Tag: khawaja-brothers

  • سعد رفیق اورسلمان رفیق کو جیل سے رہائی نہ مل پائی

    سعد رفیق اورسلمان رفیق کو جیل سے رہائی نہ مل پائی

    لاہور : پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں عدالت نے خواجہ برادران کی بریت اور عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں اور جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اکتوبر تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں سعد رفیق اورسلمان رفیق کی بریت کی درخواست پر جج جواد الحسن نے فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے خواجہ برادران کی دائرہ اختیار کے خلاف اور بریت کے خلاف درخواستیں مسترد کرتے ہوئے ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اکتوبر تک توسیع کر دی اور آئندہ سماعت پر گواہوں کو شہادت کے لیے طلب کر لیا۔

    یاد رہے دو روز قبل احتساب عدالت نے پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں خواجہ سعد اور سلمان رفیق کو سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا، خواجہ برادران کے وکیل اشتر اوصاف نے بریت کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا تھا نیب کو کمپنی کیس میں مداخلت کا اختیار نہیں، خواجہ برادران پر اختیارات سے تجاوز کا الزام ہے نہ ہی عوام الناس سے دھوکہ دہی کا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کسی بھی موقع پر بریت کی درخواست دائر کر سکتا ہے لہذا عدالت خواجہ برادران کو کیس میں بری کرے ، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد دائرہ اختیار کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا اس لیے درخواست مسترد کی جائے۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ نیب کی جانب سے ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ندیم ضیا، عمر ضیا اور فرحان علی سےمتعلق تفتیشی رپورٹ جمع کرا دی، تینوں افراد اپنے گھروں میں موجود نہیں ہیں۔

    تفتیشی افسر نے بتایا تھا کہ تینوں ملزمان بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں، ملزمان کواشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران کے خلاف سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی

    پیراگون اسکینڈل: خواجہ برادران کے خلاف سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ نیب کی جانب سے ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ندیم ضیا، عمر ضیا اور فرحان علی سےمتعلق تفتیشی رپورٹ جمع کرا دی، تینوں افراد اپنے گھروں میں موجود نہیں ہیں۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ تینوں ملزمان بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں، ملزمان کواشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔خواجہ برادران کو آج ریفرنس کی نقول فراہم نہ کی جاسکیں، آئندہ سماعت پرخواجہ برادران کوریفرنس کی نقول فراہم دی جائیں گی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت 16 جولائی تک ملتوی کردی۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی تھی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دیں گے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پیراگون اسکینڈل: احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    پیراگون اسکینڈل: احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی تھی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دیں گے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • عدالت نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ کرلیا

    عدالت نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ کرلیا

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت کررہا ہے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پیراگون سوسائٹی خواجہ برادران کی ملکیت ہے، کاروباری شراکت دار قیصر امین وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ اثاثوں پرخواجہ برادران کی انکوائری پرائزبانڈ نکلنے کی بنا پرختم کردی گئی، لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ پرائز بانڈ کا انکوائری سے کیا تعلق ہے، بانڈ کتنے کے نکلے۔

    وکیل نیب نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری 48 ملین کے بانڈ نکلنے پر ختم کی گئی، خواجہ برادران کی خوش قسمتی تھی کہ ان کے بانڈ نکلے۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پیراگون غیر قانونی اسکیم ہے، ٹی ایم اے نے اسکیم کوعبوری منظور کیا، ایل ڈی اے نے پیراگون کی منظوری کی درخواست مسترد کی تھی۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ نقشوں پر پلاٹ فروخت کرکے لوگوں سے پیسے ہتھیاتے رہے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا مطمئن کرنے کے لیے پیراگون انتظامیہ نے خوش نما اشتہارات دیے؟۔

    وکیل نیب نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہزار کینال کی اسکیم غیرقانونی طور پر 7ہزار کینال تک پھیلا دی، لاہور ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ اسکیم غیر قانونی تھی تو ایل ڈی اے نے کیا کارروائی کی؟۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ ایک بھائی ریلوے کا وزیراور دوسرا بھائی صحت کا وزیرتھا، بااثر افراد کے خلاف ایل ڈی اے کیسے کارروائی کرتا؟۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ اجلاس کے باعث عبوری ضمانت منظورکی جائے، اجلاس میں تجاویزکے لیے ماہرین سے مشاورت ضروری ہے، درخواست ضمانت پرحتمی فیصلے تک عبوری ضمانت منظورکی جائے۔

    وکیل خواجہ برادران نے کہا کہ پیراگون سے کوئی تعلق نہیں، ندیم ضیا اور قیصرامین بٹ دوست ہیں، پارٹنرنہیں، قیصر امین بٹ کا 2 بارجوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان دلوایا گیا۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ قیصرامین بٹ کومعافی دے کرواپس لی گئی اوردوبارہ بیان لیا گیا، عدالت نے استفسار کیا کہ دوسری بارقیصرامین بٹ کا بیان لینے کی وجہ کیا تھی؟۔

