Tag: Kerala

  • بھارت: کھیل کے دوران زوردار دھماکا، بچے پر قیامت ٹوٹ پڑی

    بھارت: کھیل کے دوران زوردار دھماکا، بچے پر قیامت ٹوٹ پڑی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ میں کھیلنے کے دوران بارہ سالے بچے پر قیامت ٹوٹ پڑی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کیرالہ کے کنور ضلع میں آئس کریم کی گیند پھٹنے سے 12 سالہ لڑکا زخمی ہوگیا ہے، زخمی لڑکے کی شناخت سری وردھن کے نام سے ہوئی ہے جو ناریویل کا رہنے والا ہے۔

    پولیس کے مطابق حادثہ اس وقت پیش آیا جب لڑکا اس آئس کریم بال سے کھیل رہا تھا جس میں دھماکہ خیز مواد تھا، تاہم اس حادثے میں کوئی دوسرا شخص زخمی نہیں ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت میں شدید بارشوں نے تباہی مچادی، 25 افراد ہلاک

    پولیس کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب بچے نے گیند میں کچھ محسوس کیا اسی دوران اس نے گیند کو پھینک دیا۔

    پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور آئس کریم بال میں موجود اجزاء کی تفصیلات جاننے کے لیے مواد کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کے سپر کردیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق رواں سال کنور ضلع میں آئس کریم بم پھٹنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل مئی میں بھی ایسا دھماکا ہوا تھا، واقعے میں دو بچے زخمی ہوگئے تھے۔

  • سیلاب کے دوران شادی: دلہا، دلہن کا انوکھا اقدام

    سیلاب کے دوران شادی: دلہا، دلہن کا انوکھا اقدام

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں اب تک تیس سے زائد افراد موت کی وادی میں جاچکے ہیں جبکہ نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوچکا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین دنوں سے ریاست کیرالہ میں جاری شدید بارش کے باعث سیلابی صورت حال ہے، بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ بھی جاری ہے جس کے باعث قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔

    شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ میں ہلاک اور لاپتہ افراد کی خبروں کے درمیان ایک جوڑے کی خوشگور تصویر منظرعام پر آئی ہے، سیلاب کے ہنگامی حالات میں آکاش اور ایشوریہ کی شادی ہوگئی۔شادی کی رسومات کی ادائیگی کے لئے مندر میں جانا تقریبا ناممکن تھا جسے دولہا اور دلہن نے اپنی ذہانت سے ممکن بناڈالا، جوڑے نے سیلابی صورت حال کے باعث امدادی ٹیم سے مدد لینے کے بجائے اپنی مدد آپ کے تحت شادی خانہ پہنچنے کی ٹھانی اور کھانا پکانے کے بڑے برتن کو بطور کشتی استعمال کرتے ہوئے سب کو حیران کردیا۔

    جوڑے کا موقف تھا کہ شادی کا شیڈول پہلے سے طے ہونے کی وجہ سے سیلاب میں رکے بغیر شادی میں تاخیر نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ اقدام اٹھایا، اور یوں خوشگوار ماحول میں محدود رشتہ داروں کی موجودگی میں ہیلتھ ورکرز جوڑے کی شادی کی رسم انجام پائی۔

  • کنویں میں گرنے والی خاتون کے ساتھ کیا ہوا؟ حیران کن واقعہ

    کنویں میں گرنے والی خاتون کے ساتھ کیا ہوا؟ حیران کن واقعہ

    کیرالہ: انسانی جانوں کو خطروں سے بچانے والے فائر فائٹرز ایسے کارنامے سر انجام دیتے ہیں جو بہت کم ہی میڈیا کے زینت بنتے ہیں، مگر مشکل وقت میں ان کے کئے گئے فیصلے تادیر عمر یاد رکھے جاتے ہیں۔

    ایسا ہی واقعہ بھارتی ریاست کیرالہ میں وقوع پزیر ہوا،جہاں فائر فائٹرز نے پچاس فُٹ گہرے کنویں میں گرنے والی خاتون کوڈرامائی انداز میں بچا کر اعلیٰ مثال قائم کی۔

    کیرالہ کے وائی ناڈ ضلع کے فائر ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداروں کو کچھ مقامی لوگوں نے اطلاع دی کہ خاتون گہرے کنویں میں گرگئی ہے، نامساعد حالات کا شکار ریسکیو ٹیم نے خاتون کو بچانے کے لئے رسیاں اور دیگر اوزار استعمال کیے۔

