Tag: khawaja saad rafique

  • مجھے جیل میں قمر باجوہ نے ڈالا اس کا تو نام ہی نہیں لیا جاتا: سعد رفیق

    مجھے جیل میں قمر باجوہ نے ڈالا اس کا تو نام ہی نہیں لیا جاتا: سعد رفیق

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مجھے بانی پی ٹی آئی نے نہیں بلکہ باجوہ اور ثاقب نثار نے جیل میں ڈالا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے لاہور میں ’بحرانوں میں گھرا پاکستان، اصلاح احوال کیسے ہو‘ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ریمورٹ کنٹرولڈ جمہوریت سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اختلاف نہیں، انہوں نے مجھے جیل میں نہیں ڈالا تھا، مجھے بانی پی ٹی آئی نے نہیں بلکہ باجوہ اور ثاقب نثار نے جیل میں ڈالا تھا اس کا تو نام لیا ہی نہیں جاتا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی والے دوست کہتے ہیں آپ ہمارے حق میں بات نہیں کرتے میں انہیں کہتا ہوں ہم پی ٹی آئی کے حق میں بات کرنے کو تیار ہیں مگر آپ غلطی تو مانیں، حکومت پی ٹی آئی مذاکرات سے قوم کو توقعات بن رہی ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی میں کوئی دلچسپی نہیں، ان کی دلچسپی پاکستان کا اٹامک اور میزائل پروگرام ہے، آپ کے گرد گھیرا ڈالا جارہا ہے، آنکھیں بند نہیں کرسکتے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ہم بلوچستان کے حالات پر پریشان ہیں، بلوچستان سے ہمیں لاشوں کے تحفے نہ بھیجیں، پارا چنار میں خون بہہ رہا ہے تو ہمیں درد اٹھے گا، مسئلے کو حل کرنے کا طریقہ صرف طاقت نہیں، سیاست کا مقابلہ سیاسی  طریقے سے ہی کیا جاسکتا ہے غیر سیاسی طریقے سے نہیں، سیاست میں کوئی کسی کو دفن نہیں کر سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سب کچھ گڈ مڈ ہوگیا ہے، اسٹیک ہولڈر اکٹھے ہوں کہ ملک کو دوبارہ ٹریک پر کیسے لانا ہے، حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کامیاب ہونا چاہئیں، مولانا فضل الرحمان، حافظ نعیم الرحمان، ڈاکٹر مالک بلوچ، شاہد خاقان عباسی، چوہدری نثار جیسے لوگ سرجوڑ کر بیٹھیں اور اس مصیبت سے نکلنے کا راستہ تلاش کریں۔

    سعد رفیق نے کہا کہ سالوں سے بات کررہے ہیں لیکن بحران ختم ہی نہیں ہورہے، خواجہ آصف، راناثنااللہ نے بھی جیلیں کاٹی ہیں، یہاں جو آتا ہے وہ کہتا ہے ملک میری مرضی سے چلے گا، ملک لوگوں کی مرضی سے چلتا ہے اگر لوگوں کی مرضی سے نہیں چلے گا تو کیسے چلے گا، ہم نے سارے دور دیکھ لیے، سب کو دیکھ لیا کسی کا پردہ باقی نہیں رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ سیاستدان ہی رگڑا کھاتا رہے، آج جہاں کھڑے ہیں اس کے ذمہ دار بانی پی ٹی آئی، ثاقب نثار اور قمر باجوہ ہیں، 2008 اور 2013 کا الیکشن ٹھیک ہوا لیکن 2018 کا الیکشن خراب کردیا گیا اب توقع ہے مذاکرات میں سنجیدگی ہوگی اور کوئی نہ کوئی راستہ نکلے گا۔

    سعد رفیق نے کہا کہ کون وزیراعظم بنے گا اور کون نہیں یہ چھوٹی چیزیں ہیں، ریاست اس سے بڑی ہے، بلوچستان کے حالات پر بات فکر مندی کی ہے، ہم بلوچستان کے عوام سے لاتعلق نہیں، ہمیں تشویش ہے لیکن جو کچھ بھی بلوچستان میں ہوا اس کا ذمہ دار پنجاب نہیں ہے، ہر الزام پنجاب پر دھرنا نہیں چاہیے۔

