخانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے‘۔

  • کینیا میں جانوروں کا شکار کرنے پر سزائے موت کا فیصلہ

    کینیا میں جانوروں کا شکار کرنے پر سزائے موت کا فیصلہ

    نیروبی: افریقی ملک کینیا میں خطرے کا شکار جنگلی حیات کا شکار کرنے والوں کے لیے سزائے موت کا اعلان کردیا گیا۔

    کینیا کے وزیر برائے سیاحت و جنگلی حیات نجیب بلالا نے اعلان کیا ہے کہ جنگلی حیات کا شکار کرنے پر موجودہ سزائیں ناکافی ہیں اور اب جلد شکار کرنے پر سزائے موت کا قانون بنا دیا جائے گا۔

    نجیب بلالا کا کہنا تھا کہ اب تک جنگلی حیات کا شکار کرنے پر عمر قید کی سزا اور 2 لاکھ امریکی ڈالر کا جرمانہ عائد تھا تاہم یہ بھی جنگلی حیات کا شکار روکنے کے لیے ناکافی رہا جس کے بعد اب سزائے موت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    کینیا کے اس اقدام کے بعد اسے اقوام متحدہ میں مخالفت اور تنازعے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ اقوام متحدہ دنیا کے تمام ممالک میں کسی بھی جرم پر سزائے موت کی سخت مخالف ہے۔

    خیال رہے کہ کینیا میں متنوع جنگلی حیات پائی جاتی ہے جس میں شیر، زرافے، زیبرا، شتر مرغ، گینڈے اور دریائی گھوڑے شامل ہیں۔ یہ جانور کینیا سمیت دیگر افریقی ممالک کی سیاحت کا بڑا سبب ہیں۔

    گزشتہ کچھ عرصے سے افریقی جانوروں کے شکار میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا تھا جس کے بعد ان جانوروں کی نسل معدوم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ ان جانوروں کے شکار کا بنیادی سبب دنیا بھر میں ہاتھی دانت کی بڑھتی ہوئی مانگ تھی جس کے لیے ہاتھی اور گینڈے کا شکار کیا جاتا اور ان کے دانتوں اور سینگ کو مہنگے داموں فروخت کیا جاتا۔

    عالمی ادارہ برائے تحفظ ماحولیات آئی یو سی این کے مطابق ایک عشرے قبل پورے براعظم افریقہ میں ہاتھیوں کی تعداد 4 لاکھ 15 ہزار تھی، لیکن ہاتھی دانت کے لیے ہاتھیوں کے بے دریغ شکار کی وجہ سے اب یہ تعداد گھٹ کر صرف 1 لاکھ 11 ہزار رہ گئی ہے۔

    تاہم کینیا اور دیگر افریقی ممالک میں اس شکار کو روکنے کے لیے ہنگامی طور پر اقدامات کیے گئے جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے۔ کینیا میں شکار کے خلاف سخت قوانین کے نفاذ کے باعث ہاتھیوں کے شکار میں 78 فیصد جبکہ گینڈوں کے شکار میں 85 فیصد کمی آئی۔

    حکام کو امید ہے کہ سزائے موت کے بعد اب ان جانوروں کے شکار میں مزید کمی آتی جائے گی اور ایک وقت آئے گا کہ یہ شکار بند ہوجائے گا۔

  • کینیا میں ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، 4 امریکیوں‌ سمیت 5 افراد ہلاک

    کینیا میں ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، 4 امریکیوں‌ سمیت 5 افراد ہلاک

    نیروبی : کینیا کے شمالی حصّے میں ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگا جس کے نتیجے میں چار امریکی شہری سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کینیا کے سینٹرل آئی لیند نیشنل پارک میں امریکی سیاحوں کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر نامعلوم وجوہات کی بناء پر حادثے کا شکار ہوگیا جس کے باعث پائلٹ سمیت 4 سیاح ہلاک ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کے مقام پر ریسکیو اور پیرامیڈیکس کی ٹیمیں پہنچیں تاہم ہیلی کاپٹر کے ملبے کی جگہ کوئی زندہ حالت میں نہیں ملا،