    پچاس فٹ کنویں سے خاتون کو اوزار اور رسیوں کی مدد سے ریسکیو کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، مختصر ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رسیوں سے بنے جال کو کنویں میں ڈالا گیا اور اطراف کی رسیوں کو ریسکیو کارکنان نے اس طرح کھینچا کہ خاتون کے گرد محفوظ جال بن گیا بعد ازاں خاتون کو رسیوں کی مدد سے اندھے کنویں سے باہر نکالا گیا۔

    اسی طرح کا ایک اور واقعہ گذشتہ سال نومبر میں تامل ناڈو کے علاقے دھرمپوری میں پیش آیا تھا، جہاں ایک ہاتھی پچاس فٹ گہرے کنویں میں گرا تھا، ہاتھی کو بھی اسی طریقہ کار کے تحت بارہ گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد ریسکیو کیا گیا تھا۔

  • کرونا وائرس: گمراہ کن معلومات پھیلانے پر ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ

    کرونا وائرس: گمراہ کن معلومات پھیلانے پر ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ میں کرونا وائرس کے بارے میں غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلانے پر ایک ڈاکٹر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروا دی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر شینو شمیالن مقامی نجی اسپتال میں کام کرتی ہیں اور ان کے خلاف ڈسٹرکٹ میڈیکل افسر نے شکایت درج کروائی ہے۔

    افسر نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ڈاکٹر شینو نے ایک غیر ملکی مریض کے بارے میں گمراہ کن اطلاع دی کہ اس میں کرونا وائرس کی علامات موجود ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شینو نے چند روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ لکھی تھی جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ انہوں نے کرونا وائرس کے ایک مشتبہ مریض کے بارے میں انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا جس کے بعد انہیں نوکری سے برخواست کردیا گیا۔

    اپنی پوسٹ میں ڈاکٹر شینو کا کہنا تھا کہ مذکورہ مریض ماسک پہنے یا دیگر احتیاطی اقدامات کیے بغیر وہاں آیا تھا اور بعد ازاں وہ قطر کے لیے پرواز کر گیا۔

    ان کے مطابق انہوں نے اسپتال انتظامیہ، محکمہ صحت کے حکام اور پولیس کو اس بارے میں اطلاع دی، تاہم اسپتال انتظامیہ نے اس خوف میں، کہ اس اطلاع کا دیگر مریضوں پر برا اثر ہوگا، ڈاکٹر کو ہی نوکری سے نکال دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ ڈاکٹر پر خوف و ہراس پھیلانے کے جرم میں انڈین پینل کوڈ کی شق نمبر 505 عائد کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب ڈاکٹر شینو کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بات پر تاحال قائم ہیں اور وہ سمجھتی ہیں کہ مذکورہ شخص کے قطر جانے سے پہلے اس کے نمونے لیے جانے چاہئیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں اب تک 62 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے زیادہ تر ریاست کیرالہ میں ہیں۔

    حال ہی میں 3 افراد کا ایک خاندان جو اٹلی سے لوٹا تھا، ایئرپورٹ پر اسکریننگ سے بچ کر نکل گیا اور ان 3 افراد نے اپنے رشتہ داروں اور قریبی افراد سمیت مزید 7 افراد کو اس وائرس میں مبتلا کردیا۔

    حکام کی جانب سے ان کے سفر کی معلومات حاصل ہونے پر ان سے رابطہ کیا گیا اور تینوں میاں بیوی اور بیٹے کو زبردستی قرنطنیہ میں رکھا گیا، ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد ان کے خاندان کے دیگر افراد کو بھی چیک کیا گیا جس کے بعد مزید 7 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

  • بھارتی ریاست کیرالہ بھی کرونا وائرس کی زد میں؟

    بھارتی ریاست کیرالہ بھی کرونا وائرس کی زد میں؟

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے تیسرے مریض کی تصدیق ہوگئی، پچھلے 2 مریضوں کی طرح یہ مریض بھی کرونا سے متاثرہ شہر ووہان سے کیرالہ واپس آیا تھا۔

    بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 3 کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور تینوں اس وقت ریاست کیرالہ میں ہیں۔ متاثرہ طالبعلم ووہان میں زیر تعلیم تھا اور بھارتی حکومت کے خصوصی طیارے میں کیرالہ واپس آیا تھا۔

