Tag: khawaja saad rafique

  • سعد رفیق جیل میں بیمار پڑ گئے، اسپتال منتقل کرنے کا حکم

    سعد رفیق جیل میں بیمار پڑ گئے، اسپتال منتقل کرنے کا حکم

    لاہور: خواجہ سعد رفیق بھی جیل میں بیمار پڑ گئے، احتساب عدالت نے انھیں سروسز اسپتال منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیراگون کیس میں گرفتار ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق بھی جیل میں بیمار پڑ گئے، احتساب عدالت نے ان کو سروسز اسپتال منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت میں سعد رفیق کو اسپتال میں داخل کرانے کی درخواست دائر کر دی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سعد رفیق کو گلے کی تکلیف ہے، جیل اسپتال میں علاج ممکن نہیں، عدالت سعد رفیق کو اسپتال داخل کرانے کی اجازت دے۔

    احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے جیل سپرنٹنڈنٹ کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے حکم جاری کیا کہ سعد رفیق کو علاج کے لیے سروسز اسپتال داخل کرایا جائے۔

    یاد رہے کہ جمعہ 6 مارچ کو احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کی سماعت ہوئی تھی، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق ایڈمن جج امیر محمد خان کی عدالت میں پیش ہوئے تھے، وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ پیش نہیں ہوئے، وکیل نے بتایا کہ وہ بیماری کے باعث اسپتال میں داخل ہیں، پچھلی بار پیشی پر انھیں ایمبولینس میں لایا گیا تھا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے یہ کہ ہائی پروفائل کیس ہے اس لیے اسے سن رہے ہیں، بعد ازاں عدالت نے سماعت 19 مارچ تک ملتوی کر دی۔

  • آصف زرداری، خورشید شاہ، خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری

    آصف زرداری، خورشید شاہ، خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے آصف زرداری، خورشید شاہ اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اراکین اسمبلی آصف زرداری، خورشید شاہ اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کردئیے ہیں، تینوں رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈر قومی اسمبلی کے رواں اجلاس کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے تینوں اراکین اسمبلی کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں لانے کی ہدایت کردی۔

    واضح رہے کہ خورشید شاہ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نیب حراست میں ہیں جبکہ خواجہ سعد رفیق آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار ہیں۔

    مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کا آصف زرداری کے علاج کے لیے نجی میڈیکل بورڈ کا مطالبہ

    قبل ازیں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مطالبات کے باوجود آصف زرداری تک طبی ماہرین کو رسائی نہیں دی جارہی ہے، آصف زرداری کی صحت کی تشویشناک حالت کو چھپایا جارہا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آصف زراری کو جان بوجھ کر جیل میں علاج کی سہولت سے دور رکھا گیا ہے، اہلخانہ کو نہیں بتایا جارہا کہ آصف زرداری کس تکلیف سے گزر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی صحت کے حوالے سے پورا خاندان پریشان ہے ان کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق کے ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ قومی ادارہ احتساب (نیب) نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    نیب نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست کا جواب جمع کروایا۔ خواجہ برادران کے وکلا نے کہا کہ کمپنی کے متعلق کیس کی سماعت نیب عدالت نہیں کر سکتی، ایسے معاملات کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) دیکھ سکتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ نیب کو کمپنی یا منصوبے کے متعلق تفتیش کا کوئی اختیار نہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے خلاف کیس نہیں بنتا۔ نیب آج تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکا۔ عدالت مقدمے سے بری کرنے کا حکم دے۔

    عدالت نے عدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست پر وکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا۔ عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں چار روزہ توسیع کرتے ہوئے سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    پیشی کے بعد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے احتساب میں سیاسی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا بیانیہ ہم جیسوں کے لیے حوصلہ افزا ہے۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: سعد رفیق اور سلمان رفیق پر فرد جرم عائد

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پر فرد جرم عائد کردی گئی، خواجہ برادران نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی۔ نیب نے سخت سیکیورٹی میں خواجہ برادران کو عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت میں خواجہ برادران کو ریفرنس کی صاف نقول فراہم کی گئیں۔ خواجہ برادران کے وکیل نے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کی اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے سات دن کی مہلت مانگی۔

