Tag: khawaja Asif

  • خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل

    خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل کی سماعت کی۔

    جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کی تاحیات نااہلی کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کردیا۔

    فاضل جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے سے متعلق وجوہات بعد میں بتائی جائیں گی۔

    عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد خواجہ آصف کی تا حیات نا اہلی بھی ختم ہوگئی اور اب وہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اہل ہوں گے۔

    سپریم کورٹ میں آج سماعت کے آغاز پرتحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ خواجہ آصف کی مدت بطور کابینہ ممبر کا ریکارڈ جمع کروایا ہے اور ان کا حلف بطور وزیردیکھ لیا جائے۔

    عثمان ڈار کے وکیل نے کہا تھا کہ حلف یہ اٹھایا کہ وہ ذاتی مفاد کو خاطر میں نہیں لائیں گے لیکن وہ وزیر ہوتے ہوئے بیرون ملک ملازم بھی رہے۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے تھے کہ کوئی وزیریہاں لیگل ایڈوائزرہوتو یہ بھی مفاد کا ٹکراؤ ہوگا، ٹرمپ کی مثال دیکھ لیں، اس کی بیٹی اورداماد بزنس کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ٹرمپ صدارت اورکاروباردونوں کررہے ہیں، اس بنیاد پرکیا انہیں نا اہل کیا جاسکتا ہے جس پرعثمان ڈار کے وکیل نے کہا تھا کہ وزیرخارجہ ہوکرکیسےغیرملکی کمپنی کا ملازم رہا جاسکتا ہے۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا تھا کہ خواجہ آصف نے 2012 میں کاروبارسے متعلق بتایا جس پر وکیل نے جواب دیا تھا کہ خواجہ آصف 2015 تک کام کرتے رہے ہیں۔

    عثمان ڈار کے وکیل نے کہا تھا کہ خواجہ آصف غیرملکی کمپنی سے تنخواہیں وصول کرتے رہے۔

    خواجہ آصف کے وکیل منیر اے ملک نے کہا تھا کہ سیکشن42 اے کی خلاف ورزی کہاں ہوئی ہے؟ میں نےتنخواہ خرچ بھی کی ہے۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا تھا کہ آپ کے2013 کے معاہدے کے مطابق 9000 درہم تنخواہ لے رہے تھے؟ جس پرخواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ سالانہ ڈکلیئریشن اورکاغذات نامزدگی کا ڈکلیئریشن مختلف ہے۔

    عدالت عظمیٰ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خواجہ آصف کی نا اہلی کے خلاف نظرثانی اپیل پرفیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    خواجہ آصف تاحیات نااہل

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رواں سال 26 اپریل کو تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ آصف کو تا حیات نا اہل قرار دیا تھا۔

    جسٹس اطہرمن اللہ، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی لارجر بینچ نے فیصلہ سنایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نااہلی کیس سے متعلق خواجہ آصف نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا

    نااہلی کیس سے متعلق خواجہ آصف نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا

    اسلام آباد: نااہلی کیس سے متعلق جمع کروائے گئے جواب میں سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بطور رکن اسمبلی ملازمت کرنے پر آئینی یا قانونی پابندی نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے متحدہ عرب امارات کے قانون کی غلط تشریح کی۔

    تفصیلات کے مطابق نااہلی کیس سے متعلق خواجہ آصف نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا۔

    خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بطور رکن اسمبلی ملازمت کرنے پر آئینی یا قانونی پابندی نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اماراتی قانون کی غلط تشریح کی۔ قانون فریقین کو باہمی شرائط طے کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

    خواجہ آصف نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ عدالت نے جن نکات پر نااہلی کا فیصلہ دیا وہ درست نہیں، کاغذات نامزدگی میں اپنا پیشہ، کاروبار بتانا غلط نہیں۔ آمدن کا بڑا حصہ ذاتی کاروبار سے ہے جبکہ ملازمت سے آمدن کم ہے۔

    مزید پڑھیں: عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا

    جواب میں کہا گیا کہ کاروبار آمدن سے زیادہ ہونے کی وجہ سے پیشہ کاروبار بتایا گیا۔ کاروبار سے آمدن 92 اور ملازمت سے 32 لاکھ ہے۔ کاغذات نامزدگی میں تنخواہ 9 ہزار درہم بتائی گئی۔ 62 لاکھ 80 ہزار غیر ملکی آمدن میں تنخواہ کے 32 لاکھ شامل تھے۔