  • ن لیگ اور پی ٹی آئی بلوچستان کے مسائل پر سیاست کیوں نہیں کرتیں: سعد رفیق

    ن لیگ اور پی ٹی آئی بلوچستان کے مسائل پر سیاست کیوں نہیں کرتیں: سعد رفیق

    مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس وقت بلوچستان کا مسئلہ سب سے اہ، ہے، ن لیگ اور پی ٹی آئی بلوچستان کے مسائل پر سیاست کیوں نہیں کرتیں۔

    ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سیاسی جماعتیں باریاں لے رہی ہیں پاکستان میں کوئی سیاسی جماعت اپنے دستور پر عمل کرنے اور پڑھنے کو تیار نہیں ہیں، سیاسی جماعتوں کو درباری اور خوشامدی چاہیے انہیں سیاسی کارکن نہیں چاہیے، جماعت اور اس کی فیملی کو ہی سب کچھ سمجھا جاتا ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بلوچستان آتش فشاں بنا ہوا ہے اس پر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں ہے ادھر کے پی میں وہ قوتیں زور پکڑ رہی ہیں جن کا آئین پاکستان پر یقین ہی نہیں، ن لیگ، پی ٹی آئی بلوچستان کے مسائل پر سیاست کیوں نہیں کرتیں ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نان اسٹیٹ ایکٹرز مضبوط ہو رہے ہیں اس کی وجہ بھوک اور نا انصافی ہے، شہباز شریف معیشت ٹھیک کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی ہمیں دفن نہیں کر سکا اور نہ ہم کسی کو دفن کر سکتے ہیں، ارب پتیوں اور کروڑ پتیوں کی جمہوریت نہ چل سکتی ہے نہ ڈیلیور کر سکتی ہے ادھر ہمارا پڑوسی ترقی کر گیا ہے دشمن ہے لیکن آگے نکل گیا ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ اپنی لیڈر شپ کی عزت کریں لیکن انکی پوجا نہ کریں۔

  • روز ویلٹ ہوٹل ایک سال کے لیے 100 فیصد لیز پر دے دیا گیا: خواجہ سعد رفیق

    روز ویلٹ ہوٹل ایک سال کے لیے 100 فیصد لیز پر دے دیا گیا: خواجہ سعد رفیق

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل ایک سال کے لیے 100 فیصد لیز پر دے دیا ہے، روز ویلٹ ہوٹل کے 1 ہزار 25 کمرے لیز پر لگ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ روز ویلٹ ہوٹل پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہے، روز ویلٹ سنہ 2020 میں کرونا وائرس کے دوران بند کر دیا گیا تھا، بند ہوٹل کی لاگت 25 ملین ڈالر ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ خطرہ تھا کہ ہوٹل کو استعمال نہ کیا تو لینڈ مارکنگ کی زد میں آجائے گا، ایسا ہونے سے ہوٹل کی قیمت بھی کم ہوجاتی، گزشتہ حکومت نے فیصلہ کیا ہوٹل کو پرائیوٹ پبلک سیکٹر کی طرف لے جایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ روز ویلٹ ہوٹل کے لیے حکومت کا نیویارک سٹی ایڈمنسٹریشن سے معاہدہ ہوگیا، روز ویلٹ ہوٹل 1 سال کے لیے 100 فیصد لیز پر دے دیا ہے، روز ویلٹ ہوٹل کے 1 ہزار 25 کمرے لیز پر لگ گئے ہیں۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمارا ارادہ ہے ہوٹل کو 3 سال تک لیز پر دیں گے، پہلے سال 202، دوسرے سال 250 اور تیسرے سال 210 ڈالر پر ڈے رینٹ ملے گا۔ پرائیوٹ پبلک پارٹنر شپ کے تحت ہوٹل کی مزید تزئین آرائش ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق نے لاہور، کراچی اور اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ کیا ہے، ایئر پورٹس کا آپریشن انٹرنیشنل فرم کے حوالے کیا جائے گا۔ ایئر پورٹس کو آؤٹ سورس کرنے کا مطلب بیچنا نہیں ہے۔

