Tag: Khamenei

  • ایرانی سپریم لیڈر کا مسلم ممالک کو اہم پیغام

    ایرانی سپریم لیڈر کا مسلم ممالک کو اہم پیغام

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے اسلامی ممالک کو کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کے بجائے اسرائیل سے تعلقات ختم کریں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ گمراہ کن ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈرکا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کو جنگ بندی کی وکالت کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ ان کے بس سے باہر ہے بلکہ تمام اسلامک ممالک کو وہ اقدام لینا چاہیے جو ان کے اختیار میں ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو چاہیے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے سیاسی اور اقتصادی تعلقات منقطع کر لیں اور اس حکومت کی مدد نہ کریں۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس میں شدید بمباری کی گئی ہے، جس کے باعث مزید 40 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    اسرائیل کی غزہ میں عمارتیں مسمار کرنے کی وجہ سامنے آ گئی

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے اسپتالوں کے اطراف شدید بمباری جاری ہے۔ اسرائیلی بمباری کے باعث طبی ٹیموں کو زخمیوں تک پہنچنے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

  • خامنہ ای کی بھانجی کو 3 سال قید کی سزا ہو گئی

    خامنہ ای کی بھانجی کو 3 سال قید کی سزا ہو گئی

    تہران: ایران میں احتجاج کی حمایت پر خامنہ ای کی بھانجی کو تین سال قید کی سزا دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اخلاقی پولیس کی حراست میں مہسا امینی کے قتل کے خلاف ہونے والے طویل احتجاج کی حمایت کرنے پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی بھانجی فریدہ مراد خانی کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی۔

    عرب نیوز کے مطابق فریدہ مراد خانی کو نومبر میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا ساتھ دینے کا اعلان کرنے پر گرفتار کیا تھا، مراد خانی ایرانی حکومت کے اقدامات کے خلاف کھل کر بات کرتی رہی ہیں۔

    فریدہ مراد خانی کے وکیل محمد حسین اغاسی نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’مراد خانی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تعلقات ختم کرے۔‘

    وکیل کے مطابق مراد خانی کو ابتدائی طور پر 15 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم اپیل پر اس میں کمی کی گئی، ان کے خلاف مقدمہ ایران کی خصوصی عدالت میں چلایا گیا جو صرف مذہبی رہنماؤں کے کیسز دیکھتی ہے اور سپریم لیڈر کو جواب دہ ہے۔

    یاد رہے کہ فریدہ مراد خانی کو پہلی بار 2018 میں بھی گرفتار کیا گیا تھا، اس وقت بھی انھوں نے حکومت پر تنقید کی تھی۔

    رواں ہفتے کے آغاز میں فریدہ مراد خانی کی والدہ اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی بہن بدری حسینی خامنہ ای بھی ایرانی حکومت کے خلاف کھل کر سامنے آئی تھیں۔

  • ایران کے سپریم لیڈر نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال جائز قرار دے دیا، ہلاکتیں 135

    ایران کے سپریم لیڈر نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال جائز قرار دے دیا، ہلاکتیں 135

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال جائز قرار دے دیا، پُر تشدد احتجاج میں ہلاکتیں 135 ہو گئی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران میں 22 سالہ کُرد خاتون مہسا امینی کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر احتجاج رُک نہیں سکا، ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے 18 روز سے جاری ہیں۔

    پُرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 135 تک جا پہنچی، ادھر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مظاہرین پر طاقت کے استعمال کو جائز قرار دے دیا ہے۔

    ’ایران میں مظاہروں کے پیچھے امریکا اور اسرائیل ہیں‘

    انھوں نے اپنی سیکیورٹی فورسز کی حمایت کرتے ہوئے مزید کریک ڈاؤن کا عندیہ بھی دے دیا، آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ بد امنی ختم کرانے کے لیے اس سے سخت کریک ڈاؤن کرنا پڑا تو کریں گے۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے کریک ڈاؤن میں ملوث ایرانی عہدے داروں پر پابندیوں کا عندیہ دے دیا ہے، فرانسیسی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن میں ملوث ایرانی عہدیداروں کے اثاثے منجمد اور سخت سفری پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

    کیتھرین کولونا کا کہنا ہے کہ ایران کی پولیس پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔

  • حوثیوں نے ثابت کیا ہے وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں، انورقرقاش

    حوثیوں نے ثابت کیا ہے وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں، انورقرقاش

