Tag: Khursheed Shah

  • دوسری پارٹیوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کریں گے، خورشید شاہ

    دوسری پارٹیوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کریں گے، خورشید شاہ

    سکھر: پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے نشان تیر سے الیکشن میں حصہ لے گی، کوشش ہوگی کہ دوسری پارٹیوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کریں۔

    سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کی کوشش ہوتی ہے اپنی پارٹی کے سربراہ کو لیڈرآف ہاؤس بناسکے لہٰذا ہماری بھی کوشش ہے کہ بلاول بھٹو وزیر اعظم بنیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے 2008 میں جو اپنا منشور دیا اور اس پر مکمل عمل درآمد بھی کیا تھا، ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پارٹی نے اپنا منشور پورا کیا ہو۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ اس بار بھی الیکشن سے پہلے ہم اپنا منشور دے دیں گے، پیپلز پارٹی اپنے نشان تیر سے الیکشن میں حصہ لے گی، کوشش کریں گے دوسری پارٹیوں سے سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کریں۔

    جب تک سیاستدان ایک جگہ اور ایک آواز نہیں ہونگے صورتحال کنٹرول نہیں ہوگی، ملکی معیشت خطرناک اژدھا بن چکی ہے، اس معیشت کو درست کرنا ہے یہ بڑا چیلنج ہے۔

    سیاستدانوں کو ایک دوسرے کو اعتماد میں لینا ہوگا، اعتماد ہوگا تو ہم اس خراب معیشت کو درست کرسکیں گے۔

  • میری خواہش ہےعمران خان استعفیٰ نہ دیں، خورشید شاہ

    میری خواہش ہےعمران خان استعفیٰ نہ دیں، خورشید شاہ

    کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میری خواہش ہے کہ وزیراعظم عمران خان استعفیٰ نہ دیں بلکہ وہ پارلیمنٹ آئیں اور پھر انہیں شکست ہو۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کارڈ جس کے پاس ہوتا ہے وہ کسی کو بتاتا نہیں ہے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کارڈ کوئی بھی عوام کےخلاف استعمال نہیں کرسکتا، ڈالر، بجلی، تیل، اناج کی قیمتیں کہاں تک پہنچ گئیں کوئی پوچھنے والا نہیں؟

    پی پی رہنما نے کہا کہ ان کی جانب سے تکلیف دہ الفاظ استعمال کیے جارہے ہیں، اتحادی جماعتیں ان کے ساتھ ہوتیں تو ایسے الفاظ کا استعمال نہیں کیا جاتا۔

    ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے بتایا کہ عمران خان کو سینیٹ میں شکست ہوئی تھی تو انہوں نے اعتماد کا ووٹ لیا تھا، چوہدری نثار کی ملاقاتیں ایک سال پہلے ہوئی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان استعفیٰ دیں یا نہ دیں ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ عمران خان پارلیمنٹ میں آئیں اور پھر انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ عمران خان عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں، پارلیمنٹ کو اہمیت نہ دیں تو کیا نتیجہ نکلتا ہےاس کا احساس کرانا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ہمارے پاس آرہے ہیں وہ خود کو بچا رہے ہیں، ساڑھے3سال ہم نے انتظار کیا، میثاق معیشت کا بھی کہا، کشمیر سمیت دیگر اہم ایشوز پر میٹنگ ہوئیں، آرمی چیف آئے لیکن وزیراعظم نہ آئے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے سنبھل کر چل رہے تھےاور کہتے تھے، آئیں ساتھ بیٹھیں، کہا جاتا تھا کہ اپوزیشن ناکارہ ہے، نااہل اپوزیشن ملی ہے، پیپلز پارٹی کو مجبوراً طاقت کا مظاہرہ کرنا پڑا۔

    سید خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیع اعظم کی جانب سے کہا گیا کہ 10لاکھ لوگ کھڑے کردوں گا دیکھتے ہیں کون پارلیمنٹ جاتا ہے، ہم آپ کا یہ طریقہ کار بھی دیکھ لیتے ہیں۔

  • عدم اعتماد کب آئے گی؟ خورشید شاہ نے تاریخ بتا دی

    عدم اعتماد کب آئے گی؟ خورشید شاہ نے تاریخ بتا دی

    لاہور: اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بلند وبانگ دعوی کئے جارہے ہیں تاہم ابھی تک تحریک پیش کرنے کی تاریخ کا اعلان نہ ہوا، تاہم آج پی پی پی رہنما کے بیان سے سیاسی ہلچل مچادی۔