  • ‘کیا ملک کے وسیع مفاد میں عمران خان چند ہفتے صبرنہیں کرسکتے’

    ‘کیا ملک کے وسیع مفاد میں عمران خان چند ہفتے صبرنہیں کرسکتے’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ صرف ایک صوبے میں الیکشن ہوا تو تباہی لائے گا، کیا ملک کے وسیع مفاد میں عمران خان چندہفتےصبرنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اور تحریک انصاف کا بریک اپ نہیں ہوا، مذاکرات میں صرف بریک آیا ہے، وکیل نہیں ہوں اس لیے عدالت میں بات کرنے کا سلیقہ نہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو کہوں گا سچ کہوں گا، سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا، اداروں ،سیاسی جماعتوں کے درمیان عدم اعتماد بہت گہرا ہے، 2017سے عدالت نے ہمارے ساتھ ناانصافی کی، میں بھی ایک شکار آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کوئی بھی اداروں میں تصادم نہیں چاہتا، عوام کوصاف پانی نہیں دے سکتے تو اداروں میں تصادم کے متحمل کیسے ہوسکتے ہیں، مذاکرات کے دوران بہت کچھ سننا پڑا، مذاکرات کے ذریعے ہی سیاسی بحران نکالا جا سکتا ہے۔

    انھوں نے عدالت میں بیان دیا کہ آئین90دن کے ساتھ شفافیت کابھی تقاضہ کرتاہے، پنجاب پر الزام لگتا ہے کہ یہی حکومت کافیصلہ کرتا ہے، الیکشن نتائج تسلیم نہ کرنے پر پہلے بھی ملک ٹوٹ چکا ہے، آئین کے تقاضوں کو ملا کرایک ہی دن الیکشن ہوں، صرف ایک صوبے میں الیکشن ہوا تو تباہی لائے گا۔

    ن لیگی رہنما نے بتایا کہ سیلاب اور محترمہ بینظیر کی شہادت پر انتخابات میں تاخیر ہوئی، حکومت نے قانونی نقطہ نہیں اٹھایا تو عدالت ازخود ان پر غور کرے، کئی ماہ سے 63اےوالا نظرثانی کیس زیر التواہے، 63اےوالی نظرثانی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہورہی ہے۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں شفاف الیکشن ہوں اورسب نتائج کو تسلیم کریں، مذاکرات میں طے ہوا یہ لوگ نتائج تسلیم کریں گے، سندھ اور بلوچستان میں اسمبلیاں بہت حساس ہیں، دونوں اسمبلیوں کو پنجاب کیلئے وقت سے پہلے تحلیل کرنا مشکل کام ہے۔

    مذاکرات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کھلے دل سے مذاکرات کیے اس پر شکر گزار ہوں، مذاکرات کا مقصد وقت کا ضیاع نہیں ہے، مذاکرات جاری رکھنے چاہئیں،یہ میری تجویز ہے، عدالت کو سیاسی معاملات میں الجھانے سے پیچیدگیاں ہوتی ہیں، اپنی مدت سے حکومت ایک گھنٹہ بھی زیادہ نہیں رہنا چاہتی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک کی قیمت پر الیکشن نہیں چاہتے، مستقل کوئی بھی عہدے پرنہیں رہناچاہیےآپ ہوں یا ہم، ہم سپریم کورٹ آئے مجھےحکومتی اتحادکی نمائندگی کیلئے بھیجا گیا۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ عدالت نےمؤقف اختیار کیا سیاسی مسائل کاحل سیاستدانوں کونکالنا چاہئے، مذاکرات میں 3 نقطوں پر اتفاق ہوا ہے، پی ٹی آئی اورہم نےاتفاق کیاایک دن انتخابات ہونےچاہئیں، اتفاق ہوا کہ نگراں حکومتیں آنی چاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج جوادارےایک دوسرےکےسامنےکھڑےہیں اسکابیک گراؤنڈہے، آج کی صورتحال2017سےعدالتی ناانصافیوں کا نتیجہ ہے، آئین 90 روزکا پابند نہیں کرتابلکہ یہ بھی کہتا ہے انتخابات صاف شفاف بھی ہوں۔

