Tag: Khalid Mehmood sumroo

  • سکھر: خالد محمود سومرو پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    سکھر: خالد محمود سومرو پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    سکھر: ڈاکٹرخالدسومروچھبیس سال تک جمیعت علمائےاسلام کے جنرل سیکریٹری کے عہدے پر فائز رہے۔ خالد محمود سومرو پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے۔

    لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والےجمعت علمائے اسلام کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو پر چار بار قاتلانہ حملے ہو ئے تاہم وہ محفوظ رہے،آخری بار کچھ عرصے قبل رتوڈیرو میں بھی قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

    ڈاکٹر خالدسومرو دوہزار چھ میں پہلی بارسینیٹر منتخب ہوئےاورمختلف کمیٹیوں میں شامل رہے۔ ڈاکٹرخالد محمود کا سندھ کی سیاست میں اہم کرداررہا ہے۔

    خالدمحمود اعلی تعلیم یافتہ ڈاکٹر تھے، انھوں نے چانڈ کا میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کرنے بعد ہاؤس جاب بھی کی تھی۔ اسلامی کلچر میں سندھ یویورسٹی جامشورو سے ماسٹرز اور دینی تعلیم کی ڈگریاں وفاق المدارس العربیہ سے حاصل کیں۔

    ڈاکٹر خالد نےجامعۃ الاظہرمصر سےبھی کورس کئےتھے، وہ بیس سال تک لاڑکانہ کی جامع مسجد صدیق اکبر میں امام و خطیب کے ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ سندھ میں جے یوآئی کےجلسوں کے تمام انتظامات بھی وہی کرتے۔

    خالد محمود سومرو پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، چار حملہ آور سفید کلر کی کرولا کار میں سوار تھے جو بلوچی زبان میں بات کر رہے تھے۔

  • ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا قتل، سیاسی و مذہبی رہنماوں کی شدید مذمت

    ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا قتل، سیاسی و مذہبی رہنماوں کی شدید مذمت

    سکھر/لاڑکانہ/کراچی: جے یو آئی فے کے رہنما خالد محمود سومرو کے قتل پر سیاسی و مذہبی رہنماوں نے شدید مذمت کی ہے اور واقعے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    جمعیت العلمائے اسلام ف کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو کے قتل پر سیاسی و مذہبی رہنماوں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے خالد محمود سومرو کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن سمیت اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیاست میں خالد سومرو کا خلہ پر کر نا نہ ممکن ہے۔ سابق امیر سید منور حسن اور امیر جے آئی کراچی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے بھی ڈاکر خالد محمود سومرو کے قتل کی پُرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ سندھ سردار علی محمد نے ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی شہادت افسوس کا اظہار کیا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے بھی جے آئی فے کے رہنما ڈاکٹر خالد سومرو کے قتل کی مذمت کی ہے۔

    سکھر میں پاکستان علما کونسل کے چیئرمین طاہراشرفی نے خالد سومرو کا قتل حکومت کی ناکامی کہتے ہوتے ہوئے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

    سینیر صوبائی وزیر نثار کھوڑو، ایم پی اے خورشید جنیجو سمیت فریال تالپور کی جانب بھی خالد محمود سومرو کے قتل کی مذمت کی ہے۔ چودھری شجاعت حسین سمیت چودھری پرویر الہی نے بھی خالد سومرو کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

  • سکھر: ڈاکٹر خالد محمود سومرو قاتلانہ حملے میں جاں بحق، الطاف حسین کی مذمت

    سکھر: ڈاکٹر خالد محمود سومرو قاتلانہ حملے میں جاں بحق، الطاف حسین کی مذمت

    سکھر: جمعیت علماء اسلام سندھ کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد کی جانب سے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف کے رہنما خالد محمودسومرو نمازفجر کی ادائیگی کے بعد مسجد سے باہر نکلے تو نامعلوم کار سواروں نے افراد نے ان پر گولیاں برسادیں اور موقع سے فرار ہو گئے۔ خالدمحمودسومرو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی خالق حقیقی سے جا ملے۔

    ان کے جسد خاکی کوسکھر میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سےاسے لاڑکانہ منتقل کیا جائیگا۔ لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے خالدمحمودسومرو گزشتہ روز جےیوآئی کے کنونشن میں شرکت کیلئے سکھر آئے تھے۔ خالد محمود سابق سینیٹر اور جے یو آئی کے سندھ کے سیکٹری جنرل تھے۔

    ادھر متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے سکھرکے علاقے کھوسہ گوٹھ میں جمعیت علمائے اسلام (ف)سندھ کے سیکریٹری جنرل خالدمحمود کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اورواقعے کوسندھ کے حالات خراب کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں الطا ف حسین نے خالدمحمودکے تمام سوگوارلواحقین،جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمن اورجے یوآئی کی قیادت و ایک ایک کارکن سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہارکرتے ہوئے انہیں صبرکی تلقین کی اورکہا کہ دکھ اورافسوس کی اس گھڑی میں ایم کیوایم ان کے ساتھ ہے۔

    الطا ف حسین  نے وزیراعظم، وفاقی وزیرداخلہ اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سکھرمیں جے یوآئی (ف)سندھ کے سیکریٹری جنرل خالدمحمودکے بہیمانہ قتل کاسنجیدگی سے نوٹس لیاجائے اورقتل کی واردات میں ملوث دہشت گردوں کوگرفتارکرکے سندھ کے خلاف سازش کوبے نقاب کیا جائے۔