Tag: khuram dastgir

  • عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، خرم دستگیر

    عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، خرم دستگیر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ حکومت نے عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کیلئے اہم اقدامات پر غور شروع کردیا ہے۔

    اس سلسلسے میں ہم پاکستان میں سستی بجلی کی بنیاد رکھنے جا رہے ہیں، شمسی توانائی کے منصوبے پر مشاورت کیلئے سرمایہ کاروں کو مدعو کیا گیا ہے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کی تکلیف دہ قیمت کو کم کرنے کی عملی تیاری کا آغاز ہو رہا ہے، ہائیڈل شمسی توانائی ونڈ کوئلے سے بجلی کے ذرائع پر غور کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تیل اور کوئلے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، عوام مہنگے ایندھن پر پیدا کی گئی بجلی کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

    وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ صارفین کو سستی بجلی فراہم کرنے کا قدم اٹھا رہے ہیں، اس اقدام سے پاور سیکٹر کی سبسڈیز سے بھی نجات ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلا چھ سو میگاواٹ کا پلانٹ پر آج سے پراسس شروع ہوگا جس سے مہنگی بجلی کا خاتمہ ہوگا اور ماحولیات دوست منصوبے ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسمیشن کا انفرااسٹرکچر موجود ہے، پلانٹس بھی وہیں لگیں گے جن مقامات پر ٹرانسمیشن لائن نزدیک ہے۔

    انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ دیہاتی علاقوں میں ایک سے چار میگاواٹ کی بڈنگ کرینگے، دیہی علاقوں میں لوکل سولر پلانٹ سے لوکل گرڈ سے سستی بجلی دینگے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری عمارتوں کو سولر پر منتقل کیا جائے گا اور کسانوں کیلئے سولر ٹیوب ویل کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

  • برآمدات میں اضافے کیلئے سروسز ٹریڈ ڈویلپمنٹ کونسل کا قیام

    برآمدات میں اضافے کیلئے سروسز ٹریڈ ڈویلپمنٹ کونسل کا قیام

    کراچی : وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ سروسز سیکٹر کی برآمدات میں اضافے کیلئے سروسز ٹریڈ ڈویلپمنٹ کونسل قائم کردی ہے ۔جس کے ذریعے ملک کے تمام سروسز سیکٹر کو برآمدات کی غرض سے مستحکم کریں گے ۔

    وفاقی وزیر نے سروسز ٹریڈ ڈیولپمنٹ کونسل کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ،بینکنگ، انشورنس، تعمیرات ،افرادی قوت ، ٹریول ایجنسیوں کے سیکٹروں میں سروسز کی برآمدات کے بے تحاشا مواقع موجود ہیں۔جن کے لئے ضروری قانونی اور انتظامی تبدیلیاں لائیں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سروسز سیکٹر کا حصہ پاکستان کے جی ڈی پی میں پچاس فیصد سے زائد ہے لیکن گزشتہ ٹریڈ پالیسیوں میں اس سیکٹر کو جائز حصہ نہیں دیا گیا ، لہٰذا سروسز سیکٹر کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہوسکا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سروسز سیکٹر کی برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے نئی ریگولیشنزلائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کی ترسیلات ملک میں منگوانے کیلئے اسٹیٹ بینک سے بات چیت کریں گے، سروسز سیکٹر کی کمپنیوں کو ٹی ڈی اے پی کی بیرون ممالک نمائشوں میں شمولیت کیلئے بھی ٹی ڈی اے پی ہر ممکنہ سہولیات فراہم کرے گا۔