Tag: Kevin McCarthy

  • امریکی ہاؤس اسپیکر مک کارتھی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    امریکی ہاؤس اسپیکر مک کارتھی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    واشنگٹن: ڈیموکریٹس سے تعاون پر ریپبلکنز نے برہم ہو کر ہاؤس اسپیکر کیون مک کارتھی کو عہدے سے ہٹا دیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے کیون مک کارتھی کو اسپیکر شپ سے ہٹا دیا ہے، مک کارتھی کا کہنا ہے کہ وہ اب دوبارہ اسپیکر کے عہدے کا انتخاب نہیں لڑیں گے۔

    امریکا کی 234 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایوان نے اسپیکر کے خلاف ووٹ دے کر اس طرح کسی اسپیکر کو عہدے سے ہٹایا، ری پبلکن اکثریت والے ایوان میں اسپیکر کے خلاف 210 کے مقابلے میں 216 ووٹ آئے۔ ہاؤس اسپیکر کو ایسے وقت فارغ کیا گیا ہے جب الیکشن میں ایک سال باقی ہے۔

    ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس سے تعاون پر سخت گیر ریپبلکن اراکین مک کارتھی سے سخت ناراض تھے، ری پبلکن پارٹی کے میٹ گیٹس نے اسپیکر کو عہدے سے ہٹانے کی تحریک پیش کی تھی۔

    سابق ہاؤس اسپیکر کیون مک کارتھی کا کہنا تھا کہ حکومتی شٹ ڈاؤن کو روکنے کے لیے دو طرفہ بات چیت پر انھیں کوئی افسوس نہیں ہے، انھوں نے کہا ’’میں اسپیکر کے انتخاب میں دوبارہ حصہ نہیں لوں گا۔‘‘

    ری پبلکن پارٹی کے پیٹرک مک ہینری نے قائم مقام اسپیکر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔

  • امریکی ایوان نمائندگان کے رکن کو نینسی پلوسی کو ہتھوڑا مارنے کا مذاق مہنگا پڑ گیا

    امریکی ایوان نمائندگان کے رکن کو نینسی پلوسی کو ہتھوڑا مارنے کا مذاق مہنگا پڑ گیا

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان کے اعلیٰ رکن کو نینسی پلوسی کو ہتھوڑا مارنے کا مذاق مہنگا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے ایوان نمائندگان میں ریپبلکن پارٹی کے ایک اعلیٰ رکن کیون میک کارتھی نے ہفتے کی رات ریاست ٹینیزی میں فنڈ ریزنگ عشائیے کے دوران ایک بڑا ہتھوڑا ہاتھ میں اٹھاتے ہوئے مذاقاً کہا تھا کہ اگر وہ اسپیکر بنے تو انھیں اس ہتھوڑے سے موجودہ اسپیکر نینسی پلوسی کو مارنے سے خود کو روکنے میں مشکل ہوگی۔

    میک کارتھی نے کہا تھا کہ میں چاہوں گا کہ آپ نینسی پلوسی کو مجھے یہ ہتھوڑا پکڑاتے ہوئے دیکھیں، مجھے انھیں اس میں مارنے سے خود کو روکنے میں مشکل ہوگی۔

    عشائیے میں موجود واشنگٹن پوسٹ کا رپورٹر اور ریاست ٹینیزی کا ایک مقامی صحافی مذاق میں یہ کی گئی یہ گفتگو سامنے لایا تو میک کارتھی مشکل میں پڑ گئے، انھیں اب مسلسل تنقید کا سامنا ہے، اور ان سے معافی طلب کی جا رہی ہے۔

    کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ایوان کے ایک نمائندے ٹیڈ لو اور ایک دوسرے وزیر، ایرک سول ویل نے کیون میک کارتھی پر نینسی پلوسی سے معافی مانگنے پر زور دیا۔ نیو میکسیکو کی ایک نمائندہ ٹیریزا لیجا فرنینڈز نے اس حوالے سے ٹوئٹر پر لکھا کہ خواتین کے خلاف تشدد کوئی مذاق نہیں، سیاسی تشدد کی دھمکی کوئی مذاق نہیں، یہ کمنٹس خطرناک ہیں۔

    مشیگن کی نمائندہ ڈیبی ڈنگل کا کہنا تھا کہ اس قسم کی زبان سے امریکا میں کیپیٹل ہل میں تشدد اور ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ انھوں نے کیون میک کارتھی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’انھیں معلوم ہے کہ ان کی باتوں کا اثر ہوگا۔‘

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نینسی پلوسی نے کیون میک کارتھی کو گھٹیا شخص قرار دیا تھا، اور ان کے لیے انگریزی لفظ ’مورون‘ استعمال کیا تھا، کیوں کہ انھوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک پہننے کی ضرورت کو مسترد کیا تھا۔