    وکیل نے کہا کہ عدالت نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا فرد جرم عائد کرنے کا کیس بنتا بھی ہے یا نہیں، اللہ نے شیطان کو بھی صفائی کا موقع دیا ہے۔ آئین کے تحت کسی کو اپنی صفائی کا مکمل موقع دیے بغیر سزا نہیں دی جاسکتی۔

    عدالت نے کہا کہ کیا ہم کوئی سزا دے رہے ہیں، ابھی تو فرد جرم عائد ہونی ہے۔ سماعت کے بعد عدالت نے دونوں بھائیوں پر فرد جرم عائد کردی۔ خواجہ برادران نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے نیب کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا۔

    عدالت نے مزید سماعت 13 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہوں کو شہادتوں کے لیے طلب کرلیا۔

    عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میرا اور میرے خاندان کا جرم جمہوریت کے لیے جدوجہد ہے، ٹرائل میں بے گناہی ثابت کریں گے۔

    یاد رہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار ہیں، نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

  • عمران خان کے جانے کا وقت آ گیا ہے، خواجہ سعد رفیق

    عمران خان کے جانے کا وقت آ گیا ہے، خواجہ سعد رفیق

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق نے کہا عمران خان کےجانےکاوقت آ گیاہے اور ان کی حکومت کاخاتمہ ہونے کو ہے، عمران خان کاایک ہی مقصد ہے اپنے مخالفین کے سر کچلنا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق نے احتساب عدالت میں پیشی کےموقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہابجٹ نےعوام کی چیخیں نکال دیں، جلدحکومت کی بھی چیخیں نکلنےوالی ہیں، عمران خان نےعوام کومہنگائی کاسونامی دیا۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا عمران خان نےرات کوچوروں کی طرح تقریر کی، ان کےجانےکاوقت آ گیاہے اور عمران خان کی حکومت کاخاتمہ ہونے کو ہے۔

    عمران خان ایک انتقام سے بھرے شخص ہیں ، ان کاایک ہی مقصد ہے اپنے مخالفین کے سر کچلنا

    ن لیگی رہنما نے کہا عمران خان کے بنائےگئےکسی کمیشن کی کوئی وقعت نہیں، وہ ایک انتقام سے بھرے شخص ہیں ، ان کاایک ہی مقصد ہے اپنے مخالفین کے سر کچلنا۔

    ان کا کہنا تھا حکومت میں بنے کسی کمیشن کی کوئی حیثیت تسلیم نہیں کرتے ، ہمیں جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں جیل میں ڈالا گیا۔

    سعدرفیق نے کہا عمران خان ایسے بات کرتے ہیں جیسے چیئرمین نیب ہوں ، نیب وزیراعظم ہاوس کا ذیلی ادارہ بن چکا ہے۔

    بجٹ کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا بجٹ الفاط کا گورکھ دھندہ ہے جسے عوام نے مسترد کردیا، بجٹ کے بعد اپوزیشن کو نکلنے کی ضرورت نہیں عوام خود نمٹ لیں گے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار سعد رفیق اور سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ دن کی توسیع کر دی۔

    سوسائٹی کیس میں عدالت نے فرہان علی اور ندیم ضیاء کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور دونوں ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

  • ’ایسا نہیں چلے گا‘ ، سعد رفیق نے ریلوے میں نئی بھرتیوں کی کھل کر مخالفت کردی

    ’ایسا نہیں چلے گا‘ ، سعد رفیق نے ریلوے میں نئی بھرتیوں کی کھل کر مخالفت کردی

    اسلام آباد: سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے محکمے میں 22 ہزار اسامیاں خالی ہونے کے باوجود نئی بھرتیاں کرنے کی کھل کر مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے امور ریلوےکا اجلاس ہوا جس میں سابق سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھی خصوصی شرکت کی۔ ریلے حکام نے کمیٹی کو محکمے کے اثاثوں، کارکردگی اور مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی۔

    حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پاکستان ریلوے کا ٹریک 11 ہزار881 کلومیٹر ہے، جس کے مجموعی روٹس 7 ہزار 791 کلومیٹر پر  محیط ہیں، ریلوے کے پاس کُل 458 انجن ہیں جن میں سے 321 آپریشنل اور 70 سے زائد خراب ہیں جنہیں مرمت کے بعد کار آمد بنایا جاسکتا ہے۔