    ریاستی وزیر صحت نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طالبعلم کی حالت خطرے سے باہر ہے اور ڈاکٹرز اس کی سخت نگرانی کر رہے ہیں، ان کے مطابق اس کے علاوہ کرونا کا شکار بقیہ دونوں مریض بھی روبصحت ہیں۔

    وزیر صحت کے مطابق اس وقت چین سے آنے والے 1 ہزار 925 افراد کو ان کے گھروں پر جبکہ مزید 25 افراد کو مختلف اسپتالوں میں قرنطینیہ میں رکھا گیا ہے۔

    کیرالہ کے 14 ضلعوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کردیے گئے ہیں جبکہ گھروں پر قرنطینیہ میں رکھے گئے افراد کی نگرانی مقامی ہیلتھ سینٹرز کر رہے ہیں۔ ان تمام افراد کو 14 کے بجائے 28 دنوں تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    وزیر صحت کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ تھا کہ کیرالہ میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ ہوسکتا ہے کیونکہ ووہان میں کیرالہ سے گئے طلبا کی بڑی تعداد زیر تعلیم ہے، ان کے مطابق ووہان سے واپس آنے والے طلبا جو اس وقت کیرالہ میں زیر نگرانی ہیں، میں سے کئی کرونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس کرونا وائرس کی دوائیں موجود نہیں تاہم وہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ گائیڈ لائنز کی پاسداری کر رہے ہیں اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    دوسری جانب بھارتی محکمہ صحت کے مطابق ووہان سے صرف انہی بھارتی شہریوں کو نکالا جائے گا جن میں فلو کی علامات موجود نہیں تاکہ وہ وطن واپس آکر اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں۔

    ادھر چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہورہی ہیں جہاں مرنے والوں کی تعداد 361 تک جا پہنچی ہے۔

    چین میں کرونا وائرس سے اب تک 17 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا تھا کہ نئی 57 ہلاکتیں اتوار کو صوبے ہوبائی میں ہوئی ہیں جسے گزشتہ ایک ہفتے سے باقی ملک سے کاٹ کر مکمل طور پر سیل کیا جا چکا ہے۔

  • بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ

    بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا، متاثرہ طالبعلم کرونا سے متاثرہ شہر ووہان سے کیرالہ واپس آیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے طالبعلم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، متاثرہ طالبعلم ووہان میں زیر تعلیم تھا اور بھارتی حکومت کے خصوصی طیارے میں کیرالہ واپس آیا تھا۔

    طالبعلم کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے اور ڈاکٹرز اس کی سخت نگرانی کر رہے ہیں۔

    بھارتی محکمہ صحت کے مطابق اب تک 400 افراد چین سے کیرالہ پہنچے ہیں اور انہیں سخت نگرانی میں رکھا جارہا ہے۔ 5 افراد مختلف اسپتالوں کے آئسولیشن وارڈ میں موجود ہیں جبکہ بقیہ افراد کو ان کے گھروں پر قرنطینیہ میں رکھا گیا ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق واپس آنے والوں میں طلبہ اور کاروباری افراد دونوں شامل ہیں اور انہیں ایئرپورٹ سے براہ راست نگرانی کے لیے لایا گیا۔

    دوسری جانب کیرالہ کے 14 ضلعوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کردیے گئے ہیں جبکہ گھروں پر قرنطینیہ میں رکھے گئے افراد کی نگرانی مقامی ہیلتھ سینٹرز کر رہے ہیں۔

    ان تمام افراد کو 14 کے بجائے 28 دنوں تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    بھارتی حکومت نے چین میں پھنسے افراد کو 2 خصوصی طیاروں کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں دارالحکومت نئی دہلی میں 28 دن تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    بھارتی محکمہ صحت کے مطابق ووہان سے صرف انہی بھارتی شہریوں کو نکالا جائے گا جن میں فلو کی علامات موجود نہیں تاکہ وہ وطن واپس آکر اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں۔

    دوسری جانب چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہورہی ہیں جہاں مرنے والوں کی تعداد 170 تک جا پہنچی۔

    اب تک 7 ہزار 700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    چین کے علاوہ دیگر 15 ملکوں میں بھی کرونا وائرس کے 68 مریضوں کا انکشاف ہوا ہے۔ جاپان، فرانس اور اردن کے شہریوں نے چین سے واپسی شروع کر دی ہے۔