    ن لیگی رہنما نے سوال کیا کہ کیا ملک کے وسیع مفاد میں عمران خان چندہفتےصبرنہیں کرسکتے، اگرایک صوبے کا الیکشن کرائیں گے توہارنے والا نہیں مانے گا،دوسرا فریق صبرکرلے صرف چندہفتوں کی بات ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نےبامعنی مذاکرات کیےآج پھرکہتےہیں آئینی مدت سے آگےنہیں جاناچاہتے،عمران خان کو کس بات کی جلدی ہے سال یا 6 ماہ کی نہیں صرف چندہفتوں کی بات ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ مذاکرات میں ہم مقررہ وقت سےپیچھےآئےہیں، ہم نےاپناجواب آج عدالت میں بیان کیاہے، پی ٹی آئی کو ضد چھوڑ دینی چاہئے، صوبائی اسمبلیاں پی ٹی آئی نے اپنی ضد پر توڑی ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا اب یہ نہیں ہوسکتاآپ استعفیٰ دیں پھرواپس مانگیں، بلوچستان اورسندھ کی اسمبلی کو کیسے ڈکٹیٹ کریں گے، پنجاب پرالزام لگانے کی اجازت دیں گےنہ ہی ہمیں قبول ہے، آپ نے دھرنادیا پہلے بھی استعفے واپس کئے گئے۔

  • پاکستان ریلوے شدید ترین مالی بحران کا شکار ہے: خواجہ سعد رفیق

    پاکستان ریلوے شدید ترین مالی بحران کا شکار ہے: خواجہ سعد رفیق

    لاہور: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے شدید ترین مالی بحران کا شکار ہے، ریلوے کی بہتری ایک دو سال کا کام نہیں اس کے لیے دہائیاں چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پاکستان ریلوے شدید ترین مالی بحران کا شکار ہے، ریلوے کو بہتر ادارہ بنائیں گے ہار نہیں مانیں گے۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سلیکٹڈ ریلوے اسٹیشنز کی برانڈنگ کریں گے، آہستہ آہستہ برانڈنگ پورے پاکستان میں لے کر جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی ریلوے نے سنہ 1988 میں بہتری کا آغاز کیا تھا، ریلوے کی بہتری ایک دو سال کا کام نہیں اس کے لیے دہائیاں چاہئیں۔

  • خزانہ خالی ہے، کوئی قرضہ دینے کو تیار نہیں، وفاقی وزیر نے خطرے کی گھٹنی بجادی

    خزانہ خالی ہے، کوئی قرضہ دینے کو تیار نہیں، وفاقی وزیر نے خطرے کی گھٹنی بجادی

    لاہور : وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ خزانہ خالی ہے، کوئی قرضہ دینے کو تیار نہیں،انہوں نے پنجاب میں لوٹ مار مچائی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیراگون سوساٸٹی ریفرنس کی سماعت ہوٸی، فاضل جج کی رخصت کی وجہ سے بغیر کاررواٸی سماعت جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

    سماعت کے بعد وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ملک میں اس وقت الیکشن کی نہیں استحکام کی ضرورت ہے، ایسے ایک جماعت کے کہنے پر الیکشن ہوتے رہے تو کوئی اسمبلی مدت پوری نہیں کرے گی۔

    خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ آپ کے پاس کے پی اور پنجاب اوردیگرصوبوں میں حکومت ہے، وہاں کچھ کرکے دکھائیں ، الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے، ہم نے اپنی سیاست داو پر لگاٸی اور بدنامی کماٸی مگر ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔

    وزیر ریلوے نے اعتراف کیا کہ خزانہ خالی ہے، کوئی قرضہ دینے کو تیار نہیں اور انہوں نے پنجاب میں لوٹ مار مچائی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کے سہولت کار چلے گٸے اب وہ تنہا ہو چکے ہیں ۔ قوم نے دیکھا کہ ان کا لانگ مارچ نالہ لٸی میں گر گیا ۔