    [bs-quote quote=”ریلوے کے ساتھ ماضی میں سوتیلے بچوں جیسا سلوک ہوا، 60 سال کی تاریخ میں محکمے کو لوٹا گیا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”سعد رفیق”][/bs-quote]

    ریلوے حکام نے بتایا کہ کل 132 ٹرینیں اور 1819 مسافر کوچز ہیں، پائلٹ پراجیکٹ کے تحت 5 انجنوں کو قابل استعمال بنایا جا رہا ہے، اسی طرح محمکے کے پاس 20 دن کا آئل اسٹاک میں موجود ہے۔

    ریلوے حکام نے آگاہ کیا کہ پاکستان ریلوے میں 95 ہزار 712ملازمین کی گنجائش ہے جبکہ فی الوقت 73 ہزار 137 ملازمین کام کررہے ہیں اور اب بھی 22 ہزار اسامیاں خالی پڑی ہیں جن پر بھرتیاں ہر صورت کی جانے چاہیں۔

    مزید پڑھیں: شیخ رشید نے محکمہ ریلوے میں‌ 23 ہزار نئی بھرتیوں کا عندیہ دے دیا

    سابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے محکمہ ریلوے میں بھرتیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’خالی اسامیوں پر بھرتی سے ریلوے کا بھٹہ بیٹھ جائے گا پھر بھی اگر اسامیاں بھرنی ہیں تو ملازمین کو مستقل کے بجائے کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے کیونکہ مستقل ملازمین ریلوے پر قیامت تک مسلط رہیں گے۔

    حکام نے خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر کمیٹی اراکین کو آگاہ کیا کہ ریلوے میں ضروری اسٹاف کی بھرتیاں کی جا رہی ہیں،10ہزار خالی آسامیوں پر ملازمین رکھے جائیں گے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کھل کر مخالف کرتے ہوئے کہا کہ ’وزارت ریلوے میں ایسا نہیں چلے گا، نئی بھرتیوں کی تفصیلات اور مالی بوجھ کی تفصیلات بھی کمیٹی کو فراہم کی جائیں کیونکہ ماضی میں محکمے کے ساتھ سوتیلے بچوں جیسا سلوک کیا گیا، ریلوے کو سیاسی اثر ورسوخ کو بالائے طاق رکھ کر ہی دوبارہ کھڑا کیا جاسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید کا مزدوروں کے لیے 3، 3 ہزار روپے انعام کا اعلان

    اُن کا کہنا تھا کہ ریلوے کو آئندہ سالوں کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کرنا ہوگی، ماضی میں ن لیگ نے عوام سے بلٹ ٹرین چلانے کا وعدہ کیا تھا مگر اقتدار میں آ کر واضح کر دیا بلٹ ٹرین نہیں چل سکتی، ریلوے کو فی الحال اپنے ٹریکس بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ملکی تاریخ میں ریلوے کو صرف برباد کیا گیا جس کی بحالی میں مزید 15 سے 20 سال کا عرصہ درکار ہے۔

    یاد رہے کہ موجودہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے وزارت سنبھالنے کے بعد 23 ہزار نئی بھرتیاں کرنے کا عندیہ دیا تھا جس کے بعد انہوں نے وزیراعظم کو سفارش بھی ارسال کی تھی، سمری منظور ہونے کے بعد پہلے مرحلے میں 10 ہزار ملازمین کو ملازمت دی جارہی ہے۔

  • ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    ریلوے خسارہ کیس: خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ میں پیش

    لاہور: ریلوے خسارہ کیس میں قومی احتساب بیورو نیب نے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کو سپریم کورٹ میں پیش کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینچ نے ریلوے خسارہ ازخود کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ ریلوے میں گراں قدر کام کیا ہے، افسوس ہے شیخ رشید نے لوکوموٹیو کے بارے میں عدالت میں غلط بیانی کی۔

