Tag: Khalid Maqbool

  • لگتا ہے جمہوریت مقدمہ ہار رہی ہے: خالد مقبول صدیقی

    لگتا ہے جمہوریت مقدمہ ہار رہی ہے: خالد مقبول صدیقی

    اسلام آباد: ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ گزشتہ 4 دن سے ایوان میں جو رہا ہے وہ 2018 میں بھی ہو رہا تھا، لگتا ہے جمہوریت مقدمہ ہار رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کل اور آج جو تقریریں ہوئیں وہ مفصل ہیں مگر مسائل کا حل نہیں بتایا گیا، ہم نے پاکستان میں بہتری کے لیے تین آئینی ترامیم کی تجاویز دی ہیں، آئین میں صوبوں کو تحفظ دیا گیا اسی طرح ضلعی حکومتوں کو بھی تحفظ دیا جائے۔

    انھوں نے کہا اس آئین کو اتنا قابل کیا جائے کہ پاکستان کی جمہوریت کا تحفظ ہو، آئین وفاق اور صوبے کو ایک ہی فارمولے پر وسائل فراہم کرے، بلاول یہاں موجود ہوتے تو پوچھتا 18 ویں ترمیم سے اختیارات نچلی سطح پر کیوں منتقل نہیں ہوئے؟ ان کی بات صحیح سمجھ لی جائے تو 2018 میں جیسے جتوایا گیا تھا 2024 میں ایسے ہی ہروا دیا گیا۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا سیاسی جماعتوں میں گفتگو شروع نہیں ہوگی تو پھر ہمیں کوئی اور بٹھائے گا، بات ایوان نہیں باہر ہوگی تو پہلے بھی ہماری آواز توانا رہی ہے،اپنے لیڈر اور پاکستان کا فیصلہ کرنا پڑا تو ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے۔

    سائفر ایک حقیقت ہے، جنھوں نے سازش کرائی ان کا ٹرائل ہونا چاہیے: بیرسٹر گوہر

    انھوں نے کہا 2002 سے 2024 تک ہونے والے انتخابات میں چار ایوانوں نے اپنی مدت پوری کی، 22 سالوں میں چار مختلف جماعتوں نے وفاق میں حکومت بنائی، 10 وزیر اعظم آئے، پہلے عدم تسلسل کی شکایت تھی اب جمہوریت کا تسلسل بھی خوش حالی اور استحکام کی ضمانت نہیں بن سکا۔

    خالد مقبول نے کہا ہمیں آئین معذور، قانون مجبور، انصاف مفرور اور عدالتیں یرغمال نظرآتی ہیں، ہم سب یہی کہتے رہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معاشی، مالی بحران ہے، لیکن سمجھنے کی بات یہ ہے کہ معاشی بحران سے زیادہ نیتوں کا بحران ہے۔

  • ایم کیو ایم وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات، مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار

    ایم کیو ایم وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات، مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار

    کراچی: خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم وفد نے آج اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، وفد نے ملک میں بڑھتی مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال، رؤف صدیقی اور صادق افتخار شامل تھے، جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ احسن اقبال موجود تھے۔

    ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال اور ایم کیو ایم پاکستان کے معاہدوں پر عمل درامد کے حوالے سے تحفظات پر بات چیت کی گئی، ایم کیو ایم وفد نے معاشی صورت حال اور بڑھتی مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    ایم کیو ایم کا مؤقف تھا کہ موجودہ حالات میں مہنگائی کا طوفان غریب عوام کو مزید متاثر کرے گا۔

    خالد مقبول نے پیپلز پارٹی کی جانب سے معاہدہ پورا نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا، متحدہ وفد نے کہا کہ پیپلز پارٹی متعدد بار وعدوں اور یقین دہانیوں کے باوجود بات پوری نہیں کرتی۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے وزیر اعظم سے کہا کہ آپ اور مولانا فضل الرحمان ضامن تھے، اب آپ بتائیں کیا کیا جائے، پیپلز پارٹی کا رویہ وفاق کی اکائیوں کو ساتھ لے کر چلنے والا نہیں۔

    ایم کیو ایم نے مردم شماری اور خانہ شماری کے حوالے سے بھی اپنے تحفظات وزیر اعظم کے سامنے رکھے۔

  • اتحادیوں پربھروسہ ہے، گورنر سندھ، ہمارے آپشن کھلے ہیں، خالد مقبول

    اتحادیوں پربھروسہ ہے، گورنر سندھ، ہمارے آپشن کھلے ہیں، خالد مقبول

    گورنر سندھ نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کرکے انہیں وزیراعظم کا پیغام پہنچایا ایم کیوایم نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔

    پل پل بدلتی سیاسی صورتحال میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ایک بار پھر ایم کیو ایم کے مرکز  بہادر آباد پہنچ کر متحدہ پاکستان کے رہنماؤں سے ملاقات کی جس میں ان کی تواضع چائے اور بسکٹ سے کی گئی جس کا شکوہ گورنر سندھ میں میڈیا سے اپنی گفتگو میں خوشگوار انداز میں یہ کہتے ہوئے کردیا کہ آج ایم کیوایم نے پہلی بارچائےبسکٹ پرنمٹایا ہے۔

    ملاقات کے بعد متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی اور گورنر سندھ نے میڈیا سے بات چیت کی۔

    ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم حکومت کاحصہ ہیں اس لیےحکومت آج بھی ہے لیکن اپوزیشن بھی ہم سے رابطےمیں ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ کس کامقدمہ مضبوط ہے ہم نےان کو بھی جواب نہیں دیا ہے۔

    خالد مقبول کا کہنا تھا کہ ق لیگ کےساتھ رابطےمیں ہیں آن بورڈنہیں ہیں، ق لیگ کواپنا فیصلہ کرنا ہے اور ہم نےاپنا، ایم کیوایم کے معاملات دیگرجماعتوں سےمختلف ہیں، ہمارےآپشن کھلےہیں، جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کرناچاہتےہیں۔

    متحدہ رہنما نے کہا کہ ایک دوسرےکو تسلیم کیے بغیر تو خاندان بھی ایک نہیں رہتے، پی ٹی آئی کوموقع ملےگا تواس سےزیادہ کوشش کرےگی۔

    دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کاپیغام لیکرایم کیوایم کےدفترآیا ہوں، ایم کیوایم سےکہا ہے کہ ہمارے پاس اپنے نمبرز پورے ہیں، ہمیں مانگے تانگے کی ضرورت نہیں ہے، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی، مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے دریا پار کریں گے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ خالد مقبول نے اپنے فیصلے کا پیمانہ رکھا ہے اس سے مطمئن ہوں، ایم کیو ایم حق اور سچ کے پیمانے کیساتھ کھڑی ہوگی، ہمیں اپنےاتحادیوں پربھروسہ رہا ہے۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اکٹھا ہوکر وزیراعظم کو ہٹانا چاہتی ہے لیکن وہ مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں، ایم کیوایم بھی وزیراعظم کےساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، ہم مضبوط ٹیم کے ساتھ کھڑے ہیں، ایم کیوایم نے ہر مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دیا ہے، ہمارےتعلقات پہلے سے زیادہ بہترہوئے ہیں۔

  • فاروق ستار بہادرآباد سے رابطے کے لئے تیار

    فاروق ستار بہادرآباد سے رابطے کے لئے تیار

    کراچی : ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنماؤں سے رابطے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے ایک پروگرام میں ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کومدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کی ہدایت پر تنظیم بحالی کمیٹی کا وفدآج ایم کیو ایم بہادرآباد مرکز پہنچے گا۔

    تنظیم بحالی کمیٹی کا وفد ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو مذکورہ پروگرام میں شرکت کا دعوت نامہ پیش کرے گا۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے آئندہ اتوار کو پی آئی بی اسٹیڈیم محفل سماع منعقد کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈاکٹر فاروق ستار نے دبئی میں سندھ کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد سے اہم ملاقات کی تھی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سندھ اور بالخصوص کراچی کے حوالے سے اہم امور پر تبادلہ خیال اور طویل مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ماضی کے اختلافات بھلا کر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا جب کہ دیگر رہنماؤں سے مزید رابطے بحال اور تیز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کا 24 ستمبر سے ’کراچی مارچ‘ کا اعلان

    ایم کیو ایم پاکستان کا 24 ستمبر سے ’کراچی مارچ‘ کا اعلان

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے 24 ستمبر سے کراچی مارچ کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 24 ستمبر سے کراچی مارچ سے احتجاجی مہم کا آغاز کررہے ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 13 سال سے کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں کو جان بوجھ کر تباہ کرنے کی سازشیں کی گئیں، 24 ستمبر کی ریلی سندھ کے مستقل باشندوں کا حق حکمرانی تسلیم کرانے کے لیے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں 30 سالوں سے قومی سیاسی دھارے میں شامل نہیں کیا گیا، ہم سے کیے گئے کسی وعدے پر عمل نہیں کیا، ملک میں جہاں پر بھی حق تلفی ہورہی ہے وہاں صوبے بنائے جائیں۔

    خالد مقبول صدیقی نے جماعت اسلامی کے حقوق کراچی مارچ کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی تعصبانہ حکومت کے خلاف اور کراچی کے عوام کو حقوق دلانے کے لیے 24 ستمبر کو احتجاج کیا جائے گا، سندھ کو اس نسل پرست صوبائی حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا۔

