Tag: Key

  • 5 سالہ بچے نے چابی نگل لی

    5 سالہ بچے نے چابی نگل لی

    لاہور میں 5 سالہ بچے نے چابی نگل لی، ڈاکٹرز نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے بچے کے پیٹ سے چابی نکال لی۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا سے تعلق رکھنے والے 5 سال کے بچے نے چابی نگل لی تھی جنرل اسپتال کے معالجین نے اینڈوسکوپی پروسیجر سے بچے کے معدے سے چابی نکال لی۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ بچے کے والدین اسے لاہور کے جنرل اسپتال لائے جہاں ڈاکٹر نے ضروری ٹیسٹ کیے، ایسوسی ایٹ پروفیسرپیڈیاٹرک ڈاکٹر حسن سلمان کی سربراہی میں ٹیم نے کامیاب پروسیجر مکمل کیا۔

    پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے بچے کی جان بچانے پر ڈاکٹرز کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور بتایا کہ جنرل اسپتال کے تمام شعبوں میں اسٹیٹ آف دی آرٹ طبی سہولتیں ہیں۔

  • جان بولٹن کا دورہ برطانیہ، اہم امور پر تبادلہ خیال

    جان بولٹن کا دورہ برطانیہ، اہم امور پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن/لندن :میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ جان بولٹن نے دورہ برطانیہ کے دوران ایران اور چینی کمپنی ہواوے کے خلاف مزید سخت مؤقف اختیار کرنے پر زور دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ان دنوں دورہ برطانیہ کے دوران دارالحکومت لندن میں موجود ہیں جہاں وہ برطانوی حکام سے دوطرفہ دلچسپی کے امور اور عالمی معاملات پر گفتگو کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جان بولٹن کا دورہ برطانیہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب دو ماہ بعد برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ سب سے بڑی جیوپولیٹیکل تبدیلی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ بولٹن اپنے دو روزہ دورے کے دوران برطانوی حکام سے یورپی یونین سے علیحدگی، مشرق وسطیٰ میں ایرانی مداخلت اور چین کی ٹیلی کمیونیکشن کمپنی ہواوے کے حوالے بات چیت کررہے ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق سابق وزیر اعظم تھریسامے کے کچھ معاملات پر امریکا کے ساتھ تعلقات کشیدہ رہے ہیں لیکن نئے وزیر اعظم بورس جانسن امریکا کےساتھ تعلقات مزید بہتر بنانے کےلیے کوشاں ہیں۔

    فی الحال برطانیہ یورپی یونین کے اس موقف کا حامی ہے جس میں ایران کے ساتھ سنہ 2015ء کو طے پائے معاہدے کو برقرار رکھنے پر زور دیا گیا ہے، یورپی ممالک اور ایران نے ‘مشترکہ جامع ایکشن پلان’ کے عنوان سے ایک نیا پروگرام تیار کیا ہے۔

  • خطے کو بدامنی سے دوچار کرنے میں ایران کا کلیدی کردار ہے، اماراتی وزیر خارجہ

    خطے کو بدامنی سے دوچار کرنے میں ایران کا کلیدی کردار ہے، اماراتی وزیر خارجہ

    ابوظبی : اماراتی وزیر خارجہ انور قرقاش کا کہنا ہےکہ ہم خطے میں کم سے کم کشیدگی چاہتے ہیں مگر خطے میں کشیدگی میں کمی بیشی ایرانی کردارپر منحصر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکا کے اس بیانیے سے متفق ہے کہ خطے کو بدامنی سے دوچار کرنے میں ایران کا کلیدی کردار ہے۔ ہمارے اس موقف کو سعودی عرب کی تائید بھی حاصل ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق ابوظہبی میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران انور قرقاش نے ایران پر زور دیا کہ وہ خطے اور عالمی برادری سے تعلقات کی بہتری کے لیے اپنی پالیسی تبدیل کرے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے خطے کے بارے میں بیانات اور افعال میں کھلا تضاد ہے۔ایران کو یہ توقع ہرگز نہیں تھی کہ عالمی پابندیوں کی اسے اتنی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔

    اماراتی وزیر مملکت نے کہا کہ ایرانی وزیرخارجہ کے بیان کی تعلقات کی بہتری کے لیے اقدامات کی کوئی حیثیت نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انور قرقاش نے کہا کہ امارات کے قریب خلیجی پانیوں میں تیل بردار بحری جہازوں پر تخریب کاری کے حملوں کی تحقیقات ابھی جاری ہیں، آئندہ چند ایام میں ان تحقیقات کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ امارات صبرو تحمل کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، ہم خطے میں کم سے کم کشیدگی چاہتے ہیں مگر خطے میں کشیدگی میں کمی بیشی ایرانی کردارپر منحصر ہے۔

    لیبیا کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے اماراتی وزیرمملکت برائے خارجہ نے کہا کہ لیبی فوج کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر نے طرابلس پر چڑھائی سے قبل ہم سے مشورہ نہیں لیا۔

    انہوں نے کہا کہ طرابلس میں بعض خلاف قانون تنظیمیں موجود ہیں اور عالمی برادری نے طرابلس کی حکومت تسلیم کر رکھی ہے۔ تاہم بعض دہشت گرد گروپوں کوعالمی پابندیوں کا بھی سامنا ہے۔

    قضیہ فلسطین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انور قرقاش نے کہاکہ ان کا ملک ایک ایسی آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے جس میں مشرقی بیت المقدس کو دارالحکومت کا درجہ حاصل ہو۔

  • فلسطینیوں کی جدوجہد کا استعارہ ۔ دنیا کی سب سے بڑی چابی

    فلسطینیوں کی جدوجہد کا استعارہ ۔ دنیا کی سب سے بڑی چابی

    فلسطین کے لوگوں نے دنیا کی سب سے بڑی چابی تخلیق کر کے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے بند گھروں کی چابیاں سنبھالے تاحال اپنے گھروں کو واپسی کے منتظر ہیں۔

    سنہ 1948 میں جب فلسطین پر غاصبانہ قصبہ کر کے اسے اسرائیلی ریاست قرار دیا گیا تب وہاں رہنے والے فلسطینی اپنے گھروں سے جبراً بے دخل کردیے گئے۔

    یہ فلسطینی اپنے گھروں کو بند کر کے ان کی چابیاں سنبھالے اس امید پر وہاں سے چل دیے کہ بہت جلد انہیں ان کا گھر واپس مل جائے گا۔ لیکن 79 طویل سال گزر جانے کے بعد یہ آج بھی دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

    جبراً جلا وطنی کی اس طویل زندگی میں چابی ان فلسطینیوں کے لیے ایک علامت کی صورت اختیار کر گئی جسے ہر احتجاج کے موقع پر وہ ہاتھ میں اٹھائے دنیا کو بتانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ان سے ان کا گھر چھن گیا ہے۔

    اب اس استعارے کو مزید وسیع پیمانے پر دنیا کے سامنے لانے کے لیے فلسطینیوں نے ایک طویل القامت چابی تیار کرلی ہے جسے دنیا کی سب سے بڑی چابی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    پچیس فٹ طویل اس چابی کو قطر میں ایک فلسطینی ریستوران کے سامنے نصب کیا گیا ہے۔

    اسے بنانے والے فلسطینی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ یہ چابی دنیا کو متوجہ کرنے کی کوشش ہے کہ کس طرح ہماری ایک نسل اپنے گھروں کو واپسی کی راہ تکتے تکتے اس دنیا سے چلی گئی اور اب یہ انتظار دوسری نسل کے حصے میں آگیا۔

    نوجوانوں کا عزم ہے کہ وہ اپنے گھر واپسی کا خواب دیکھنا کبھی نہیں چھوڑیں گے اور انہیں یقین ہے کہ یہ خواب ایک دن ضرور پورا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