    کینین پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز آئی لینڈ لابولو میں کیمپ کے قریب دو ہیلی کاپٹر لینڈ ہورہے تھے ایک ہیلی کاپٹر محفوظ لینڈنگ میں کامیاب رہا جبکہ دوسرا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر کا پائلٹ ماریو ماگونگا تربیت یافتہ اور تجربہ کار پائلٹ تھا جو نائب صدر کے ساتھ کافی عرصے کام کرچکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ماریو کینیا کی دفاعی فورسز میں بحیثیت پائلٹ اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہا تھا لیکن 2017 میں متاثرہ پائلٹ نے ایک نجی کمپنی میں ملازمت شروع کردی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کیپٹن ماریو مانگونگا سابق امریکی صدر باراک اوبامہ سمیت درجنوں ہائی پروفائل شخصیات کے ہمراہ پرواز کرچکا ہے۔

    یاد رہے کہ تین ہفتے قبل بھی ایک نجی طیارہ حادثے کا شکار ہوا تھا جس کے نتیجے میں تین امریکی شہریوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • کینیا میں سیاہ تیندوا منظر عام پر

    کینیا میں سیاہ تیندوا منظر عام پر

    آپ نے ہالی ووڈ کی ریکارڈ ساز سپر ہیرو فلم بلیک پینتھر تو ضرور دیکھی ہوگی، افریقی ملک کینیا میں بھی بلیک پینتھر کا نظارہ دیکھا گیا لیکن یہ بلیک پینتھر ہالی ووڈ کی فلم سے کہیں زیادہ شاندار اور قابل دید تھا۔

    افریقہ کے جنگلات میں عکس بند کیا جانے والا یہ سیاہ تیندوا، تیندوے کی نایاب ترین نسل ہے۔

    اس سے تقریباً 100 سال قبل ایک سیاہ تیندوا دیکھا گیا تھا اور اس کی موجودگی کے بارے میں صرف اندازے قائم تھے، تاہم اب اس خوبصورت جانور کی صاف تصاویر نے ماہرین کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔

    اس کی تصاویر کھینچنے والے وائلڈ لائف فوٹو گرافر ول لوکس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس علاقے میں اس خوبصورت جانور کی موجودگی کے بارے میں سنا تھا، تاہم انہیں یقین نہیں تھا کہ وہ اسے دیکھنے میں کامیاب ہوسکیں گے۔

    یہ تیندوا اتنا انوکھا کیوں ہے؟

    اس بارے میں ماہر جنگلی حیات نکولس پلفولڈ کا کہنا ہے کہ یہ تیندوا ایک نایاب جینیاتی مرض میلینزم کا شکار ہے۔

    ہم دیکھتے ہیں کہ انسانوں میں البانزم (یا برص) کا مرض موجود ہوتا ہے۔ یہ مرض انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کو بھی لاحق ہوجاتا ہے۔

    اس مرض میں جسم کو رنگ دینے والے عناصر جنہیں پگمنٹس کہا جاتا ہے کم ہوجاتے ہیں، جس کے بعد جسم کا قدرتی رنگ بہت ہلکا ہوجاتا ہے۔

    اس مرض کا شکار انسان یا جانور سفید رنگت کے حامل ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: البانزم کا شکار سفید بارہ سنگھا

    اس کے برعکس میلینزم میں رنگ دینے والے پگمنٹس نہایت فعال ہوتے ہیں جس کے باعث یا تو جسم پر گہرے یا سیاہ رنگ کے دھبے پڑجاتے ہیں، یا پھر پورا جسم سیاہ ہوجاتا ہے۔

    البانزم کی نسبت میلینزم نایاب ترین مرض ہے اور اس کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ضروری نہیں کہ اس تیندوے کے والدین میں بھی یہ مرض موجود ہو، البتہ ان کی جینیات میں اس کا امکان ضرور ہوسکتا ہے جو ان کی آنے والی نسل میں ظاہر ہوتا ہے۔

  • لینڈ سلائیڈنگ سے بچنے کا طریقہ

    لینڈ سلائیڈنگ سے بچنے کا طریقہ

    تیز بارشوں کے دوران پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ عام ہوجاتی ہے جو بھاری جانی و مالی نقصان کا سبب بنتی ہے، پاکستان میں ایسے واقعات عام ہیں تاہم افریقی ملک کینیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے بچنے کا انوکھا طریقہ اختیار کرلیا گیا ہے۔

