Tag: khalistan movement

  • خالصتان تحریک کیلئے لاس اینجلس میں ریفرنڈم، ووٹنگ جاری

    خالصتان تحریک کیلئے لاس اینجلس میں ریفرنڈم، ووٹنگ جاری

    لاس اینجلس : امریکا کے شہر لاس اینجلس میں خالصتان کے قیام کیلئے ریفرنڈم کا آغاز کردیا گیا جس کیلیے ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق خالصتان ریفرنڈم کو بین الاقوامی مبصرین مانیٹر کررہے ہیں، امریکا میں مقیم سکھ برادری انتہائی جوش و خروش سے ریفرنڈم میں شریک ہورہی ہے۔

    اس حوالے سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ووٹنگ کا عمل صبح نو بجے شروع ہوا، جو بلاتعطل شام پانچ بجے تک جاری رہے گا۔

    سکھ کمیونٹی دہائیوں پر محیط بھارتی مظالم سے آزادی کی منتظر ہے، خالصہ تحریک بھارتی سکھوں کے لیے علیحدہ وطن کی تحریک ہے، سکھ رہنما بھارت کے ہاتھوں قتل ہونے والے ساتھیوں کیلئے عالمی برادری سے انصاف کی اپیل کریں گے۔

    سکھوں کا ریفرنڈم

    یہ ریفرنڈم بھارت کے لیے پیغام ہے کہ سکھ برادری دنیا میں کہیں بھی ہو آزاد ہے، خالصتان تحریک کے لیے یہ ریفرنڈم بھارتی سکھوں کے لیے آزادی کی نوید ثابت ہوگا۔

    کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجار کا قتل خالصتان تحریک میں شدت کا باعث بنا، عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی “را” ملوث پائی گئی تھی۔

    بھارت اس سے قبل بھی غیرملکی دہشت گردی کی وارداتوں میں کئی بار ملوث رہا ہے، سکھ ہوں عیسائی ہوں یا مسلمان بھارت میں تمام اقلیتیں غیرمحفوظ ہیں۔

  • لندن کا علاقہ خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا

    لندن کا علاقہ خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا

    لندن : برطانیہ میں خالصتان تحریک کے حق میں ہزاروں سکھوں نے بھارتی ہائی کیمشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، اس موقع پر لندن کا علاقہ بھارت کیخلاف نعروں سے گونج اٹھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی مظالم کے خلاف لندن میں قائم بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ہزاروں سکھوں نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے خالصتان تحریک کے حق میں نعرے بازی کی۔

    اس مظاہرے کا اہتمام فیڈریشن آف سکھ آرگنائزیشن اور سکھ جوانوں کی تنظیموں نے مشترکہ طور پر کیا تھا، مظاہرے میں برطانیہ کے دیگر شہروں سے بھی بسوں کے ذریعے ہزاروں شرکاء لندن پہنچے، مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے اطراف کا علاقہ خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا، گزشتہ ہفتے ہائی کمیشن پرخالصتان کا جھنڈا لہرانے کی وجہ سے پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔

    ہائی کمیشن کی عمارت کی بالکونی پر لگے بھارتی پرچم کی حفاظت کیلئے خاردار تاریں لگائی گئی تھیں، شرکاء کی جانب سے بھارت کے خلاف مسلسل نعرے لگائے جاتے رہے۔

    مظاہرے کے شرکاء سے سکھ رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھ بھارت سے اپنا بنیادی حق آزادی مانگ رہے ہیں، بھارت طاقت کے زورپر خالصتان کی تحریک کو نہیں دباسکتا، ریفرنڈم کے ذریعے ہم نے جمہوری طریقے سے بتادیا ہے کہ ہم بھارت سے آزادی چاہتے ہیں۔

  • اٹلی : ہزاروں سکھوں کی بھارت کیخلاف ووٹنگ

    اٹلی : ہزاروں سکھوں کی بھارت کیخلاف ووٹنگ

    بھارتی صوبے پنجاب کو سکھوں کی خالصتان کے نام سے ایک علیحدہ اور آزاد ریاست بنانے کی مہم امریکا، کینیڈا اور برطانیہ میں زور پکڑتی جارہی ہے۔

    اس حوالے سے اٹلی میں علیحدگی پسند خالصتان ریفرنڈم میں 40 ہزار سے زائد سکھوں نے اپنا وٹ ڈال کر تحریک میں حصہ لیا۔

    ایک آزاد خالصتان ریاست کے قیام اور پنجاب کی بھارت سے علیحدگی کیلئے ریفرنڈم ووٹنگ مہم میں ریکارڈ توڑ تعداد میں سکھوں نے شرکت کی۔

    اس موقع پر 40ہزارسے زائد سکھوں نے خالصتان ریفرنڈم میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا، سکھ کمیونٹی کئی دہائیوں سے آزاد خالصتان کا مطالبہ کر رہی ہے خالصتان ووٹنگ کا آغاز برطانیہ کے چھ شہروں میں ہوا تھا۔