    جواب میں مزید بتایا گیا کہ خواجہ آصف کے دبئی کے اکاؤنٹ میں کوئی ٹرانزیکشن نہیں ہوئی۔ بند اکاؤنٹ کو ظاہر نہ کرنا کوئی غلط بیانی نہیں۔ اکاؤنٹ ظاہر نہ کرنا غیر ارادی غلطی تھی، کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا گیا۔

    جواب میں استدعا کی گئی کہ نااہل قرار دینے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خواجہ آصف نے اپنی تاحیات نااہلی کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    خواجہ آصف نے اپنی تاحیات نااہلی کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    اسلام آباد : خواجہ آصف نے اپنی تاحیات نااہلی کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، سینئر لیگی رہنما نے نااہلی کافیصلہ اورالیکشن کمیشن کانوٹیفکیشن کالعدم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کاغذات نامزدگی میں بینک اکاؤنٹ غیرارادی ظاہرنہ کرسکا،  ہائی کورٹ نے قیاس آرائیوں پرمبنی فیصلہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے تاحیات نااہلی کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا، خواجہ آصف نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ کاغذات نامزدگی میں بینک اکاؤنٹ غیرارادی ظاہرنہ کرسکا، بینک اکاؤنٹ میں ڈیکلیئرڈ اثاثوں کی اعشاریہ پانچ فیصدرقم تھی، رٹ دائر ہونے سے پہلے اکاؤنٹ اور اقامہ ظاہر کرچکا تھا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ عدالت نےغیرفعال اکاؤنٹ کوظاہرنہ کرنابدنیتی قراردیا، فیصلے میں ملکی اوریو اے ای قوانین کومدنظرنہیں رکھا گیا، درخواست گزارکے رویے کو بھی سامنےرکھنا ہوتا ہے۔

    درخواست گزارنے ہائی کورٹ سےحقائق چھپائے، کاغذات نامزدگی میں چھ اعشاریہ آٹھ ملین روپےکی بیرونی آمدن ظاہرکیا۔

    خواجہ آصف نے درخواست میں مزید کہا کہ بیرون ملک کی ظاہرکردہ آمدن میں تنخواہ بھی شامل تھی،اسلام آبادہائیکورٹ نےقیاس آرائیوں پرمبنی فیصلہ دیا۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ رٹ2017 میں دائر ہوئی، 2015 میں اقامہ ظاہرکیا، خود سے اکاؤنٹ ظاہرکرنے کےعمل کوبدنیتی نہیں کہا جاسکتا، لہذا نااہلی کا فیصلہ ختم کیا جائے۔

    یاد رہے کہ 26 اپریل کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا


    سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کو تاحیات قرار دے چکی ہے، جس کے بعد نااہلی کے بعد خواجہ آصف اب نہ وزیر خارجہ رہے اور نہ وہ آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کے فیصلے کے بعد سابق وزیر خارجہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی قومی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

    خیال رہے کہ خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر

    خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر کردی گئی، جس میں خواجہ آصف کی سرکاری اورغیر سرکاری ادارے میں تقرری پر پابندی کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر کردی گئی ، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دیا ہے لہذانام ای سی ایل میں ڈال کر تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ خواجہ آصف کی سرکاری اورغیر سرکاری ادارے میں تقرری پربھی پابندی عائد کی جائے۔

    یاد رہے کہ 26 اپریل کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا


    سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کو تاحیات قرار دے چکی ہے، جس کے بعد نااہلی کے بعد خواجہ آصف اب نہ وزیر خارجہ رہے اور نہ وہ آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کے فیصلے کے بعد سابق وزیر خارجہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی قومی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

    خیال رہے کہ خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملک کی تاریخ میں پہلی بار طاقت ور کا احتساب ہو رہا ہے: چوہدری سرور