    کینیا میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بہت عام ہیں جو کسانوں کی فصلوں اور بعض اوقات گھروں کو بھی تباہ کردیتے ہیں۔

    ان کسانوں نے اس سے بچنے کے لیے ڈھلوان سطحوں پر بانس کے درخت اگا دیے ہیں۔ بانس کے درخت زمین کی مٹی کو جکڑ کر رکھتے ہیں اور تیز بارشوں میں زمینی کٹاؤ سے حفاظت فراہم کرتے ہیں۔

    یہ درخت جلد نشونما پا کر بہت تیزی سے پھیل جاتے ہیں چنانچہ جلد ہی ڈھلانوں پر ان کا جنگل اگ آتا ہے۔

    یہ درخت گاؤں والوں کو نقصان سے بچانے کے ساتھ ساتھ ان کی کمائی کا ذریعہ بھی ہیں، کسان ان کی لکڑی کاٹ کر فروخت بھی کرتے ہیں جس سے فرنیچر اور گھر وغیرہ بنائے جاتے ہیں۔

    چونکہ یہ درخت جلدی اگ آتے ہیں لہٰذا یہ کسانوں کو باقاعدہ اضافی آمدنی فراہم کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس شمالی کینیا میں طوفانی بارشوں سے خطرناک لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تھی جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 2 لاکھ کے قریب افراد نقل مکانی پر بھی مجبور ہوئے تھے۔

  • کینیا میں کرنسی سکوں پر جانوروں کی شبیہہ کندہ

    کینیا میں کرنسی سکوں پر جانوروں کی شبیہہ کندہ

    افریقی ملک کینیا میں کرنسی سکوں پر سے صدور کی شبیہیں ہٹا کر جنگلی حیات کی شبیہیں کندہ کردی گئیں۔ اقدام کا مقصد ان صدور کی جانب سے ذاتی شہرت کے لیے شروع کیے گئے اس عمل کا خاتمہ اور ملک کی معدوم ہوتی جنگلی حیات کے تحفظ کی طرف توجہ دلانا ہے۔

    اس سے قبل سکوں پر کینیا کے 3 صدور جومو کینیاتا، ڈینیئل ارپ موئی اور موائی کباکی کی شبیہیں کندہ تھیں۔ یہ تینوں صدور سنہ 1963 سے باری باری کینیا پر حکمران رہے جب یہ ملک برطانیہ سے آزاد ہوا تھا۔

    ان میں سے ڈینیئل ارپ موئی طویل ترین عرصے یعنی 24 سال تک اقتدار میں رہے۔ ان کے بعد موائی کباکی نے ان کی جگہ مسند اقتدار سنبھالا۔

    کینیا کی کرنسی پر ہمیشہ سے برسر اقتدار حکمران کی تصاویر شائع کی جاتی رہی تاہم اس عمل کو کینیا کی عوام نے سخت ناپسند کیا۔ ان کا خیال تھا کہ کرنسی پر اپنی تصاویر چھاپنے کا مقصد دراصل ذاتی تشہیر اور ملک کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھنا ہے۔

    سنہ 2002 میں جب موائی کباکی اقتدار میں آئے تو انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ کرنسی پر اپنی تصاویر نہیں چھپوائیں گے لیکن جلد ہی انہوں نے اپنا وعدہ توڑ دیا۔

    سنہ 2010 میں عوام کے بے تحاشہ دباؤ پر جہاں آئین میں کئی تبدیلیاں کی گئیں وہیں اس شق کو بھی شامل کیا گیا کہ کرنسی پر کسی انفرادی شخصیت کی تصویر نہیں چھاپی جائے گی۔

    مرکزی بینک کی جانب سے نئے سکے جاری کیے جانا اسی شق پر عملدر آمد کا حصہ ہے اور بہت جلد ایسے ہی نئے کرنسی نوٹ بھی جاری کردیے جائیں گے۔

    نئے جاری کیے جانے والے سکوں پر افریقہ میں پائے جانے والے جانور شیر، ہاتھی اور زرافہ اور رائنو کی شبیہیں کندہ کی گئی ہیں۔

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ سکوں پر جنگلی حیات کی شبیہیں کندہ کرنا اس بات کی علامت ہے کہ کینیا اب اپنے ماحول اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔

  • شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    نیروبی : شہزادہ ولیم نے کینیا میں تعینات آئرش فوجیوں سے ملاقات کے موقع پر مقامی اسکول کا دورہ کرکے بچوں کے ساتھ روایتی رقص کیا اور فٹبال بھی کھیلی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادہ ولیم دورہ افریقہ کے دوران گذشتہ روز کینیا میں تعینات برطانوی فوجیوں سے ملاقات کرنے پہنچ گئے، شہزادے نے دارالحکومت نیروبی کے شمال میں واقع کیمپ میں جاری فوجی مشقوں میں حصّہ لیا۔

    آئرش فوجیوں کے ہمراہ تریبتی مشقوں میں شریک
    کینین طلباء کے ساتھ فٹبال کھیلنے کے بعد لیا گیا گروپ فوٹو

    غیر ملکی خبر رساں نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ شہزادہ ولیم جو سنہ 2006 سے 2013 تک برطانوی فوج میں سروس کی ہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد رائل ایئر فورسز کے ریسکیو ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    رائٹرز کا کہنا ہے کہ شہزادے نے فوجی لباس میں آئرش گارڈز کے کرنل جنرل کی حیثیت سے برطانوی فوج کے انفینٹری یونٹ کا دورہ کیا تھا۔

    نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ برطانوی شہزادہ فوجی تربیتی مشقوں میں 100 سے زائد فوجیوں کے ساتھ شامل ہوا تھا۔

    شہزادہ ولیم کینیا کے صدر صدر اہورو کینیاٹا کے ہمراہ

    شہزادہ ولیم نے دورہ کینیا کے موقع پر کینین فوج کے اعلیٰ افسران، مقامی سیاست دان اور صدر اہورو کینیاٹا سے ملاقات کی بعد ازاں شہزادے نے پرائمری اسکول کا دورہ کیا اور اسکول کے طلباء کے ساتھ روایتی ڈانس کیا اور بچوں کے ساتھ فٹبال بھی کھیلی اور بچوں میں کھیلوں کا سامان بھی تقسیم کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا دورہ کینیا سے قبل شہزادہ ولیم نے تنزانیہ اور نمبیا کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • کینیا میں سیسنا طیارہ گر کر تباہ، دس افراد ہلاک

    کینیا میں سیسنا طیارہ گر کر تباہ، دس افراد ہلاک

    نیروبی: کینیا میں دو دن قبل لاپتا ہونے والے سیسنا طیارے کا ملبہ بلند پہاڑوں پر مل گیا، حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں موجود دس افراد میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔

    تفصیلات کے مطابق بد قسمت طیارے میں دو پائلٹوں کے علاوہ آٹھ افراد سوار تھے، کینیا کے محکمہ ٹرانسپورٹ کے پرنسپل سیکریٹری پال مرنگا کا کہنا تھا کہ فلائی سکس نامی طیارہ آبر ڈیرس میں گر کر تباہ ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حادثے کی وجوہات کا پتا نہیں چل سکا ہے تاہم کینیا کے حکام نے اس سلسلے میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    کینیا کے حکام کا کہنا ہے کہ بد قسمت طیارہ منگل کو کٹالی ایئرپورٹ چھوڑتے ہی کھو گیا تھا اور جومو کینیاٹا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کنٹرول ٹاور سے اس کا رابطہ ٹوٹ گیا تھا۔

    کینیا سے امپورٹ کی جانے والی چائے میں مضر صحت کیمیکل کے اجزا ہونے کا انکشاف


    تباہ شدہ طیارے کا ملبہ آج سطح سمندر سے گیارہ ہزار فٹ بلند مقام ایلیفینٹ پوائنٹ پر فضائی تلاش کے دوران ملا، طیارہ کٹالی سے نیروبی جا رہا تھا جسے خراب موسم کے باعث جومو کینیاٹا موڑ دیا گیا تھا۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق طیارے کے ملبے تک کینیا کی وائلڈ لائف سروس کی ماؤنٹین ریسکو ٹیم نے رسائی کی، جن کے پہنچنے تک وہاں کوئی زندہ نہیں بچا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہانگ کانگ: رگبی کا عالمی ٹورنامنٹ فجی نے اپنے نام کر لیا