    لندن میں کوئن الزبتھ سینٹر میں ووٹنگ کے عمل کے آغاز پر 30ہزار کے لگ بھگ سکھوں نے ریفرنڈم ووٹنگ میں حصہ لیا تھا تاہم اطالوی شہر کے برکیسا فورم میں ووٹروں کی تعداد آرگنائزرز تک کی توقعات کے برعکس رہی۔

    منتظمین کا اندازہ تھا کہ ووٹروں کی تعداد اتنی ہی ہوگی جتنی لندن میں تھی، 9بجے ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے8 بجے ایک بڑی قطار بننی شروع ہوگئی تھی۔ تاہم گیارہ بجے کے نزدیک ایک فلڈ گیٹ کھل کیا کیونکہ قطار ووٹنگ کمپلیکس سے زگ زیک قطاروں کی صورت میں وسیع کار پارکنگ ایریا سے ہوتی ہوئی تقریباً نصف کلو میٹر تک پھیل گئی تھی۔

    ووٹنگ کا یہ مرحلہ پیلے رنگ کا فیسٹیول دکھائی دیے رہا تھا کیونکہ شرکت کرنے والے زیادہ تر خالصتان کے پیلے جھنڈے اور خالصتان ریفرنڈم کے بینر اٹھائے ہوئے تھے۔

    اندر جانے سے قبل قطاروں میں انتظار کے دوران ڈھول کی تھاپ اور پنجابی میوزک کے ساتھ رضاکاروں نے ہال کے اندر اور باہر پانی، چائے اور کھانا شرکاء میں تقسیم کیا۔

    یاد رہے کہ بھارتی صوبے پنجاب کو سکھوں کی خالصتان کے نام سے ایک علیحدہ اور آزاد ریاست بنانے کی مہم کافی پرانی ہے اور اس تحریک سے وابستہ بیشتر رہنما امریکا، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک میں رہ کر اپنی مہم چلاتے رہتے ہیں۔

    بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی طرح بھارتی ریاست پنجاب میں بھی علیحدگی پسندی کی تحریک اس کے خلاف تمام تر حکومتی کوششوں کے باوجود آج تک ختم نہیں ہوئی۔ فرق صرف اتنا ہے کہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی کئی قراردادیں موجود ہیں، جن میں مقامی باشندوں کی رائے سے مسئلے کے حل کی بات کی گئی ہے۔

  • خالصتان کے لیے ریفرنڈم کی تیاری : سکھوں کا واشنگٹن میں ہیڈ کوارٹرز قائم

    خالصتان کے لیے ریفرنڈم کی تیاری : سکھوں کا واشنگٹن میں ہیڈ کوارٹرز قائم

    واشنگٹن : سکھوں نے خالصتان کے لیے ریفرنڈم کی تیاری شروع کردی ہے، دنیا بھر کے سکھ نومبر دوہزار بیس میں اپنی الگ ریاست کا فیصلہ کریں گے، سکھ فار جسٹس نے واشنگٹن میں ہیڈ کوارٹرز قائم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پنجاب سمیت سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے دنیا بھر کےسکھ قائدین بھارتی قبضے سے خو د کو آزاد کرانے اور خالصتان سکھ سٹیٹ قائم کرنے کے لیے کافی عرصے سے کوشاں ہیں اسی سلسلے میں پنجاب کو آزاد کرانے کے حوالے سے مہم زوروشورسے جاری ہے.

    اس سلسلے میں ریفرنڈم کی تیاری کا آغاز کردیا گیا ہے، سکھ فار جسٹس نے اپنا ہیڈکوارٹر قائم کیا ہے، ریفرنڈم کیلئے20 ملکوں میں پولنگ بوتھ قائم کیے جائیں گے، جس میں بھارتی سکھ آن لائن ووٹنگ کے ذریعےحصہ لیں گے۔

    واشنگٹن کی نیشنل پریس بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سکھ فار جسٹس کے قانونی مشیر گرپتونت سنگھ پنو کا کہنا تھا کہ سکھوں کیخلاف جاری بھارتی پروپیگینڈے کا جواب دینے کیلئے امریکی دارالحکومت میں تنظیم کا ہیڈ کوارٹر قائم کیا جارہا ہے.

    نومبر 2020 میں ہونے والے ریفرنڈم کی تیاری بھی اب واشنگٹن سے کی جائے گی، امریکی محکمہ خارجہ سمیت کانگریس اراکین کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا جائے گا.

    ایک سوال کے جواب میں بھارت میں شہریت کے حوالے سے نئے متنازعہ قانون پر بات کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کے اس اقدام سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، کشمیریوں سمیت سکھوں اور دیگر اقلیتوں کے حقوق خطرے میں ہیں.

    انہوں نے مزید کہا کہ ریفرنڈم کیلئے بیس ممالک میں پولنگ بوتھ قائم کئے جائیں گے جبکہ بھارت میں رہنے والی سکھ آن لائن ووٹنگ کے ذریعے ریفرنڈم میں حصہ لیں گے،،دنیا بھر کے سکھ ریفرنڈم میں اپنی الگ ریاست کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