Tag: Khurram Sherzaman

  • این اے 249 میں شکست، پی ٹی آئی نے ملبہ الیکشن کمیشن پر ڈال دیا

    این اے 249 میں شکست، پی ٹی آئی نے ملبہ الیکشن کمیشن پر ڈال دیا

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے این اے 249 کے ضمنی الکیشن کے نتائج کو مسترد کردیا ہے، خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ دو نمبر سے الیکشن کرانے ہیں تو سیاسی جماعتوں کو لڑنےکی ضرورت ہی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کی جیت پر سوالات اٹھائے اور کہا کہ پورا بلدیہ حیران اورپریشان ہےکہ پیپلزپارٹی کیسےجیت گئی؟، پی پی کی جیت ایسے ہے جیسے بلدیہ میں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہوں، تین دن پہلے ہونیوالے سروے میں بھی پیپلزپارٹی کہیں نہیں تھی، کسی سروے کمپنی نے بھی پیپلزپارٹی کو پانچواں نمبرسےاوپر نہیں دیاتھا۔

    خرم شیر زمان نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن کو پری پلانٹڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے سے طے شدہ تھا کہ کسے اوپر لانا ہے اورکسے نیچے؟پیپلزپارٹی کی کامیابی نےثابت کردیا کہ یہ دھاندلی تھی، ثابت ہوا کہ دونمبر سے الیکشن کرانے ہیں تو سیاسی جماعتوں کو لڑنےکی ضرورت ہی نہیں ہے۔

    پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی نے الیکشن کمیشن پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نااہل ہےجو شفاف الیکشن کرانےمیں ناکام رہا، ہماری ڈیمانڈ تھی یہ الیکشن رمضان میں نہیں ہوناچاہئےتھا، ہم جانتےتھے کہ رمضان میں اتنےلوگ نہیں نکل پائیں گے، کوروناکیسز بڑھتےجارہےہیں جس کی وجہ سے بھی لوگ نہیں نکلے، الیکشن کمیشن اس وبائی مرض کے پھیلانے کاذمہ دار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: این اے 249: ضمنی الیکشن کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا

    خرم شیر زمان نے کہا کہ انتیس اپریل کی صبح سب سےزیادہ رش پی ٹی آئی کیمپس میں تھا، ہمارےکیمپس میں تقریباً ساڑھے17ہزار لوگ آئےاور ووٹ کی پرچیاں لیں، جب نتیجہ آیا تو ساڑھے17ہزار تو دور اس کا آدھا فیگربھی سامنےنہیں آیا، یہ الیکشن پورا پری پلان تھا، فیصلہ کیا گیاا لیکشن کون اورکس نےجیتناہے؟۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ الیکشن کو ہم چیلنج کرینگےاسکےخلاف عدالت جائیں گے،یہ الیکشن ہمیں کسی بھی طورپر قابل قبول نہیں ہے، الیکشن کمیشن نے2023الیکشن کی تیاری اسی طرح کی تو پھر فائدہ نہیں ہے، الیکشن کمیشن ایک کاغذ پر پہلا دوسرا اور تیسرا نمبرلکھ کردےدے۔

  • خرم شیر زمان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت مل گئی

    خرم شیر زمان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت مل گئی

    کراچی:الیکشن کمیشن نے خرم شیر زمان کو سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ کی اجازت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ سے ایوان بالا کی گیارہ نشستوں کے لئے اسمبلی ہال میں پولنگ کا عمل جاری ہے، جہاں اراکین سندھ اسمبلی اپنا ووٹ کاسٹ کررہے ہیں۔

    پولنگ کے دوران اس وقت شور شرابہ ہوا پی پی کی خاتون رکن اسمبلی شمیم ممتازنےخرم شیرزمان کو روکا، شمیم ممتاز نے اعتراض تھا کہ خرم شیر زمان کے پاس موبائل ہے لہذا ان کی تلاشی لی جائے۔

    خرم شیر زمان کے پاس موبائل فون کی موجودگی پر پی پی پی کی خواتین ارکان نے شدید احتجاج کیا، خواتین ارکان کا موقف تھا کہ کسی کو فون اندر لےجانےکی اجازت نہیں ہے۔

    اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی سعید غنی نے اعتراض کیا، بعد ازاں خرم شیر زمان کی تلاشی لی گئی تو ان کے پاس سے موبائل فون برآمد ہوا، اس کے علاوہ ان کے ساتھ آنے والے کریم گبول کی بھی تلاشی لی گئی، تلاشی دینےکےبعد کریم بخش گبول نےاپنا ووٹ کاسٹ کیا ، کریم گبول کل سندھ اسمبلی میں ہونے والے ہنگامہ آرائی کے مرکزی کردار تھے۔

    تاہم موبائل برآمد ہونے پر خرم شیر زمان سےبیلٹ پیپر واپس لیا گیا اور انہیں پولنگ کے عمل میں حصہ لینے سے روک دیا گیا، بعد ازاں الیکشن حکام نے انہیں ایوان سے باہر بھی نکال دیا۔

    سعید غنی نے الزام عائد کیا کہ خرم شیر زمان موبائل لے کر آئے اور ووٹ کی تصویر لے رہے تھے، فون پی پی ایم پی اے شمیم ممتاز نےخرم شیرزمان کی جیب سےنکالا۔

    ترجمان سندھ حکومت نے واقعے سے متعلق جاری بیان میں کہا کہ خرم شیرزمان ووٹ ڈالنےگئےتو ان کے پاس سے الیکٹرونک ڈیوائس نکلی، سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ، جس کا ثبوت آچکا، یہ زور زبردستی سے ووٹ حاصل کرنےکی کوشش کررہےہیں، الیکشن کمیشن کو انتخابات میں رکاوٹ ڈالنےوالوں کےخلاف کارروائی کرنی چاہئے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ یہ دوسروں پرالزام لگاتےتھے کیونکہ  ان کےاپنےضمیرمیں کھوٹ تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ اسمبلی: پی ٹی آئی کے باغی ارکان نے کس کو ووٹ دیا؟

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی امداد پتافی نے کہا کہ اپوزیشن ارکان نے مجھ پر موبائل فون رکھنےکا الزام عائد کیا تھا، تلاشی لینے پر مجھ سے موبائل نہیں ملا تاہم خرم شیرزمان کی تلاشی پر ان کے پاس سے موبائل ملا۔

    امداد پتافی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس معاملےکا نوٹس لے اور خرم شیر زمان پر پابندی لگائے اور ان کا ووٹ نہ گنا جائے۔

    بعد ازاں پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی نے ریٹرننگ افسرسے سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی اجازت طلب کی، جسے ریٹرننگ افسر نے قبول کرلیا۔