    ملک کی تاریخ میں پہلی بار طاقت ور کا احتساب ہو رہا ہے: چوہدری سرور

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما چوہدری سرور نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار طاقت ور کا احتساب ہو رہا ہے اور ان کے خلاف فیصلے بھی آرہے ہیں، لیکن دنیا سمجھتی ہے کہ طاقت ور کا احتساب نہیں ہوتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ کوئی وزیر اقامہ رکھتا ہے اور بیرون ملک کام کرتا ہے تو ایسا کرنا غیر قانونی ہے، جس کے پاس اقامہ ہے اور اس نے اب تک ظاہر نہیں کیا تو ایسے لوگ 2018 میں الیکشن نہ لڑیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب جو اقامہ ظاہر کرے اس سے پوچھا جائے کہ کیا 2013 میں بھی اقامہ رکھتے تھے، احتساب کا عمل سب کے لئے برابر ہونا چاہئے، احتساب کا عمل اور قانون کا اطلاق سب کے لیے برابر ہونا چاہیئے، ملک کے وزیر خارجہ کا کسی دوسرے ملک کا اقامہ رکھنا مناسب نہیں ہے۔

    نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے خواجہ آصف کی اسمبلی رکنیت ختم کردی، نوٹیفکیشن جاری

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کبھی بھی آرٹیکل 63، 62 پر بحث نہیں ہوئی جبکہ ایسے حالات میں پاکستان کے عوام ترمیم کو قبول نہیں کریں گے، لیکن میری ذاتی رائے یہ ہے کہ آرٹیکل 63 ،62 پر پارلیمنٹ میں بحث ضرور ہوسکتی ہے۔

    چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ وکٹیں گرانے کی بات کو لوگ مفروضوں کی طرف لے جاتے ہیں، جب کوئی پارٹی میں شامل ہونے جارہا ہوتا ہے تو وکٹیں گرانا کہتے ہیں، فہمیدہ مرزا پی ٹی آئی میں شامل ہوگئی ہیں جبکہ پی ٹی آئی کو سب سے بڑی جماعت بنانے میں کارکنوں نے 22 سال سے قربانیاں دی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی آج سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے، پارٹی کے دروازے کھلے ہوتے ہیں بند نہیں کرسکتے، ٹکٹ دیتے وقت پارٹی سے وفاداری، الیکشن لڑنے کا طریقہ بھی دیکھا جائےگا، پی ٹی آئی کے وفادار کارکنوں کو مدد نظر رکھا جائے گا۔

    مینارپاکستان پرجلسہ لازمی ہوگا چاہے اجازت ملے یا نہ ملے‘ چوہدری سرور

    خیال رہے کہ  وفاقی دار الحکومت اسلام آباد کے ہائی کورٹ نے ملک کے وزیرِ خارجہ اور مسلم لیگ نواز کے سینئیر رہنما خواجہ آصف کو اقامہ رکھنے کے معاملے پر آئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دے دیا ہے، جس کے بعد اب الیکشن کمیشن نے ان کی قومی اسمبلی کی رکنیت کے خاتمے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے خواجہ آصف کی اسمبلی رکنیت ختم کردی، نوٹیفکیشن جاری

    نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے خواجہ آصف کی اسمبلی رکنیت ختم کردی، نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کے فیصلے کے بعد سابق وزیر خارجہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی قومی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کا  نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دار الحکومت اسلام آباد کے ہائی کورٹ نے ملک کے وزیرِ خارجہ اور مسلم لیگ نواز کے سینئیر رہنما خواجہ آصف کو اقامہ رکھنے کے معاملے پر آئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دے دیا ہے، جس کے بعد اب الیکشن کمیشن نے ان کی قومی اسمبلی کی رکنیت کے خاتمے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیا ہے، کیس کی سماعت کرنے والے لارجر بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی شامل تھے۔ بینچ کے سربراہ جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

    عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا

    اس سے قبل سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کو تاحیات قرار دے چکی ہے۔ خواجہ آصف کی نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد اب وہ وزیر خارجہ نہیں رہے اور آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔

    خواجہ آصف نااہلی، اسلام آباد ہائیکورٹ لارجر بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے خواجہ آصف کی نااہلی سے متعلق تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف نے ملازمت کے معاہدے کا اعتراف کیا ہے، وہ این اے 110 سے الیکشن لڑنے کے اہل نہیں تھے، خواجہ آصف نے غیر ملکی کمپنی سے مختلف اوقات میں 3 کنٹریکٹ کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آرٹیکل 62 ون ایف  اگلی پارلیمنٹ میں قصہ ماضی بن کر رہ جائے گا: رانا ثنا اللہ

    آرٹیکل 62 ون ایف اگلی پارلیمنٹ میں قصہ ماضی بن کر رہ جائے گا: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تاحیات نااہلی اس وقت تک ہے، جب تک پارلیمنٹ ترمیم نہیں کرتی، آرٹیکل 62 ون ایف اگلی پارلیمنٹ میں قصہ ماضی بن کر رہ جائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ آرٹیکل 62 ون ایف میں نااہلی کی مدت کا تعین نہیں ہے.

