Tag: Khalid latif

  • خالد لطیف کی اینٹی کرپشن ٹربیونل کےسامنے پیشی

    خالد لطیف کی اینٹی کرپشن ٹربیونل کےسامنے پیشی

    لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکیندل میں معطل کیےجانے والے کرکٹرخالد لطیف آج اینٹی کرپشن ٹربیونل کےسامنے پیش ہوئے جہاں انہیں ٹربیوبل کی جانب سے سوالنامہ دے دیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستان سپرلیگ ٹو کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹر خالد لطیف آج پی سی بی اینٹی کرپشن ٹربیونل کےسامنے ہوئے۔

    پی سی بی اینٹی کرپشن بورڈ کی جانب سے معطل کرکٹر کو سوالات کی فہرست فراہم کردی گئی اورانہیں ان سوالوں کاجواب جمع کرانےکے لیے 5مئی تک کی مہلت دی گئی۔


    خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا


    خیال رہےکہ اس سے قبل معطل کرکٹر کی جانب سےپی سی بی کے نام ایک خط لکھا تھا اور اینٹی کرپشن ٹریبونل کے سامنے پیش ہونے کی شرط رکھی تھی۔


    خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار


    خالد لطیف نےموقف اپنایا تھا کہ انہیں اینٹی کرپشن ٹریبونل پر اعتماد ہے اس کے ایک رکن کرنل ریٹائرڈ اعظم پر اعتماد نہیں۔

    واضح رہے کہ26 اپریل کو اینٹی کرپشن یونٹ کےسامنے پیش نہیں ہوئے تھے اور پی سی بی نےیونٹ کےسامنےپیش نہ ہونےپرمزیداپریل کوکارروائی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

  • خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا

    خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے خالد لطیف کے دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے وارننگ دے دی اور دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کردیا، پی سی بی کا کہنا ہے کہ یونٹ کے سامنے پیش نہ ہوئے تو کیس میں مزید دفعات شامل کردی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کرکٹرخالد لطیف کی جانب سے جانبدارانہ تحقیقات کے دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خالد لطیف کے الزامات بے بیناد ہیں۔

    پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے معطل کرکٹر کو دو مئی کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ پی سی بی نے خبردار کیا ہے کہ خالد لطیف دوبارہ پیش نہ ہونے ہوئے تو ان پر تحقیقات میں رخنہ ڈالنے کی دفعات بھی لگائی جاسکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    یاد رہے کہ خالدلطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی تحقیقات کو جانبدار کہتے ہوئے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔

    خالد لطیف کا کہنا تھا کہ مجھے اینٹی کرپشن یونٹ کےسربراہ کرنل اعظم کی تحقیقات پراعتماد اوراطمینان نہیں ہے اس لئے یونٹ کے سامنے پیش نہیں ہورہا۔

  • خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں خالد لطیف کے بعد ناصر جمشید نے بھی پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹرخالد لطیف پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی کارروائی کو چیلنج کرنے کے بعد اس کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ اینٹی کرپشن یونٹ نے آج خالد لطیف کو طلب کیا تھا۔

    اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کیلئے خالد لطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کےساتھ تعاون کرنے سے صاف منع کردیا۔ خالد لطیف نے کہا ہے کہ مجھے اینٹی کرپشن یونٹ کےسربراہ کرنل اعظم کی تحقیقات پراعتماد اوراطمینان نہیں ہے اس لئے یونٹ کے سامنے پیش نہیں ہورہا۔

    خالد لطیف اس سے قبل لاہور لائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کرچکے ہیں۔ انہوں نے ٹریبونل کی کارروائی کو چیلنج کیا تھا جسے عدالت نےخارج کردیاتھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نےخالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو نئے نوٹس جاری کیے تھے۔

    اس کے علاوہ اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل ہونے والے قومی ٹیم کے اوپنر ناصرجمشید نے بھی اینٹی کرپشن یونٹ کےالزامات کو چیلنج کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو فکسنگ پر اکسانے کا الزام بےبنیاد ہے، فوری طور پر پاکستان آکر اینٹی کرپشن یونٹ میں پیش نہیں ہوسکتا۔

