Tag: khaleej time

  • بڑی کامیابی ، عالمی جریدے  نے معاشی محاذ پر پاکستان کا مستقبل روشن قرار دے دیا

    بڑی کامیابی ، عالمی جریدے نے معاشی محاذ پر پاکستان کا مستقبل روشن قرار دے دیا

    اسلام آباد : عالمی جریدے خلیج ٹائمز نے معاشی محاذ پر پاکستان کا مستقبل روشن قرار دے دیا اور بیرونی سرمایہ کاری کیلئے حکومتی کوششوں کا بھی اعتراف کرتے ہوئے کہا پاکستان معاشی استحکام کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے معاشی اعشاریوں میں مسلسل نمایاں بہتری جاری ہے، عالمی جریدے خلیج ٹائمز نے معاشی محاذ پر پاکستان کامستقبل روشن قرار دے دیا اور بیرونی سرمایہ کاری کیلئے موزوں حالات اور حکومتی کوششوں کا بھی اعتراف کیا۔

    خلیج ٹائمز نے معاشی ماہرین اور سفارتکاروں کی رائے کو بھی آرٹیکل کا حصہ بنایا ہے اور کہا عمران خان نے معاشی سرگرمیوں کیلئے بڑے پالیسی اقدامات کااعلان کیا، عالمی سطح پر معاشی سلوڈاؤن کے باوجود پاکستان میں حالات بہتر ہوئے، پاکستان معاشی استحکام کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

    عالمی جریدے نے آرٹیکل میں موڈیزکی جانب سےپاکستان کی معاشی آؤٹ لک مستحکم قراردینےکابھی ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان خصوصی معاشی زونزکے قیام پر تیزی سے کام کر رہا ہے، ڈیمزتعمیر سمیت سی پیک جیسےمعاشی منصوبوں پر بھی کام تیز کیا گیا۔

    آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ ماہرین کے مطابق ٹیکس فری سرمایہ کاری کیلئے پاکستان بہترین انتخاب ہوسکتا ہے، شرح سود میں نمایاں کمی کے بعد پرائیویٹ سیکٹر بھی سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے۔

    عالمی جریدے کا کہنا تھا کہ حکومتی اقدامات سےاوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بھی بحال ہورہا ہے، اوورسیز پاکستانیوں نے ترسیلات زرکی مد میں ریکارڈ رقم پاکستان بھیجی، ملکی تاریخ میں پہلی بار 23 ارب ڈالر سے زائد ترسیلات زر پاکستان منتقل ہوئیں۔

    آرٹیکل میں کہا گیا کہ ماضی کی حکومتوں میں اوورسیزپاکستانیوں سےکئےوعدے پورےنہیں ہوسکے، موجودہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے وعدے پورے کررہی ہے۔

    خلیج ٹائمز کا کہنا ہے کہ حکومت کورونا کے دوران مشکل چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب رہی، کورونا کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی وطن واپسی کا مرحلہ کامیابی سے مکمل کیا ، 3 لاکھ سے زائدپاکستانیوں کومختلف ممالک سے وطن واپس بھیجا گیا، جنوب ایشیائی ممالک کی جانب سے وطن واپسی کاسب سے بڑا آپریشن تھا۔

    آرٹیکل میں کہا گیا معاون خصوصی زلفی بخاری نے آپریشن کی تکمیل میں کردار ادا کیا جبکہ 500سے زائد قومی اور بین الاقوامی پروازیں آپریٹ کی گئیں۔

  • پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم  سے 10 کھرب  کے بیرونی اثاثے  قانونی بنالئے ،خلیج ٹائمز

    پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ،خلیج ٹائمز

    دبئی : خلیج ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم پر قوم نے بھرپور اعتماد کرتے ہوئے پاکستانیوں نے بیرون ملک ایمنسٹی اسکیم سے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنائے، ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر نے کہا 30جون کو ختم اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحد ہ عرب امارات کے جریدے خلیج ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 10 کھرب کے بیرونی اثاثے قانونی بنالئے ہیں ، سب سے زیادہ یو اے ای میں موجود اثاثے قانونی بنائے گئے اور یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیےگئے۔

    عرب اخبار نے کہا سب سے زیادہ غیرقانونی اثاثے یو اے ای میں بنائےگئے، یو اے ای کے بعد سب سے زیادہ اثاثےسوئزر لینڈ میں بنائےگئے، تیسرے نمبر پر برطانیہ اور چوتھے نمبر پر سنگاپور جبکہ پانچواں نمبر برٹش ورجن آئی لینڈز میں اثاثے بنائےگئے۔

    یو اے ای میں موجود 346 ارب کے اثاثے سفید کیےگئے

    ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر محمد اشفاق احمد نے عالمی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پاکستان اور یواےای میں معلومات کے تبادلے کا 2طرفہ معاہدہ ہے، بینک معلومات بھی شیئر ہوتی ہیں۔

    ڈائریکٹر جنرل انٹر نیشنل ٹیکس ایف بی آر کا کہنا تھا 30جون کو ختم اسکیم کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کرنا ہے، ہم نےمعیشت کو بہتر کرنے کیلئے اقدام اٹھایاہے۔

    محمد اشفاق احمد نے کہا گزشتہ سال پاکستان کو 28 ممالک کی معلومات حاصل ہوچکی ہیں، 71 مزید ممالک سے بھی معلومات جلد مل جائیں گی اور آئندہ دو برسوں تعداد 100 سے زائد ممالک کی ہوجائےگی۔

    خیال رہے حکومت پاکستان کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن آرڈینینس سے فائدہ اٹھانے میں صرف پانچ روز رہ گئے ہیں، اسکیم سےفائدہ اٹھانے کی آخری تاریخ تیس جون دوہزارانیس ہے۔

    ٹیکس ماہرین کےمطابق اسکیم میں کوبہترین رسپانس ملاہے، عوام اسکیم سےفائدہ اٹھاناچاہتی ہے۔

    ایف بی آرکا کہنا ہے کہ اسکیم کو فنانشل این آراو نہ سمجھاجائے، لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائےگئے ایف بی آر کےجواب میں بورڈ کا کہنا تھا کہ اسکیم کا اصل مقصد غیر دستاویزی اثاثوں کو ڈاکیومنٹ کرنا ہے اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرناہے۔