    انھوں نے مزید کہا کہ عدالت نے واضح کیا ہے کہ نااہلی کی مدت کا تعین کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے، مستقبل میں‌ ایسی تمام ترامیم کی جائیں گی جوووٹ کی عزت اوربالادستی قائم کریں.

    انھوں نے عثمان ڈار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنیکل بنیاد سے فیصلہ حاصل کرکے آپ ایوانوں تک نہیں پہنچ سکتے، الیکشن کی شام کو آپ سے بڑا افسردہ آدمی کوئی نہیں ہوگا، آج جتنی چاہیں اچھل کود کرلیں، فرق نہیں پڑتا، پاکستان کے عوام ہی اصل فیصلہ کریں گے.

    [bs-quote quote=”عدالت نے واضح کیا ہے کہ نااہلی کی مدت کا تعین کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے، مستقبل میں‌ ایسی تمام ترامیم کی جائیں گی جوووٹ کی عزت اوربالادستی قائم کریں” style=”style-2″ align=”left” author_name=”رانا ثنا اللہ”][/bs-quote]

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عرب ریاستوں میں ویزے کی جگہ پر اقامہ ہوتا ہے، ویزے کی روز روز جھنجھٹ سے بچنے کے لئے لوگوں نےاقامہ کا راستہ نکالا تھا، اقامہ یا ویزا اثاثہ نہیں، جسے ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی.

    انھوں نے مزید کہا کہ پہلی باراقامے کا فیصلہ میاں نوازشریف کیے خلاف آیا، نوازشریف کے خلاف فیصلہ تنخواہ نہ لینے پر آیا.

    انھوں نے شیخ‌ رشید کو آڑے ہاتھوں‌ لیتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں‌ کہ مجھ سے کاغذات نامزدگی کے وقت غلطی ہوگئی، فیصلہ آئے گا تو وہ بھی نااہل ہوگا، جب تک آرٹیکل 62 ون ایف برقرار ہے، لوگ نااہل ہوتے رہیں گے.

    ایک سوال کے جواب میں‌ انھوں نے کہا کہ جو لوگ چھوڑ کر جارہےہیں وہ نوازشریف کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، چوہدری نثار علی مسلم لیگ (ن) کا حصہ ہیں اور رہیں گے.


    عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خواجہ آصف نااہلی، اسلام آباد ہائیکورٹ لارجر بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا

    خواجہ آصف نااہلی، اسلام آباد ہائیکورٹ لارجر بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا

    اسلام آباد: خواجہ آصف نااہلی کیس کا اسلام آباد ہائیکورٹ لارجر بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، جسٹس اطہر من اللہ کا تحریر کردہ فیصلہ 35 صفحات پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے خواجہ آصف نااہلی کیس کے ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن اور اسپیکر اسمبلی کو بھیجنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف نے ملازمت کے معاہدے کا اعتراف کیا ہے، وہ این اے 110 اسے الیکشن لڑنے کے اہل نہیں تھے، خواجہ آصف نے غیر ملکی کمپنی سے مختلف اوقات میں 3 کنٹریکٹ کیے تھے۔

    فیصلے کے مطابق خواجہ آصف 2013 میں الیکشن لڑنے کے اہل نہیں تھے، 2013 میں خواجہ آصف کو دئیے گئے ووٹ کالعدم قرار دے دئیے گئے، ایک نااہل شخص پارلیمنٹ کا حصہ نہیں بن سکتا ہے، پارلیمنٹ کے بجائے فیصلہ عدالت میں ہوگا تو فیصلہ قانون پر ہوگا۔

    مزید پڑھیں: عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بطور وکیل خواجہ آصف جانتے تھے کاغذات نامزدگی کے لیے کیا ضروری ہے، ان کو معلوم تھا کہ کاغذات نامزدگی میں معلومات چھپائی گئیں، کاغذات نامزدگی میں ملازمت ظاہر کرنے کا ایک بھی ثبوت نہیں دیا گیا، دستاویزات سے ثابت ہوا کہ خواجہ آصف نے جان بوجھ کر ملازمت کا معاہدہ چھپایا، انہوں نے اثاثوں میں غیر ملکی بینک اکاؤنٹ ڈکلیئر نہیں کیے۔