  • کسٹم والے سعودی عرب سے بھیجے گئے قرآن پاک کے نسخے نیلام کریں گے

    کسٹم والے سعودی عرب سے بھیجے گئے قرآن پاک کے نسخے نیلام کریں گے

    نئی دہلی: سعودی عرب کی جانب سے بھارتی ریاست کیرالہ کے لیے بھیجے گئے قرآن پاک کے نسخے 21 جنوری 2020 کو نیلام کیے جائیں گے، نسخے کسٹم ڈیوٹی ادا نہ کیے جاسکنے کے سبب محکمہ کسٹم کی تحویل میں ہیں۔

    برطانوی میگزین کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے 6 ماہ قبل ریاست کیرالہ کے مسلمانوں کے لیے قرآن پاک کے نسخے تحفے کے طور پر بھیجے تھے۔

    بتایا گیا تھا کہ کیرالہ میں سیلاب سے قرآن پاک کے ہزاروں نسخے ضائع ہوئے تھے، بعد ازاں سعودی عرب کی جانب سے اس کی تلافی کے لیے کیرالہ کے لوگوں کو قرآن پاک کے نسخے مفت بھیجے گئے۔

    سعودی عرب نے کیرالہ کے ملاپورم شہر کے کالج کے نام سے یہ قرآن پاک بھیجے تھے تاہم کالج ان کی کسٹم ڈیوٹی ادا کرنے سے قاصر رہا۔

    جس کے بعد بھارتی محکمہ کسٹم نے 25 ٹن وزن کے قرآن پاک کے یہ نسخے نیلام کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ محکمہ کسٹم نے کالج سے 8 لاکھ بھارتی روپے بطور کسٹم ڈیوٹی کے طور پر طلب کیے تھے جس کا کالج انتظام نہیں کرسکا۔

    ملاپورم میں عربک کالج دارالعلوم کے ڈین عبدالسلام آئیبی نے بتایا کہ کسٹم ڈیوٹی بہت زیادہ ہے، لہٰذا ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ نیلامی کے ذریعے یہی نسخے بہت معمولی قیمت پر چھڑا لیے جائیں گے۔

  • یواے ای میں دورانِ پروازبچہ مرگی کے دورے سے جاں بحق

    یواے ای میں دورانِ پروازبچہ مرگی کے دورے سے جاں بحق

    ابوظبی: سعودی عرب سے بھارتی شہر کیرالہ جانے والی پرواز نے چار سالہ ہندوستانی بچے کو مرگی کا دورہ پڑنے کے سبب ہنگامی لینڈنگ کی ، تاہم بچه جانبر نہ ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی خاندان سعودی عرب میں عمرے کی ادائیگی کرنےکے بعد اومان ایئر کی فلائٹ سے واپس اپنے وطن جارہے تھے کہ بچے کو مرگی کا دورہ پڑا جو کہ 45 منٹ تک جاری رہا ہے ۔

    خلیج ٹائم کے مطابق چار سالہ یحیٰ پوتھیاپورائل کو اس وقت دورہ پڑ ا جب اومان ایئر کی جدہ سے کیرا لہ جانے والی پرواز ٹیک آف کرچکی تھی ۔ بچے کی حالت نہ سنبھلنے پر فلائٹ کپتان نے ابو ظبی میں ایمرجنسی لینڈنگ کا فیصلہ کیا۔

    بچے کے ابوظبی میں مقیم رشتے دار محمد نادر کا کہنا ہے کہ بچے کو پڑنے والا دورہ 45 منٹ تک جاری رہا اور بالاخر اس نے اپنی ماں کی بانہوں میں دم توڑدیا۔ بچے کے والدین صدمے سے بے حال ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ یحیٰ ایک خصوصی بچہ تھا جو کہ نہ بول سکتا تھا اور نہ ہی چل سکتا تھا۔ وہ اپنے خاندان کے تیرہ ارکان کے ساتھ عمرے کی سعادت کے لیے سعودی عرب آیا تھا۔

    محمد نادر کا کہنا تھا کہ جب پرواز شروع ہوئی اس وقت بچے کو ہلکا بخار تھا ، تاہم درمیان میں اسے مرگی کا دورہ پڑا۔ مرگی کا یہ دورہ بچے کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔ یحیٰ محمدعلی اور جییره نامی خاتون کا بیٹا تھا اور تین بچوں میں سب سے چھوٹا تھا۔