    واضح رہے کہ ناصرجمشید کامعاملہ بھی ٹربیونل میں جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے اوپنر ناصر جمشید کو اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر کھیل کے تینوں فارمیٹ سے معطل کر دیا ہے، ناصر جمشید تاحکم ثانی کسی بھی ڈومیسٹک یا انٹرنیشنل سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔

    دوسری جانب معطل کرکٹرشاہ زیب حسن کے جمعرات کو اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونے کا امکان ہے۔

  • اسپاٹ فکسنگ : خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو دوبارہ طلب کر لیا گیا

    اسپاٹ فکسنگ : خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو دوبارہ طلب کر لیا گیا

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے، پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے ان دونوں کھلاڑیوں کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے خالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو پھر سے نوٹس آف ڈیمانڈ جاری کردیا۔ ان دونوں کے خلاف ممکنہ طور پر مزید دفعات کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

    خالد 26 اورشاہ زیب کو 27 اپریل کو دوبارہ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کےسامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ یہ نئی پیش رفت آرٹیکل چاراعشاریہ تین کے تحت کارروائی ہے۔

    مزید پڑھیں : شرجیل خان اورخالد لطیف کی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیشی

    یاد رہے کہ خالد لطیف پہلے ہی ٹریبونل کےسامنے پیش ہو چکے ہیں جبکہ اکیس اپریل کو شاہ زیب حسن پہلی بار ٹریبونل کےسامنے پیش ہوں گے، دونوں کھلاڑی پہلے بھی پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ میں بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔

  • اسپاٹ فکسنگ : محمد عرفان اورخالد لطیف نے بیان ریکارڈ کرادیا

    اسپاٹ فکسنگ : محمد عرفان اورخالد لطیف نے بیان ریکارڈ کرادیا

    لاہور : معطل کرکٹرز محمد عرفان اور خالد لطیف نے ایف آئی اے میں اپنا وضاحتی بیان ریکارڈ کرادیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے بکی سے ملنے کا اعتراف تو کیا لیکن اسپاٹ فکسنگ کے الزامات ماننے سے پھرانکارکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے حرکت میں آگئی ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ نوٹسز پر کرکٹر خالد لطیف اورمحمد عرفان لاہور میں ایف آئی اے کے سامنے پیش ہو گئے دونوں کرکٹر نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں اپنا بیان بھی حکام کو ریکارڈ کروا دیا۔

    ان دونوں کا پھر یہی کہنا تھا کہ سٹے باز سے پیسے نہیں لیے ایف آئی اے حکام نےڈھائی گھنٹے عرفان سے تفتیش کی۔ محمد عرفان نے بیان دیا کہ بکی نے رابطہ ضرور کیا لیکن فکسنگ نہیں کی، والد کا انتقال ہوچکا تھا اور والدہ بیمار تھی پریشانی میں بورڈ کو آگاہ نہیں کر پایا۔

    محمدعرفان نےاس سے پہلے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کوبھی یہی بتایا تھا۔ ایف آئی اے عرفان کےضبط موبائل فون کا بھی جائزہ لےگی۔

    اس کے علاوہ خالد لطیف نے بھی ایف آئی اے کے سامنے صحت جرم سےانکار کرتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ کے الزام کو مسترد کردیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل کرنے کے بعد فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے خلاف مقدمات بھی درج کئے جائیں گے۔

  • شرجیل خان، خالد لطیف کا موبائل فون ڈیٹا ایف آئی اے کو مل گیا

    شرجیل خان، خالد لطیف کا موبائل فون ڈیٹا ایف آئی اے کو مل گیا

    اسلام آباد : پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کے موبائل فون کا ڈیٹا ایف آئی اے نے حاصل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قومی کرکٹ ٹیم کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کے موبائل فون اپنی تحویل میں لے کر ان کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔

    ایف آئی اے کی ٹیم اب باقاعدہ تحقیقات کا آغا ز کرے گی کہ دونوں کھلاڑیوں کا کس کس سےرابطہ تھا؟ کیا ان سے ملنے والے بکیز تھے؟ اور ان کے درمیان کیا معاملات طے پائے تھے؟

    اس کے علاوہ موبائل فون سے ڈیلیٹ کئے گئے پیغامات کی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق موبائل فون میں موجود معلومات اور شواہد کا فرانزک جائزہ لیا جائے گا جس کا مقصد ذمہ داران کا تعین کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ پی سی بی نے پی ایس ایل کی ٹیم اسلام آباد یوئانیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرتے ہوئے ایونٹ سے باہر کردیا تھا۔

    کھلاڑیوں نے اعتراف جرم بھی کرلیا جس کے بعد انہیں دبئی سے کراچی واپس بھیج دیا گیا تھا۔

  • کرکٹرشرجیل خان اورخالد لطیف کو چارج شیٹ دے دی گئی

    کرکٹرشرجیل خان اورخالد لطیف کو چارج شیٹ دے دی گئی

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے شرجیل خان اور خالد لطیف کوچارج شیٹ تھما دی، دونوں کھلاڑی 14روز میں جواب دینے کے پابند ہوں گے، کھلاڑیوں نے صحت جرم سے انکار کیا تو کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑی شرجیل خان اورخالد لطیف سے تحقیقات جاری ہیں۔ دونوں کھلاڑیوں پر پی ایس ایل ٹو میں اسپاٹ فکسنگ کا الزام ہے۔

    آج دونوں کھلاڑی یونٹ کے سامنے پیش ہوئے، ابتدائی تحقیقات کے بعد پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم نے دونوں کھلاڑیوں کوچارج شیٹ دے دی۔ دونوں کھلاڑیوں پر پیسے لے کر میچ خراب کرنے کا الزام ہے۔ذرائع کےمطابق دونوں کھلاڑیوں نے جرم کا اعتراف کرنے سے انکار کردیا۔

    شرجیل اور خالد لطیف کو دی جانے والی چارج شیٹ کی تفصیلات اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی۔ چارج شیٹ میں دونوں پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام لگایا گیا ہے۔

    چارج شیٹ میں شرجیل خان اور خالد لطیف پر لگایا جانے والا پہلا الزام ہے کہ دونوں کھلاڑیوں نے ملک کی شہرت اور کرکٹ کو خراب کیا۔ دوسرا الزام ہے کہ انہوں نے فکسنگ کی پیشکش سنی اوراسے قبول کی۔

    تیسرا الزام یہ ہے کہ پی سی بی کو فکسنگ کی رپورٹ نہیں کی گئی، اس کے علاوہ تحقیقات کے دوران جرم کا اقرار نہ کرنا اورخالد لطیف پر سہولت کاری کے الزامات بھی چارج شیٹ میں شامل ہیں۔ دریں اثناء ساتھی کھلاڑیوں کو فکسنگ کیلئے اکسانے کا الزام بھی خالد لطیف پر لگایا گیا ہے۔

    قوانین کے مطابق دونوں کھلاڑی اپنے اوپر عائد کردہ الزامات کا چودہ روز میں جواب داخل کرائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اگرشرجیل خان اورخالد لطیف نے اسپاٹ فکسنگ کے حوالے لگائے گئے الزامات سے انکار کیا تو سابق جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو سماعت کے بعد فیصلہ سنائے گی۔

    دوسری جانب اگرکھلاڑیوں نے جرم تسلیم کرلیا تو پی سی بی اینٹی کرپشن کے ٹریبونل دونوں کھلاڑیوں کی قانون کے مطابق سزاؤں کا تعین کرے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز دونوں کھلاڑیوں کو نوٹس جاری کیے گئے تھے اور اینٹی کرپشن یونٹ نے دونوں کرکٹرز سے موبائل فونز لے کر اپنے قبضے میں لے لئے تھے۔

  • شرجیل خان اورخالد لطیف کی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیشی

    شرجیل خان اورخالد لطیف کی اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیشی

    لاہور : پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث شرجیل خان اورخالد لطیف لاہور میں اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوئے، دونوں کھلاڑیوں سے یونٹ کےسربراہ کرنل ریٹائرڈ اعظم نےبیان لیا، دونوں کھلاڑیوں کو میڈیا سے چھپا کر نیشنل کرکٹ اکیڈمی لایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل ہونے والے کرکٹرز شرجیل خان اور خالد لطیف لاہور میں اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہوئے۔ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کےسربراہ کرنل ریٹائرڈ اعظم نےبیان لیا۔

    قوی امکان ہے کہ دونوں کھلاڑیوں پر چارج شیٹ دے کر باضابطہ فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔ جب کہ کھلاڑیوں کو وکیل سے مشاورت کے بعد اپنا مؤقف دینے کا حق بھی حاصل ہو گا۔

    اس سے قبل دونوں کھلاڑیوں کو چھپا کر نیشنل کرکٹ اکیڈمی لایا گیا۔ قذافی اسٹیڈیم میں شرجیل خان اور خالد لطیف کی آمد کے موقع پر گارڈز نے میڈ یا کے نمائندوں کو کوریج سے روکا اورایک گاڑی کو قذافی اسٹیڈیم سے باہر بھیجا تو مین گیٹ کا دروازہ ٹوٹ گیا،اس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے میڈیا کے قذافی اسٹیڈیم داخلے پر پابندی عائد کردی۔

     ترجمان پی سی بی کے مطابق پیشی کی تفصیلات منظر عام پر نہیں لائی جائے گی۔ بورڈ پہلے ہی دونوں کھلاڑیوں کو شوکاز جاری کرچکا ہے۔ دونوں کھلاڑی ابھی معطل ہیں۔

    الزام ثابت ہونے پر تاحیات پابندی بھی لگ سکتی ہے۔ ترجمان کے مطابق اسلام آباد یونائیٹڈ کے تیسرے کھلاڑی فاسٹ بولر محمد عرفان کو بورڈ نے ابھی کلین چٹ نہیں دی ہے ان کے خلاف تحقیقات تاحال جاری ہیں۔

  • کھلاڑیوں کے بکیز سے رابطے ایک قومی کرکٹر نے کرائے، انکشاف

    کھلاڑیوں کے بکیز سے رابطے ایک قومی کرکٹر نے کرائے، انکشاف

    دبئی : کرپشن کے الزام میں پی ایس ایل سے نکالے گئے دو کھلاڑیوں کے بارے میں اہم انکشاف سامنے آیا ہے، پاکستان کے ایک قومی کرکٹر نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے ان دونوں کھلاڑیوں کے بکیز سے رابطے کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے دشمن پھر متحرک ہوگئے، گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے کے مصداق ایک پاکستانی کرکٹر نے شرجیل خان اور خالد لطیف کے بکیز سے رابطے کرائے۔

    بکیز سے رابطوں میں ملوث یہ کھلاڑی مارچ دوہزار پندرہ کے بعد سے پاکستانی ٹیم کا حصہ نہیں ہے اور نہ ہی پی ایس ایل میں شامل ہے، پی ایس ایل کا حصہ نہ ہونے کے باوجود اس کرکٹر نے اپنا حصہ ڈال دیا۔ دو کھلاڑیوں کو استعمال کرکے آگے کردیا اور خود پیچھے ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق خالد لطیف اور شرجیل خان نے تحقیقات میں سب کچھ اگل دیا ہے۔ دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل ٹو کامیاب سے ہمکنار ہوگی۔

    انہوں نے واضح کہا کہ کرپشن میں ملوث کھلاڑیوں کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل سے پاکستان میں عالمی کرکٹ کی واپسی کی راہ ہموار ہوگی۔

    میرے بیٹے نے کوئی غلط کام نہیں کیا، والد شرجیل خان

    کرکٹرشرجیل خان کے والد سہیل خان اپنے بیٹے کے دفاع میں بول پڑے، ان کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے نے کوئی غلط کام نہیں کیا، سچ جلد سامنے آجائے گا۔