    انہوں نے کہا کہ لوکوموٹیونہ 22 کروڑ میں آتا ہے نہ ہی ہم نے 45 کروڑمیں خریدا، قیمت خرید اور جس قیمت پرہم نے لیا دونوں غلط بتا رہے ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کی فرانزک آڈٹ رپورٹ پر جواب داخل کرا دیا، انہوں نے کہا کہ میں ایک بات کرنے کی اجازت چاہتا ہوں، میرے دورمیں ریلوے میں بہتری آئی شاباش لینا چاہتا ہوں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پہلے وفاقی حکومت اوردیگر کا جواب آنے دیں پھردیکھیں گے، ریلوے میں توخسارہ ہواعدالت خسارے کی ہی بات کررہی ہے۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے ریلوے خسارہ کیس میں وفاقی حکومت اوردیگرسے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    بعدازاں سابق وزیرریلوے نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے نیب کا رویہ ٹھیک ہے، مجھے نیب قانون پراعتراض ہے، میرے خلاف نیب کیس غلط ہے۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہماری باری آئی ہوئی ہے پتہ نہیں کون کون سی انکوائریاں جاری ہیں، نواز شریف کوجوسزا دی گئی اس سے بڑا ظلم کوئی نہیں، احتساب کے نام پرمسلم لیگ ن کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

  • اسپیکرقومی اسمبلی نے خواجہ سعد رفیق کےپروڈکشن آرڈرجاری کردیے

    اسپیکرقومی اسمبلی نے خواجہ سعد رفیق کےپروڈکشن آرڈرجاری کردیے

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے مسلم لیگ ن کے گرفتار رکن اسمبلی خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے۔

    قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر قومی اسمبلی میں کارروائی اور طریقہ کار کے قواعد 2007 کے قائدہ 108 کے تحت جاری کیے گئے۔

    اس قانون کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے زیرحراست رکن اسمبلی کی موجودگی ضروری سمجھے تواجلاس کے لیے طلب کرسکتا ہے۔

    پردوڈکشن آرڈر جاری ہونے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے گرفتار رکن اسمبلی کو اجلاس کے دوران قومی اسمبلی میں لانے کے پابند ہوں گے۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق نے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر رکوانے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا تھا۔

    نیب نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو حراست میں لے لیا


    واضح رہے کہ رواں ماہ 11 دسمبر کو نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کیا تھا۔

  • خواجہ سعد رفیق ریلوے خسارہ کیس میں سپریم کورٹ میں پیش

    خواجہ سعد رفیق ریلوے خسارہ کیس میں سپریم کورٹ میں پیش

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریمانڈ پر موجود سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ریلوے خسارہ کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، کیس کی سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو نیب اور پولیس کی تحویل میں عدالت میں لایا گیا۔ سپریم کورٹ نے سعد رفیق کو ریلوے خسارہ کیس میں ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا۔

    سماعت کے موقع پر سیکیورٹی ادارے سابق رکن پنجاب اسمبلی قیصر امین بٹ کو بھی لے کر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران سعد رفیق نے کہا کہ رات کو نوٹس ملا تھا، میں نیب کی حراست میں ہوں۔ نوٹس ملتے ہی کامران مرتضیٰ کو وکیل کیا، وہ آج کوئٹہ میں ہیں لہٰذا آج پیش نہیں ہوسکے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ وکیل کب آئیں گے جس پر سعد رفیق نے کہا کہ میں تو نیب کی تحویل میں ہوں مجھےعلم نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ صاحب آپ کو جلدی تو نہیں جس پر سعد رفیق نے نفی کردی۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ محکمہ ریلوے میں 60 ارب روپے کے خسارے کے معاملے پر کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

    ایک سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق نے بتایا تھا کہ ریلوے کا ریونیو 50 ارب اور خسارہ 35 ارب کے قریب ہے۔ چیف جسٹس نے پاکستان ریلوے کا مکمل آڈٹ کروانے کا حکم بھی دیا تھا۔

    دوسری جانب خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں پہلے ہی نیب کی تحویل میں ہیں۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے دونوں بھائیوں کو 10 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • خواجہ برادران 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    خواجہ برادران 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو احتساب عدالت نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر 22 دسمبر تک قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سخت سیکیورٹی نافذ رہی۔

    لیگی کارکنان کے احتجاج کے پیش نظر عدالت کو خاردار تاروں سے سیل کردیا گیا جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی طلب کی گئی۔

    سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 40 کنال کی پلاٹنگ نہیں کی جاسکتی مگر سب پر پلاٹ بنادیے گئے، سوسائٹی کی رجسٹریشن جعلی ہے۔

    عدالت نے دریافت کیا کہ سوسائٹی میں عوامی پیسے کا کیا نقصان ہے جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ لوگوں کو ایسی زمین فروخت کی گئی جو ان کے نام پر ہی نہیں۔ پیراگون کے نام پر عوام سے کروڑوں کا فراڈ کیا گیا، پیراگون کے پاس کل زمین 1100 کنال ہے، 7 ہزار کنال نہیں۔

    پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ اربوں کی ٹرانزیکشن اور کمپنی ریکارڈ کی جانچ کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا خواجہ سعد رفیق انکوائری میں پیش ہوتے رہے ہیں جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ خواجہ برادران پیش ہوتے رہے ہیں، کیس کا ایک اور ملزم ندیم ضیا مفرور اور قیصر امین بٹ گرفتار ہے۔

    پراسیکیوٹر نے بتایا کہ تمام ریکارڈ ندیم ضیا کے پاس ہے، قیصر امین نے بھی انکشافات کیے۔ سوسائٹی جعلی ہے اور اس کا مکمل ریکارڈ موجود نہیں۔

    عدالت نے کہا کہ جعلسازی کس نے کی پہلے اس کو دیکھا جائے، جس نے پہلا ریکارڈ دیا اس سے باقی بھی لے لیں۔ جہاں سے جعلسازی شروع ہوئی وہاں سے پہلے پوچھنا چاہیئے تھا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سادان ایسوسی ایٹس خواجہ سعد رفیق کی ملکیت ہے، کے ایس آر کمپنی خواجہ سلمان رفیق کی ملکیت ہے۔ خواجہ برادران کی 2 کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں 100 ملین آئے۔ رقم پیراگون کی بے نامی کمپنی ایگزیکٹو بلڈر کے اکاؤنٹ سے منتقل ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ شاہد بٹ ان کا پارٹنر ہے جس کا کہنا ہے کہ 4 ارب کی زمین سعد رفیق نے بیچی۔

    نیب نے شاہد بٹ کا بیان بھی عدالت میں پیش کیا جس پر عدالت نے کہا لگتا ہے نیب نے خود لکھا ہے یہ بیان اور سائن شاہد بٹ نے کیے۔ شاہد بٹ کو بلا لیں ہمارے سامنے اپنے بیان کی 2 لائنیں لکھ دے۔

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ پیراگون کے خلاف 90 شکایات موصول ہوئیں۔ قیصر امین بٹ کے بیان کی روشنی میں تفتیش کی جانی ہے۔

    خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ 6 مارچ کو انکوائری شروع ہوئی تھی، نیب نے بھی مانا کہ دونوں بھائی پیش ہوتے رہے۔ نیب نے جب بلایا اور جو ریکارڈ مانگا فراہم کیا گیا۔ نیب نے جو سوالنامہ بھیجا اس کا تحریری جواب دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں 3 سال تک کرپشن اور اثاثوں کی انکوائری چلتی رہی، 3 سال بعد کہا گیا ثبوت نہیں ملا اور انکوائری پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا۔

    وکیل نے کہا کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے پاس رجسٹریشن میں ندیم ضیا اور قیصر امین بٹ ہی مالک ہیں، شاہد بٹ اور پیراگون کے درمیان سول مقدمہ بازی چل رہی ہے۔ شاہد بٹ کے ساتھ خواجہ برادران کا کوئی لینا دینا نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 15 سال سے پیراگون سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوسکا۔ قیصر امین کی پلی بارگین کو وعدہ معاف بنانے سے نظر آتا ہے معاملہ کچھ اور ہے۔

    سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹھیک طرح سے ادویات نہیں دی جارہیں، کون گناہ گار کون بے گناہ یہ بعد کی بات ہے مگر غیر انسانی سلوک تو نہ کیا جائے۔

    عدالت نے نیب میں ملزمان کے لیے بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی نیب سے لکھوا کر لائیں ملزمان کو تمام سہولتیں دی جائیں گی۔

    نیب کی جانب سے ملزمان کے 15 روزہ ریمانڈ کی درخواست کی گئی تاہم عدالت نے صرف 10 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 22 دسمبر تک خواجہ برادران کو نیب کے حوالے کردیا۔

    خواجہ برادران کی گرفتاری

    خیال رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے دونوں بھائیوں کی عبوری ضمانت منظور کی تھی جس میں کئی بار توسیع کی گئی۔

    گزشتہ روز بھی خواجہ برادران عبوری ضمانت میں مزید توسیع کی درخواست لیے عدالت پہنچے تھے تاہم عدالت نے ان کی استدعا مسترد کردی جس کے بعد دونوں کی گرفتاری عمل میں آئی۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