    بھارتی ایمبیسی کےمطابق بچے کی میت کو منگل کی صبح اتحاد ایئر لائن کی فلائٹ سے بھارت روانہ کیا گیا جہاں اس کے آبائی علاقے کنور میں اس کی تدفین کی گئی۔

  • دبئی : بھارتی لڑکیوں نے کپ کیک فروخت کرکے رقم کیرالہ فنڈ میں جمع کردی

    دبئی : بھارتی لڑکیوں نے کپ کیک فروخت کرکے رقم کیرالہ فنڈ میں جمع کردی

    دبئی : متحدہ عرب امارات کی رہائشی دو  بھارتی لڑکیوں نے سات روز تک کپ کیک فروخت کرکے رقم کیرالہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے وزیراعلیٰ ریلیف فنڈ میں جمع کروا دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں مقیم دو بھارتی نژاد کم عمر بہنوں نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ جنوب بھارتی ریاست کیرالہ میں سیلاب متاثرین کے لیے ایک ہفتہ کپ کیک فروخت کرکے رقم عطیہ کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں بھارتی لڑکیوں کو دیکھ کر دبئی میں مقیم متعدد طالب علموں اور اساتذہ کی جانب سے کیرالہ کے سیلاب متاثرین کے لیے چندہ جمع کیا جارہا ہے۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دبئی کے صفا کمیونٹی اسکول کے گریڈ 5 میں زیر تعلیم ’9 سالہ کرشنا اور 7 سالہ میرایا راجہ گوپالن‘ نے اپنے طریقے سے سیلاب متاثرین کی معاونت کے لیے رقم جمع کی اور اپنے والدین کے ذریعے وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ میں بھیج دی۔

     

    بھارتی بہنوں کی والدہ کا کہنا ہے کہ ’میری دونوں بیٹیاں کیرالہ میں سیلاب سے متاثر ہونے والے ہزاروں افراد کی امداد کے لیے کچھ کرنا چاہتی تھی، پھر انہوں نے امدادی رقم کی جمع آوری کے لیے کپ کیک بناکر فروخت کرنا شروع کردیئے۔

    بھارتی لڑکیوں کی والدہ میگا کپور نے میڈیا کو بتایا کہ ’میری بیٹیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 175 کپ کیک تیار کیے اور اپنی گرمی کی چھٹیوں کے سات روز سیکڑوں گھروں پر جاکر کیک فروخت کرنے میں گزار دیئے۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا تھا کہ سات روز تک گھر گھر جاکر کیک فروخت کرکے  جمع ہونے والی 3 ہزار درہم (58 ہزار بھارتی روہے) کی رقم کیرالہ کے سیلاب متاثرین کے لیے بھیج دی۔

  • وزیراعظم کا کیرالہ میں‌ سیلاب کی تباہ کاروں‌ پر اظہارافسوس، متاثرین کے لیے امداد کی پیش کش

    وزیراعظم کا کیرالہ میں‌ سیلاب کی تباہ کاروں‌ پر اظہارافسوس، متاثرین کے لیے امداد کی پیش کش

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھارتی ریاست کیرالہ میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کیا.

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کو اس وقت اپنی تاریخ‌کے بدترین سیلات کا سامنا ہے، جس میں‌ 231 افراد ہلاک، جب کہ لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں.

    وزیراعظم پاکستان کی جانب سے اس المیے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انسانی بنیادوں سیلاب متاثرین کی مدد کی پیش کش کی گئی ہے.

    وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی عوام کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار اور ان کے مسائل میں‌ فوری کمی کی خواہش ظاہر کی .

    واضح‌رہے کہ بھارتی ریاستوں تامل ناڈو اور کیرالہ میں سمندری طوفان اوکھی نے بربادی کی ہولناک داستان رقم کی ہے.

    مزید پڑھیں: بھارتی ریاستوں تامل ناڈو اور کیرالہ میں سمندری طوفان سے تباہی

    سیلاب اور سمندری طوفان نے انفرااسٹرکچرکو شدید متاثر کیا، نشیبی علاقے زیر آب آگئے، مواصلاتی نظام درہم برہم  اور نظام زندگی مفلوج ہوگیا.

    طوفان میں 130 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں، طوفان کے اثرات سری لنکا تک بھی پہنچے جہاں مختلف حادثات میں 7 افراد ہلاک ہوئے۔

    طوفان میں‌ ہونے والی تباہی اور ہلاکتوں کے باعث مودی سرکار کو شدید تنقید کا سامنا ہے.