    پاک فوج کے حوالے سے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ فوج اگر کہتی ہے کہ وہ غیر سیاسی ہو چکی ہے تو یہ خوش آٸند ہے، جنرل باجوہ کی ریٹاٸرمنٹ کے بعد یہ اپنے گناہ بھی ان کے کھاتے میں ڈال رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم پر بھونڈے طریقے سے مقدمات کرواٸے گٸے۔ ابھی عمران خان کے خلاف تو کچھ ہوا ہی نہیں۔

  • ایکسٹینشن دینا غلطی تھی تو دوبارہ آفر کیوں کی؟ ن لیگی رہنما کا عمران خان سے سوال

    ایکسٹینشن دینا غلطی تھی تو دوبارہ آفر کیوں کی؟ ن لیگی رہنما کا عمران خان سے سوال

    اسلام آباد : وفاقی وزیر سعد رفیق نے عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ آدمی ریٹائرڈنہیں ہوا، آپ کی زبان بند تھی، ایکسٹینشن دیناغلطی تھی تو دوبارہ آفر کیوں کی؟

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر سعد رفیق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کوچلانا مشکل ہوگیاہے، گزشتہ 4سال میں ایم ایل ون منصوبے پربھی کوئی کام نہیں ہوا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت بڑے سنجیدہ مسائل میں ہیں، اب ہمیں دوبارہ صفرسے سفرشروع کرنا پڑ رہا ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ریلوے ملازمین اور افسران کیساتھ براسلوک کیاگیا، صوبہ سندھ نے ریلوے کی زمین واپس نہیں کی ، ریلوے کی زمینوں کو واپس کرنا ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ جب چیزوں کا کنٹرول سنبھالتے ہیں تو پھر پتہ چلتا ہے خرابی کتنی ہے ، ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ورنہ ہوچکا ہوتا، یہ کہتے ہیں ہماری 27کلومیٹر کی حکومت تو ہمیں اسی میں کام کرنے دیں، نظام کو چلنے دیں لوگوں پر رحم کریں۔

    سعد رفیق نے کہا کہ ایک دن کہتے ہیں بات کروں گا دوسرے دن کہتے ہیں مذاق کررہاتھا، پتہ نہیں چلتا عمران خان کب مذاق کرتے ہیں اور کب سنجیدہ ہوتے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم جیلوں میں تھے تو باہر نکال کر بولا گیا فارورڈ بلاک بنا دیں فلاں چیف منسٹربن جائے۔

    انھوں نے عمران خان کے بیان پر درعمل دیتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ آدمی ریٹائرڈنہیں ہوا، آپ کی زبان بندتھی، ایکسٹینشن دیناغلطی تھی تو دوبارہ آفرکیوں کی؟

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بے شک ہم عدم اعتماد لائے جس کی آئین پاکستان اجازت دیتا ہے ، جب آپ حکومت سے باہر ہوتے ہیں تب آپ کو معاملات کا نہیں پتا ہوتا، اسمبلیاں توڑنے کے لیے نہیں چلانے کے لیے بنتی ہیں۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حالات بہت خراب ہیں، سنگین معاشی بحران ہے، ادارے نہیں چلا سکتے، تنخواہ اور پینشن کیلئے پیسے نہیں۔

  • ریلوے کی بحالی کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں: خواجہ سعد رفیق

    ریلوے کی بحالی کے لیے پوری کوشش کر رہے ہیں: خواجہ سعد رفیق

    لاہور: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ریلوے کی تاریخ میں پاکستان بننے سے لے کر اب تک اتنا بڑا نقصان نہیں دیکھا، پوری کوشش کر رہے ہیں کہ سسٹم کو واپس ٹریک پر لائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ تفتان دالبندین ٹریک بحال ہوچکا ہے، ڈیرہ الہٰ یار سے جیکب آباد 11 کلو میٹر کا ریلوے ٹریک زیر آب ہے، سندھ ایری گیشن ڈپارٹمنٹ سے پانی نکالنے پر بات کی ہے۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں جلد از جلد پانی نیچے جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ریلوے کی تاریخ میں پاکستان بننے سے لے کر اب تک اتنا بڑا نقصان نہیں دیکھا، پوری کوشش کر رہے ہیں سسٹم کو واپس ٹریک پر لائیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیلاب نے ریلوے ٹریک کو شدید متاثر کیا ہے، کئی علاقوں میں اب بھی پانی کھڑا ہے، نظام کی بحالی کے لیے ریلوے کا عملہ دن رات کام کر رہا ہے۔