    سپریم کورٹ میں گزشتہ کیسز کے فیصلے کے بھی حوالے دئیے گئے، فیصلے میں عمران خان کے نواز شریف کے خلاف مقدمہ کا حوالہ دیا گیا، پارلیمنٹ عزت و تکریم کی حقدار ہے، سیاسی قوتوں کو تنازعات سیاسی فورم پر حل کرنے چاہئیں،


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارتی حکومت دہشت گردی کو بطور ریاستی پالیسی استعمال کرتی ہے: خواجہ آصف

    بھارتی حکومت دہشت گردی کو بطور ریاستی پالیسی استعمال کرتی ہے: خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مودی دنیا میں گجرات کا قاتل کے طور پر پہچانا جاتا ہے، وہ بھات میں زیادتی کرنے والوں کا سرپرست ہے، بھارتی حکومت دہشت گردی کو بطور ریاستی پالیسی استعمال کرتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی سرپرستی میں کشمیر میں نسل کشی ہو رہی ہے، قابض بھارتی فوج کی جانب سے نہتتے اور معصول کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ حال ہے ہے کہ وہاں مذہبی اقلیتوں کو زندہ جلایا جاتا ہے، ظلم وجبر کے باعث وہاں لوگ محفوظ نہیں ہیں، مودی ایک ایساجاہل ہے جو سرجیکل اسٹرائیک کا مطلب تک نہیں جانتا۔

    لندن: نریندر مودی کی آمد پر کشمیریوں کا برطانوی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج

    خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ مودی بھارتی جنرلوں کےجھوٹ کو طوطے کی طرح رٹتا جارہا ہے، مودی خود کو بے وقوف ثابت کر کے دنیا بھر میں اپنا مذاق خود اڑوا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ہی بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں 17 سے زائد نوجوانوں کو شہید کیا گیا تھا جس کے بعد سے وادی میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔

    جنسی زیادتی کے واقعات پر مودی سرکار کی خاموشی، انسانی حقوق کے علم بردار چیخ اٹھے

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں مقبوضہ کشمیر میں ایک 8 سالہ ننھی بچی آصفہ بانو کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، آصفہ بانو کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے مقبوضہ کشمیر، پاکستان اور بھارت میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ملزمان کا کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کے باہر احتجاج پلاننگ کے تحت کرایا گیا، بابر اعوان

    سپریم کورٹ کے باہر احتجاج پلاننگ کے تحت کرایا گیا، بابر اعوان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر احتجاج بھی پلاننگ کے تحت کرایا گیا ہے، ملک سب کا ہے قصور میں جو احتجاج ہوا اس پر سیشن جج نوٹس لے سکتا ہے، قصور کے سیشن جج چاہیں تو اس قسم کے احتجاج پر پرچہ درج ہوسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، بابر اعوان نے کہا کہ پنجاب پولیس انتہائی ناکارہ ہے جبکہ پنجاب کا خادم اعلیٰ 302 کا ملزم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رات کو فائرنگ کے بعد پھر صبح فائرنگ کرنے والے کو کیوں نہیں پکڑا گیا، کسی جج کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ اتنا سنگین تھا جتنا شہید بینظیر بھٹو پر ہوا، بظاہر رات کو فائرنگ کرنے والے کو سیف ایگزیٹ کا موقع دیا گیا، سیکورٹی فراہم کرنا وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی ذمہ داری ہے۔

    بابر اعوان نے کہا کہ پہلے دو قطری خط آئے تھے اب یہ تیسرا شرمناک خط ہے، خواجہ آصف کیس میں کسی نجی کمپنی کا خط اہمیت نہیں رکھتا، خواجہ آصف پاکستان میں وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات ہیں دوسری طرف وہ اقامہ کے ذریعے دبئی کی نجی کمپنی کے ملازم ہیں، میں سمجھتا ہوں خواجہ آصف کا یہ کیس تاحیات نااہلی کا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر کے باہر فائرنگ کرنے والا پکڑا جائے گا، دوسری طرف زبان سے بھی ہوائی فائرنگ کی جارہی ہے، قوم کو بتانا چاہتا ہوں اعلیٰ عدلیہ کے جج ڈرنے والے نہیں ہیں، پورا ڈراما پاکستان کے سب سے اہم ادارے کے خلاف رچایا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