Tag: khud kash bambar

  • رحیم یارخان دھماکے کے خود کش حملہ آور کا خاکہ تیار

    رحیم یارخان دھماکے کے خود کش حملہ آور کا خاکہ تیار

    رحیم یارخان : گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے شہر رحیم یارخان میں سی ٹی ڈی کے دفتر کے باہر ہونے والے خود کش دھماکے کے خود کش بمبار کا خاکہ تیار کر لیا گیا، حملے میں خاتون سمیت تین افراد زخمی بھی ہوگئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان میں جمعے کو سی ٹی ڈی کے دفتر کے باہر ہونے والے خود کش دھماکے کے حملہ آور کا خاکہ تیارکرلیا گیا ہے۔

    پولیس کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی ملتان میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمہ پانچ کالعدم تنظیموں کیخلاف درج ہوا۔ جس میں دہشت گردی، اقدام قتل، ایکسپلوزیو ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں : رحیم یارخان: سی ٹی ڈی کے دفتر کے باہرخودکش دھماکا،3افراد زخمی

    مقدمےمیں کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی العالمی ،کالعدم تحریک طالبان پاکستان،سپاہ صحابہ پاکستان ،جنداللہ گروپ ،شہریار محسود گروپ پرشبہ ظاہرکیا گیا ہے، رحیم یار خان خود کش دھماکے میں راہ گیرخاتون اوردو پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

  • شکار پورمیں گرفتارخود کش بمبار کے تہلکہ خیز انکشافات

    شکار پورمیں گرفتارخود کش بمبار کے تہلکہ خیز انکشافات

    شکارپور : امام بارہ گاہ سے زخمی حالت میں  پکڑا جانے والا خودکش بمبار بلوچستان سے ایک دن پہلے آیا تھا، شکار پور میں گرفتارخودکش بمبار نے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔

    لوگوں نے  خودکش بمبار کو پکڑ کر رسی سے باندھ دیا۔ عثمان نامی خود کش بمبار کا کہنا تھا کہ عمر نامی شخص نے موٹر سائیکل پر امام بارگاہ کے قریب چھوڑا تھا۔

    خود کش بمبار کے مطابق وہ ایک دن پہلے بلوچستان سے آیا تھا اور ایک مقمی ہوٹل میں رکا، جس کا اسے نام معلوم نہیں، خود کش بمبار نے انکشاف کیاکہ یہاں آنے سے پہلے اسےانجکشن بھی لگایا گیا اور ساڑھے چار ہزار روپے دیئے گئے۔

    اے آر وائی نیوز نے بی ڈی ایس کی رپورٹ حاصل کرلی ہے، رپورٹ کےمطابق دونوں حملہ آوروں سے دس دس کلو بارودی مواد سے بھر ی دو خودکش جیکٹ بر آمد کئے گئے۔

    جیکٹ کے اندر پانچ پیکٹ نٹ بولڈ، پانچ ڈیٹونیٹر اور دھماکہ خیز مواد سی فورکا ایک پیکٹ موجود تھا۔ خود کش دھماکے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کو علاج کیلئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے کراچی منتقل کردیا گیا.

    علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خان پور میں دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔

    چوہدر ی نثار نے پولیس اور رضا کارو ں کے بر وقت کام کی تعریف کی ۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے اپنی جان کی پروانہ کرتے ہوئے بہادری کے ساتھ خود کش بمباروں کا حملہ ناکا م بنایا ۔

    اس موقع پر چوہدری نثار نے حملے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔

     

  • سانحہ لاہور: خودکش حملہ آورکون تھا، خاکے نےسوال اٹھا دیا

    سانحہ لاہور: خودکش حملہ آورکون تھا، خاکے نےسوال اٹھا دیا

    لاہور: اقبال پارک لاہور میں حملے کا خودکش بمبار کون تھا، مظفرگڑھ کامحمد یوسف یا کوئی اور مبینہ حملہ آور کے خاکے سے معاملہ الجھ گیا۔

    پولیس کی ابتدائی معلومات غلط نکلیں، جس کا شناختی کارڈ ملا وہ حملے میں ملوث نہیں تھا، حملے کے بعد جائے وقوعہ سے ایک کٹا پھٹا شناختی کارڈ ملا جس کو بنیاد بنا کرپولیس نے محمد یوسف کو مبینہ خودکش حملہ آورٹھہرایا۔

    تفتیش پرانکشاف ہوا کہ یوسف لاہورمیں فیروز پور روڈ پرایک آن لائن مدرسےمیں قران پڑھاتا تھا، پولیس اورایجنسیوں نےادارے پر چھاپہ مارا اوریوسف کے زیراستعمال سامان قبضےمیں لے لیا، یوسف کے شناختی کارڈمیں اس کاآبائی علاقہ چوک قریشی مظفرگڑھ تحریر تھا۔

    مظفر گڑھ کا محمد یوسف کچھ دیر میں ہی دہشت گرد قرار پایا اور شناختی کارڈ اس کی جیب میں تھا۔ عوامی حلقے حیران تھے کہ خود کش بمبار کی جیب میں شناختی کاڑد آخر کیوں تھا؟

    پولیس نے یوسف کے گھرپرکارروائی کرکےتین بھائیوں اورچچاکوحراست میں لے لیا۔ یوسف کےوالدین عمرے پرگئے ہوئےہیں، یوسف کو مشتبہ قراردیکرپیش رفت کے بعد پولیس نےمبینہ خودکش حملہ آورکا خاکہ جاری کیا۔

    یہ خاکہ یوسف سےنہیں ملتا،پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ حملہ آورکا خاکہ عینی شاہدین سے پوچھ کر بنایا گیا۔