  • فیصل آباد ایئرپورٹ رن وے کی تعمیر کا کام جلد مکمل کیا جائے، سعد رفیق

    فیصل آباد ایئرپورٹ رن وے کی تعمیر کا کام جلد مکمل کیا جائے، سعد رفیق

    کراچی : وفاقی وزیر ریلوے وہوا بازی خواجہ سعد رفیق کے فیصل آباد ایئر پورٹ پر اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر سعد رفیق کو فیصل آباد ایئر پورٹ کے دورے کے موقع پر مستقبل کے حوالے سے اہم پروجیکٹس پر بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر نے فیصل آباد ائیرپورٹ کے مرکزی رن وے کی تعمیرنو کی تاخیر پر سی اے اے افسران سے باز پرس کی۔

    انہوں نے ائیرپورٹ کے مرکزی رن وے کی تعمیر نو کو رواں سال اکتوبر تک ہر صورت مکمل کر نے کی ہدایت جاری کردی۔

    ائیر پورٹ مینجر نے بریفنگ میں بتایا گیا کہ ساڑھے تین ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہو نے والے مرکزی رن وے کا61 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ فیصل آباد ائیرپورٹ کو موٹر وے سے لنک کرنے کے لئے پلاننگ شروع کردی گئی ہے جتنا عرصہ ہم اس حکومت کا حصہ ہیں اتنی ہی تیزی سے کام کی تکمیل چاہتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے سول ایوی ایشن کو ہدایت دی کہ فیصل آباد کے لئے مزید پروازوں میں اضافہ کیا جائے, اے ایس ایف حکام کی جانب سے بھی وفاقی وزیر کو بریفنگ دی گئی۔

     

  • خواجہ سعد رفیق ووٹ کے حق سے محروم

    خواجہ سعد رفیق ووٹ کے حق سے محروم

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کنٹونمنٹ انتخابات میں ووٹ کے حق سے محروم ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے سعد رفیق کا ووٹ ان کے آبائی حلقے لوہاری میں منتقل کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں سعد رفیق نے ووٹ ڈیفنس میں کاسٹ کیا تھا لیکن اب الیکشن کمیشن کی جانب سے ان کا ووٹ ان کے آبائی علاقے میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    سعد رفیق نے اس حوالے سے کہا کہ انھیں بالکل علم نہیں کہ ان کا ووٹ کب اور کیوں تبدیل ہوا، دوسری طرف سعد رفیق کی اہلیہ غزالہ سعد کا ووٹ بدستور ڈیفنس ہی میں رجسٹرڈ ہے۔

    آج لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعد رفیق نے متعلقہ اداروں اور سول سوسائٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے پر وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کے خلاف ایکشن لیں۔

    حکومت کی جانب سے تیار کردہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے انھوں نے کہا اس ووٹنگ مشین سے وہی کام لیا جائےگا جو آر ٹی ایس سسٹم بٹھا کر لیا گیا تھا، دنیا کے بڑے جمہوری ملکوں میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم استعمال نہیں ہوتا۔

    سعد رفیق نے کہا الیکشن چوری کرنے کے لیے ای وی ایم استعمال کی جائے گی، ای وی ایم دنیا کی کوئی بڑی جمہوریت استعمال نہیں کرتی، ای وی ایم دو ایک جگہ کم آبادی والے علاقوں میں استعمال کی جاتی ہے، لیکن یہاں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر بل منظور کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہ الیکشن چوری کر کے عوام کے ساتھ فراڈ کرنا چاہتے ہیں۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا کہ جس ادارے نے الیکشن کرانے ہیں، اسی نے اعتراض کیے ہیں اس پر، اور آپ نے اسے ہی دھمکیاں دینی شروع کر دیں، جعلی عددی اکثریت پر قانون منظور ہوا تو یہ کالا قانون ہوگا، اور اسے کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