Tag: Khawaj Izhar Ul Hassan

  • بیورو کریسی وزیراعلیٰ سندھ کو بیوقوف بنا رہی ہے، خواجہ اظہار الحسن

    بیورو کریسی وزیراعلیٰ سندھ کو بیوقوف بنا رہی ہے، خواجہ اظہار الحسن

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ بیورو کریسی وزیر اعلیٰ سندھ کو بیوقوف بنا رہی ہے، سندھ حکومت کی تبدیلی تک کراچی میں تبدیلی نہیں آسکتی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ کنور نوید جمیل بھی موجود تھے۔

    خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ شہر کے دورے پر نکلے اچھا کیا، لیکن بارش کے بعد شہر میں بارہ افراد جاں بحق ہوگئے ان کی موت کا ذمہ دار کون ہے ؟

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ بارہ جاں بحق افراد کے قتل کا مقدمہ کے الیکٹرک اور ضلعی و ڈپٹی کمشنرز کے خلاف درج کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چند گھنٹوں کی بارش نے سندھ حکومت کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے اورکراچی کے ندی نالے گندگی سے بھرے پڑے ہیں۔

    نالوں کی صفائی کے نام پر کروڑوں روپے جاری کیے گئے، کرپٹ لوگوں کو گھربھیجے بغیر تبدیلی ناممکن ہے۔ کچرا اٹھانے کے نام پر 15،15کروڑ روپے جاری کیے گئے،ان کا حساب کون لے گا؟

    کنور نوید جمیل نے کہا کہ کراچی آپریشن پر مانیٹرنگ کمیٹی کا مطالبہ کیا تھا جو اب تک نہیں بنی ۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے، ہم نے کبھی بھی جرائم پیشہ افراد کورہا کرنے کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ شہر کے حالات کے پیش نظر ایم کیوایم نے اتوار کے روز نکالی جانے والی ریلی بھی موخر کردی۔

     

  • حمایت کریں یا مخالفت تباہی سندھ کا مقدر ہے، خواجہ اظہار الحسن

    حمایت کریں یا مخالفت تباہی سندھ کا مقدر ہے، خواجہ اظہار الحسن

    کراچی : سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ گزشتہ 8 سالوں میں قائم علی شاہ کو بلامقابلہ منتخب کروانے میں اپوزیشن نے اہم کردار ادا کیا مگر پی پی نے اس کے بدلے شہری سندھ کا حال بدتر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ’’تمام آپشنز پر غور وفکر کرنے کے بعد ایم کیو ایم نے قائد ایوان کے انتخابات میں کسی امیدوار کی حمایت اور مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’قائد ایوان کی ووٹننگ کے ڈرامے سے خود کو علیحدہ کرلیا ہے، ہم کسی امیدوار کی حمایت کریں یا مخالفت تباہی سندھ کا مقدر بن چکی ہے، پی پی کا رویہ غیر جمہوری ہے نامزد وزیر اعلیٰ سمیت پیپلزپارٹی کی کسی بھی قیادت نے ایم کیو ایم سے ووٹنگ کے معاملے پر رابطہ نہیں کیا‘‘۔

    پڑھیں :                 مراد علی شاہ اور خرم شیر زمان نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے

     خواجہ اظہار الحسن نے مزید کہا کہ ’’اسمبلی میں ہمارے مطالبات نہیں سننے جارہے ، ایوان میں ظالم اکثریت اپنی من مانی کررہی ہے، کل احتجاجاً قائد ایوان کے انتخابات سے بائیکاٹ کریں گے۔ پی پی نے رینجرز اختیارات کے معاملے میں کراچی اور اندرون سندھ کے ساتھ امتیازی سلوک رکھا‘‘۔

    اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی سندھ سید سردار احمد نے کہا ہے کہ  ’’ایم کیو ایم شراکتی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے مگر وزیر اعلیٰ کے انتخابات میں ہم کسی کی حمایت اور مخالفت نہیں کریں گے، ممبران اسمبلی میں سے کوئی بھی شخص ووٹننگ میں حصہ نہیں لے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں :     امن وامان کو کنٹرول کرنا اولین ترجیح ہے ، مراد علی شاہ

     سید سردار احمد نے مزید کہا کہ ’’ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے جس سے سب کچھ ختم ہوجائے، ایم کیو ایم نے بات چیت کے لیے ہمیشہ اپنے دروازے کھلے رکھے ہیں‘‘۔

    ممبر سندھ اسمبلی محفوظ یار خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ کراچی آپریشن میں ایم کیو ایم کے 133 کارکنان لاپتہ ہیں انہیں ہر صورت بازیاب کروایا جائے اور ماورائے عدالت قتل ہونے والے 66 افراد کے قاتلوں کو سخت سزا دی جائے‘‘۔

    اسے پڑھیں :     پارٹی قیادت جو ہدایت کرے گی اُس پر عمل کریں گے، مراد علی شاہ

    محفوظ یار خان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ایم کیو ایم پُرامن اور جمہوریت پر یقین رکھنے والی جماعت ہے مگر ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے، روزِ اول سے کراچی آپریشن میں ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں ہمیشہ سے ہمارا یہی مطالبہ رہا ہے کہ کراچی آپریشن درست سمت میں کیا جائے اور ہمارے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو بند کیا جائے مگر ہمیں انصاف فراہم کیے جانے کے بجائے جھوٹے الزامات کی بھر مار کی جارہی ہے اور کارکنان کو مسلسل گرفتار کیا جارہا ہے‘‘۔

    محفوظ یار خان نے مطالبہ کیا کہ میئر کراچی وسیم اختر اور روف صدیقی سمیت تمام بے گناہ کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے اور اگر کوئی مجرم ہے تو اُسے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