    وکیل خواجہ برادران نے کہا کہ پہلا بیان چیئرمین نیب کی مرضی کا نہیں تھا، 3سال خواجہ برادران کے خلاف آمدن سے اثاثے کی انکوائری چلی، انکوائری کسی پرائزبانڈ کی وجہ سے بند نہیں ہوئی، انکوائری نیب نے بند کرتے ہوئے معذرت بھی کی تھی۔

    لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ برادران اور نیب کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    خواجہ برادران کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب کی تفتیش میں ہرممکن تعاون کررہے ہیں، پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا لیکن نیب کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    خواجہ برادران کا موقف ہے کہ نیب تفتیش میں تعاون اور تمام ریکارڈ فراہم کیا، عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانت منظور کرکے رہائی کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع ، جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم

    خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع ، جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ سعد اور سلمان رفیق کے خلاف جلد ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی۔

    اہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13جون تک توسیع کر دی، خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے عمران خان عوام کیلئے عذاب بن کر آئے ہیں عید کے بعداپوزیشن متحد ہو کر حکومت سے عوام کو نجات دلانے کیلئے جدوجہد کرے گی

    تفصیلات کے مطابقلاہور کی احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاﺅسنگ سوسائٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔

    خواجہ سلمان کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا، جس سے راہگیروں اور سائلوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

    جیل حکام نے خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے روبرو پیش کیا جبکہ خواجہ سعد رفیق کوراہداری ریمانڈ پر اسلام آباد ہونے کے باعث پیش نہ کیا گیا، دوران سماعت احتساب عدالت کے جج نے جیل کے افسر سے استفسار کیا کہ خواجہ سعد رفیق کہاں ہیں؟ جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ وہ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ریفرنس منظوری کے لیے بھجوایا گیا ہے، چئیرمین نیب کی منظوری کے بعدجلد ریفرنس فائل کر دیا جائے گا۔

    احتساب عدالت نے نیب کو خواجہ برادران کے خلاف جلد ریفرنس فائل کرنے کا حکم دیے ہوئے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 جون تک توسیع کردی۔

    بعد ازاں عدالتی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ عمران خان کی حکومت فاشسسٹ ہےجو ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہے،مہنگائی سے عوام کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا حکومت کے پاس ملک چلانے کیلئے کوئی پالیسی اور پلان نہں ہے،عوام کو سوائے خواب دکھانے کے اور کچھ نہیں کیا جا رہا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت آج ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کے خلاف احتساب عدالت میں کیس کی سماعت آج ہوگی

    تفصیلات کے مطابق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتارمسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف احتساب عدالت کے معزز جج سید نجم الحسن کیس کی سماعت کریں گے۔

    خواجہ سلمان رفیق کوگزشتہ بار 16 مئی کونیب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تھا، خواجہ سعد رفیق اسلام آباد میں ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

    خواجہ برادران کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب کی تفتیش میں ہرممکن تعاون کررہے ہیں، پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا لیکن نیب کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    خواجہ برادران کا موقف ہے کہ نیب تفتیش میں تعاون اور تمام ریکارڈ فراہم کیا، عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانت منظور کرکے رہائی کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل : خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع

    پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل : خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع کردی، خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا، عمران خان نے آئی ایم ایف سے قرض کی بات کرکے ایک اور یوٹرن لیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نےکیس کی سماعت کی، جیل حکام نے خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے روبرو پیش کیا، خواجہ سعد رفیق کو راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد ہونے کے باعث پیش نہ کیا گیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ریفرنس منظوری کے لیے بھجوایا گیا ہے، چئیرمین نیب کی منظوری کے بعد جلد فائل کردیا جائے گا، جس کے بعد عدالت نے خواجہ برادران کے مزید جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع کردی۔

    خواجہ سلمان کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کرعام ٹریفک کے لئے بند کردیاگیا، جس سے راہگیروں اور سائلوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

    عدالتی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ناقص معاشی پالیسی کی بناء پر ملک تباہی کے دہانے پر ہے، ایمنسٹی سکیم اورآئی ایم ایف سے بیل آوٹ پیکج حکومت کا ایک نیا خوف ناک یوٹرن ہے۔

    خواجہ سلمان کا کہنا تھا ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عام آدمی مہنگائی میں پس رہا ہے، حکومتی پالیسی نے ملک کو آئی ایم ایف سٹیٹ بنا دیا، موجودہ صورتحال میں اپوزیشن اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

    یاد رہے 11 دسمبر2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے وکلا کو دلائل کے لیے آج طلب کررکھا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور کی احتساب عدالت میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت ہوئی تھی۔

    خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے باعث عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 16 مئی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