Tag: key-suspect

  • 8 سالہ  بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا درندہ گرفتار

    8 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا درندہ گرفتار

    پشاور : خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں ننھی مدیحہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ، ملزم نے اعتراف جرم کرلیا، ملزم بچی کاچاچازاد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہنگو میں 8 سالہ مدیحہ کے اندھے قتل کا معمہ حل ہوگیا ، پولیس نے مدیحہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم الیاس ولد گل رحمان کو گرفتار کرلیا ہے ، ڈی پی او ہنگو نے بتایا ملزم سے پستول بھی برآمد کرلی گئی ، بچی کاچاچازاد ہے اور اسے کل رات گرفتار کیا گیا۔

    ڈی پی او ہنگو کا مزید کہنا تھا کہ ملزم الیاس ولد گل رحمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ کےپی نے متاثرہ خاندان کوہرقسم کی معاونت فراہم کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے مقامی پولیس کی بروقت اورفوری کارروائی کو سراہا اور کہا مجرموں کو قرار واقعی سزادی جائے گی۔

    یاد رہے درندہ صفت شخص نے 9 سالہ بچی کو جنسی حوس کا نشانہ بنانے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، بچی کا گلابھی دبایا گیا اور جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے۔

    مزید پڑھیں : 9 سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کی ایف آئی آر درج

    پولیس کا کہنا تھا کہ دیگر نمونے لے کر لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں، جس کی حتمی رپورٹ 24 گھنٹےمیں آئےگی۔

    دوسری جانب آئی جی خیبرپختونخوا ثناء اللہ عباسی نے بچی کےقتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی کوہاٹ اور ڈی پی اوہنگو کو مجرمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں ہنگو کے علاقے سروخیل میں9سالہ بچی کے قتل کی ایف آئی آرتھانہ دوآبہ میں درج کرلی گئی، پولیس کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کےبعدزیادتی کی دفعہ بھی شامل ہوگی۔

  • چینی قونصل خانے پر حملے کا مرکزی ملزم شارجہ سے پاکستان منتقل

    چینی قونصل خانے پر حملے کا مرکزی ملزم شارجہ سے پاکستان منتقل

    کراچی: خلیجی ریاست میں گرفتار کیے جانے والے چینی قونصل خانے پر حملے کے مرکزی کردار راشد بروہی کو پاکستان منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی قونصل خانے پر حملے کے مرکزی کردار راشد بروہی کو خلیجی ریاست سے پاکستان منتقل کردیا گیا۔ ملزم کو رواں برس جنوری میں شارجہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ راشد بروہی چینی قونصل خانے پر حملے کے دوران نگرانی کرتا رہا، ملزم نے حملہ آوروں کو مکمل سہولیات فراہم کیں جبکہ اس کا تعلق کالعدم بی ایل اے سے ہے۔ راشد بروہی کو 9 لاکھ روپے فراہم کیے گئے تھے۔

    راشد کو رواں برس جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا جس کی گرفتاری کا انکشاف محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی عبد اللہ شیخ نے کیا تھا۔

    عبداللہ شیخ کے مطابق سہولت کار نے گرفتاری کے بعد بتایا تھا کہ شارجہ میں را اور دیگر تنظیمیں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرتی ہیں، چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے 9 لاکھ ملے جو دہشت گردوں میں تقسیم کیے۔

    ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ شارجہ پولیس پہلے ملزم کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے حوالے کرنا چاہتی تھی تاہم ملزم کے انکشافات کے بعد باقاعدہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنا دی گئی۔ حملے کے وقت ملزم کراچی میں ہی موجود تھا تاہم چینی قونصل خانے پر حملے کے فوری بعد ملزم شارجہ فرار ہوگیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس 23 نومبر کو چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش ناکام بنا دی گئی تھی جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار اور 2 شہری شہید ہوئے جبکہ 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

    دہشت گردی کی اس کارروائی میں چینی قونصل جنرل اور تمام عملہ محفوظ رہا تھا۔

    حملے کے گرفتار 5 دہشت گردوں کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) رپورٹ کے مطابق چینی قونصل خانے پر حملے کے لیے 15 لاکھ کی رقم خرچ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق 15 لاکھ روپے مختلف وقت میں حملہ آوروں اور سہولت کاروں کو دیے گئے، پیسوں کی منتقلی کے لیے مختلف بینک اکاؤنٹس کا استعمال کیا گیا۔ پیسے ایک دہشت گرد امان اللہ کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے جاتے تھے۔ امان اللہ سہولت کاروں میں ماہانہ پیسے تقسیم کرتا تھا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں پانچوں دہشت گردوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے۔

  • سانحہ سیہون کا کیس، گرفتار ملزم نادر کا دھماکے کی سہولت کاری کا اعتراف

    سانحہ سیہون کا کیس، گرفتار ملزم نادر کا دھماکے کی سہولت کاری کا اعتراف

    کراچی : سانحہ سیہون کا کیس میں گرفتار ملزم نادر نے دھماکے کی سہولت کاری کا اعتراف کرلیا، ملزم نے حملہ آوروں کو اپنے گھر میں پناہ دی جبکہ ملزم نادر نے اعتراف کیا کہ اس کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ لعل شہباز قلندر کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی، گرفتار ملزم نادر نے لعل شہباز قلندر مزار کو خون سے لال کرنے والے دھماکے میں سہولت کاری کا اعتراف کرلیا ہے۔

    ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ سترہ فروری کو لعل شہباز قلندر کے مزار دھماکے کے خود کش حملہ آوروں کو اپنے گھر کندھ کوٹ میں پناہ دی تھی۔

    نادر جاکھرانی کے بیان کے مطابق دھماکے بعد مزار پر فائرنگ بھی کی گئی تھی۔

    ملزم نادر نے مجسٹریٹ کے روبرو اعتراف کیا کہ اس کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے ۔


    مزید پڑھیں : سانحہ سیہون کا مرکزی ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد گرفتار


    یاد رہے کہ 17 نومبر کو سانحہ سیہون کے مرکزی ملزم نادر جاکھرانی عرف مرشد گرفتار کیا گیا تھا ، دہشتگرد نے خودکش بمبار کو مزار تک پہنچایا تھا۔

     

    گرفتار ملزم نادرجکھرانی عرف مرشد کا تعلق راجن پورپنجاب سے ہے۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی کا کہنا تھا کہ ملزم نے افغانستان سے لائے گئے خودکش بمبار کو مزار تک پہنچایا تھا، ساتھی دہشتگرد سانحہ کا ماسٹر مائنڈ ڈاکٹرغازی مستونگ آپریشن میں مارا جا چکا ہے، دہشت گرد سے اسلحہ اور دھماکاخیز مواد بھی برآمدہوا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں برس فروری میں لعل شہباز قلندر کےمزار میں اس وقت حملہ کیا گیا جب دھمال ڈالی جارہی تھی۔ حملے اسی سے زائد افراد شہید ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