    ابوظبی : اماراتی وزیر مملکت انور قرقاش کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی تمام وفا داریاں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش کہا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ خطے میں ایران کے ایجنٹ ہیں اور ایران کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔

    اماراتی وزیر کا کہنا ہے کہ حوثی قیادت کا دورہ تہران اور ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات سے ثابت ہوتا ہے کہ احوثی ایران کے ایجنٹ ہیں۔

    مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ ایک بیان میں انور قرقاش نے کہا کہ جب بھی حوثیوں اور ایرانی لیڈروں کے درمیان ملاقات کی بات ہو گی اس وقت یہ واضح کیا جائے گا کہ حوثیوں کی تمام وفا داریاں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک عرصے سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ حوثی باغی ایران کے ایجنٹ ہیں جو تہران کے اشاروں پر ناچتے ہیں۔

    خیال رہے کہ منگل کے روز یمن کی حوثی ملیشیا کے ایک گروپ نے تہران میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقات کی تھی۔ وفد نے حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کا ایک پیغام بھی ایرانی سپریم لیڈر تک پہنچایا۔

    انور قرقاش کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے حوثی لیڈر کے بھائی ابراہیم الحوثی کے قتل پر افسوس کا اظہار کیا اور ساتھ ہی حوثی ملیشیا کو اپنی طرف سے ہرممکن تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

    اس موقع پر حوثی وفد کے سربراہ محمد عبدالسلام نے آیت اللہ علی خامنہ کو نبوت کے سلسلے کی کڑی قرار دیا اور کہا کہ آپ کا ولایت فقیہ کے سربراہ کے عہدے پرفائز ہونا نبوت اور علی بن طالب کی ولایت کا تسلسل ہے۔

  • آیت اللہ خامنہ ای، جنرل قاسم سلیمانی سمیت تین ایرانی کمانڈروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس معطل

    آیت اللہ خامنہ ای، جنرل قاسم سلیمانی سمیت تین ایرانی کمانڈروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس معطل

    تہران : سماجی روابط کی ویب سائٹ انسٹا گرام نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے انگریزی زبان میں اکاونٹ کو معطل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام کی انتظامیہ کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی الحسینی خامنہ ای سمیت متعدد ایرانی کمانڈروں کے انگریزی میں کام کرنے والے اکاؤنٹس معطل کردئیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای سے چند دن قبل سپاہ پاسداران کی القدس بریگیڈ کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی سمیت سپاہِ پاسداران انقلاب کے تین اہم کمانڈروں کے انسٹا گرام پر موجود اکاؤنٹس بھی بند کیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای کے اکاؤنٹ کی معطلی سے قبل اس کے 21400 پیروکار تھے۔

    خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام انتظامیہ نے سپریم لیڈر کا فارسی زبان میں موجود اکاونٹ کو معطل نہیں کیا ہے اور وہاں ان کے پیروکاروں کی تعداد 25 لاکھ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جن کمانڈروں کے اکاؤنٹس معطل کیے گئے ہیں ان میں قاسم سلیمانی کے علاوہ آئی آر جی سی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد علی جعفری اور آئی آر جی سی کی برّی فوج کے کمانڈر بریگیڈئیر جنرل محمد پاک پور شامل ہیں۔

    انسٹا گرام نے یہ اقدام امریکا کی جانب سے سپاہِ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے ایک روز بعد کیا ہے، اس ضمن میں ایک نوٹس امریکا کے وفاقی رجسٹر میں شائع کردیا گیا ہے۔

    انسٹا گرام نے فوری طور پر ان ایرانی عہدے داروں کے اکاونٹس منجمد کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے، پاسداران انقلاب، ایران کے بیلسٹک میزائل اور جوہری پروگراموں کی انچارج ہے۔

    ملک کی بنک کاری اور جہاز رانی کی صنعتوں میں بھی اس کا اہم کردار ہے، امریکا کی جانب سے اس ایرانی سپاہ کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے بعد اس کے ساتھ لین دین کرنے والے ممالک اور اداروں کے خلاف فوجداری الزامات میں مقدمہ چلایا جاسکے گا۔

  • ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئیں، امریکی وزیر خارجہ

    ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئیں، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے یمن میں حوثی ملیشیا کی مدد نے صرف پڑوسی ملکوں پر حملوں ہی کا موقع فراہم نہیں کیا بلکہ اس کے نتیجے میں یمن میں انسانی بحران مزید گھمبیر ہوا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے محاسبے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خامنہ ای عدم استحکام اور یمنی عوام کی مصائب و مشکلات کے ذمہ دار ہیں۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ یمنی عوام کو مصیبت میں ڈالنے میں معاونت کرنے والے ایرانی سپریم لیڈر کا کڑا محسابہ ہونا چاہئے، ایران کی وجہ سے یمنی عوام کی مشکلات طول پکڑ گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں: علاقائی طاقتوں کو ایران کے خلاف متحد ہوکر کام کرنا ہوگا، مائیک پومپیو

    واضح رہے کہ امریکا نے سلامتی کونسل کے 14 دیگر رکن ممالک پر ایران کے مشرق وسطیٰ میں کردار پر تہران پر پابندیاں عائد کرنے پر زور دیا تھا۔

    اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب سفیر جوناتھن کوہین نے کہا تھا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کرنے والے ملک کا بھرپور مقابلہ کیا جانا چاہئے، ہمیں ایرانی پالیسی کے نتائج کے پیش نظر مربوط حکمت عملی وضع کرنی چاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم سلامتی کونسل کے دیگر 14 رکن ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایران پر پابندیوں کے حوالے سے ہمارا ساتھ دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایرانی سپریم لیڈر نے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لیے7شرائط پیش کردیں

    ایرانی سپریم لیڈر نے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لیے7شرائط پیش کردیں

    تہران :ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے یورپی ممالک اور ایران کے درمیان طے ہونے والے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے لیے سات شرائط پیش کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق سنہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے ہونے والے ایٹمی معاہدے سے امریکا کی دست برداری کے بعد یورپی ممالک اور ایران کے درمیان معاہدے کو باقی رکھنے کے لیے حکام کی کوششیں جاری ہیں۔

    گذشتہ روز ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے سات شرائط پیش کی گئی ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے سرکاری ویب سایٹ پر بدھ کے روز جاری بیان میں یورپی ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی منسوخی کے بعد یورپی بینک ایرانی تیل کی تجارت کو تحفظ فراہم کریں اور ایران سے خام تیل کی خریداری کو جاری رکھیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای کا بیان میں کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو وعدہ کرنا ہوگا کہ وہ ایران کے بیلسٹک میزائل منصوبے پر کوئی مذاکرات نہیں کریں گے اور نہ ہی مشرق وسطیٰ میں ہونے والی سرگرمیوں کے حوالے سے کوئی نئے مذاکرات ہوں گے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے جاری بیان میں کہا ہے کہ یورپی ممالک کو ایران کے ساتھ ہونے والی تجارت کو محفوظ بنانا ہوگا۔ ایران برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ کوئی جنگ نہیں چاہتا تاہم ان پر بھروسہ بھی نہیں کرسکتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر امریکا ایرانی تیل کی فروخت کو کوئی نقصان پہنچاتا ہے تو پھر یورپ کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا اور ایران سے تیل کی خریداری کرنی ہوگی۔ جس کے لیے یورپی ممالک کو تحفظ دینے کی ضمانت دینی چاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • فلسطینیوں کی مزاحمت کی تحریک کی حمایت کرنا مسلمانوں کا فرض ہے، خامنہ ای

    فلسطینیوں کی مزاحمت کی تحریک کی حمایت کرنا مسلمانوں کا فرض ہے، خامنہ ای

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی مزاحمت کی تحریک کی حمایت کرنا مسلمانوں کا فرض ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی ولی عہد کے اسرائیل سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے مذاکرات کی کوشش فلسطینیوں کی فتح کو پیچھے دھکیل دے گی۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ دھوکے باز اور جابر اسرائیل سے مذاکرات ناقابل معافی غلطی ہوگی، فلسطینیوں کی مزاحمت کی تحریک کی حمایت جاری رکھنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں: اسرائیلیوں کواپنی سرزمین کاحق حاصل ہے،شہزادہ محمدبن سلمان

    واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں کو اپنی سرزمین کا حق حاصل ہے، استحکام کے لیے امن معاہدے کو یقینی بنانا ہوگا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ یروشلم اور مسجد القدس محفوظ ہو تو انہیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ رہنے پر کوئی مذہبی اعتراض نہیں ہے۔

    سعودی ولی عہد کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اور فلسطین کے درمیان فی الحال کوئی سفارتی تعلقات مضبوط نہیں لیکن گزشتہ چند برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، ہماری ترجیحات مشترکہ ہیں جیسا کہ دونوں ممالک ایران کو دشمن اور امریکہ کو اہم اتحادی سمجھتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