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ایوان کی لائٹیں بھی کراچی کے پیسوں سے روشن ہیں، کراچی کے پیسوں سے موٹروے بن رہے ہیں اور بجٹ بن رہے ہیں، اب لوگوں کو اپنے حق حکمرانی کے لے گھروں سے نکلنا ہوگا۔

  • ایم کیو ایم نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا عندیہ دے دیا

    ایم کیو ایم نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کا عندیہ دے دیا

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے میرٹ کا قتل ہورہا ہے، رابطہ کمیٹی اجازت دے تو وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے میرٹ کا قتل ہورہا ہے، سندھ حکومت صوبے کو پولیس اسٹیٹ بنانا چاہتی ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ لاڑکانہ سے 75 پولیس اہلکاروں کو کراچی میں تعینات کردیا گیا، کراچی تبادلہ کرکے لاڑکانہ میں نئے پولیس اہلکاروں کو بھرتی کیا جائے گا۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر نے کہا کہ میرٹ کے نام پر اداروں کو بدعنوان، بے ایمان اور نااہل لوگوں کے حوالے کردیا گیا ہے، یہاں سے پاس ہونے والے ملک بھر میں نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہوں گے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میرٹ کو جانچنے والے اداروں میں سب سے زیادہ کرپشن ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن میں کون لوگ بیٹھے ہیں، ان کا ڈومیسائل کہاں کا ہے اور ان کی سیاسی وابستگیاں کس سے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حالات ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور کررہے ہیں، حالات کی ساری ذمہ داری سندھ کے بدعنوان اور نسل پرست حکومت کی ہوگی۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان کا کہنا تھا کہ سندھ میں دوسرے صوبے کے لیے زور و شور سے کام کریں گے، خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی اجازت دے تو وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔

  • وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوادیا

    وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوادیا

    کراچی: وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کو بھجوادیا، استعفیٰ خالد مقبول صدیقی کی جانب سے وزیراعظم ہاؤس ارسال کیا گیا۔

    وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم عمران خان سے فوری استعفیٰ قبول کرنے کی درخواست کی۔

    Image

    واضح رہے کہ چند روز قبل خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً وزارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے تاہم حکومت سے تعاون مسلسل جاری رہے گا۔

    مزید پڑھیں: خالد مقبول صدیقی کا وزارت چھوڑنے کا اعلان، ایم کیوایم حکومت کا حصہ رہے گی

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے وعدہ کیا تھا کہ حکومت کا ساتھ دیں گے، ہم نے حکومت سے کیا گیا اپناوعدہ پورا کیا،16،17ماہ گزرنے کے بعد بھی کسی ایک نکتے پرپیشرفت نہیں ہوئی، حیدرآباد میں ہم کوئی بڑی یونیورسٹی نہیں دے سکے، سندھ کے شہری علاقوں کے عوام بھی اسی مسائل کا شکار ہیں۔

    یاد رہے کہ وفاقی وزیر اسد عمر نے خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا تھا، اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبات جائز ہیں، مسائل ہوتے رہتے ہیں جنہیں حل بھی کرلیا جاتا ہے، ایم کیو ایم پاکستان حکومت کی اتحادی جماعت ہے اور رہے گی۔

  • کراچی کیلئے مصطفی کمال اور خالد مقبول صدیقی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوں، فاروق ستار

    کراچی کیلئے مصطفی کمال اور خالد مقبول صدیقی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوں، فاروق ستار

    کراچی : ایم کیوایم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی کے مفاد کیلئے مصطفی کمال اور خالد مقبول صدیقی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوں، ہم کراچی میں پاکستان کی بقا کی جنگ لڑیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو خود نہیں معلوم اس کو کون چلارہا ہے، پارٹی میں کیے گئے اقدامات وہ آمرانہ تھے۔

    ایم کیو ایم کے جو نادان دوست تھے ایک ایسا اقدام کیا جو درست نہ تھا، ایم کیو ایم والوں کس کے کہنے پر مجھ سے جان چھڑائی پتہ نہیں۔

    فاروق ستار نے مزید کہا کہ میئر نے جو کیا وہ ستم بالائے ستم تھا، میئر نے ایم کیو ایم کا ٹائی ٹینک ڈبو دیا، میئر نے فل ٹاس بال کرائی جس پر چوکا چھکا لگا، نہ کچرا اٹھا نہ صفائی ہوئی سب تماشہ تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے کمیشن کا مشورہ دیا کہ کچرا، سیوریج، کے فور اور کراچی کو 600 ارب روپے دیئے جائیں۔ موجودہ مئیر سمیت تمام پارٹی اراکین کو کراچی کیلئے متحد ہونا پڑے گا۔

    نعمت اللہ خان، مصطفی کمال ، مرتضی وہاب ، ناصر شاہ سب آگے آجائیں۔ بارشوں کے بعد کراچی کی تباہی کی ذمہ دار تمام حکومتی ادارے ہیں۔

