Tag: khalid maqbool sidddique

  • اب سیاست سڑکوں پر ہوگی، ایم کیو ایم نے احتجاج کا اعلان کردیا

    اب سیاست سڑکوں پر ہوگی، ایم کیو ایم نے احتجاج کا اعلان کردیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ نہ پارلیمنٹ میں اور نہ ہی عدالتوں میں ہماری بات سنی جارہی ہے، اب سڑکوں کی سیاست ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں گریجویٹ فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان نے اب سڑکوں پر نکلنے کا اعلان کردیا ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پارلیمنٹ ہو یا عدالتیں ہماری بات کہیں نہیں سنی گئی اس لیے بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کیا،جب ہماری پارلیمنٹ میں نہیں سنی جارہی تو پھر فیصلے سڑکوں پر ہی ہوں گے۔

    اب سڑکوں کی سیاست ہوگی، الیکشن میں جو ٹھپے مارے گئے اس میں انتخابات کی شفافیت کا معیار دیکھا جاسکتا ہے، جاگیردارانہ جمہوریت ہے جس کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔

    ایم کیو ایم کے کنوینئر نے کہا کہ ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی سب نے ہی اپنی حکومت کی بقاء کے لیے استعمال کیا، یہ پاکستان اب ہمارے بغیر نہیں چل سکتا۔

  • ایم کیوایم حکومتیں بنانے اور چلانے کا ٹھیکہ واپس لے رہی ہے، خالد مقبول

    ایم کیوایم حکومتیں بنانے اور چلانے کا ٹھیکہ واپس لے رہی ہے، خالد مقبول

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان نے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم حکومتیں بنانے اور چلانے کا ٹھیکہ واپس لے رہی ہے۔ موجودہ انتخابات کو ہم نہیں مانتے۔

    ایم کیوایم پاکستان نے بلدیاتی الیکشن میں مبینہ بدانتظامی اور بائیکاٹ سے متعلق رپورٹ مرتب کرلی اس حوالے سے پریس کانفرنس میں ایم کیوایم نے الیکشن سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کی عوام نے سازش کو مسترد کردیا ہے، انتہائی کم ٹرن آؤٹ نے ثابت کردیا کہ بلدیاتی انتخابات غلط تھے۔

    انہوں نے کہا کہ آج دھاندلی ہار گئی اور کراچی و حیدرآباد جیت گئے، لوگوں نے گھروں میں بیٹھ کر ایم کیوایم کے دستبرار ہونے پر ریفرنڈم کردیا، آج عوام نے شہروں پر قبضہ کرنے اور انتخابات چھیننے کی کوشش ناکام بنادی۔

    ہم پوچھتے ہیں کہ کیا اتنے کم ٹرن آؤٹ پر منتخب نمائندگان کراچی اورحیدرآباد کی درست نمائندگی کرسکیں گے، عوام کی سیاسی بصیرت اور جمہوریت پسندی کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    ایم کیوایم انتخابی سیاست اور ایوانوں کی مرہون منت نہیں ہے،1993میں بھی ہم نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا، جب بھی موقع ملا لوگوں نے ایم کیوایم کا بھرپورساتھ دیا ہے،2001میں انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا، جماعت اسلامی کے پاس موقع تھا کہ وہ کراچی کی خدمت کرتی۔

    بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ سے ہمیں کیا سیاسی فائدہ ہوسکتا ہے؟ کراچی کو چلانے کیلئے ہم ایوانوں سے باہر بیٹھ کر زیادہ کام کرسکتے ہیں، موجودہ بلدیاتی انتخابات کو ہم مانتے ہی نہیں ہیں۔

    عوام امید رکھیں اور حوصلہ رکھیں، ان کے وارث اورساتھی موجود ہیں، موجودہ بلدیاتی انتخابات کو کوئی قبول نہیں کرے گا، ان کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں، آنے والے دنوں میں صورتحال مزید واضح ہوجائے گی،

    پولیس والوں سے ہمدردی ہے انہیں آج ٹھپے لگانے کا اضافی کام کرنا پڑا، کراچی سب کا ہے ان کا نہیں جو صرف یہاں اسے لوٹنے کیلئے آتے ہیں، کراچی تو سب کا ہے لیکن کراچی کے لیے بھی تو کچھ کریں، کراچی کو صرف لوٹ مال کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

  • بائیکاٹ کا آپشن ہے لیکن میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہتے، خالد مقبول

    بائیکاٹ کا آپشن ہے لیکن میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہتے، خالد مقبول

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارے پاس الیکشن کے بائیکاٹ کا آپشن موجود ہے لیکن یہ میدان خالی نہیں چھوڑنا چاہتے۔