    تفصیلات کے مطابق ندیم افضل چن کی رہائشگاہ آمد کے موقع پر خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے نمبر پورے ہیں ، اسی لے تو میدان میں آئے ہیں، اب جس کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے وہ کامیاب ہوگی۔

    اس موقع پر صحافیوں نے پی پی پی رہنما استفسار کیا کہ آیا تحریک عدم اعتماد پہلے وزیراعظم کے خلاف ہی لائیں گے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ آٹھ یا نو تاریخ کو تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے۔

    خورشید شاہ نے واضح کیا کہ پہلے اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لارہے ہیں، بعد ازاں وزیراعظم کی باری آئے گی کیونکہ ریاست کو بچانے کےلئے اب عمران خان کو گھر جانا ہوگا۔

    دوسری جانب وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا ہے کہ اپوزیشن ارکان اسمبلی کو آفرز کررہی ہے، بولی لگارہی ہے اور ٹکٹوں کے و عدے کررہی ہے، مگر ہمارے ممبران بےیقینی کیفیت کیلئے وفاداری تبدیل نہیں کرینگے۔

    یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: اسلام آباد سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا

    شاہ محمود قریشی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کرینگے، ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں ہے۔

    ادھر تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں ملکی دارالحکومت اسلام آباد سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔

    مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے طویل عرصے بعد دارالحکومت اسلام آباد جانے کا فیصلہ کیا ہے، ق لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین 10 مارچ کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے صدر و اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی اگلے ہفتے اسلام آباد پہنچیں گے۔

    خیال رہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری سے طویل ملاقات کے بعد اعلان کیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لائی جائے گی جس کے لیے ڈرافٹ تیار ہو چکا ہے اور عدم اعتماد کا مرحلہ ایک دو روز میں آجائے گا۔

  • سپریم کورٹ سے خورشید شاہ کے بعد ان کے اہلخانہ کو بھی بڑا ریلیف مل گیا

    سپریم کورٹ سے خورشید شاہ کے بعد ان کے اہلخانہ کو بھی بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کےشریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے نیب کی اپیلیں خارج کردیں اور صوبائی وزیرسندھ اویس قادرشاہ کی ضمانت کو بھی برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں‌ چیف جسٹس عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے خورشید شاہ کے شریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے نیب اپیلوں پر سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ مرکزی ملزم ضمانت پر ہے تو شریک ملزمان کو جیل کیسے بھیج سکتے ہیں؟ شریک ملزمان میں خورشید شاہ کی بیگمات ،بچے اور رشتہ دار شامل ہیں، جن کی گرفتاری کی ضرورت نہیں۔

    جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ خورشید شاہ کو ضمانت ناقص شواہد ہونے پرملی ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹرنے بتایاکہ ٹھیکیدارعبد الرزاق نے خورشید شاہ کو25 لاکھ کمیشن ادا کیا، ٹھیکیدارتفتیش میں رقم دینے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتا سکا۔

    جسٹس عائشہ ملک کا کہنا تھا کہ کس ٹھیکے کے عوض خورشید شاہ کو25لاکھ کمیشن ملا تھا؟ ایک چیک کو رشوت یا کمیشن کس بنیاد پرکہا گیا ہے؟

    جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ممکن ہے ٹھیکیدار نے خورشید شاہ کو نذرانہ دیا ہو نیب تحقیقات میں محنت کرے اور ٹرائل کورٹ میں اپنا کیس ثابت کرے۔

    سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کےشریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے نیب کی اپیلیں خارج کردیں۔

  • پی پی رہنما خورشید شاہ جیل سے رہا

    پی پی رہنما خورشید شاہ جیل سے رہا

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے بزرگ رہنما خورشید شاہ جیل سے رہا ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دو دن قبل سپریم کورٹ نے خورشید شاہ کی ضمانت منظورکرتے ہوئے ایک کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے اور نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    احتساب عدالت سکھر میں ضمانتی مچلکے جمع کروائے جانے کے بعد عدالت نے خورشید شاہ کی رہائی کا حکم جاری کیا۔

    رہائی کے موقع پر بھرپور استقبال کے لیے سینٹرل جیل کے باہر جیالوں کی بڑی تعداد پہنچ گئی تھی، جہاں سے خورشید شاہ کو ریلی کی صورت میں ان کی رہائش گاہ پہنچایا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے جولائی میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، جسے انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

    سپریم کورٹ میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور ہو گئی

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ گرفتاری کے 2 سال بعد بھی نیب الزامات ثابت نہ کر سکا، کیا نیب کے پاس یہی واحد ثبوت ہے کہ خورشید شاہ چالیس بار بیرون ملک گئے؟

    سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ نیب تحقیقات کرے لیکن خورشید شاہ کو جیل میں مستقل نہ رکھا جائے، ریفرنس 2005 کی ٹرانزیکشنز پر بنایا گیا، تب خورشید شاہ پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے، جب کہ نیب نے کسی ٹرانزیکشن کی دستاویزات نہیں دکھائیں۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے پی پی رہنما کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 18 ستمبر 2019 کو گرفتار کیا تھا۔ ضمانت کی منظوری پر بلاول بھٹو زرداری اور میاں شہباز شریف نے خورشید شاہ کو مبارک باد دی۔

  • سپریم کورٹ میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور ہو گئی

    سپریم کورٹ میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور ہو گئی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پی پی رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض خورشید شاہ کی ضمانت منظور کر لی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے جولائی میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، جسے انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

    عدالت نے نیب کی استدعا پر پی پی رہنما کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم بھی دیا، عدالت نے کہا خورشید شاہ کو ملک سے باہر جانا ہو تو اس کے لیے وہ احتساب عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ میں خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ گرفتاری کے 2 سال بعد بھی نیب الزامات ثابت نہ کر سکا، کیا نیب کے پاس یہی واحد ثبوت ہے کہ خورشید شاہ چالیس بار بیرون ملک گئے؟

    سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ نیب تحقیقات کرے لیکن خورشید شاہ کو جیل میں مستقل نہ رکھا جائے، ریفرنس 2005 کی ٹرانزیکشنز پر بنایا گیا، تب خورشید شاہ پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے، جب کہ نیب نے کسی ٹرانزیکشن کی دستاویزات نہیں دکھائیں۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے پی پی رہنما کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں 18 ستمبر 2019 کو گرفتار کیا تھا۔ ضمانت کی منظوری پر بلاول بھٹو زرداری اور میاں شہباز شریف نے خورشید شاہ کو مبارک باد دی۔

  • اسیر پی پی پی رہنما کے پروڈکشن آرڈر جاری

    اسیر پی پی پی رہنما کے پروڈکشن آرڈر جاری

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسپیکر قومی اسمبلی نے خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    تین روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کیا تھا فیصلے میں کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 69 اسپیکر کو رکن قومی اسمبلی کے احکامات جاری کرنے پر پابندی عائد کرتا ہے، عدالت عظمیٰ امید کرتی ہے کہ اسپیکر معاملے کوخود دیکھیں گے۔

    عدالتی فیصلے کی روشنی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پیپلزپارٹی کے اسیر ایم این اے خورشید شاہ کےپروڈکشن آرڈر جاری کردئیے ہیں۔؎؎

    قومی اسمبلی سیکرٹیریٹ نے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، پروڈکشن آرڈر رواں اجلاس کےلیےجاری کئےگئے جس کے بعد خورشید شاہ کل قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    چوبیس جون کو عدالت کی جانب سے مختصر فیصلہ سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اسپیکر قومی اسمبلی پر مکمل اعتماد کرتی ہے، ساتھ ہی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار کو این اے 206 کیلئے بجٹ سیشن میں مؤقف کا حق دیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق عدالتی فیصلہ جاری

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا سلسلہ جاری ہے اور اراکین بجٹ کے نکات پر اپنا اظہار خیال کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اٹھارہ ستمبر دو ہزار انیس کو نیب سکھر اور راولپنڈی کی ٹیم نے اسلام آباد میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا۔

    نیب رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ کیخلاف دادو اور سکھر میں جائیداد کی تحقیقات کررہا ہے، ان پر زمینوں کے معاملات میں کرپشن کا بھی الزام ہے۔

  • خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کو پے رول پر رہا کر دیا گیا

    خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کو پے رول پر رہا کر دیا گیا

    سکھر : پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سید خورشید شاہ اور ان کے بیٹے کو بھتیجے کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے پیرول پر جیل سے رہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یپلزپارٹی کے اسیر رہنما خورشید شاہ کے بھتیجے غلام مرتضیٰ شاہ علالت کے بعد انتقال کر گئے، جس کے بعد نماز جنازہ میں شرکت کیلئے پی پی رہنما نے پیرول پر رہائی کے لئے درخواست جمع کروائی۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے خورشید شاہ کی رہائی کے لیے حکم جاری دیا ، جس کے بعد رہنما خورشید شاہ اور ان کے بیٹے فرخ شاہ کو 48 گھنٹوں کے لیے پے رول پر رہا کردیا گیا۔