    شرجیل خان کے والد سہیل خان نے حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صرف شک کی بنیاد پر پی سی بی نے اتنا بڑا ایکشن لے لیا۔

    انہوں نےکہا کہ بیٹےکےکردار میں کوئی منفی چیز نہیں دیکھی، شرجیل خان پرالزام ہے کہ انہوں نے دبئی میں بکیز سے ملاقات کی ہے۔

  • پی ایس ایل: اسپاٹ فکسنگ کا انکشاف، شرجیل خان اور خالد لطیف ایونٹ سے باہر

    پی ایس ایل: اسپاٹ فکسنگ کا انکشاف، شرجیل خان اور خالد لطیف ایونٹ سے باہر

    دبئی : پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے، پی سی بی نے اسلام آباد یوئانیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کرتے ہوئے ایونٹ سے باہر کردیا، کھلاڑیوں نے اعتراف جرم کرلیا اور دبئی سے کراچی واپس پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپرلیگ میں اسپاٹ فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے جس سے لیگ کو زبردست دھچکا لگا ہے تاہم پی سی بی کے باخبر رہنے کی وجہ سے پی ایس ایل میں کرپشن نہ ہوسکی، پاکستان کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شرجیل خان اورخالد لطیف کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قرار دیتے ہوئے انہیں معطل کرکے وطن واپس روانہ کردیا۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دونوں کھلاڑی وطن واپس پہنچ گئے، شرجیل خان اور خالد لطیف پرواز ای کے602 سے کراچی پہنچے۔

    اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کا الزام میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے دونوں کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ شاہد ہاشمی نے بتایا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بعد پی سی بی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں کھلاڑیوں کو معطل کرکے وطن واپس بھیج دیا اور مزید تحقیقات شروع کردیں۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی آفیشلرز اور اینٹی کرپشن یونٹ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف تحقیقات کیں بلکہ دونوں کھلاڑیوں سمیت اس پوری سینڈیکیٹ کو پکڑا جس کا کھلاڑیوں سے رابطہ تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرکٹ ایسے واقعات سے پہلے ہی متاثر ہے اور اب یہ جو خبر سامنے آئی ہے یہ بہت بڑی خبر ہے جس سے پی ایس ایل متاثر ہوگی تاہم ساتھ ہی ساتھ پی سی بی کا اقدام بھی قابل تعریف ہے کہ انہوں نے فوری کارروائی ہوئی۔

    شاہد ہاشمی نے مزید بتایا کہ دونوں کھلاڑیوں کو سزا ملے گی، ان کا کیریئر متاثر ہوسکتا ہے، تحقیقات میں اگر الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں بڑی پابندی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب لاہور سے نمائندہ اے آروائی نیوز شہزاد ملک نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان اورنجم سیٹھی کے رد عمل سامنے آرہے ہیں جہنوں نے شفافیت پر زور دیا ہے، دونوں کھلاڑیوں کے خلاف آئی سی سی اور اے سی یو کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔

    پی سی بی کمنٹ نہیں کرسکتا۔ رپورٹر نے مزید بتایا کہ دونوں کھلاڑیوں کے سٹے بازوں سے روابط سامنے آئے ہیں۔ اینٹی کرپشن یونٹ نے پی سی بی حکام کو یہ بات رپورٹ کرائی جس کے بعد انہیں معطل کیا گیا۔

    اب دونوں کھلاڑیوں کو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف وزری پر پاکستان کرکٹ ٹیم سے بھی معطل کیا جائےگا، جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں دونوں کھلاڑی کسی بھی فارمیٹ کے انٹرنیشنل کھیل کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔

    شہزاد ملک نے بتایا کہ پی سی بی نے کہا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک اس معاملے پر مزید کوئی بات نہیں کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ شرجیل خان اور خالد لطیف پی ایس ایل ایڈیشن ٹو میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کررہے ہیں۔ پی سی بی کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے تک دونوں کھلاڑی پی ایس ایل ٹو میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔

    مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کھلاڑیوں نے میچ کے بعد ایک مشکوک شخص سےملاقات کی،  شرجیل خان اور خالد لطیف کی مشکوک شخص سے ملاقات کے ویڈیو کلپس بطورثبوت موجود ہیں، دونوں کھلاڑیوں کی ملاقاتیں پبلک مقامات پر ہوئیں۔

    نجم سیٹھی کے کرپشن کے خلاف نوکمپرومائز نے بھارتی لابی کو چپ کرادیا،  تحقیقات میں شرجیل خان اورخالد لطیف نے ملاقات کا اعتراف کرلیا ہے۔

    دونوں کھلاڑیوں کو عبوری طور پر معطل کر کے وطن واپس بھیجا گیا، ذرائع کے مطابق دونوں کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہوئے تو ان کا انٹرنیشنل کیریئر بھی داؤ پر لگ جائے گا۔

    اطلاع ہمارے اینٹی کرپشن یونٹ نے دی، نجم سیٹھی

    اس حوالے سے چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی کرپشن کےخلاف ہماری زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، ہمارے یونٹ نے اطلاع دی تھی جس پر کارروائی کی گئی، اب بھی کوئی شک یا کوئی ثبوت ملا تو ایسا ایکشن پھر لیا جائے گا۔

    خالد لطیف کی وجہ سے راشد لطیف کی ساکھ خراب ہوگی، باسط علی

    سابق کرکٹر باسط علی نے اے آر وائی سے گفتگو میں کہا کہ پی سی بی نے دونوں کھلاڑیوں کو معطل کرکےاچھا اقدام کیا ہے۔ اگر آپ کرکٹ کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو یہ خوش آئند بات ہے کہ پی سی بی نے انڈین کرکٹ بورڈ کی طرح نہیں کیا بلکہ اپنے پلیئرزکے خلاف کارروائی کی ہے جو آئندہ آنے والے کرکٹرز کے لیے مثال اور مقام عبرت ہوگی۔

    اینکر کے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی میڈیا اس بات کو منفی طور پر اچھالے گا لیکن پی سی بی کے لیے یہ اچھا ہوا کہ جرم پکڑا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ خالد لطیف کا نام سن کر حیرانی ہوئی، خالد لطیف راشد لطیف کے بہت قریب ہیں اس سے راشد لطیف کی ساکھ خراب ہوگی۔

    باسط علی نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کے معاملات سامنے آنے کے بعد لاہورکے ہارنے پربھی انگلیاں اٹھ سکتی ہیں، گزشتہ روز کھیلے جانے والے میچ کا نتیجہ بھی مشکوک ہوگیا ہے کیوں کہ عوام کہتی ہے میچ فکس کرکے ہارے ہوں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی تو نہیں لگ سکتی تاہم کئی سال کی پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔

    شرجیل کے گھر کے باہر لوگوں کا رش لگ گیا

    خبر سنتے ہی حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد میں شرجیل خان کے گھر کے باہر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جن کا کہنا تھا کہ شرجیل اسپاٹ فکسنگ میں ملوث نہیں ہوسکتا۔

    نمائندہ اے آر وائی کے مطابق آفتاب زئی کے مطابق شرجیل خان کے مداحوں نے کہا کہ تحقیقات ہونے تک اور جرم ثابت ہونے تک انہیں پی ایس ایل میں کھیلنا چاہیے، ان کے ساتھ فراڈ ہوا وہ ایسے کھلاڑی نہیں، ان کے خلاف پروپیگنڈا ہورہا ہے، وہ ایک اچھے بیٹسمین ہیں، یہ شرجیل کے خلاف سازش ہے۔

    دریں اثنا دونوں معطل کھلاڑی دبئی سے کراچی ایئرپورٹ پہنچ گئےجو اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات مکمل ہونے تک کسی بھی میچ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے شاہد ہاشمی نے بتایا کہ شرجیل دوران پرواز روتے رہے۔