    ہانگ کانگ: رگبی کا عالمی ٹورنامنٹ فجی نے اپنے نام کر لیا

    بیجنگ: ہانگ کانگ میں کھیلا گیا رگبی کا عالمی ٹورنامنٹ دفاعی چیمپیئن فجی نے کینیا کو ہرا کر اپنے نام کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق رگبی کا عالمی ٹورنامنٹ ’ہانگ کانگ رگبی سیون‘ میں فجی نے اپنے اعزاز کا دفاع برقرار رکھتے ہوئے کینیا کو ہرا کر ٹورنامنٹ کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔

    ٹورنامنٹ کا فائنل مقابلہ کینیا اور فجی کے مابین ہوا جس میں فجی کی ٹیم نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کینیا کے 12 پوائنٹس کے مقابلے میں 24 پوائنٹس بنا کر ایونٹ کی فاتح قرار پائی۔

    ہانگ کانگ سٹیڈیم میں جمعہ کے روز سے شروع ہونے والے اس ٹورنامنٹ میں چین، تائی وان، جاپان سمیت 40 ممالک کی رگبی ٹیموں نے حصہ لیا مجموعی طور پر 280 رگبی کے کھلاڑی اس ایونٹ میں شریک ہوئے جہاں مختلف ٹیموں کے مابین 76 میچیز کھیلے گئے۔

     

    اس عالمی ٹورنامنٹ کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے شائقین کی ایک بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود رہی فائنل سے قبل دونوں ٹیموں کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئی جبکہ فائنل کے اختتام پر شاندار آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔

    ٹورنامنٹ کا فائنل دیکھنے کے لیے شائقین کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود تھی، جیسے ہی میچ کا اختتام ہوا اور فجی نے فتح اپنے نام کی تو میدان میں موجود تماشائی خوشی سے جھوم اٹھے جس کے بعد بھرپور آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا جس سے فضا مختلف رنگوں میں رنگ گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کینیا سے امپورٹ کی جانے والی چائے میں مضر صحت کیمیکل کے اجزا ہونے کا انکشاف

    کینیا سے امپورٹ کی جانے والی چائے میں مضر صحت کیمیکل کے اجزا ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : پاکستان میں کینیا سے امپورٹ کی جانے والی چائے میں انسانوں کے لیے مضر صحت کیمیکل کمپاونڈ اور دیگر کیمیکل کے اجزا ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ پاکستان ٹی ایسوی ایشن نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چائے انسانی صحت کے لئے خطرناک نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رائس ایکسپورٹرز ایسوی ایشن نے وزیر تجارت پرویز ملک کو لکھے گئے خط میں پاکستان میں کینیا سے امپورٹ کی جانے والی چائے میں مضر صحت کیمیکل Aflotoxinکمپاونڈ اور دیگر کیمیکل کے اجزا ہونے کا انکشاف کیا۔

    رائس ایکسپورٹرز نے وزرات تجارت کو خط میں کہا ہے کہ کہ پاکستان میں کینیا سے آنے والی چائے انسانی صحت کے لئے مضر ہے۔

    رائس ایکسپورٹرز ایسوی ایشن کے چئیرمین سمیع اللہ نعیم نے کہا ہے کہ کینیا سے آنے والی چائے میں مضر صحت اجزا کی باقاعدہ لیبارٹری جانچ ہونی چاہیے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ گوداموں ذخیرہ کی گئی کینیا کی چائے کی بھی جانچ ضروری ہے۔

    دوسری جانب پاکستان ٹی ایسوی ایشن وائس چئیرمین محمد آصف رحمان نے اس الزام کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا ہے۔

    پاکستان ٹی ایسوی ایشن وائس چئیرمین نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے ہی عدالت میں ہے، ایک پاکستانی سالانہ ایک کلو گرام چائے پی جاتا ہے ، پاکستانی سالانہ پچا س ملین ڈالر سے زیادہ کی چائے امپورٹ کرتے ہیں اور نصف کے قریب اسمگل ہوتی ہے، جس سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔

    گزشتہ سال ملک میں اکیاون کروڑ ڈالر مالیت کی سترہ ملین کلو گرام چائے امپورٹ کی گئی جبکہ دس ملین کلو گرام چائے افغان ٹرانزٹ اور سے اسمگل کی گئی پاکستان میں سالانہ اسی کروڑ ڈالر کی چائے امپورٹ کی جاتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