Tag: Khan Yunis

  • اسرائیلی فوج نے خان یونس میں تیسرا بڑا آپریشن شروع کر دیا

    اسرائیلی فوج نے خان یونس میں تیسرا بڑا آپریشن شروع کر دیا

    غزہ: دس ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں ظلم و بربریت کی نئی مثالیں قائم کرنے والی اسرائیلی فوج نے خان یونس میں تیسرا بڑا آپریشن شروع کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے آج جنوبی غزہ میں خان یونس پر شدید گولہ باری کی، ایسے عالم میں کہ غزہ کے مشرقی علاقوں سے فرار ہونے والے دسیوں ہزار فلسطینی یہاں فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر سو رہے ہیں، اور انھیں خوراک، پانی اور کوئی جائے پناہ میسر نہیں ہے۔

    اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں اچانک مزید انخلا کا حکم دے دیا ہے، جس کے بعد اپنے سامان کو بازوؤں میں اٹھائے ہوئے سینکڑوں خاندانوں نے اتوار کو علی الصبح خان یونس میں اپنے گھروں اور پناہ گاہوں کو چھوڑ دیا، لیکن وہ اس بات کے لیے پریشان ہیں کہ کہاں پناہ حاصل کریں۔

    مغرب کا دُہرا معیار اسرائیل کا حوصلہ بڑھا رہا ہے، مسعود پزشکیان

    غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے باعث 75 ہزار سے زائد بے گھر نہتے مظلوم فلسطینی ایک بار پھر دربدر ہو گئے ہیں، دوسری طرف فلسطینی مزاحمت کار بھی رفح اور خان یونس میں صہیونی فوج پر جوابی حملے کر رہے ہیں، انھوں نے اسرائیلی ٹینکوں اور کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج کے اپنے ایک فوجی کی موت کی اطلاع دی ہے۔

    امریکا کا مشرق وسطیٰ میں مزید جنگی جہاز بھیجنے کا حکم

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فورسز کی بمباری میں مزید 22 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، غزہ میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 39 ہزار 790 ہو گئی ہے، 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 92 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی ٹینکوں کی جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی، 36 فلسطینی شہید، 120 زخمی

    اسرائیلی ٹینکوں کی جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی، 36 فلسطینی شہید، 120 زخمی

    غزہ میں رہائشی علاقوں میں اسرائیلی فورسز کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، خان یونس صہیونی فوج کی تازہ کارروائی میں 36 فلسطینی شہید اور 120 زخمی ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنی بے دریغ بمباری جاری رکھی ہے، اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی خان یونس میں بھی پیش قدمی شروع کر دی، جہاں بہت سے فلسطینی خاندان 6 دن سے اسرائیلی زمینی حملے کے بعد سے خوراک، پانی اور ادویات کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق المواصی کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز نے بم برسا دیے، جس میں بچوں سمیت تین فلسطینی جان سے گئے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 66 فلسطینی شہید اور 241 زخمی ہو چکے ہیں۔

    وسطی بوریج اور نصیرات کے پناہ گزین کیمپوں پر بھی حملہ کرنے کے چند گھنٹوں بعد وہاں پناہ لینے والے دسیوں ہزار فلسطینیوں کو علاقوں سے فرار ہونے کا حکم دیا گیا۔ صہیونی فوج نے مشرقی خان یونس کے بعد وسطی خان یونس سے بھی بے گھر فلسطینیوں کو جبری علاقہ خالی کرنے کے احکامات صادر کر دیے ہیں۔

    گولان ہائٹس حملہ، اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی الزام حزب اللہ پر دھر دیا

    اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کا 86 فی صد حصہ اس وقت انخلا کے احکامات کی زد میں ہے۔ بوریج کیمپ خالی کرنے کے احکامات کے بعد کیمپ کی ایک خاتون نے کہا کہ وہ 10 بار بے گھر ہو چکی ہے، ایک فلسطینی نے کہا ہمارے لیے کوئی حل تلاش کریں، بہت ہو گیا، ہم کہاں جائیں؟

    اسرائیلی ٹینکوں نے جنوبی غزہ میں بھی پیش قدمی بڑھا دی ہے، جہاں اسرائیلی فورسز کو فلسطینی گروپس کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے، جانبازوں نے کئی اسرائیلی ٹینک تباہ کیے اور ایک اسرائیلی فوجی بھی مارا گیا۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی توپ خانے نے غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے مرکز میں شیخ ناصر محلے پر بمباری کی، مشرق میں واقع خزاعہ اور اباسن الکبیرہ کے قصبوں پر بھی بمباری کی گئی، الجزیرہ عربی کے مطابق اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے شمال میں واقع قصبے القرارا میں رہائشی عمارتوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔

    گزشتہ برس 7 اکتوبر سے صہیونی فورسز کے حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 39,324 ہو چکی ہے، جب کہ 90,830 زخمی ہوئے۔

  • اسرائیلی فوج  نے بے گھر فلسطینیوں سے خان یونس بھی خالی کروالیا

    اسرائیلی فوج نے بے گھر فلسطینیوں سے خان یونس بھی خالی کروالیا

    اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کو خالی کرنے کا مسلسل مطالبہ کئے جانے کے بعد علاقے کے مشرق میں مقیم ہزاروں فلسطینی مغربی علاقے المواسی کی طرف ہجرت کر گئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے خان یونس کے مشرقی علاقوں میں پناہ گزین ہزاروں بے یارومددگار فلسطینیوں سے لاوڈ اسپیکروں کے ذریعے علاقہ خالی کرنے کہا تھا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے کئے گئے اعلان میں علاقے کو ”خطرناک جھڑپوں ” کا علاقہ قرار دیا گیا اور فلسطینیوں سے علاقہ خالی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    سوشل میڈیا ایکس سے جاری کردہ بیان میں اسرائیلی فوج کے ترجمان آویچائے آڈرائی نے بھی فلسطینیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر وہ اپنی خیریت چاہتے ہیں تو خان یونس کے مشرقی علاقوں کو فوری طور پر خالی کر دیں۔

    ہزاروں فلسطینی مہاجرین نے اسرائیلی فوج کے مطالبے کے چند گھنٹے بعد المواسی کی طرف ہجرت کرنا شروع کردی تھی۔

    واضح رہے کہ المواسی، خان یونس اور رفح کے درمیان واقع ہے اور ان علاقوں میں شامل ہے جنہیں قبل ازیں اسرائیلی فوج فلسطینی مہاجرین کی منتقلی کے لئے محفوظ قرار دے چُکی ہے۔

    علاقہ رفح کے مغرب میں ایک غیر آباد کھُلی اراضی پر مشتمل ہے۔ علاقے میں انفراسٹرکچر، نکاسی آب، بجلی، مواصلات اور انٹرنیٹ جیسی کوئی سہولت موجود نہیں ہے۔

    بے گھر مجبور فلسطینی مہاجرین اس علاقے میں خوراک، پانی، صحت اور حفظان صحت جیسی بنیادی ضروریات کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

    ٹرمپ کو صدارتی الیکشن کے قریب عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

    اسرائیل کی طرف سے، خان یونس میں مقیم ہزاروں فلسطینی مہاجرین کی علاقے سے بے دخلی کے مطالبے پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر دفتر برائے حقوق انسانی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