    میری خواہش تھی عمران خان کراچی آتے اور صفائی مہم کا جائزہ لیتے۔ فاروق ستار نے کہا کہ تین سال پہلے بائیس اگست سانحہ سے علیحدہ ہوگئے تھے استغاثہ نے آج تک ہمیں بائیس اگست میں رکھا ہوا ہے۔

  • ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کو ہاتھ ملانا چاہئے، عشرت العباد

    ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کو ہاتھ ملانا چاہئے، عشرت العباد

    کراچی: سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کو ہاتھ ملانا چاہئے، لڑائی کی سیاست ختم کرکے عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کو فون کیا اور کہا کہ شہری سندھ کے لیے تحریک انصاف کے ساتھ چلنے پر مشاورت کی جائے۔

    سابق گورنر سندھ نے کہا کہ سیاسی جھگڑوں کو ختم کرکے اب تبدیلی لانا ہوگی، لڑائی کی سیاست ختم کرکے عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تحریک انصاف کے لیے دروازے کھلے ہیں بات چیت کے لیے تیار ہیں، کراچی کی ترقی اور بلدیاتی اختیارات ہمارا اولین ایجنڈا ہیں۔

    کنوینر ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ شہری سندھ کے لیے ساتھ چلنے کو تیار ہیں، کراچی کی عوام کو ریلیف دیں گے۔

    قبل ازیں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ڈاکٹر عشرت العباد سے رابطہ کیا، عشرت العباد نے عمران خان اور تحریک انصاف کو الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد دی۔

    اس موقع پرپی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے درمیان بہترین ورکنگ ریلیشن کے لیے کردار ادا کروں گا۔

    دوسری جانب ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا کہ تحریک انصاف کا متحدہ کوساتھ لے کرچلنے کا فیصلہ خوش آئند ہے، تمام جماعتیں کراچی کے لیے مل کرکام کریں، شہر کے امن کومستحکم کرنے کے لیے سیاسی اتحاد ضروری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستار نائن زیرو پر چھاپے کا الزام عامر خان پر ڈالنا چاہ رہے ہیں، ترجمان ایم کیو ایم پاکستان

    فاروق ستار نائن زیرو پر چھاپے کا الزام عامر خان پر ڈالنا چاہ رہے ہیں، ترجمان ایم کیو ایم پاکستان

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عامر خان نے ذمہ دار کی حیثیت سے کارکنان کی آواز سے آواز ملائی، فاروق ستار نائن زیرو پر رینجرز کے چھاپے کا الزام عامر خان پر ڈالنا چاہ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ 23 اگست کے بعد عامر خان کو سینئر ڈپٹی کنوینر منتخب کیا گیا تھا، ان کو سیینئر ڈپٹی کنوینر فاروق ستار کی سربراہی میں منتخب کیا گیا تھا، فاروق ستار جانتے ہیں عامر خان کی واپسی کا پالیسی فیصلہ کس کا تھا۔

    متحدہ پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ فیصلے سے پہلے عامر خان سے ملاقات کرنے والے وفد میں فاروق ستار شامل تھے، ایسا تھا تو فاروق ستار 3 سال تک کیوں خاموش رہے؟ پی ایس پی سے کسی قسم کا اتحاد اکثریتی کارکنان کی رائے پر مسترد کیا۔

    ترجمان نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کا ازالہ کرکے تنظیم کو آگے لے جانا ہے، ایم کیو ایم پاکستان اور اس کے اصولوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    تئیس اگست کا فیصلہ فاروق ستار کا تنہا ہوتا تو 5 فروری کو تحریک ساتھ ہوتی، 23 اگست کے فیصلے پر عملدرآمد میں تحریک نے مشترکہ حصہ لیا تھا، خالد مقبول صدیقی، رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو ذمہ داری سنبھالنے کی متعدد پیش کش کی، خالد مقبول صدیقی کو متفقہ تحریک کا کنوینر بنایا تھا اور وہ سربراہی کریں گے۔

    مزید پڑھیں: عامرخان نہ ہوں تو رابطہ کمیٹی کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہوں، فاروق ستار

    واضح رہے کہ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ عامر خان نہ ہوں تو رابطہ کمیٹی کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہوں، عامر خان سے پہلے بھی دو مرتبہ لڑائی ہوچکی ہے، ساری رابطہ کمیٹی ایک طرف اور عامر خان ایک طرف ہوتے تھے، پہلے میں دکھاوے کا سربراہ تھا، اب خالد مقبول ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عامر خان جرائم پیشہ افراد کو ٹاؤن اور یوسیز میں لگارہے ہیں، ایسی ایم کیو ایم میں کام نہیں کرسکتا جس میں بدنام زمانہ لوگ شامل ہوں جبکہ کارکنان کہہ رہے ہیں کہ نائن زیرو پر رینجرز کا چھاپہ عامر خان نے پڑوایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