    یہ بات انہوں نے ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پی آئی بی کالونی میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ الیکشن میں تمام جماعتوں کو مساوی موقع ملنا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ جس کے خلاف قدم اٹھانا ہے لیکن نشانے پر کوئی اور آ جاتا ہے، جنیوا میں کانفرنس ہو رہی ہے ایسانہ ہو کہ ہمارے احتجاج کا اثر وہاں تک پہنچ جائے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ وفاق میں حکومت کے اتحادی ہیں پی ڈی ایم کے نہیں، ہمارا اتحاد ن لیگ کے ساتھ ہے، نئی حلقہ بندیوں پر ہم سے کہا گیا کہ آپ دیر سے آئے، ہم دیر سے نہیں آئے آپ کے یہاں اندھیر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری میں ہمیں پہلے ہی آدھا گنا گیا ہے اس کے بعد ووٹر لسٹوں میں بھی کم کردیا گیا، مہاجرعلاقوں میں ایک یوسی 80ہزار سے ایک لاکھ لوگوں پر بنائی گئی جبکہ دوسری جانب 25سے30ہزار لوگوں پر مشتمل ایک یوسی بنائی گئی ہے۔

    متحدہ کے کنوینئر نے کہا کہ کراچی میں انتخابات سے قبل دھاندلی کا آغاز کیا جا چکا ہے،ایسے انتخابات جو پہلے ہی فکس ہوگئے ہوں ان کے نتائج کون مانے گا؟ کسی کو الیکشن چھیننے نہیں دیں گے،یہ ناقابل قبول ہے۔

    خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ جب مجبوری ہوتی ہے تو پھر ووٹ نہیں روڈ پر بولا جاتا ہے، الیکشن کمیشن میں دوبارہ جاکر یاد دلانا ہے کہ شفاف الیکشن ان کی ذمہ داری ہے، وہ اپنی ذمہ داری نہیں نبھارہا۔

  • ڈاکٹر فاروق ستار نے خالد مقبول صدیقی کی حمایت کا اعلان کردیا

    کراچی : تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فارووق ستار نے متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی کی حمایت کا باضابطہ اعلان کردیا۔

    پی آئی بی کالونی میں ملاقات کیلئے آنے والے متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کی اس جہدوجہد کی بھرپور حمایت کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ آج میری خالد مقبول صدیقی سے اہم ملاقات اور گفتگو ہوئی ہے، خوشی ہے اہم مسئلے پرایم کیوایم پاکستان احتجاج کرنے جارہی ہے، مردم شماری میں ہمیشہ ہمیں کم گنا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاسی معاہدوں کی پاسداری نہ کرنے سے کوئی اچھا پیغام نہیں جارہا، کراچی اور حیدرآباد میں رہنے والے ہر طبقے کے ساتھ ظلم اور بنیادی انسانی حقوق سے محروم کیا جارہا ہے۔ متنازع حلقہ بندیاں بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش ہے، اب فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کو ایک سندھ رکھنا چاہتے تھے اور اب بھی چاہتے ہیں، سندھ میں ہمیں رواداری قائم رکھنی ہے، پیپلز پارٹی کی چالاکی نے ہماری ایک سندھ کی کوششوں پر پانی پھیردیا، ووٹ دینے والے اور الیکشن لڑنے والے کو بھی حق نہیں مل رہا۔

    پی پی اور جماعت اسلامی میں خفیہ معاہدہ

    جماعت اسلامی کی نظر صرف مئیر شپ پر ہے، مجھے یہ بو آگئی ہے کہ پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی میں خفیہ معاہدہ ہوگیا ہے یہ معاہدہ مہاجروں کے خلاف اور مہاجروں کو دیوار سے لگانے کا ہوا ہے، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی اس ناانصافی میں برابر کی شریک ہے۔

    یہ کھیل بلدیاتی انتخابات کی آڑ میں کھیلا جارہا ہے، یہ بلدیاتی انتخابات نہیں ہیں، پہلے سے طے کرلیا گیا ہے کہ میئر شپ کس کو دینی ہے۔ ایک سوچی سمجھی بساط بچھائی جارہی ہے، اس شہر کو آگ میں دھیکلا جارہا ہے۔

  • کراچی دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادی بن چکا ہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادی بن چکا ہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ملک سیلاب کی تباہ کاریوں جاری ہیں پھر بھی شہر قائد ملکی معیشت کو چلا رہا ہے۔

    ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کی نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد کراچی دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادی بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو بہت کم دکھایا گیا ہے، ملک میں اس وقت سب کی توجہ سیلاب متاثرین اور اس کی تباہی کی طرف مرکوز ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ان حالات میں بھی ایک شہر کراچی ہے اس ملک کی معیشت کو چلا رہا ہے، اس ملک کی عدالتیں، پولیس اور تمام معاملات یہ شہر چلا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس شہر میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے، جرائم پیشہ افراد اس شہر میں دندناتے پھر رہے ہیں، جرائم پیشہ افراد کا تعلق اس شہر سے نہیں ہے۔

    اس شہر کے 300 سے زائد بیٹے ڈکیتوں نے قتل کردیے ہیں، صوبائی، وفاقی حکومتوں کو اس شہر کے امن و عامہ سے کوئی سروکار نہیں۔

    متحدہ رہنما نے کہا کہ نہ جرائم پیشہ افراد اور نہ ہی پولیس اس شہر سے تعلق رکھتے ہیں، یہ شہر پانی کا بل ادا کرتا ہے، اس شہر کے لوگوں کو ٹینکر مافیا سے پانی خریدنا پڑتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس پوری ٹینکر مافیا کا تعلق اس شہر سے نہیں ہے، یہی نہیں اس شہر کے لوگ بجلی کا بل بھی دگنا ادا کرتے ہیں۔

  • سندھو دیش کے خواب خاک ہوجائیں گے، خالد مقبول صدیقی

    سندھو دیش کے خواب خاک ہوجائیں گے، خالد مقبول صدیقی

    حیدرآباد: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کی اصل جدوجہد کے لیے کھڑے ہیں، سندھو دیش کے خواب خاک ہوجائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایم کیو ایم کو کھونے نہیں دیا اکٹھا کھڑا کردیا، پاکستان کے خالقوں کی اولاد ہیں، غداری کرہی نہیں سکتے، جو وفاداری ہم نے ملک سے دکھائی کوئی سیاست جماعت نہیں دکھا سکتی۔

    انہوں نے کہا کہ مہاجروں کی آواز بلند ہوچکی، کوئی بٹھائے بھی تو نہ بیٹھے گی، آباؤ اجداد نے پاکستان بنایا ہم بچانے نکلے ہیں، یہ بیمار بوسیدہ نظام بچے گا نہ اس کی حفاظت کرنے والی حکومت بچے گی، اب تیرکمان سے نکل چکا، جب ہم نکلتے ہیں تو تقدیر بدل جاتی ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اب فیصلے کا وقت آچکا، جاگیردار، وڈیرے حکمران نہیں بچیں گے، ایم کیو ایم سے جو جہاں گیا واپس آجائے، دل و دماغ آپ کے لیے کھلے ہیں، واپس آجائیں اس سے پہلے حقدار ہونے کے لیے حق پرست شرط بن جائے۔

    پیپلزپارٹی نے پاکستان کو دولخت کیا، عامر خان

    ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پاکستان کو دولخت کیا، پیپلزپارٹی سندھو دیش کے لیے کام کررہی ہے، تمہارے حلق سے صوبہ نکال کر رہیں گے۔

    عامر خان نے کہا کہ حیدرآباد کے لوگوں کو ایم کیو ایم کا ساتھ چھوڑنے کے لیے ڈرایا دھمکایا گیا، حیدرآباد میں ہمارے لوگوں کی 250 لاشیں گرادی گئیں، دھمکیاں دی گئیں لاشیں گرجائیں گی حیدرآباد یونیورسٹی نہیں بنے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کو وڈیروں، جاگیرداروں نے غلام بنا رکھا ہے، پیپلزپارٹی حکومت کو کرپشن کے بغیر کھانا ہضم نہیں ہوتا، ان کے ہوتے ہوئے سندھ ترقی نہیں کرسکتا۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو ایک مہاجر ملا جسے ایڈمنسٹریٹر لگایا ہو؟ ایم کیو ایم متحد رہے گی آنے والا الیکشن بتائے گا، ایسا کرارا جواب دیں گے تمہارا الیکشن میں کھڑا ہونا بھی محال ہوجائے گا۔

    پیپلزپارٹی پر بھروسہ نہیں، حقوق نہ ملے تو دھرنا دیں گے، خواجہ اظہار

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پیپلزپارٹی پہلے دن سے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لے رہی ہے، پی پی کہتی ہے یہ تو صوبہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں،پی پی پر بھروسہ نہیں، حقوق نہ ملے تو دھرنے دیں گے۔

    خواجہ اظہار نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے روش نہ بدلی تو پورا شہری سندھ وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرسکتا ہے، ہمارے آٹھ سال میں جو ترقیاتی کام ہوا پاکستان کی تاریخ میں ایسا کام نہیں ہوا۔