    دوسری جانب سکھر کی احتساب عدالت میں خورشید شاہ کیخلاف زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی ، خورشید شاہ اور دیگر احتساب عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت کو بتایا کہ خورشیدشاہ بھتیجے کے انتقال کی وجہ سےپرول پررہاہیں جبکہ ریفرنس میں شامل خورشیدشاہ کےبیٹےایم پی اےفرخ شاہ بھی پرول پر ہیں۔

    خیال رہے خورشیدشاہ سمیت18 افراد پرایک ارب 23کروڑ کاریفرنس دائرہے اور وہ 21ماہ سےزیرحراست ہیں جبکہ ایم پی اے فرخ شاہ گزشتہ 4 روزسے زیرحراست میں ہیں۔

  • امریکا ایران کشیدگی میں پاکستان کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا چاہئے، خور شید شاہ

    امریکا ایران کشیدگی میں پاکستان کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا چاہئے، خور شید شاہ

    سکھر : پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید خور شید احمد شاہ نے کہا ہے کہ امریکا ایران کشیدگی کے حوالے سے وزیر خارجہ کا مؤقف بہتر تھا، پاکستان کا اہم رول ہے اسے اپنا کردارادا کرنا چاہئے۔

    یہ بات انہوں نے سکھر میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ خور شید شاہ نے کہا کہ امریکا اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا ضروری ہے.

    پی پی رہنما نےکہا کہ اس حوالے سے قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مؤقف کافی بہتر تھا، حکومت کا صرف یہ بیان کافی نہیں ہے کہ اپنی زمین استعمال نہیں ہونے دیں گے بلکہ پاکستان کا اس خطے میں اہم رول ہے اسے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

    ور شید احمد شاہ نے کہا کہ پاکستان کو ذوالفقار بھٹو شہید نے جوطاقت دی اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے، دنیا کے ڈیڑھ ارب مسلمان اقوام متحدہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، اس سنگین مسئلے پر اقوام متحدہ کو خاموش نہیں رہنا چاہئے،

    انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ پر بھروسہ ہے وہی سب معاملات کا بہترین ذریعہ ہے، امریکا اور ایران کا معاملہ نیا نہیں، یہ لاوا کافی دیر سے پک رہا تھا۔

  • خورشیدشاہ کیس، عدالت کا 7 جنوری تک تمام ثبوت پیش کرنے کا حکم

    خورشیدشاہ کیس، عدالت کا 7 جنوری تک تمام ثبوت پیش کرنے کا حکم

    سکھر: احتساب عدالت میں خورشیدشاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی، خوشیدشاہ کی بیگمات اور بیٹوں سمیت 18افراد احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس سے متعلق سماعت کرتے ہوئے احتساب عدالت نے نیب کو حکم دیا کہ ریفرنس کے دستاویزات پیش کی جائیں جس پر نیب نے دستاویزات سے متعلق اپنا مؤقف پیش کیا۔

    عدالت نے نیب کو 7جنوری 2020 تک تمام ثبوت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 7جنوری کے لیے مقرر کردی، سماعت ختم ہونے کے بعد خور شید شاہ کو این آئی سی وی ڈی منتقل کردیا گیا۔ انہوں نے عدالت کے باہر غیررسمی گفتگو بھی کی۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ جب پارلیمنٹ کمزور ہو جائے تو دشمن طاقتور ہوجاتا ہے، پارلیمنٹ سے عوام کی نمائندگی نہ ہونا بہت فکر انگیز بات ہے، ایسے حالات میں مفاہمت کی ضرورت ہوتی ہے، سیاستدانوں کو مل کر بیٹھ کر سوچنا چاہیے، اب تک ہماری بات کوئی ملک نہیں سن رہا یہ بہت خطرناک ہے۔

    خورشید شاہ کی رہائی کا حکم معطل

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے سامنے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی تھی، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے خورشید شاہ کی رہائی کا حکم معطل کردیا تھا۔ احتساب عدالت نے 17 دسمبر کو خورشید شاہ کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں نیب نے ان کی رہائی کے حکم کو چیلنج کر دیا تھا، گزشتہ روز نیب کی جانب سے نیب پراسیکیوٹر اور خورشید شاہ کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے، پی پی رہنما کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت نے خورشید شاہ کی رہائی کا حکم دیا تھا، میرے مؤکل کو نوٹس کی تعمیل نہیں ہوئی۔