  • کراچی کے حقوق کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی کے حقوق کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کے امن سے پورے پاکستان کا امن منسلک ہے، کراچی کے حقوق کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی جانب سے سنجیدہ قدم اٹھائے گئے ہیں، حکومت سے ہم نے جو وعدہ کیا وہ پورا کیا، مہنگائی پر قابو پانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہری علاقے انصاف کے متقاضی ہیں، سندھ سے دارالحکومت کو تو لے گئے مگر کراچی اپنی جگہ موجود ہے، کراچی قائد اعظم کا بنایا ہوا دارالحکومت ہے، آج بھی کراچی معاشی اور صنعتی دارالحکومت ہے، دیکھنا ہوگا کہ 11 سال کی معاشی دہشت گردی کو حکومت کتنا سنجیدہ لیتی ہے۔

    مزید پڑھیں: جہانگیر ترین نے خالد مقبول کو کابینہ میں دوبارہ شمولیت کی دعوت دے دی

    خالد مقبول نے کہا کہ معیشت جس حال میں ملی تھی وہ صورت حال بہت خراب تھی، شور مچائے بغیر دلیل کے ساتھ اپنا مقدمہ جیتیں گے، کراچی کی ترقی کے بغیر پاکستان کی ترقی ناممکن ہے، سندھ کی تقسیم نہیں ہوسکتی اسے عوام اور کارکنوں نے جوڑا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پر پہلے بڑے الزامات لگتے رہے ہیں، کراچی کی رونقیں بحال کررہے ہیں، طاقتور معاشروں میں کمزور لوگوں کے لیے قوانین بنتے ہیں، ہم لڑے اور جنگ کیے بغیر مقدمہ جیت کر آئیں گے، تنظیم چہروں سے تقسیم نہیں ہوسکتی کارکنان نے جوڑ رکھا ہے۔

  • امید ہے خالد مقبول صدیقی کابینہ میں واپس آجائیں گے، فردوس شمیم نقوی

    امید ہے خالد مقبول صدیقی کابینہ میں واپس آجائیں گے، فردوس شمیم نقوی

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ سے بات چیت کے بعد مسائل حل ہونگے، خالد مقبول صدیقی واپس آجائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان سے انڈراسٹینڈنگ کا مسئلہ ہے، آج ہونے والی ملاقات میں تمام مسائل حل کرلیں گے۔

    امید ہے وضاحتوں اور تحفظات کی دوری کے بعد خالد مقبول صدیقی کی وفاقی کابینہ میں واپسی ہوجائے گی، فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ وفاق سندھ کو پورا حصہ دے رہا ہے، فنڈز بھی مل رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہر کراچی کی تمام ضروریات کو پورا کرے، متحدہ ہماری اتحادی جماعت ہے اس کے مطالبات پورے کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر فروغ نسیم ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ہی نامزد وزیر اور قابل وکیل ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی پیش کش غیرسنجیدہ ہے، وہ پپو میاں ہیں اسی لیے پپو والی باتیں کرتے ہیں۔

  • خالد مقبول صدیقی کا وزارت چھوڑنے کا اعلان، ایم کیوایم حکومت کا حصہ رہے گی

    خالد مقبول صدیقی کا وزارت چھوڑنے کا اعلان، ایم کیوایم حکومت کا حصہ رہے گی

    کراچی : ایم کیوایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً وزارت چھوڑنے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے تاہم حکومت سے تعاون مسلسل جاری رہے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم پاکستان حکومت سے تعاون مسلسل جاری رکھے گی اور حکومت کا حصہ بھی ہوگی، اس کا کراچی کے شہریوں پر اچھا تاثر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سارے تحفظات کے باوجود ہم نے اسے بھی قبول کیا، ہم نے وزارتوں کیلئے کچھ نام دیے تھے جس میں میرا نام شامل نہیں تھا، نئی حکومت تھی اس وقت جمہوریت کے ساتھ تعاون کیا۔

    ہم نے حکومت سے وعدہ کیا تھا کہ حکومت کا ساتھ دیں گے، ہم نے حکومت سے کیا گیا اپناوعدہ پورا کیا،16،17ماہ گزرنے کے بعد بھی کسی ایک نکتے پرپیشرفت نہیں ہوئی، حیدرآباد میں ہم کوئی بڑی یونیورسٹی نہیں دے سکے، سندھ کے شہری علاقوں کے عوام بھی اسی مسائل کا شکار ہیں۔

     خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سمجھتا ہوں میرا اب وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالات جنم دے گا، بہت انتظار کرتے رہے کہ حکومت کی کچھ مصروفیات ہوسکتی ہیں، میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے، اپنی پارٹی کا وقت اس وزارت کو دینے جیسا تھا میری جگہ کسی اور کو کابینہ میں بھیجنے کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرےگی۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر نے کہا کہ ہمارا تعاون حکومت کے ساتھ برقرار رہے گا، حکومت کو جو ہماری مدد کی ضرورت تھی وہ مل رہی ہے، حکومت میں بیٹھنا اور ڈیڑھ سال تک انتظار کرنا خدشات کو جنم دیتا ہے۔

     انہوں نے بتایا کہ جہانگیر ترین نے فون کیا اور وہ آئے تو ان کی موجودگی میں معاہدے ہوئے، پہلا معاہدہ بنی گالہ اور دو معاہدے ایم کیوایم آفس بہادرآباد میں ہوئے۔

    ہم سمجھتے ہیں کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے ، حکومت کے مطابق کراچی نے89فیصد ٹیکس دیا ہے، تمام ناانصافیوں کے باوجود کراچی سے 65فیصد ریونیو دےرہا ہے، کراچی 89فیصد ٹیکس دے رہا ہے تو پوراپاکستان کیا کررہا ہے؟

    ملکی معیشت اور استحکام جس شہر پر کھڑی ہے اسے 1ارب کیلئے تکلیف اٹھانا پڑتی ہے، کیا کوئی خفیہ آئین ہے جو کراچی کوپیسے دینے سے روکتا ہے توآگاہ کیا جائیگا۔

    رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ کراچی جمہوریت کےساتھ کھڑاہے تو حکومت کیساتھ بھی کھڑارہناچاہتاہے، حکومت سے امید اب بھی بہت ہے مگر یقین نہیں آرہا، ہم ہر ملاقات میں کئےگئےمعاہدےکی یاد دہانی کراتے رہے۔

    پہلے تجربے کی کمی سمجھتے رہے اب سنجیدگی کی کمی نظرآرہی ہے، ملکی معیشت،استحکام جس شہر پر کھڑی ہے اسے 1ارب کیلئےتکلیف اٹھاناپڑتی ہے، کراچی سے چندہ بھی کریں تو ایک ارب روپےجمع کرلیں۔

    ہمارے پاس ایک وزارت تھی،دوسری وزارت کا وعدہ پورا نہیں ہوا تھا، ہم نےکابینہ کیلئےجونام بھجوائےاس میں میرا،فروغ نسیم کانام نہیں تھا، فروغ نسیم جیسے قانون دان کی وفاقی حکومت کوضرورت تھی، میراوزارت میں بیٹھناایک سوال ہے۔

    پی ٹی آئی کو ہماری مددکی ضرورت تھی وہ تومل رہی ہے، تعاون کی یقین دہانی پریس کانفرنس سےکررہاہوں، ہمارےپاس ایک وزارت تھی، ایک اوروزارت کا وعدہ پورا نہیں ہوا تھا پارٹی کی جانب سےوزیرمیں تھا اور وزارت، کابینہ میں نہ بیٹھنےکااعلان کیا۔

  • کراچی کی موجودہ حالت کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں، خالد مقبول صدیقی

    کراچی کی موجودہ حالت کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کی موجودہ حالت کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں، وفاق سے حق مانگنے والے شہری حکومت کو حقوق نہیں دے رہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایکسپو سینٹر میں19ویں آئی ٹی سی این ایشیا ایکسپو کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان کا امن کراچی کی خوشحالی سے منسلک ہے، کراچی ملک کو چلاتا ہے مگرصوبے کو95 اور ملک کو60 فیصد ریونیو دینے والے شہر کو پانچ فیصد بھی نہیں ملتا، صوبائی حکومت وفاق سے اپنے حقوق تو مانگتی ہے لیکن شہری حکومت کو حقوق نہیں دے رہی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی واحد شہر ہے جہاں کچرا اٹھانے کا اختیار بھی مئیر کراچی کے پاس نہیں ہے، اسی لیے شہر قائد کی بدترین صورتحال کے ذمہ دار وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ہیں۔

    آئی ٹی سی این نمائش کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کی بہت بڑی لہر ٹیکنالوجی کے ذریعے آنے والی ہے، پچھلی حکومتوں نے آئی ٹی کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کئے تھے مگر کیا کچھ نہیں۔

    پاکستان میں آئی ٹی کی انڈسٹری اس وقت کہاں کھڑی ہے ؟پاکستان پڑوسی ممالک سے مقابلہ نہیں کر پارہا لیکن ہم مسئلے کا حل نکال رہے ہیں۔